Connect with us
Monday,15-December-2025

سیاست

تبلیغی مرکز کو آخر نشانہ کیوں بنایا جارہا ہے؟

Published

on

(نامہ نگار)
حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے کس کس چیز کاسہارا لیتی ہے۔ اس کا ثبوت نظام الدین کا تبلیغی مرکز ہے۔ دودنوں میں جس طرح حکومت اور میڈیا نے جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلائی اس سے انداز ہ ہوتا ہے کہ اس مصیبت کی گھڑی میں بھی حکومت اور میڈیا کس قدرمسلمانوں اور اسلام کو بدنام کرنے میں مصروف ہے۔جموں کے ویشنو دیوی مندر میں چار سو لوگ میڈیا اور حکومت کو پھنسے ہوئے نظر آتے ہیں جب کہ حضرت نظام الدین اور دیگر مساجد میں پناہ گزیں لوگ چھپے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کورونا کے دوران مدھیہ پردیش اراکین اسمبلی کی خریدو فروخت کرکے حکومت کی تشکیل دی جاتی ہے، حلف لیا جاتا ہے، جشن منایا جاتا ہے، لیکن حکومت اور میڈیا کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی نہیں نظر آتی۔
حضرت نظام الدین میں تبلیغی مرکز کے متعلق متضاد خبریں آرہی ہیں۔ دراصل اس کا مقصد اسے بدنام کرنا ہے۔ہندی اور ہندوتو میڈیا کو جس میں ٹی وی چینل اور اخبارات شامل ہیں،کو ایک سنہرا موقع مل گیا ہے کہ اس بہانے وہ مسلمانوں اور مرکز کو بدنام کریں۔ بغیر سوچے سمجھے اور حقیقت کو جانے اس میں مسلمانوں کاکچھ طبقہ بھی شامل ہوگیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب دہلی اور مرکزی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے اس کی جگ ہنسائی ہورہی تھی، دہلی سمیت پورے ملک میں غریب سڑکوں پر تھے، سارے لوگ پریشان حال ہیں اسی دوران مرکز کا معاملہ سامنے آگیا ہے۔ حکومت اور میڈیا نے بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ تمام ناکامی کو چھپانے کے لئے اس کا رخ مرکز کی طرف موڑ دیا۔ حکومت ایسا ظاہر کررہی ہے کہ سب کچھ پوشیدہ طور پر رہ رہے تھے، جب کہ تمام چیزیں پولیس کے علم تھی۔ پولیس نے مرکز والوں سے سوسل ڈسٹنس بناکر رہنے کو کہا تھا۔ ان میں سے تین سو بعض رپورٹ میں صرف سو غیر ملکی باشندے ہیں جو مختلف ممالک کے ہیں۔ یہ چھ منزلہ عمارت ہے ظاہر سی بات ہے کہ سب ایک ساتھ نہیں ہوں گے۔ تین سو لوگ جو غیر ملکی تھے واپس بھیجا گیا تھا جو ہوائی جہاز بند ہونے کی وجہ سے پھر واپس آگئے۔
لاک ڈاؤن اچانک کردیا گیا ان لوگوں کو یہاں سے نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ یہ لوگ اپنے ایمبیسی کے رابطے میں تھے۔ کچھ ایمبیسی میں بھی ہیں۔ مجبوراً انہیں یہیں قیام کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ باقی ماندہ بیرون دہلی کے تھے اور لاک ڈاؤن کی وجہ کہیں سفر نہیں کرسکتے تھے۔ اسی طرح ملک بھر میں جماعتیں گئی ہوئی تھیں جو مختلف مسجدوں میں قیام پذیر تھیں چھپی ہوئی نہیں تھیں۔ یہ کہنا لاک ڈاؤن کے بعد بھی وہ باہر نہیں نکلے، وہ باہر نکل کر کہاں جاتے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے آمد و رفت کے تمام ذرائع بند تھے۔یہ ساری باتیں پولیس کے علم تھی۔ اس کے باوجود اسے بدنام کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ جن لوگوں کو لے جایا گیا ہے ان کی پوری رپورٹ ابھی نہیں آئی ہے اس لئے اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن میڈیا کا ایک بڑا طبقہ کورونا کا مرکز کہنا شروع کردیا ہے۔جب کہ معلوم ہونا چاہئے کہ جو غیر ملکی آتے ہیں اس کا علم وزارت داخلہ اور خارجہ کو ہوتا ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ ان لوگوں کو بھیجنے کا انتظام کرتی، جسے اس نے پوری نہیں کی، مرکز والے انتظامیہ کے بھی رابطے میں تھے۔لاک ڈاؤن کے سبب وہ مرکز میں رہنے کو مجبور تھے۔ جو لوگ انہیں عقل سے پیدل قرار دے رہے ہیں کیا وہ یا ان کی جماعت ان لوگوں کو اپنے کیمپس یا گھروں میں پناہ دیتی۔کیا وہ لوگ مزدورں کی سڑکوں پر پولیس کی لاٹھیاں کھاتے، ذلیل ہوتے۔ مسائل کو سمجھے بغیر تنقید کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
تبلیغی مرکز نظام الدین اور بنگلہ والی مسجد کے تعلق سے الیکٹراک میڈیا حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے من گھڑت خبروں کو پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہے جبکہ مسلمانوں کی دیگر جماعتیں اور تنظیمیں اب آگے بڑھ کر اپنے مسلکی اور نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھکر یکے بعد دیگرے مرکز نظام الدین کی حمایت میں آگے آرہے ہیں یہ ایک خوش آئند اقدام ہے مقامی سطح پر سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید، سابق میئر شیخ رشید، تحفظ ملت ایکشن کمیٹی، اور انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی سمیت کئی تنظیموں نے کھلے الفاظ میں اس مصیبت کی گھڑی میں مرکز نظام الدین کیساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے وہیں تحفظ ملت ایکشن کمیٹی کے صدر شیخ رشید اور جنرل سکریٹری صابر گوہر نے تبلیغی جماعت کے آپسی اختلافات کو بھی ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ شاید اختلافات کو ختم کرنے کیلئے اللّٰہ تعالیٰ نے یہی سبیل پیدا کردی ہو-

بزنس

اسٹاک مارکیٹ ڈیبیو کے بعد ویکفٹ انوویشنز کے حصص 9 فیصد تک گر گئے۔

Published

on

ممبئی، ڈی 2 سی گھر اور فرنشننگ برانڈ ویکفٹ انوویشنز کے حصص نے پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں خاموشی سے قدم رکھا، جب اس کی 1,289 کروڑ روپے کی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کو سرمایہ کاروں کی درمیانی دلچسپی حاصل ہوئی۔ یہ اسٹاک نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) پر 195 روپے فی شیئر پر درج کیا گیا تھا، جو کہ اس کی ایشو پرائس کے برابر تھا۔ بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) پر، یہ قدرے کم ہوکر 194.10 روپے پر کھلا۔ لسٹنگ کے بعد، اسٹاک فروخت کے دباؤ میں آگیا اور ابتدائی تجارت کے دوران 9 فیصد تک گر گیا۔ ویکفٹ کے مین بورڈ آئی پی او کو 8 دسمبر سے 10 دسمبر تک تین روزہ بولی کی مدت کے دوران مجموعی طور پر 2.52 بار سبسکرائب کیا گیا۔ کوالیفائیڈ انسٹی ٹیوشنل خریدار (کیو آئی بی) سیگمنٹ کو 3.04 بار سبسکرائب کیا گیا، جب کہ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے زمرے کو مکمل طور پر سبسکرائب کیا گیا۔ خوردہ سرمایہ کاروں نے زبردست دلچسپی ظاہر کی، ان کا حصہ 3.17 گنا بک ہوا۔ لسٹنگ سے پہلے، اسٹاک تقریباً 5 روپے فی حصص کے گرے مارکیٹ پریمیم پر ٹریڈ کر رہا تھا – جو کہ تقریباً 3 فیصد کے ممکنہ لسٹنگ فائدہ کی نشاندہی کرتا ہے۔

تاہم، اصل فہرست سازی توقعات کو پورا کرنے میں ناکام رہی، اس بات کو نمایاں کرتے ہوئے کہ گرے مارکیٹ کے رجحانات صرف اشارے ہیں اور تیزی سے تبدیل ہو سکتے ہیں۔ مارکیٹ ماہرین نے کہا کہ سرمایہ کار کسی بھی تیزی سے فائدہ کی صورت میں منافع بک کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ آئی پی او کھلنے سے پہلے، ویکفٹ نے اینکر سرمایہ کاروں سے 580 کروڑ روپے اکٹھے کیے تھے۔ کمپنی نے اشوکا وائٹوک، ایچ ڈی ایف سی لائف، پرڈینشل ہانگ کانگ، ایچ ڈی ایف سی میوچل فنڈ اور ایکسس میوچل فنڈ سمیت کئی معروف ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی شرکت دیکھی۔ نومبر میں، کمپنی نے ڈی ایس پی انڈیا فنڈ اور 360 ون ایکویٹی مواقع فنڈ سے پری آئی پی او راؤنڈ میں 56 کروڑ روپے بھی اکٹھے کیے تھے۔ آئی پی او میں 377.18 کروڑ روپے کے حصص کا تازہ شمارہ اور تقریباً 912 کروڑ روپے کی مالیت کے 4.67 کروڑ حصص کا آفر برائے فروخت (او ایف ایس) شامل تھا، جس سے کل ایشو کا حجم 1,289 کروڑ روپے ہو گیا۔ ویکفٹ تازہ شمارے کے ذریعے جمع کیے گئے فنڈز کو اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کمپنی 117 نئے کمپنی کی ملکیت والے اور کمپنی سے چلنے والے اسٹورز کھولنے، نئے آلات اور مشینری کی خریداری، موجودہ اسٹورز کے لیز سے متعلق اخراجات اور مارکیٹنگ، اشتہارات اور عام کارپوریٹ مقاصد پر خرچ کرنے میں سرمایہ کاری کرے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجیہ سبھا میں ہنگامہ، جے پی نڈا نے کانگریس کی ریلی کے نعروں پر سونیا گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا

Published

on

نئی دہلی، راجیہ سبھا میں پیر کے روز ایک طوفانی سیشن دیکھنے میں آیا جو معمول کے کام کے ساتھ شروع ہوا لیکن رام لیلا میدان میں کانگریس کی ریلی کے دوران ایوان کے لیڈر جے پی نڈا کی طرف سے نعرے بازی کا مسئلہ اٹھانے کے بعد تیزی سے ہنگامہ آرائی ہوئی۔ معمول کی کارروائی کا سکون اس وقت ٹوٹ گیا جب نڈا ایوان کو مطلع کرنے کے لیے اٹھے کہ کانگریس کارکنان نے نعرے لگائے جیسے ’’مودی تیری کبر خودی، آج نہیں تو کل خودیگی‘‘، (مودی تیری قبر کھودی جائے گی، آج نہیں تو کل)۔ کانگریس پارٹی اور خاندانی سیاست کی مایوسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی موت کی خواہش انتہائی قابل مذمت ہے اور انہوں نے ایوان میں موجود کانگریس لیڈر سونیا گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، جس سے ہنگامہ آرائی جاری رہی ٹریژری بنچوں نے اس ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے ایوان کو ہنگامہ آرائی میں ڈال دیا، ہری ونش نارائن سنگھ نے ایوان کی کارروائی دوپہر 11 بجے تک ملتوی کر دی، جب کہ ایوان کا اجلاس ہوا، کاغذات پیش کیے گئے اور پارلیمنٹ کی کارروائی کو جاری رکھنے پر وزراء نے رپورٹ پیش کی۔ سی اے جی ایکٹ کے سیکشن 19اے کے تحت مارچ 2023 کو ختم ہونے والے سال کے لیے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی رپورٹ، جس میں مرکزی حکومت کے تعمیل آڈٹ مشاہدات کا احاطہ کیا گیا ہے، پرکاش چک برائیک اور بابورام نشاد نے اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فوڈ اینڈ ڈسٹری بیوشن برائے عوامی امور کی دسویں رپورٹ کی سفارشات پر حتمی کارروائی کا بیان پیش کیا۔ 2024-25 کے لکشمن نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں مراعات اور الاؤنس کی بے قاعدگی سے متعلق پبلک اکاؤنٹس کی 34ویں رپورٹ کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی کی وزارت کے تحت قومی سماجی امداد پروگرام کے بارے میں حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی کی 35 ویں رپورٹ اور سٹیٹس چندر دوبے کی سفارشات پر عمل درآمد کی دوسری رپورٹ پیش کی۔ کانوں کی وزارت میں 2024-25 اور 2025-26 کے لیے گرانٹس کے مطالبات سے متعلق کوئلہ، کانوں اور اسٹیل کی کمیٹی نے وزارت سیاحت سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ، سیاحت اور ثقافت کی 379 ویں رپورٹ میں سفارشات کے نفاذ کی صورتحال پیش کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پی ایم مودی اور بی جے پی لیڈر نے راجستھان کے سی ایم بھجن لال کو اُن کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔

Published

on

نئی دہلی : راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کی سالگرہ پیر کو ہے۔ وزیر اعظم مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر بی جے پی رہنماؤں نے انہیں مبارکباد دی اور ان کی لمبی عمر کی خواہش کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا، "راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کو ان کے یوم پیدائش پر بہت بہت مبارکباد۔ وہ ریاست کی ترقی کے سفر کو تیز کرنے اور نوجوانوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے قابل ستائش کوششیں کر رہے ہیں۔ خدا انہیں اچھی صحت اور لمبی زندگی عطا کرے۔” مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لکھا، "راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کو سالگرہ کی دلی مبارکباد۔ راجستھان کی بہادر سرزمین کے ورثے اور ثقافت کو محفوظ رکھ کر اور ریاست میں کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنا کر، آپ وزیر اعظم مودی کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وشواس’ کے منتر کو پورا کر رہے ہیں۔ میں خدا سے آپ کی اچھی صحت اور لمبی زندگی کی دعا کرتا ہوں۔” لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے لکھا، "راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کو ان کی سالگرہ پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات۔” میں آپ کی اچھی صحت، لمبی زندگی اور کامیاب زندگی کے لیے خدا سے دعا کرتا ہوں۔‘‘ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا، ’’راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کو سالگرہ کی دلی مبارکباد۔ آپ کی قیادت میں راجستھان تیزی سے اسی سمت میں ترقی کر رہا ہے جس سمت میں پی ایم مودی کے ترقی یافتہ ہندوستان کا ویژن تھا۔ بھگوان شری رام آپ کو ہمیشہ صحت مند اور توانا رکھے۔ نیک خواہشات!” اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھا، "راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کو سالگرہ کی دلی مبارکباد۔ سالار بالاجی مہاراج آپ کو صحت مند، لمبی اور کامیاب زندگی عطا فرمائے۔ میری خواہش ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور آپ کی قابل قیادت کی رہنمائی میں، راجستھان ترقی، خوشحالی اور اچھی حکمرانی کے نئے معیار قائم کرتا رہے۔” دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے لکھا، "راجستھان کے کامیاب، محنتی، اور حساس وزیر اعلی بھجن لال شرما کو سالگرہ کی دلی مبارکباد۔ آپ کی زندگی سادگی، دیانتداری اور عوامی خدمت کی اعلیٰ اقدار سے متاثر ہے۔ آپ کی قابل، دور اندیش اور فیصلہ کن قیادت میں، راجستھان مسلسل ترقی، گڈ گورننس اور اختراع کی راہ پر گامزن ہے۔” آپ کا کام کرنے کا انداز عوامی بہبود کے تئیں آپ کی لگن اور ریاست کی ترقی کے لیے آپ کے غیر متزلزل عزم کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ آپ کو بہترین صحت، لمبی عمر اور بے پناہ توانائی عطا فرمائے، تاکہ راجستھان کے عوام کو آپ کے وژن، پالیسیوں اور پالیسیوں سے عوام مستفید ہوسکیں۔ قائدانہ صلاحیتیں، اور ریاست ترقی کی نئی بلندیوں کو حاصل کرتی ہے۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com