Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر میں 31 جولائی تک کے لیے بڑا لاک ڈاؤن، جانئے کیا ہے شرط

Published

on

مہاراشٹر میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی مدت بڑ گئی ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ادھوٹھاکرے نے لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست میں اب 31 جولائی تک کے لیے لاک ڈاؤن بڑھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے 30 جون تک کے لیے لاک ڈاؤن بڑھایا گیا تھا۔ بتا دے کی ملک میں کورونا کے سب سے زیادہ معاملے مہاراشٹر میں ہی ہے۔
ریاست کے چیف سکریٹری ایجوئے مہتا کی طرف سے لاک ڈاؤن بڑھانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ لگاتار بنا ہوا ہے۔ اس لیے وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ضروری اقدام کے طور پر یہ قدم اٹھایا جارہا ہے۔ زیر دفعہ-2 وبائی ایکٹ 1897 اور بحران سے متعلق ایکٹ 2005 کے تحت پورے مہاراشٹر میں31 جولائی 2020آدھی رات تک کے لیے لاک ڈاؤن بڑھایا جارہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران اب تک جس طرح سے اشیائے ضروریات (دودھ ، سبزیوں اور دوائیوں) کی دکانیں کھولی گئی ہیں، انہیں مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ ایک ہی وقت میں، دوسری دکانیں بھی اوڈ اور ایون دن کے موقع پر کھولی جا سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دفاتر میں ملازمین کی ایک محدود تعداد ہوگی۔ مشن بیگن اگین کے تحت ریاستی حکومت کے تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پہلے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
چیف سکریٹری کے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ ضلعی کلکٹر سے متعلق میونسپل کارپوریشن کا کمشنر مقامی حالات کے مطابق ضروری پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔ اس میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لوگوں کی نقل و حرکت اور غیر ضروری سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔
مہاراشٹر کورونا وائرس کے معاملات میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے۔ اتوار کو کوویڈ ۔19 ریاست میں ایک دن کے 5493 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ ریاست میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی کل تعداد بڑھ کر 164626ہوگئی۔ اس کے علاوہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے 156 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس کی وجہ سے ریاست میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے لوگوں کی تعداد 7429 ہوگئی ہے۔
ہیلتھ بلیٹن کے مطابق مہاراشٹر میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے 156 افراد میں سے 60 آخری 48 گھنٹوں کے دوران فوت ہوگئے جبکہ دیگر اس سے قبل ہی دم توڑ گئے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں2230افراد نے کورونا وائرس کو ہرا دیا ہے۔ ان تمام افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں صحت یاب افراد کی تعداد 86575 ہوگئی ہے۔ ریاست میں 70607 مریض ابھی زیر علاج ہیں۔ ممبئی میں اب تک کورونا وائرس کے انفیکشن کے کل 75539 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہاں پر وبائی امراض کی وجہ سےاب تک کل 4371 لوگوں کی موت بھی ہو چکی ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے بعد اب قربانی پر بھی کریٹ سومیا کو اعتراض، ممبئی میں کھلے میں قربانی پر روک لگانے کا مطالبہ

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی عید قرباں سے قبل بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب عیدالاضحی پر کھلے میں قربانی پر اعتراض درج کیا ہے کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر جبرا مسلمان کھلے میں قربانی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر مسلموں ہندوؤں اور جین برادری میں خوف و دہشت پیدا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ لینڈ مافیا خوف و ہراس کا ماحول قائم کرنے کے لئے اس قسم کی قربانی کرتے ہیں, تاکہ علاقہ میں خوف کا ماحول قائم ہو۔ اس معاملہ میں کریٹ سومیا نے پیر سے کھلے میں قربانی کے خلاف پولس اسٹیشن اور بی ایم سی وارڈوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس عمل پر پابندی عائد کرنے کے لئے پولس و انتظامیہ پر دباؤ بنانا ہے۔

کریٹ سومیا نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاُ کہ جس طرح سے شہر سے لاؤڈ اسپیکر مکت یعنی لاؤڈ اسپیکر سے ممبئی کو پاک کیا ہے۔ ۸۰ فیصد مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, لیکن انٹاپ ہل، ٹرک ٹرمنل اور وڈالا سمیت ۲۰ فصید علاقوں اور مسجدوں میں اب بھی لاؤڈ اسپیکر ہے, ان لاؤڈ اسپیکر کو ایک ماہ کے اندر ہی پوری طرح سے نکالا جائے گا۔ اسی طرح ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں غیر قانونی مسجد اور مدرسہ پر بھی کارروائی کا مطالبہ سومیا نے کیا ہے۔ سومیا نے کہا کہ اب داداگیری نہیں چلے گی اگر کوئی کھلے میں قربانی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہوگی, اسی لئے یہ مہم پیر سے شروع کی گئی ہے۔ ۱۰۰ بستیوں میں بلا کسی اجازت کے کھلے میں قربانی کی جاتی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے اس کا مقصد ہی علاقہ میں خوف کا ماحول قائم کرنا ہے, تاکہ کوئی بھی ان غنڈوں کے خلاف آواز بلند نہ کرے۔ سماجوادی پارٹی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے لاؤڈ اسپیکر اور قربانی کے مسئلہ پر ملاقات کر کے فرقہ پرست عناصر پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ صرف مسلمانوں کی مسجدوں کو ہی صوتی آلودگی کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے, جو سراسر غلط ہے۔ پولس نے مسجدوں کو ہی نوٹس ارسال کی ہے اس پر روک لگائی جائے تاکہ پرامن ماحول برقرار رہے۔ اس پر کریٹ سومیا نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم پر یہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ابوعاصم اعظمی اور ادھو ٹھاکرے ہائیکورٹ جائے یا پھر قانون سازی کرے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی روکنے اور انسانی امداد پر پابندیاں ختم کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھڑک گیے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان ممالک کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کو اقتدار میں رکھنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر سوال اٹھایا تھا اور وہاں کی انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے تبصروں کو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان رہنماؤں کے بیانات حماس کو ہمیشہ لڑنے کی ترغیب دیتے رہیں گے اور یہاں کبھی امن نہیں ہو گا۔

نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس اسرائیل اور یہودی عوام کی مکمل تباہی چاہتی ہے۔ میں سمجھ نہیں سکتا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کے لیڈر اس سادہ سچائی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے۔ اگر بڑے پیمانے پر قاتل اور اغوا کار حماس آپ کا شکریہ ادا کر رہی ہے تو آپ غلط سمت میں ہیں۔’ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا برسوں سے اسرائیل کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔ ان تینوں ممالک نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی تاہم حالیہ دنوں میں ان ممالک نے اسرائیل کے موقف سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے درمیان خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد روکنے پر اختلاف ہے۔ تینوں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں لڑائی جاری ہے، اس تنازع کا سب سے زیادہ اثر غزہ کے عام لوگوں پر پڑا ہے۔ غزہ میں اب تک کم از کم 53 ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ غزہ کی زیادہ تر آبادی اس وقت خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی ایجنسیاں اس معاملے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com