Connect with us
Sunday,24-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں آگرہ روڑ پر چلا اتی کرمن کا بل ڈوزر، تجاوزات کی صفائی کے بعد آگرہ روڑ کی صورت نکھر گئی

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کو اگر آتی کرمن کا شہر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا. ناجائز تجاوزات کی وجہ سے شہر کی اصل صورت جیسے کہیں کھوگئی ہے. مالیگاؤں کی بعض گلیاں تو اس قدر تنگ ہے کہ شوشل میڈیا پر اس تعلق سے ایک جوق بہت مشہور ہوا تھا کہ شہر کی بعض گلیاں اس قدر تنگ ہے کہ اگر بیک وقت ایک مرد و عورت گزر جائے تو بیچ میں بس نکاح کی گنجائش رہ جاتی ہے. وہ تو سب ٹھیک ہے. شہر کی ناک آگرہ روڑ بھی اس آتی کرمن سے محفوظ نہیں ہے. لکھ لکھ کر اخبارات سیاہ ہوگئے تب جاکر کارپوریشن خواب خرگوش بیدار ہوئی اور نجانے کیوں آج صبح صبح کارپوریشن کے آتی کرمن ڈپارٹمنٹ نے آگرہ روڑ پر بلدوزر چلا دیا. ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق آج صبح 11 بجے آگرہ روڑ پر ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی مہم کا آغاز ہوا. میونسپل کارپوریشن کا اتی کرمن مخالف دستہ جب فیمس بیکری کے پاس آیا تو کچھ لوگوں نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی مگر عائشہ نگر پولس اسٹیشن کے پی آئی گری صاحب اور محکمہ پولس کے اہلکاروں نے اپنی حکمت عملی کا استعمال کرکے ان افراد پر قابو پالیا. میونسپل کارپوریشن کے سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کی ہدایت اور اتی کرمن چیف راجو کھیرنار کی سرپرستی میں اس علاقہ سے ناجائز تجاوزات کو ہٹایا گیا۔ بہت سارے افراد جو تجاوزات کرکے راستے تنگ کئے ہوئے تھے وہ افراد بھی اپنے ہاتھوں سے ان ناجائز تجاوزات کو صاف کرتے نظر آئے. ان تجاوزات کی صفائی کے دوران وقت اس نظارے کو دیکھنے کے لئے عوامی بھیڑ امڈ پڑی. ان ناجائز تجاوزات کی صفائی کے بعد آگرہ روڑ ایک دم وسیع و عریض ہوگئی. جس کی وجہ سے آگرہ روڑ کی صورت اس طرح نکھر گئی جیسے کوئی عام سی لڑکی بیوٹی پارلر میں جاکر نکھر جاتی ہے. صاف اور کشادہ سڑک کو دیکھ کر عوام بے حیرت اور خوشی کا اظہار کیا. اس موقع پر موجود سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کو صدر عوامی ایکشن کمیٹی عبدالخالق صدیقی نے کہا کہ اس روڑ کی چوڑائی کی مناسبت سے گٹروں کی تعمیر کی جائے تاکہ آئندہ اس مصروف ترین سڑک پر دوبارہ اتی کرمن نہ کیا جاسکے. واضح رہے فلائے اوور بریج کی لمبائی کو لیکر کئی مہینوں سسے بحث جاری ہے صدر سائزنگ ایسوسی اپشن اور مشہور صنعت کار الحاج یوسف الیاس فلائے اوور کی لمبائی کو لیکر بار بار کارپوریشن میں عرضداشت دے رہے ہیں. MLA مفتی محمد اسمعیل قاسمی بھی فلائے اوور بریج کی لمبائی کو بڑھانے کے لئے کارپو ریشن اورمنترالیہ میں مسلسل نمائندگی کررہے ہیں. باوجود اس کے یہ فلائے اوور بریج ابھی تک التواء میں ہے. ستمبر میں یہ زیر تعمیر فلائے اوور بریج 3 سال کی مدت پوری کارہا ہے مگر اس کے مکمل ہونے کے آثار ہنوز دلی دور است. ہے. بریج کی لمبائی کو بڑھانے اور اس کے پاس کے تجاوزات کو ہٹانے اور ان کی صفائی کیلئے بھی مفتی صاجب اور یوسف الیاس مسلسل جدو جہد کرتے آرہے ہیں. اب اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک رکن اسمبلی کو شہر کی حالت سدھارنے کے لئے جہد مسلسل کرنا پڑرہاہے. جس سے ایک ایم آ اے کے پاور کا اندازہ لگایا جاسکتاہے. اب یہی دیکھئے کہ ہر بات کے لئے میمورنڈم, دھرنا آندولن کرنا پڑتا ہے اور حب یہ ساری تصاویر شوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ہے تب جاکر انتظامیہ کے کانوں پر جو رینگتی ہے. اب شہر رکن اسمبلی کی اس جدوجہد آج عمل آوری ہوئی اور آگرہ روڑ سے تجاوزات ہٹائے گئے. اس صفائی سے چند لوگوں کا معمولی نقصان ضرور ہوا مگر عوام نے میونسپل کارپوریشن کی اس کاروائی پر اطمینان کا اظہار کیا. رہی نقصان کی بات تو جو جگہ اتی کرمن کرنے والوں کی نہیں تھی تو اس کے جانے کا بھی افسوس نہیں ہونا چاہئے. اس کے علاوہ شہر کا تقریباً ہر فرد جانتا ہے کہ یہ 4 دن کی چاندنی پھر اندھیری رات. آج جس تجاوزات کی صفائی کے بعد وسیع و عریض سڑک کو دیکھ عوام خوشی کا اظہار کررہی ہیں. بس چند دنوں کے بعد یہ خوبصورتی اور کشادہ سڑک پھر تجاوزات کی نظر ہوکر غائب ہوجائے گی کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ یہ مالیگاؤں ہے پیارے یہ کشادہ سڑک ہضم نہیں ہوگی. پھر لوٹ کر آئے گا یہ اتی کرمن دیکھ ذرا. جاگ میرے شہر. کب تک خواب غفلت میں رہے گا. دنیا تو ترقی کرکے چاند پر پہنچ گئی اور تو ابھی بھی وہاٹس اپ.. ..وہاٹس اپ کھیل رہا ہے.

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com