Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

زندگی کے حصے کے طور پر کورونا وائرس کو قبول کرنے کی ضرورت ہے: پوار

Published

on

این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے بدھ کے روز کہا کہ بہت جلد کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوگا اور اسے زندگی کے ایک حصے کے طور پر قبول کیا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے لوگوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے مہاراشٹر حکومت کے محکمہ اطلاعات پر زور دیا کہ وہ کوویڈ 19 سے لڑنے کے بارے میں معاشرتی بیداری پھیلائیں۔ پوار نے منگل کو مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ کوویڈ 19 کے چیلنجوں اور ریاستوں کی معیشت کو پٹڑی پر لانے کے لئے درکار اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے حکومت کو ریاست میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کے لئے اسکیمیں تشکیل دینے کی تجویز پیش کی۔ پوار نے ٹویٹ کیا، “جلد ہی کورونا وائرس کی بیماری مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی۔” زندگی کے ایک حصے کے طور پر کورونا وائرس کو قبول کرنا، اس سے ہوشیار رہنا اور عوام میں صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ جاپان میں لوگ ذاتی حفظان صحت پر توجہ دیتے ہوئے، روزمرہ کی معاشرتی زندگی میں ماسک پہنتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ دستانے اور ماسک پہنیں، سینیٹائزر استعمال کریں اور کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لئے وقتا فوقتا اپنے ہاتھ صابن سے دھویں۔ ادھوو ٹھاکرے کی زیرقیادت مہاراشٹرا حکومت میں پوار کی پارٹی کی اتحادی ہے۔ انہوں نے ریاست میں لاک ڈاؤن میں سے کچھ نرمی کرکے حالات کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، “ریاستی حکومت کو ہر روز ایک خاص وقت پر عوام کو ریلیف سے متعلق معلومات کی فراہمی کے انتظامات کرنے چاہئیے” جب مزدور اپنے اپنے مقامات پر واپس آئے تو، پوار نے کہا کہ مہاراشٹرا میں بے روزگاروں کے لئے ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ایکشن پلان بنانے کا مطالبہ کیا تاکہ انہیں صنعتوں میں جگہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں اعتماد پیدا کرنے کے لئے ریاستی وزیروں اور عہدیداروں کی موجودگی کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ پوار نے حکومت سے کہا کہ وہ اپنے کام کی جگہ پر موجود وزراء اور عہدیداروں کو مناسب ہدایات جاری کریں۔ انہوں نے کہا، “دکانوں، دفاتر اور نجی شعبے کے اداروں کو پوری توجہ کے ساتھ کھولا جانا چاہئے۔”

ممبئی پریس خصوصی خبر

میرا روڈ مراٹھی مورچہ تنازعہ : پولس کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ، اینٹی کرپشن بیورو کے اے ڈی جی نکیت کوشک کو ذمہ داری دی گئی۔

Published

on

Police C.

ممبئی میرارو ڈ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے کے بعد مراٹھی مانس میں ناراضگی اور غم و غصہ تھا پابندی کے باوجود مراٹھی مانس اور ایم این ایس نے میرابھائیندر میں مورچہ نکالا تھا, جس کے بعد آج ریاستی محکمہ وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا, جس میں آئی پی ایس افسر ایڈیشنل ڈی جی مدھوکر پانڈے کا تبادلہ بطور اے ڈی جی انتظامیہ میں کر دیا اور ان کا جانشین نکیت کوشک کو مقرر کیا ہے۔ نکیت کوشک پہلے انٹی کرپشن بیورو انسداد رشوت ستانی دستہ میں بطور اے ڈی جی تعینات تھے, اب انہیں میرا بھائیندر کا نیا کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مورچہ کی اجازت کو لے کر یہ تبادلہ کیا گیا ہے اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی بیوپاریوں کا مورچہ نکالا گیا تھا, لیکن مراٹھی مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے پر اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎مہاراشٹر اسٹیٹ ساہتیہ اکیڈمی کی منتقلی کا فیصلہ ملتوی

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی جانب سے اردو ساہتیہ اکادمی کی منتقلی کا مسئلہ اٹھائے جانے کے چند دن بعد، مہاراشٹر حکومت نے اس اقدام کو روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے کی صدارت میں منگل (8 جولائی) کو ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں ریاستی اسمبلی میں ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے پیش کی گئی توجہ طلب تحریک کے جواب میں

یہ اقدام شیخ کی مسلسل کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے خطوط اور قانون ساز اسمبلی کے ذریعے مسئلہ اٹھایا تھا۔ یہ فیصلہ محبان اردو کے لئے فتح ہے۔ ‎منتقلی پر پابندی اور اکیڈمی کو سرکاری سہولت کو زیر اثر یقینی بنانے کا فیصلہ محبان اردو آبادی کے جائز مطالبات کی فتح ہے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ جب تک مکمل طور پر فرنشڈ، سرکاری ملکیت 2,000 مربع فٹ جگہ دستیاب نہیں ہو جاتی، کوئی جگہ منتقلی نہیں ہوگی۔ یہ نتیجہ تمام اردو سے محبان اردو کے لیے اطمینان بخش ہے رئیس شیخ نے کہا کہ ‎میٹنگ کے دوران اقلیتی برادری سے متعلق کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اردو ساہتیہ اکادمی کی مجوزہ تبدیلی، اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارے میں خالی اسامیاں، اور اقلیتی کمشنریٹ میں خالی اسامیاں شامل ہیں۔

‎”وزیر بھرنے نے یقین دلایا کہ اگر اکیڈمی کے لیے دو مہینوں میں مناسب سرکاری جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی تو موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اکادمی میں عملہ کے سات خالی عہدوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔ اگر باقاعدہ تقرریوں میں تاخیر ہوتی ہے تو، شخضی کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے گی۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ حکومت نے اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور اقلیتی کمشنریٹ دونوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ‎ادارے کو ایک بڑے فروغ میں، حکومت نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کے لیے 10 کروڑ روپے کا ایک مستقل کارپس فنڈ بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کی مدت 50 سال ہوگی۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت 5 کروڑ روپے کی علیحدہ سالانہ فراہمی پر بھی مثبت طور پر غور کر رہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی آمدار نواس میں ملازم پر تشدد پر رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ کو کوئی پچھتاؤا نہیں

Published

on

Sanjay G.

ممبئی : ممبئی آمدار نواس اراکین کی رہائش گاہ کی کینٹین میں ملازم کے ساتھ تشدد کے بعد ایکناشھ شندے کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے یہ واضح کیا ہے کہ انہیں اس معاملہ میں کوئی پچھتاؤ یا ندامت نہیں ہے, اور یہ حق بجانب ہے میں نے جو کیا وہ درست ہے اور کینٹین عوام کے صحت سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ناقص کھانا یہاں فراہم کیا جاتا ہے, وہ انسانی صحت کیلئے مضر ہے۔ ایکناتھ شندے شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے آمدار نواس میں کینٹین باورچی خانہ میں ناقص غذا کی فراہمی پر کیٹین کے ملازم پر تشدد برپا کیا۔ اس واقعہ پر رکن اسمبلی نے کہا کہ جو کھانا مجھے فراہم کیا گیا تھا وہ باسی تھا, انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 سال سے میں آکاش وانی کینٹین میں رات 10 بجے کھانا تناول فرمانے کیلئے پہنچا دو روٹی دال چاول آرڈر دیا, اس میں سے ایک لقمہ نوش کیا تو اس کا ذائقہ بدمزہ تھا اور مجھے قے آنے لگی۔ اس پر میں نے کینٹین میں اس متعلق دریافت کیا اور کہا کہ یہ کھانا کس نے مجھے فراہم کیا ہے تو اور پھر منیجر کو دال بتایا تو سب نے کہا کہ یہ دال خراب ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیٹین کے کھانے سے عوام کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور میں نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام کی صحت سے کھلواڑ نہ کرے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ کینٹین مالک کی من مانی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ کیٹین میں چوہے سمیت گندگی کا انبار ہے۔ میں نے جو کیا اس کی مجھے ندامت نہیں ہے, انہوں نے کہا کہ میں نے اس مسئلہ کو اٹھانے کیلئے اسمبلی میں اجازت طلب کی ہے, پہلے میں ایک انسان ہو اور پھر رکن اسمبلی میری جان سے کھلواڑ برداشت نہیں ہے اور مجھے اپنی صحت اور جان کی حفاظت کرنے کا حق ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com