(جنرل (عام
پھول ساونگی کی جامع مسجد کے پیش امام مالیگاؤں میں حمالی کرنے پر مجبور
(خیال اثر)
علمائے دین یا علوم دینیہ پر دسترس رکھنے والوں کو سماج و معاشرہ میں قدر کی نظروں سے دیکھتے ہوئے سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا رہا ہے لیکن بدلتے زمانوں نے ماضی کی تمام متحرم و متعبر روایتوں کو روایات پارینہ جان کر سو کیشوں میں سجا کر رکھ دیا ہے. علوم دینیہ پر دسترس رکھنے والے چاہے وہ حافظ قران ہوں, مولوی مولانا ہوں, اساتذہ و مفتی ہوں سبھی کو غم روزگار نے دربدر کردیا ہے. علوم قرانیہ سے منسلک افراد اپنے گھریلو اخراجات کے لئے محنت و مشقت یا کسی بھی روزگار سے منسلک ہونے میں عار نہیں سمجھتے ہیں. ایسے سانحات سماج و معاشرہ میں ہر سو بکھرے پڑے ہیں ایسا ہی ایک دلدوز منظر گزشتہ دنوں شوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا ہے جو مالیگاؤں شہر کے صاحب خیر افراد کے منہ پر کسی زناٹے دار طمانچہ کی صورت گونج رہا ہے.
مذکورہ شخص مولوی زاہد عبدالمجید پھول ساونگی نامی دیہات میں ایک دینی مدرسہ کے ذریعے گاؤں کے بچوں علوم دینیہ و قرانیہ کے فیض یاب کرتے ہوئے وہاں کی جامع مسجد میں امامت کے فرائض بھی انجام دیا کرتے تھے لیکن پھر یہ ہوا کہ مالیگاؤں کے 2006 میں ہونے والے بم بلاسٹ کے الزام میں گرفتار شدہ نو مسلم نوجوانوں کے ہمراہ فرقہ پرست آفیسران نے انھیں بھی ملزم بنا کر عدالت کے کٹھہرے میں کھڑا کردیا تھا. اپنی زندگی کے قیمتی ماہ و سال پابند سلاسیل رہنے اور بے پناہ اذیتیں جھیلنے کے بعد جب انھیں ضمانت پر رہائی نصیب ہوئی.عدالت میں فرقہ پرست عناصر اور پولیس آفیسران ان کے خلاف ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کر پائے کہ یہ بم دھماکوں میں ملوث تھے.قید و بند کے دوران جہاں ان کے مجبور و بےبس والدین برسوں حیران و پریشان رہے وہیں کورٹ کی ہر تاریخ پر آنے جانے کے اخراجات اور بے پناہ تکالیف برداشت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ زیر بار بھی ہوئے, قرض کے دلدل میں بھی دھنستے گئے.ماں باپ اور دیگر اہل خانہ شب و روز خون کے آنسو روتے ہوئے خدائے برتر کے حضور دست دعا بھی دراز کرتے رہے اس دوران انصاری زاہد عبدالمجید کا خانوادہ معاشی طور پر بکھر کر رہ گیا تھا. انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے ان مولوی زاہد کے دامن میں وعدوں کی خیرات کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا. نہ ہی انھیں 11برسوں تک پابند سلاسیل رہنے اور بے گناہ سازش میں الجھائے رکھنے کے لئے حکومت نے کوئی ہرجانہ ادا کیا تھا نہ ہی شہر کے مخیر حضرات نے انھیں کسی طرح کا مالی تعاون دیا تھا. اس طرح آج نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ پھول ساونگی گاؤں کا پیش امام مالیگاؤں کا حمال بن کر رہ گیا. ایک تلخ حقیقت ہے کہ شہر میں جب مساجد اور مدارس کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن انھیں کہیں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے مقرر نہیں کیا جارہا ہے. آج یہ دیندار شخص دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے کے لئے در بدر بھٹکتے ہوئے چار پہیہ ٹھیلہ گاڑی پر حمالی جیسا کام کرنے پر مجبور ہے. ایسا کام کرنے میں انھیں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی لیکن سماج و معاشرہ کے لئے یہ بات باعث شرم ضرور ہے. قوم و ملت کا درد رکھنے والے اور اپنے سینے پر مخیران قوم کا بورڈ لگائے گھومنے والے افراد کو چاہیے کہ علمائے دین کے لئے وہ کسی بھی باعزت روزی کا انتظام کریں تاکہ کل میدان حشر میں انھیں کسی طرح کی ندامت نہ ہو اور وہ خدائی دسترس سے محفوظ رہیں کیونکہ علمائے دین نائب رسول ہوتے ہیں.
ممبئی پریس خصوصی خبر
دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔
(جنرل (عام
جموں و کشمیر نے رنجی ٹرافی کی تاریخ میں پہلی بار دہلی کو ہرایا

نئی دہلی، جموں و کشمیر نے منگل کو یہاں ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر رنجی ٹرافی کی تاریخ میں دہلی کے خلاف اپنی پہلی جیت حاصل کی۔ یہ سیزن کی ان کی دوسری واضح فتح تھی، جس نے ٹیم کو ایلیٹ گروپ ڈی پوائنٹس ٹیبل میں قائدین ممبئی سے بالکل پیچھے، دوسرے مقام پر پہنچا دیا۔ جموں و کشمیر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کا انتخاب کیا، اور عاقب نبی نے دہلی کی بیٹنگ لائن اپ کو 5-35 کے اعداد و شمار کے ساتھ پھاڑ دیا، جس کی حمایت ونشاج شرما (2-57) اور عابد مشتاق (2-30) نے کی، کیونکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 211 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ جموں و کشمیر نے بھی اپنا ٹاپ آرڈر جلد کھو دیا، لیکن کپتان پارس ڈوگرا کے 183 گیندوں پر 106 اور عبدالصمد کے 115 گیندوں پر 85، اس کے بعد کنہیا وادھاون کے 81 گیندوں پر تیز 47 رنز نے اس رفتار کو جاری رکھا، مہمان ٹیم 310 رن پر آل آؤٹ ہو کر 319 رنز کی برتری حاصل کر گئی۔ اس کے بعد دہلی نے اپنی دوسری اننگز میں 267/5 پر کھیل کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھایا، کپتان آیوش بدونی نے 73 میں 72 اور آیوش دوسیجا نے 88 میں 62 رنز بنائے۔ تاہم، ایک ڈرامائی طور پر تباہی نے انہیں اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 10 رن پر گنوائیں اور 277 کے سکور پر ڈھیر ہو گئے، جس نے ٹورسٹ کو 179 رنز کا ہدف دیا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر ونشاج دہلی کے زوال کے معمار تھے، جو اپنے چوتھے فرسٹ کلاس میچ میں تیسرے پانچ وکٹ لے کر واپس آئے۔ اس کے 6-68 کے اسپیل نے جموں و کشمیر کی شاندار فتح کو یقینی بنایا۔ جموں و کشمیر کا تیسرا دن 55/2 پر ختم ہوا، قمران اقبال اور ونشاج نے آخری صبح کا تعاقب دوبارہ شروع کیا، کیونکہ جموں و کشمیر کو جیت کے لیے مزید 124 رنز درکار تھے۔ چوتھے دن اقبال کی ناقابل شکست 133، ان کے کیریئر کی بہترین اننگز نے جموں و کشمیر کو دہلی کے خلاف اپنے 43 ویں میچ میں تاریخی فتح دلائی۔ مختصر اسکور: دہلی 211 اور 277 آل آؤٹ (آیوش بدونی 72، آیوش دوسیجا 62؛ ونشاج شرما 6-68 سے ہار گئے)۔ کشمیر 310 اور 179/3 (قمران اقبال 133 ناٹ آؤٹ، ہریتک شوکین 2-52) سات وکٹوں سے۔
(جنرل (عام
ای سی آئی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے۔

پٹنہ، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ میں منگل کو تیزی آئی، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد ٹرن آؤٹ کی اطلاع دی جو پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے لیے ایک متاثر کن اعداد و شمار ہے۔ ای سی آئی نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے، گیا جی میں سب سے زیادہ پولنگ 15.97 فیصد پولنگ کے ساتھ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کشن گنج میں 15.81 فیصد پولنگ، جموئی میں 15.77 فیصد، 15.54 فیصد اور پورن ضلع میں 15.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے علاوہ مغربی چمپارن میں 15.04 فیصد، مشرقی چمپارن میں 14.11 فیصد، شیوہر میں 13.94 فیصد، سیتامڑھی میں 13.49 فیصد، مدھوبنی میں 13.25 فیصد، سپول میں 14.85 فیصد، بھاگتی پور میں 13.7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 13.43 فیصد، بنکا 15.14 فیصد، کیمور 15.08 فیصد، روہتاس میں 14.16 فیصد، اروال میں 14.95 فیصد، جہان آباد میں 13.81 فیصد، اورنگ آباد میں 15.43 فیصد، اور نوادہ میں 13.46 فیصد۔ 20 اضلاع کے 122 حلقوں میں سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ جاری ہے۔ فیز 1 کی طرح، حکام کو توقع ہے کہ پورے دن میں ٹرن آؤٹ بڑھے گا۔ خواتین ووٹرز اور پہلی بار ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں کھڑی دیکھی گئی – خاص طور پر شیوہر، سپول، کشن گنج اور مغربی چمپارن جیسے اضلاع میں۔ بہار کے 20 اضلاع کے 122 اسمبلی حلقوں میں اس وقت سخت سیکورٹی میں پولنگ جاری ہے۔ جن 122 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 101 جنرل، 19 ایس سی ریزرو اور دو ایس ٹی ریزرو ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
