Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

پھول ساونگی کی جامع مسجد کے پیش امام مالیگاؤں میں حمالی کرنے پر مجبور

Published

on

(خیال اثر)
علمائے دین یا علوم دینیہ پر دسترس رکھنے والوں کو سماج و معاشرہ میں قدر کی نظروں سے دیکھتے ہوئے سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا رہا ہے لیکن بدلتے زمانوں نے ماضی کی تمام متحرم و متعبر روایتوں کو روایات پارینہ جان کر سو کیشوں میں سجا کر رکھ دیا ہے. علوم دینیہ پر دسترس رکھنے والے چاہے وہ حافظ قران ہوں, مولوی مولانا ہوں, اساتذہ و مفتی ہوں سبھی کو غم روزگار نے دربدر کردیا ہے. علوم قرانیہ سے منسلک افراد اپنے گھریلو اخراجات کے لئے محنت و مشقت یا کسی بھی روزگار سے منسلک ہونے میں عار نہیں سمجھتے ہیں. ایسے سانحات سماج و معاشرہ میں ہر سو بکھرے پڑے ہیں ایسا ہی ایک دلدوز منظر گزشتہ دنوں شوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا ہے جو مالیگاؤں شہر کے صاحب خیر افراد کے منہ پر کسی زناٹے دار طمانچہ کی صورت گونج رہا ہے.
مذکورہ شخص مولوی زاہد عبدالمجید پھول ساونگی نامی دیہات میں ایک دینی مدرسہ کے ذریعے گاؤں کے بچوں علوم دینیہ و قرانیہ کے فیض یاب کرتے ہوئے وہاں کی جامع مسجد میں امامت کے فرائض بھی انجام دیا کرتے تھے لیکن پھر یہ ہوا کہ مالیگاؤں کے 2006 میں ہونے والے بم بلاسٹ کے الزام میں گرفتار شدہ نو مسلم نوجوانوں کے ہمراہ فرقہ پرست آفیسران نے انھیں بھی ملزم بنا کر عدالت کے کٹھہرے میں کھڑا کردیا تھا. اپنی زندگی کے قیمتی ماہ و سال پابند سلاسیل رہنے اور بے پناہ اذیتیں جھیلنے کے بعد جب انھیں ضمانت پر رہائی نصیب ہوئی.عدالت میں فرقہ پرست عناصر اور پولیس آفیسران ان کے خلاف ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کر پائے کہ یہ بم دھماکوں میں ملوث تھے.قید و بند کے دوران جہاں ان کے مجبور و بےبس والدین برسوں حیران و پریشان رہے وہیں کورٹ کی ہر تاریخ پر آنے جانے کے اخراجات اور بے پناہ تکالیف برداشت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ زیر بار بھی ہوئے, قرض کے دلدل میں بھی دھنستے گئے.ماں باپ اور دیگر اہل خانہ شب و روز خون کے آنسو روتے ہوئے خدائے برتر کے حضور دست دعا بھی دراز کرتے رہے اس دوران انصاری زاہد عبدالمجید کا خانوادہ معاشی طور پر بکھر کر رہ گیا تھا. انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے ان مولوی زاہد کے دامن میں وعدوں کی خیرات کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا. نہ ہی انھیں 11برسوں تک پابند سلاسیل رہنے اور بے گناہ سازش میں الجھائے رکھنے کے لئے حکومت نے کوئی ہرجانہ ادا کیا تھا نہ ہی شہر کے مخیر حضرات نے انھیں کسی طرح کا مالی تعاون دیا تھا. اس طرح آج نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ پھول ساونگی گاؤں کا پیش امام مالیگاؤں کا حمال بن کر رہ گیا. ایک تلخ حقیقت ہے کہ شہر میں جب مساجد اور مدارس کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن انھیں کہیں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے مقرر نہیں کیا جارہا ہے. آج یہ دیندار شخص دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے کے لئے در بدر بھٹکتے ہوئے چار پہیہ ٹھیلہ گاڑی پر حمالی جیسا کام کرنے پر مجبور ہے. ایسا کام کرنے میں انھیں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی لیکن سماج و معاشرہ کے لئے یہ بات باعث شرم ضرور ہے. قوم و ملت کا درد رکھنے والے اور اپنے سینے پر مخیران قوم کا بورڈ لگائے گھومنے والے افراد کو چاہیے کہ علمائے دین کے لئے وہ کسی بھی باعزت روزی کا انتظام کریں تاکہ کل میدان حشر میں انھیں کسی طرح کی ندامت نہ ہو اور وہ خدائی دسترس سے محفوظ رہیں کیونکہ علمائے دین نائب رسول ہوتے ہیں.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com