Connect with us
Wednesday,16-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں کورونا وائرس کے باوجود صفائی نظام ٹھپ، ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کا سخت رد عمل

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید)
مالیگاؤں کے پڑوسی شہر دھولیہ، جلگاؤں، اورنگ آباد، چالیس گاؤں، بھیونڈی اور ناسک مسلسل ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے اوج ثریا کا سفر طے کرنے کے لئے بالکل تیار ہیں، اور مسلم ایم ایل اے، مسلم میئر، مسلم اسٹینڈنگ کمیٹی چئرمین، مسلم کارپوٹرس رکھنے والا مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں آج بھی پچاس سال پچھے چل رہا ہے۔
مالیگاؤں سمیت پوری دنیا کورونا وائرس کے خوف سے دہشت زدہ ہے اس کے باوجود شہر میں صاف صفائی نظام کا بد سے بدتر حال ہے. شہری انتظامیہ کی لاپراوہی پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے معروف سماجی خادم مومن نفیس انصاری نے کہا کہ ہر پانچ سال پر یہاں کی مسلم عوام کو سبز باغ دکھانا اور اقتدار حاصل کرنے کے بعد اپنے منشور کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا یہاں کے لیڈروں کا شیوہ رہا ہے۔ شہر میں الزام تراشی کی روایت کو زندہ رکھ کر یہاں عوامی نمائندے تعمیری کاموں سے عوام کو دور رکھنے میں اکثر کامیاب رہتے ہیں۔ چناؤ کے وقت بھی اشتہاری جلسوں سے شہر کی ترقی کو چھوڑ کر ایک دوسرے پر الزام تراشی کر کے بھولی بھالی عوام کو انوکھے انداز میں گمراہ کیا جاتا ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے عوامی نمائندگان ٹیکس دہندگان کے جمع شدہ روپیوں سے حاصل شدہ کارپوٹرس فنڈ کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے بے جا اور خستہ حال تعمیری کام کرتے جارہے ہیں۔ سڑکوں پر سڑک بنانا اور گٹروں میں گٹر کی تعمیر کرنا ایک عام سی بات ہو کر رہ گئی ہے۔ اسی طرح شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کے نام پر ارباب اقتدار اور عوامی نمائندگان کے ذریعے خطیر رقم خرچ کرتے ہوئے کمانی گیٹ اور چوک چوراہوں کے بورڈ بھی زبردستی تعمیر کئے جارہے ہیں، جبکہ کمانی گیٹ، چوک چوراہوں اور سڑکوں کے ناموں کا بورڈ جہاں پر موجود ہوتا ہے وہاں کچروں کا ڈھیر اور راستے خستہ حالی کا شکار رہتے ہوئے آمدورفت میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہوئے حادثوں کی آمجگاہ بنے رہتے ہیں. ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے صدر ابوللیث انصاری نے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ مالیگاؤں شہر روز اول سے امن کا گہوارہ رہا ہے، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جارہا ہے ہمارے اپنے شہر مالیگاؤں میں فحاشی بڑھتی جارہی ہے. آخر اس کا ذمہ دار کون ہے؟ ہر روز نئے کارنامے عوام کے سامنے شوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں. ہمارے شہر میں سماجی اور سیاسی صورتحال کیوں بِگڑتی جا رہی ہے۔
اس وقت پورے ملک میں این۔ پی۔ آر، این آر سی اور سی اے اے جیسے قوانین کے خلاف پورا دیش سراپا احتجاج بنا ہوا ہے، لیکن شہر میں نہ ہی کوئی ایک پلیٹ فارم نظر آیا اور نہ ہی سیاسی لیڈران نے اپنی ذمہ داری کے احساس کو سمجھا. افسوسناک بات ہے کہ لیڈران آج بھی ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں. الیکشن ختم ہوئے چھ مہینہ گذر چُکا ہے، لیکن عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے کوسوں دور ہے۔ کیا یہی ہمارے اسلاف کا طریقہ تھا۔ یا پھر صرف ہمارے شہر کو بدنام کرنے اور ہمارے اسلاف کے کاموں اور محنتوں کو برباد کرنے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے. آخر سیاسی لیڈران کب تک غفلت کی نیند سوتے رہیں گے. حیرت کی بات ہے کہ جب یہ ہوش میں آتے بھی ہیں تو صِرف ایک دوسرے کے اوپر کیچڑ اچھالنے کا کام کرتے ہیں. آخر اس شہر کی عوام کا استحصال کب تک کیا جاتا رہے گا۔؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

سڑک کے کنکریٹ کام میں لاپرواہی برتنے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی، اگلے 2 سال کے لیے ٹینڈر میں حصہ لینے پر پابندی، جرمانہ بھی عائد

Published

on

Road

بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے دائرہ کار میں سڑکوں کو گڑھوں سے پاک بنانے کے مقصد سے تیزی سے سیمنٹ کنکریٹ سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔ بی ایم سی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے پر زور دے رہا ہے کہ یہ کام اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہو۔ کم معیار یا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں، آرے کالونی کے علاقے میں سڑک کے کنکریٹ کے کام میں ناقابل قبول تاخیر کرنے والے ٹھیکیدار کو اگلے 2 سال کے لیے بی ایم سی کے تمام محکموں کی ٹینڈر کارروائی میں شرکت سے روکا گیا ہے، اور 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسی طرح، 2 ریڈی مکس کنکریٹ (آر ایم سی) پلانٹس کی رجسٹریشن منسوخ* کر دی گئی ہے اور انہیں 6 ماہ کے لیے کسی بھی بی ایم سی پروجیکٹ کے لیے کنکریٹ مکس کی فراہمی سے منع کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، 2 سڑک کنٹریکٹرز پر 20-20 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ یہ تمام کارروائیاں بی ایم سی کمشنر جناب بھوشن گگرانی کی ہدایت پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ سڑکوں کے کنکریٹ کام میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا خامی برداشت نہیں کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مخصوص واقعات :

  1. آرے کالونی – دنکر راؤ دیسائی روڈ :
  • ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹس) جناب ابھیجیت بانگر کے معائنے میں کام کا معیار خراب پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کی گئی، 5 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا اور فوری اصلاح کی ہدایت دی گئی۔
  • مرمت میں بھی تاخیر پر، 2 سال کے لیے ٹینڈر میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی۔
  1. ڈاکٹر نیتو مانڈکے روڈ، ایم-ایسٹ وارڈ – 20 مارچ 2025 :
  • اچانک معائنے کے دوران، سلمپ ٹیسٹ میں فرق پایا گیا (پلانٹ پر 160ایم ایم، سائٹ پر 170ایم ایم)۔
  • کنکریٹ لوڈ مسترد کر دیا گیا، گاڑی واپس بھیجی گئی، آر ایم سی پلانٹ پر 20 لاکھ کا جرمانہ لگا اور 6 ماہ کی پابندی عائد ہوئی۔
  1. کاراگروہ روڈ، بی وارڈ – 1 اپریل 2025 :
  • پلانٹ پر سلمپ 65ایم ایم جبکہ سائٹ پر 180ایم ایم پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار اور آر ایم سی پلانٹ کو نوٹس دی گئی، غلطی تسلیم کرنے کے باوجود 20 لاکھ روپے کا جرمانہ اور 6 ماہ کی سپلائی پابندی لگائی گئی۔

سلمپ ٹیسٹ کی اہمیت :
سلمپ ٹیسٹ کنکریٹ کی “ورک ایبلیٹی” یعنی کام کرنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سے سیمنٹ اور پانی کے تناسب کا پتہ چلتا ہے۔ اگر پانی زیادہ ہو جائے تو معیار پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اسی لیے بی ایم سی نے ریڈی مکس پلانٹس اور سائٹس – دونوں جگہوں پر سلمپ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر جناب ابھیجیت بانگر نے کہا کہ بی ایم سی افسران خود کام کا معائنہ کر رہے ہیں، اور اگر کوئی خامی پائی گئی تو ذمہ دار فرد یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمام کنٹریکٹرز کو ہوشیار رہنا ہوگا، کیونکہ معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ہوگا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اورنگ زیب کے مقبرے کا تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، مغل حکمران کی اولاد نے انتونیو گوٹیرس کو لکھا خط، مقبرے کی حفاظت کا کر دیا مطالبہ

Published

on

Antonio Guterres

ممبئی : مغل حکمران اورنگزیب کے مقبرے کے تنازع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے بیان کے بعد بھی معاملہ ٹھنڈا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے پر تنازعہ ہے۔ مقبرے کے تحفظ کا معاملہ اب اقوام متحدہ (یو این) تک پہنچ گیا ہے۔ مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی اولاد یعقوب حبیب الدین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو خط لکھ کر اورنگ زیب کے مقبرے کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ تنازعہ مہاراشٹر میں ہندو تنظیموں کی جانب سے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اب اس تنازعہ میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔

مہاراشٹر کے ناگپور میں اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے پر تشدد پھوٹ پڑا۔ اس وقف املاک کے متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھیجے گئے ایک خط میں لکھا ہے کہ اورنگ زیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے اور اسے قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ 1958 کے تحت محفوظ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی قانون کی دفعات کے تحت اورنگزیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے۔ یا کوئی اور سرگرمی محفوظ یادگار کے ارد گرد کی جا سکتی ہے۔ یعقوب نے گٹیرس کی قبر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے 1972 میں عالمی ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے یونیسکو کنونشن پر دستخط کرنے کا بھی ذکر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسی یادگاروں کے ساتھ کسی قسم کی توڑ پھوڑ یا لاپرواہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ اورنگ زیب کا یہ مقبرہ اورنگ آباد ضلع کے خلد آباد میں واقع ہے۔ ہندو تنظیموں کے مطالبے اور مارچ کے بعد اس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انتونیو گوٹیرس ایک پرتگالی سیاست دان اور سفارت کار ہے۔ گوٹیرس 1995 سے 2000 تک پرتگال کے وزیر اعظم رہے۔ گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی تنظیم میں بھی دس سال کام کیا۔ گوٹیرس اقوام متحدہ کے نویں سیکرٹری جنرل ہیں۔ وہ اس سے قبل بھارت کا دورہ کر چکے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com