Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیجریوال کی سرپرستی میں ٹینکر مافیا پانی بیچ رہے ہیں: میناکشی لیکھی

Published

on

بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما اور ترجمان میناکشی لیکھی نے کہا ہے کہ گرمی کی وجہ سے دہلی میں پانی کی قلت ہے لیکن مفت پانی کا وعدہ کرنے والے دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کی سرپرستی میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر ٹینکر مافیا چلا رہے ہیں اور پانی فروخت کر رہے ہیں۔
محترمہ لیکھی نے جمعرات کے روز ریاستی بی جے پی کے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران دہلی کے وویکانند کیمپ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے لئے پوری دہلی کا یہی حال ہے۔ پانی کے لئے دہلی کے لوگ اتنے پریشان ہو چکے ہیں کہ پانی کے ٹینکر آنے پر انہیں سماجی فاصلہ کا بھی خیال نہیں رہا اور پانی کے لئے بھیڑ جمع ہو گئی۔ اس موقع پر دہلی بی جے پی ترجمان ہریش کھرانہ، میڈیا شریک انچارج مسٹر نيلكانت بكشي اور اشوک گوئل دیوراها بھی موجود تھے۔
محترمہ لیکھی نے اندرپوری علاقے کا بھی ایک ویڈیو شیئر کیا جہاں پر اس شدید گرمی میں لوگ پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ راجندرنگر اسمبلی حلقہ میں پڑتا ہے اندرپری جہاں جہاں سے عام آدمی پارٹی رکن اسمبلی ہیں راگھو چڈھا جو جل بورڈ کے نائب صدر بھی ہیں، ان کے ہی علاقے میں پانی کی کمی سے لوگ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی لوک سبھا حلقے میں بھی کئی ایسی بستیاں ہیں جہاں پر لوگوں کو مفت میں پانی ملنا چاہئے تھا لیکن نہیں مل رہا ہے اور اب وہاں پر لوگوں کو ٹینکر مافیا کو 10،000 روپے فی ماہ کے قریب دینا پڑتا ہے تب جاکر انہیں پانی ملتا ہے۔ دہلی میں کئی پاش كالونی ہیں جہاں پر کبھی بھی پانی کی قلت نہیں ہوتی تھی لیکن جل بورڈ کی طرف سے پانی کی لائن ڈائیورٹ کرنے کے بعد سے وہاں پر بھی پانی کی دقت شروع ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 40-50 دنوں سے دہلی کے لوگ پانی ٹینکر سے پانی خرید کر پی رہے ہیں جہاں لوگوں کو مفت میں پانی ملنا تھا وہاں آج یہ نوبت ہے کہ لوگ پانی خرید کر پی رہے ہیں۔
محترمہ لیکھی نے کہا کہ کچھ روزپہلے ہی دیولی اسمبلی کے ایک ڈاکٹر کو عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی پرکاش جاروال نے پانی کے ٹینکر سے منسلک پیسے کے لئے دھمکی دی جس کی وجہ سے ڈاکٹر نے خود کشی کر لی۔ اس کے بعد تقریبا 20 پانی ٹینکر مالک نے یہ بیان دیا ہے کہ پرکاش جاروال نے دہلی جل بورڈ میں ٹینکر لگوانے کے نام پر ان سے ہر ماہ 60 لاکھ کی وصولی کی۔پانی ٹینکر کے نام پر جب ایک رکن اسمبلی سے 60 لاکھ روپے فی ماہ وصول کئے جا رہے ہیں تو اس حساب سے پوری دہلی سے ہر ماہ 50 کروڑ اور پورے سال میں 500 کروڑ کا گھپلہ دہلی حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com