Connect with us
Wednesday,13-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

کورونا:مودی نے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا

Published

on

وزیراعظم نریندرمودی نے کورونا وبا کے سبب ملک بھر میں نافذ مکمل پاپندی کے پیش نظرموجودہ صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لئےآئندہ اختیارجانے والی پالیسی اور منصوبوں پر آج ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کےساتھ میٹنگ کی۔
مسٹر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ قریب تین گھنٹے چلنے والی میٹنگ میں وزرائے اعلیٰ،سینئر مرکزی وزراءاوراعلی بیوروکریٹس کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں لاک ڈاون کے بعد کی صورتحال کے تمام پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے پورے ملک نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا ہےاور مرکز وریاستوں کی کوششوں کا اثر صاف طور پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ مکمل بندی کی وجہ سے ملک اس آفت سے اچھی طرح نمٹ رہا ہےاور ہندستان دیگر ممالک کے مقابلے اچھی حالت میں ہے۔مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔کچھ وزرائے اعلیٰ نے کورونا کے بڑھتے قہر کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی سے آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی توکچھ نے اپنی ریاستوں کے لئے خصوصی پیکج کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزرائے اعلیٰ سے کہا کہ مکمل پابندی کو ختم کرنے سے قبل سبھی ریاستوں کو اپنی ضرورت کے مطابق خصوصی حکمت عملی اور منصوبہ بنانا ہوگا اور اسی کے مطابق مرحلہ وار طریقہ سے اقدامات کرنے ہوں گے۔میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے غیر ہاٹسپاٹ علاقوں میں آہستہ آہستہ معاشی سرگرمیوں کو شروع کر کے انہیں آگے بڑھانا ہوگا۔
میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ،وزیرصحت وخاندانہی بہبود ڈاکٹر ہرشوردھن،وزیرخارجہ ایس جے شنکر سمیت کچھ دیگر وزراءاور افسران نے حصہ لیا۔
وزیر اعظم کورونا وبا شروع ہونے کے بعد سے تین مرتبہ وزرائے اعلیٰ سے بات کرچکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس وبا کے سبب ملک بھر میں 25مارچ سے مکمل پابندی نافذ کی گئی تھی۔پہلے اس کی مدت 14اپریل تک تھی لیکن بعد میں صورت حال کے جائزہ کے بعد اس میں تین مئی تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سیاست

سماج وادی پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر ابو اعظمی نے کیا اعلان, ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ایس پی اکیلے ہی لڑے گی۔

Published

on

Abu-Asim-&-Akhilesh

ممبئی/ناگپور : مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے بعد، اکھلیش یادو کی قیادت والی سماج وادی پارٹی اب بی ایم سی الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر ابو اعظمی نے اعلان کیا کہ ایس پی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اکیلے ہی لڑے گی۔ ابو اعظمی کے بیان نے مہاراشٹر کی سیاست کو گرما دیا ہے۔ این سی پی شرد گروپ کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ اعلان صرف کارکنوں کو جوش دلانے کے لیے ہے۔ بی ایم سی انتخابات پر بحث ہوگی، پھر فیصلہ کیا جائے گا۔ این سی پی شرد پوار گروپ کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر ششی کانت شندے نے کہا کہ اس موضوع پر تب ہی بات کی جائے گی, جب مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کی پارٹیاں ایک ساتھ بیٹھیں گی۔ تاہم، این سی پی شرد گروپ نے سماج وادی پارٹی کو مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ ششی کانت شندے نے کہا کہ اگر وہ (ایس پی) مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کی جانب سے الیکشن لڑتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔

ابو اعظمی کے اعلان پر این سی پی شرد گروپ کے لیڈر روہت پوار نے کہا کہ ہر جگہ سبھی لیڈر کہیں گے کہ ہم اکیلے لڑیں گے، لیکن انتخابات پر بعد میں بات کی جائے گی اور پھر فیصلہ کیا جائے گا۔ پوار نے کہا کہ انتخابات قریب آنے پر کیا فیصلہ کیا جائے گا یہ اہم ہے۔ اس وقت قائدین کے بیانات ہی کارکنوں کا جوش بھرنے والے ہیں۔ دراصل سماج وادی پارٹی ‘انڈیا’ بلاک کا حصہ ہے۔ اس میں کانگریس، شیو سینا-یو بی ٹی اور شرد پوار بھی شامل ہیں۔ اس کے باوجود ایس پی نے اکیلے بی ایم سی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ سماج وادی پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر ابو اعظمی نے اعلان کیا کہ ایس پی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 150 سیٹوں پر اکیلے لڑے گی۔ دہلی کے مہاراشٹرا سدن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابو اعظمی نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایس پی کانگریس کے ساتھ بی ایم سی الیکشن ہرگز نہیں لڑے گی۔ اس سے قبل، سماج وادی پارٹی نے 2024 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات بھی اکیلے لڑے تھے، جس میں اس نے 9 میں سے 2 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

Continue Reading

سیاست

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے اپنی جان کو بتایا خطرہ، میرے خلاف ہتک عزت کی شکایت درج کرانے والا ناتھو رام گوڈسے کی اولاد ہے۔

Published

on

Rahul-Gandhi

پونے : لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ کانگریس لیڈر نے مہاراشٹر کے پونے کورٹ کو بتایا کہ میں نہیں آ سکتا کیونکہ میری جان کو خطرہ ہے۔ پونے کی عدالت نے ویر ساورکر ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو عدالت میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے پونے کی عدالت کو بتایا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ وہ اپنی سیاسی لڑائیوں اور شکایت کنندہ ستیہکی ساورکر کے نسب کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔ اس کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شکایت کنندہ کا تعلق گوڈسے خاندان سے ہے اور اسے بی جے پی لیڈروں کی طرف سے دھمکیاں بھی موصول ہوئی ہیں، جس سے اس کی حفاظت کو لے کر خدشات بڑھ گئے ہیں۔

راہل گاندھی کی اولاد ستیاکی نے ویر ساورکر پر دیے گئے بیان کے سلسلے میں پونے میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس کیس کی سماعت کافی عرصے سے جاری ہے۔ اس معاملے میں عدالت نے کانگریس لیڈر کو پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت میں کانگریس لیڈر کے وکیل ملند پوار نے کہا کہ شکایت کنندہ ستیہکی کا ساورکر اور گوڈسے کے خاندان سے تعلق ہے۔ وہ اپنے اثر و رسوخ کا غلط استعمال کر سکتا ہے۔ راہل گاندھی کے وکیل نے کہا کہ دونوں کا خاندانی پس منظر پرتشدد اور غلط رہا ہے۔ راہل گاندھی کے وکیل نے بی جے پی لیڈر بٹو اور ترویندر مرواہ کی دھمکیوں کا ذکر کیا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر راہل گاندھی ٹھیک سے برتاؤ نہیں کریں گے تو ان کی حالت دادی (اندرا گاندھی) جیسی ہو جائے گی۔

راہل گاندھی کی اپیل کے بعد، پونے کی ایم پی/ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 10 ستمبر مقرر کی ہے۔ راہول گاندھی نے عدالت کو بتایا ہے کہ مہاتما گاندھی کا قتل ایک سوچی سمجھی سازش تھی اور اس طرح کی خاندانی تاریخ کو دیکھتے ہوئے انہیں نقصان پہنچنے یا جھوٹے الزام میں پھنسنے کا خطرہ ہے۔ پونے کی عدالت میں چل رہا یہ ہتک عزت کا مقدمہ راہل گاندھی کی لندن تقریر سے متعلق ہے۔ مارچ 2023 میں راہول گاندھی نے کہا تھا کہ وی ڈی ساورکر نے ایک کتاب میں لکھا ہے کہ انہوں نے اور ان کے پانچ چھ دوستوں نے ایک بار ایک مسلمان آدمی کو مارا پیٹا تھا۔ اس سے وہ خوش تھا۔ اس بیان پر ستیہکی ساورکر نے گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف بھی کئی دیگر ریاستوں میں ساورکر کے بارے میں ان کے تبصروں کے لیے مقدمات چل رہے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

پندرہ اگست کو گوشت کی فروخت پر سیاست… گوشت پر پابندی کے حکم پر سنجے راوت برہم، کہا – شیواجی مہاراج نے چاول اور گھی کھا کر جنگیں نہیں لڑی تھیں

Published

on

sanjay-raut-&-fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر میں 15 اگست کو گوشت کی فروخت پر پابندی کو لے کر سیاست گرم ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے چھترپتی شیواجی مہاراج کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم فڑنویس کو نشانہ بنایا ہے۔ بدھ کو، جب کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن نے گوشت پر پابندی کا حکم دیا، راوت نے کہا کہ شیواجی مہاراج اور ان کے آباؤ اجداد نے چاول اور گھی کھا کر جنگیں نہیں لڑی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نان ویجیٹیرین کھانا کھاتے تھے۔ راوت نے کہا کہ 15 اگست ملک کا یوم آزادی ہے، یہ کوئی مذہبی تہوار نہیں ہے۔ راوت یہیں نہیں رکے، انہوں نے کہا کہ ملک کو یہ آزادی وزیر اعظم مودی، امت شاہ یا دیویندر فڑنویس کی وجہ سے نہیں ملی۔

راوت نے کہا کہ کیا آپ کو کسی نے 15 اگست کو چکن اور مٹن کی دکانیں بند کرنے کو کہا ہے؟ یہ نیا رجحان کیا ہے، اس کا بانی کون ہے؟ راوت نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور ان کے بیٹے چاول اور گھی کھا کر جنگ میں نہیں گئے تھے۔ وہ زیادہ مقدار میں گوشت کھاتے تھے۔ باجی راؤ پیشوا بھی گوشت کھاتے تھے۔ اس کے بغیر جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ سرحد پر تعینات بھارتی فوج کے جوانوں کو بھی گوشت کھانا ہے نا؟ چاول، گھی، پولی، شریکھنڈ کھا کر جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ سنجے راوت نے کہا کہ دیویندر فڑنویس، آپ مہاراشٹر کو کمزور اور بے بس کر رہے ہیں۔ اگر آپ گوشت نہیں کھانا چاہتے تو نہ کھائیں۔ لیکن آپ لوگوں نے مہاراشٹر کو جیل بنا دیا ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ لوگوں کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے 15 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں تمام مذبح خانوں کو 14 اگست کی آدھی رات سے 15 اگست کی آدھی رات تک 24 گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے مطابق، اس دوران بکرے، بھیڑ اور بڑے جانور ذبح کرنے والے تمام ذبح خانے بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ 19 دسمبر 1988 کی ایک انتظامی قرارداد کی بنیاد پر لیا گیا ہے اور اسے مارکیٹ اور لائسنسنگ ڈپارٹمنٹ کی ڈپٹی کمشنر کنچن گائیکواڑ نے منظوری دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com