Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کے کوویڈ سینٹر کے مسلم ملازمین کے ساتھ تعصب پرستی کا الزام

Published

on

(خیال اثر)
شہیدان بم بلاسٹ اور مجروحین کے طفیل تعمیر شدہ جدید اسپتال (سول ہاسپٹل) میں طبی خدمات کی انجام دہی کے لئے ملازمین کی فراہمی ٹھیکدار کے ذریعے کی جاتی ہے. کورونا جیسی وباء کے پھیلنے کے باعث اور لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے طفیل شہر کے معاشی حالات دگر گوں ہوتے جارہے ہیں. شیدید معاشی حالات سے پریشان ٹھیکدار کی جانب سے مہیا کیا گیا ایک نوجوان ملازم اکرم خان طالب خان (30) ساکن نہال نگر نے اپنی بقایا تنخواہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے زہر خورانی کرتے ہوئے خودکشی کرنے کی کوشش کی جو ان دنوں اسی اسپتال میں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہے.یہ معاملہ گزشتہ کل یہاں کے جنرل ہاسپٹل کی سیڑھیوں پر پیش آیا تھا.متاثرہ اکرم خان نے نمائندے کو بتایا کہ 12ہزار ماہانہ تنخواہ پر ہمیں نامزد کیا گیا تھا لیکن ٹھیکدار کی جانب سے اسے صرف 9ہزار روپیے ہی تنخواہ کی شکل میں ادا کیا جاتا تھا اور اس کی تین ماہ کی تنخواہ ٹھیکدار شرد دیورے کی جانب سے ادا نہ کئے جانے کی صورت میں پریشان ہو کر یہ انتہائی دم اٹھانے پر مجبور ہوگیا. انھوں نے مزید بتایا کہ کوویڈ سینٹروں پر ہم تمام ملازمین نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایماندارانہ طریقے سے اپنے فرائض منصبی کو ادا کیا ہے لیکن 10 ملازمین کے تعلق سے شرد دیورے نامی ٹھیکدار خاص طور پر مسلم طبقے سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے ساتھ ہمیشہ ہی دو رخا رویہ اختیار کرتے ہوئے فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتا رہا ہے جو اس کی فرقہ پرستی پر مبنی سوچ کا مظہر ہے. متاثرہ کی یہ بھی سوچ تھی شاید ایسا قدم اٹھانے سے ٹھیکدار شرد دیورے راہ راست پر آ جائے لیکن اس حادثے کو دو دن گزر جانے کے باوجود ٹھیکدار اور شہری انتظامیہ کی جانب سے بات چیت کے لئے بھی کوئی نہیں آیا. مذکورہ نوجوان بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی سیکریٹری شیخ ابراہیم شیخ اسلم المعروف پپو ممبر کے قریبی ساتھی اور بی جے پی کا رکن ہے. انھوں نے بر وقت اکرم خان سے ملاقات کرتے ہوئے گفت و شنید کی تو معلوم ہوا کہ ملازمین مہیا کرنے والے ٹھیکدار نے طبی خدمات کے لئے 36 ملازمین مہیا کئے تھے نیز ٹھیکدار کی جانب سے ملازمین کو وقت پر تنخواہ کی ادائیگی میں ٹال مٹول کی جاتی جاتی تھی اور ٹھیکدار جانب داری و فرقہ پرستی, ذات پات پر امادہ رہتا تھا. تنخواہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے پریشانی کے عالم میں اکرم خان نے زہریلی دوا پی کر اپنے آپ کو ختم کرنے کا انتہا قدم اٹھا لیا. بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی سیکریٹری شیخ ابراہیم نے ناسک ضلع سول سرجن اور ریاستی ذمہ داران سے شکایت کرتے ہوئے انصاف کی گہار لگائی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں دوسرا کوئی ملازم معاشی پریشانیوں سے نبرد آزما رہتے ہوئے خودکشی پر مائل نہ ہو. شیخ ابراہیم نے ذمہ داران کو یہ بھی انتباہ دیا کہ آنے والے دنوں میں اگر کوئی ایسا ہی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داریاں انتظامیہ اور ٹھیکدار پر عائد ہوگی. مالیگاؤں کا یہ سول ہاسپٹل اول دن سے ہی مریضان وقت کو پریشانیوں میں مبتلا رکھنے کی آمجگاہ بنا ہوا ہے. معمولی بیماریوں کے شکار افراد کو دھولیہ سول ہاسپٹل اور مہنگے ترین اسپتالوں میں روانہ کردیا جاتا ہے. ایسے سنگین حالات میں شہری لیڈران اور میونسپل ذمہ داران بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں. کوئی بھی اس ہاسپٹل کے بگڑے نظام کو راہ راست پر لانے کے لئے سنجیدہ دکھائی نہیں دیتا. یہ دیکھتے ہوئے دھولیہ سول ہاپسٹل میں اپنی بے لوث خدمات کی انجام دہی کے لئے مستعد و فعال خادمان خلق اب یہ کہنے لگے ہیں کہ مالیگاؤں سرکاری اسپتال سردی زکام اور کھانسی کے مریضوں کو بھی دھولیہ اور دیگر مہنگے اسپتالوں میں روانہ کرنے کی کگار پر ہے. اس سنگین مسئلے پر شہری ذمہ داران اور میونسپل ذمہ داران کو غور و خوض کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرکے اسے عملی جامہ پہنانا چاہئے تبھی اس اسپتال کے فوائد شہریاں کو مہیا ہوں گے ورنہ یہ عالیشان سرکاری اسپتال” دور کے ڈھول سہانے ” کے مصداق نااہل و ناکارہ ثابت ہوتا رہے گا.

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com