Connect with us
Friday,11-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

این سی پی سربراہ شرد پوار طوفان سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے دو روزہ دورے پر

Published

on

sharad pawar

(محمد یوسف رانا)
سمندری طوفان نسرگ سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے کے لئے این سی پی کے صدر شرد پوار منگل سے کوکن کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ سمندری طوفان کی وجہ سے ضلع رائے گڑھ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔شرد پوار صبح مان گائوں اور موربا کا دورہ کیا۔ انہوں نےمان گاؤں کے بازار، موربا میں دیہاتیوں کی مزاج پرسی کی۔ شرد پوار کسانوں کے کھیتوں میں بھی حاضری لگاتے ہوئے فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا۔ شرد پوار نے اپنے دورے کے دوران موربا کے ایک مدرسے میں بھی حاضری لگائی-
نسرگ طوفان کی وجہ سے کوکن میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ شرد پوار ۹؍ جون کو رائے گڑھ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا کل ۱۰ ؍ جون کو رتنا گری کے کسانوں اور کاشتکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے ہونے والے نقصان کی مکمل معلومات لیں گے۔
شرد پوار اپنے دورے کے دوران مان گائوں مہسلہ، دیوے اگار اور شری وردھن بھی جائیں گے ۔ وہ شریوردھن میں ایم ایل اے، ممبران پارلیمنٹ اور عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے درمیان ایک میٹنگ میں بھی حصہ لیں گے۔ آج وہ داپولی پہنچ کر وہیں قیام کریں گے ۔ان کے ساتھ رکن پارلیمنٹ سنیل ٹٹکرے ،رائے گڑھ کے نگراں اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ادیتی ٹٹکرے اور مقامی ارکان اسمبلی ہیں۔ اپنے دورے کے دوسرے دن پہلے وہ داپولی کا دورہ کریں گے ۔
وہیں وزیر اعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نسرگ طوفان کی وجہ سے رتنا گری کے ساتھ ساتھ سندھو درگ اور رائے گڑھ بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔بحران کے سنگین نتائج کے باوجود بھی حکومت پوری طاقت کے ساتھ کوکن کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے رائے گڑھ کے لئے ۱۰۰ ؍ کروڑ اسی کے ساتھ رتنا گری کے لئے ۷۵ ؍ کروڑ اور سندھو درگ کے لئے ۲۵ ؍ کروڑ روپئے کا ہنگا می راحتی فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف حزب اختلاف نے ریاستی حکومت کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے کوکن کی عوام کی منہ بھرائی کی ہے۔ قانون ساز کونسل میں حزب اختلاف کے رہنما، پروین ڈیریکر نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی اس مدد سے مطمئن نہیں ہے۔ نسرگ طوفان نے ضلع رتناگری میں بڑا نقصان کیا ہے۔ پروین ڈیرکر نے الزام لگایا ہے لیکن حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ پروین ڈیرکر طوفان سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے داپولی آئے ہیں۔ اس بار انہوں نے حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی فوٹوپاس بنوانے کی فیس میں تخفیف ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا ایوان میں مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں عوام کی سہولت کے لئے فوٹو پاس شناختی کارڈ بنوانے کی فیس میں تخفیف کا مطالبہ آج رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ مانخورد شیواجی نگر علاقے میں جھونپڑیوں اور دکانوں کی منتقلی کی فیس کو کم کرنے، فوٹو پاس کے لیے کرایہ کلکٹر عملہ اور کالونی آفس میں تعینات کرنے اور 2000 تک کی رسید رکھنے والوں کو جلد فوٹو پاس جاری کرنے کے مطالبہ اعظمی نے کیا ہے, تاکہ علاقے کے مکینوں کو سہولت ملے اور حکومت کو محصول حاصل ہو سکے انہوں نے کہا کہ گھر کے فوٹو پاس کی فیس 40 ہزار اور دکان کی 60 ہزار روپے ہے جو غریبوں کے لئے کافی زیادہ ہے, اس لئے اس فیس کو کم کیا جائے۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ پر بڑا اپ ڈیٹ… باندرہ-کرلا کمپلیکس اور شلفاٹا کے درمیان بن رہی سرنگ میں پہلی پیش رفت، اس پروجیکٹ میں حفاظت پر پوری توجہ۔

Published

on

Bullet-Train

ممبئی : مرکزی حکومت کے مہتواکانکشی ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ نے اپنی تعمیر میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس پروجیکٹ کے لیے، باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) اور شلفاٹا کے درمیان تعمیر کی جانے والی سرنگ میں پہلی پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ سرنگ 21 کلومیٹر لمبی ہے۔ اس کے تحت 2.7 کلومیٹر طویل مسلسل سرنگ کی تعمیر مکمل کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ 9 جولائی کو مہاراشٹر کے باندرا-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) اور شلفاٹا کے درمیان 21 کلومیٹر لمبی سرنگ میں پہلی کامیابی حاصل کی گئی۔ یہ پیش رفت 2.7 کلومیٹر طویل مسلسل ٹنل سیکشن کی کامیاب تعمیر کی نشاندہی کرتی ہے۔

اس پروجیکٹ کے تحت ہونے والے کل میں سے، شیلفٹا اور گھنسولی کے درمیان نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (این اے ٹی ایم) کا استعمال کرتے ہوئے پانچ کلومیٹر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ باقی 16 کلو میٹر ٹنل بورنگ مشینوں (ٹی بی ایم) کے ذریعے تعمیر کیے جائیں گے۔ اس سرنگ میں تھانے کریک کے نیچے سات کلومیٹر لمبا زیر سمندر حصہ بھی شامل ہے۔ این اے ٹی ایم سیکشن میں سرنگ کی تعمیر کو تیز کرنے کے لیے، ایک ایڈیشنل ڈرائیون انٹرمیڈیٹ ٹنل (اے ڈی آئی ٹی) تعمیر کیا گیا، جس سے گھنسولی اور شلفاٹا کی جانب بیک وقت کھدائی کی اجازت دی گئی۔

اب تک شلفاٹا کی طرف سے تقریباً 1.62 کلومیٹر کھدائی کی جا چکی ہے۔ مزید، این اے ٹی ایم سیکشن میں کل پیش رفت تقریباً 4.3 کلومیٹر ہے۔ کسی بھی قسم کی رکاوٹ سے بچنے کے لیے پراجیکٹ کی جگہ پر وسیع حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔ ان حفاظتی اقدامات میں گراؤنڈ سیٹلمنٹ مارکر، پیزو میٹر، انکلینو میٹر، سٹرین گیجز اور بائیو میٹرک ایکسیس کنٹرول سسٹم شامل ہیں۔ یہ ارد گرد کے ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر محفوظ اور کنٹرول شدہ سرنگ کی سرگرمیوں کو یقینی بنانے کے لیے کہا جاتا ہے۔

این ایچ ایس آر سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر وویک کمار گپتا نے کہا کہ ہم نے 21 کلو میٹر میں سے 2.7 کلو میٹر کا تعمیراتی کام مکمل کر لیا ہے۔ اس کے بعد ٹنل لائننگ کا کام شروع ہوگا، پھر آر سی ٹریک بیڈ بچھایا جائے گا اور ٹریک کی تنصیب کا کام فوری طور پر شروع ہوگا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ مانسون کے فوراً بعد مہاراشٹرا سیکشن میں بلٹ ٹرین پروجیکٹ کا کام تیز رفتاری سے آگے بڑھے اور مقررہ وقت کے مطابق مکمل ہو۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com