Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شہر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں کارپوریشن “پیسنٹ ہیلپ ڈیسک” قائم کرے : مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ

Published

on

(خیال اثر )
شہر کے قدیم سرکاری علی اکبر ہسپتال میں مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ (ایم ڈی ایف) تنظیم کے نوجوانوں نے ہنگامی دورہ کیا.نیز ہسپتال کا مکمل جائزہ لیا اور وہاں موجود اسٹاف سے بات چیت کی. ایک طرف اس ہسپتال میں طبی سہولیات و طبی لوازمات کا فقدان ہے. دوسری طرف ڈاکٹرز و دیگر اسٹاف کی بھی کمی ہے. سرکاری ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹرز ہمہ وقت غائب رہتے ہیں جس کی وجہ سے ایمرجنسی کیسز کو فوری طور پر نجی ہسپتالوں میں بھیج دیا جاتا ہے.
کارپوریشن کے زیر اہتمام جاری علی اکبر ہسپتال میں سونوگرافی مشین ہی نہیں ہے اور نہ ہی ایکسرے مشین پر کوئی آپریٹر یعنی ایکسرے مشین دھول کھاتی پڑی ہے اسطرح کا بیان احتشام بیکری والا نے دیا. احتشام بیکری والا نے کہا کہ ایم ڈی ایف کے اراکین کو بار بار علی اکبر ہسپتال میں ہورہی غریب مریضوں اور حاملہ خواتین کے ساتھ ناانصافیوں اور تکالیف کے بارے میں بتایا جاتا رہا اور آج ایم ڈی ایف کے نوجوانوں نے ہسپتال پہنچ کر دیکھ بھی لیا.
عمران راشد نے کہا کہ آج کارپوریشن میں کووڈ کے نام پر لوٹ گھسوٹ چالو ہے. سہارا ہسپتال پر کوڈ کے نام پر دو کروڑ خرچ کردیا گیا۔ جبکہ یہ روپیہ سرکاری ہسپتال پر خرچ کرکے اسے مستقبل کے لئے بھی کارآمد بنایا جاسکتا تھا۔لاک ڈاؤن میں ہوئی ہزاروں جانوں کا سودا کیا گیا اور اب سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں, حاملہ خواتین, نومولود بچوں و دیگر عام مریضوں کی جان کی کوئی پرواہ نہیں کی جا رہی ہے. مریضوں کو بلا تشخیص فائل بنا کر گیٹ کے باہر چھوڑ دیا جاتا ہے. انھیں مکمل جانکاری بھی نہیں دیجاتی ہے اور وہ در در بھٹکنے پر مجبور ہوجاتے ہیں. ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کیبن کے باہر لگے تالے دیکھ کر لگتا ہے کہ ڈاکٹرس صرف حاضری لگانے آتے ہیں. ہسپتال کے صحن میں بیس سے زائد تعداد میں آوارہ کتے اور گانجا پی کر سونے والے افراد ان سے زیادہ وقت یہاں دیتے ہیں.اسکے علاوہ یہاں ہیلپ لائن نمبر بھی نہیں ہے۔ اور نا ہی مریضوں کی رہنمائی کے لئے کوئی کیبن ۔ بچوں کے تمام ڈوز موجود ہیں لیکن بچوں کا اسپیشل ڈاکٹر نہیں۔ اور بھی دیگر امراض کے اسپیشل ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔
ایم ڈی ایف کے نوجوانوں نے علی اکبر ہسپتال میں موجود مریضوں سے بھی بات چیت کی اور ان کی تکالیف کو جاننے کی کوشش کی. ایک غریب حاملہ خاتون نے بتایا کہ اس کے پاس اتنے پیسے نہیں ہے کہ نجی ہسپتال میں جاکر سونوگرافی نکالے. اس خاتون نے کہا کہ انتہائی مجبوری کی بناء پر سرکاری ہسپتال آنا پڑتا ہے. ایک پاورلوم مزدور نے بتایا کہ کوئی بھی اسٹاف صحیح طور پر طبی رہنمائی نہیں کرتا ہے. اسی لئے باہر موجود ڈاکٹروں کے ایجنٹس سے مدد لینا پڑتی ہے. وہاں موجود دیگر مریضوں کی دکھ بھری کہانیاں سن کر ایم ڈی ایم کے نوجوانوں کے آنسو نکل پڑے. ان نوجوانوں نے تمام مریضوں کو یقین دلایا کہ جلد ہی علی اکبر ہسپتال میں ایکسرے, سونوگرافی مشین, ای سی جی مشین, ونٹیلیٹر اور دیگر جدید مشینوں معہ آپریٹر کیلئے بھر پور کوشش کی جائے گی.
ایم ڈی ایف کے اس ہنگامی دورہ میں احتشام بیکری والا (صدر), عمران راشد (نائب صدر), اظہر رفیق (سیکرٹری), اسامہ اعظمی (ترجمان), ابوذر غفاری میکانیکل انجنئیر, زید اختر آرکیٹیکٹ, ماسٹر شبیر شیخ, پروفیسر ایس این انصاری, پروفیسر حبیب الرحمن, رئیس عثمانی, ببو ماسٹر, وسیم بیگ, افضال پرویز ایم آر, ندیم شیخ و دیگر فعال اراکین نے شرکت کی.

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com