(جنرل (عام
مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے شاہین باغ پہنچ کر شاہین صفت خواتین کی حوصلہ افزائی کی
(وفا ناہئید)
اس وقت ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہیں. واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ کی خواتین پچھلے ڈیڑھ ماہ سے ہڈیوں کو سن کردینے والی کپکپاتی سردی میں رات دن بیٹھ کر اپنا تاریخی احتجاج درج کرارہی ہیں. خواتین کے اس جذبے سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہیں. ہر کسی کی یہی کوشش ہے کہ وہ شاہین باغ پہنچ کر ان شاہین صفت خواتین کی حوصلہ افزائی کریں. یہاں تک کے ہمارے شہر مالیگاؤں میں بھی شاہین باغ طرز پر آج 22 جنوری 2020 سے شہر عزیز کی خواتین ایک بے مدت احتجاجی دھر نے کا آغاز کر رہی ہیں. خواتین کو صف نازک , کمزور اور ناقص العقل جیسے القاب سے نوازنے والے مرد بھی شاہین باغ کی ان جیالی اور نڈر خواتین کو سلام پیش کررہے ہیں اور داد و تحسین کے ڈونگر برسا رہے ہیں. مسلسل ڈیڑھ ماہ سے اس قہر. برساتی سردی میں حکومت وقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان خواتین نے بتادیا کہ عورت کسی بھی معاملے میں مرد سے پیچھے نہیں ہے بلکہ اس نازک اور کمزور وجود میں کسی بھی حالات سے ٹکرانے کا مادہ مردوں سے زیادہ ہے. یہی وجہ ہے کہ ہمارے شہر مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی جو کہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کی 2 روزہ میٹنگ میں شرکت کے لئے گئے تھے . کل شب شاہین باغ پہنچے . مفتی صاحب میٹنگ کے اختتام کے بعد دیوبند سے نکل کر سیدھا دہلی کے شاہین باغ پہنچ گئے تاکہ قوم کی ان نڈر اور بہادر ماں بہنوں اور بیٹیوں کی حوصلہ افزائی کرسکیں. جو یہاں دیڑھ مہینے سے سی اے اے اور این آر سی جیسے کالے قانون کے خلاف چوبیس گھنٹے ٹھٹھرتی ہوئی سردیوں میں سراپا احتجاج ہیں. روز اول ہی کی طرح ان کے حوصلے بلند ہیں بلکہ گزرتا وقت ان کے حوصلوں کو نئی پرواز بخش رہا ہے. موصوف نے اہالیان مالیگاؤں بالخصوص خواتین کی جانب سے شاہین باغ کی خواتین کا شکریہ ادا کیا اور ان کے حوصلوں کو سلام پیش کیا اور ملک پر مرمٹنے کے اس جذبے کی پذیرائی کی. جو دستور کو بچانے کے لئے ظالم حکمرانوں کے سینہ سپر ہے.
(جنرل (عام
کانگریس بی آر ایس سے جوبلی ہلز چھیننے کے لیے تیار دکھائی دیتی ہے۔

حیدرآباد، 14 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ کی حکمراں کانگریس جوبلی ہلز اسمبلی سیٹ بھارت راشٹرا سمیتی سے چھیننے کے لئے تیار نظر آرہی ہے کیونکہ اس نے جمعہ کو ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنی برتری مضبوط کرلی ہے۔ گنتی کے 10 میں سے چھ راؤنڈ کے بعد، کانگریس امیدوار نوین یادو نے اپنے قریبی حریف، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی مگنتی سنیتا کے خلاف 19,000 ووٹوں سے زیادہ کی برتری کو بہتر کیا۔ کانگریس امیدوار پہلے ہی راؤنڈ سے آگے تھا اور اس کے بعد کے تمام راؤنڈ میں اس نے برتری برقرار رکھی تھی۔ بی جے پی کے لنکلا دیپک ریڈی جو تیسرے نمبر پر تھے، مایوسی کے ساتھ گنتی مرکز سے چلے گئے۔ اس دوران کانگریس کیمپ میں جشن کا سماں چھا گیا۔ حکمراں پارٹی کے کارکنوں کو پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں پٹاخے پھوڑتے اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یوسف گوڈا کے کوٹلہ وجئے بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم میں سخت حفاظتی انتظامات میں ووٹوں کی گنتی جاری تھی۔ انتخابی حکام نے گنتی کے لیے 42 میزیں ترتیب دی ہیں، اور پورا عمل 10 راؤنڈز میں مکمل کیا جائے گا۔ ضلع الیکشن افسر آر وی کرنان نے کہا کہ گنتی کے ہر دور میں 40 منٹ لگنے کی امید ہے۔ دوپہر 2 بجے تک نتائج کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔ منگل کے ضمنی انتخاب میں 48.49 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ کل 1,94,631 ووٹ پول ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ 99,771 مرد، 94,855 خواتین اور پانچ دیگر نے اپنا ووٹ ڈالا۔ پوسٹل بیلٹس کی تعداد 101 ہے۔ حلقے میں کل 4,01,365 ووٹرز ہیں جن میں 2,08,561 مرد، 1,92,779 خواتین اور 25 دیگر شامل ہیں۔ بی آر ایس کے موجودہ ایم ایل اے مگنتی گوپی ناتھ کی موت کی وجہ سے ہونے والے ضمنی انتخاب میں 58 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی آر ایس نے گوپی ناتھ کی بیوی سنیتا کو کانگریس کے نوین یادو کے خلاف میدان میں اتارا۔ بی جے پی نے ایک بار پھر لنکلا دیپک ریڈی کو میدان میں اتارا۔ کئی سرکردہ ایجنسیوں کے ایگزٹ پول نے تجویز کیا تھا کہ کانگریس بی آر ایس سے سیٹ چھیننے کے لیے تیار ہے۔ کانگریس پارٹی کو 46-48 فیصد ووٹ حاصل کرنے کا امکان ہے، جبکہ بی آر ایس کو 41-42 فیصد ووٹوں کے ساتھ پیچھے رہنے کا امکان ہے۔ بی جے پی محض 6-8 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہ سکتی ہے۔ 2023 میں بی آر ایس کے گوپی ناتھ نے اپنے قریبی حریف کانگریس کے محمد اظہر الدین کو 16,337 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر ہیٹ ٹرک بنائی تھی۔ بی آر ایس امیدوار نے 80,549 ووٹ حاصل کیے جبکہ اظہر الدین نے 64,212 ووٹ حاصل کیے۔ بی جے پی کے دیپک ریڈی 25,866 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے فراز الدین صرف 7,848 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔ اس بار حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی کی قیادت میں اے آئی ایم آئی ایم نے کانگریس امیدوار کی حمایت کی۔
(جنرل (عام
بہار کے نتائج : ای سی کے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ عظیم اتحاد پر این ڈی اے کی فیصلہ کن برتری، جے ڈی (یو) سرفہرست مقام پر پہنچ گئی

پٹنہ، 14 نومبر جیسے ہی بہار اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جمعہ کو شروع ہوئی، الیکشن کمیشن کے ابتدائی رجحانات نے این ڈی اے کو واضح بلکہ فیصلہ کن برتری اور مہاگٹھ بندھن کو جھٹکا دیا۔ صبح 10 بجے تک، پولنگ پینل نے دکھایا کہ این ڈی اے 127 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ عظیم اتحاد کو 42 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ ابتدائی رجحانات کی خاص بات جے ڈی (یو) کا سرفہرست مقام پر پہنچنا اور واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنا ہے۔ تمام 243 اسمبلی سیٹوں کی گنتی کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا، جس کا آغاز پوسٹل بیلٹ کی جانچ پڑتال کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد صبح 8.30 بجے سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ووٹوں کی گنتی ہوئی، جو ریاست بھر میں وسیع کثیر سطحی حفاظتی انتظامات کے تحت ہوئی۔ صبح 10 بجے تک کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ابتدائی اپڈیٹس کے مطابق، بی جے پی 50 سیٹوں پر، جے ڈی (یو) 58 سیٹوں پر، ایل جے پی (آر وی) 15 سیٹوں پر اور ہیمس چار سیٹوں پر آگے تھی۔ اپوزیشن کی طرف سے، آر جے ڈی 30 سیٹوں پر، کانگریس 10 پر اور سی پی آئی (ایم ایل) (ایل) 2 سیٹوں پر آگے تھی۔ دونوں اتحادوں کے امیدواروں نے اپنی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ این ڈی اے کے لیڈروں نے زور دے کر کہا کہ بہار کے لوگوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ضمانتوں اور ریاست کی ترقی کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے کام پر بھروسہ کیا ہے۔ آر جے ڈی کی قیادت میں مہاگٹھ بندھن نے دعویٰ کیا کہ بہار نے "تبدیلی کو ووٹ دیا ہے” اور امید ظاہر کی کہ تیجسوی یادو اگلی حکومت بنائیں گے۔ گنتی کے کاموں کی نگرانی 243 ریٹرننگ افسران اور اتنی ہی تعداد میں الیکشن کمیشن کی طرف سے مقرر کردہ گنتی مبصرین کر رہے ہیں۔ مختلف امیدواروں کی نمائندگی کرنے والے 18,000 سے زیادہ کاؤنٹنگ ایجنٹ اس عمل کی قریب سے نگرانی کے لیے مراکز پر موجود ہیں۔ گنتی مراکز میں داخلے کو درست پاس رکھنے والے افراد کے لیے سختی سے روک دیا گیا ہے، اور گنتی ہالوں کے اندر موبائل فون کا استعمال مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ انتخابات میں 70 کروڑ سے زیادہ رائے دہندوں کی شرکت دیکھی گئی جنہوں نے حکمراں این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن دونوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ پولنگ دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوئی تھی۔ سبکدوش ہونے والی اسمبلی میں این ڈی اے کے پاس 131 سیٹیں ہیں، جن میں بی جے پی کی 80، جے ڈی (یو) کی 45، ایچ اے ایم (ایس) کی چار اور دو آزاد ہیں۔ اپوزیشن بلاک کے پاس 111 سیٹیں ہیں، جن میں آر جے ڈی کے پاس 77، کانگریس کے پاس 19، سی پی آئی (ایم ایل) کے پاس 11، سی پی آئی (ایم) کو دو اور سی پی آئی کو دو سیٹیں ہیں۔
(جنرل (عام
منفی عالمی اشارے کے درمیان سینسیکس، نفٹی نیچے کھلا۔

ممبئی، 14 نومبر، بہار انتخابات کے نتائج کی گنتی جاری رہنے کے دوران، یو ایس فیڈ کی شرح میں کٹوتی کی امیدوں اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیز) کی مسلسل فروخت کی وجہ سے منفی عالمی اشارے کے درمیان، جمعہ کو ہندوستانی بینچ مارک انڈیکس ریڈ زون میں کھلا۔ صبح 9.25 بجے تک، سینسیکس 292 پوائنٹس، یا 0.35 فیصد گر کر 84،185 پر اور نفٹی 85 پوائنٹس، یا 0.33 فیصد گر کر 25،794 پر آ گیا۔ براڈ کیپ انڈیکس نے بینچ مارکس کے برعکس کارکردگی کا مظاہرہ کیا، نفٹی مڈ کیپ 100 میں 0.27 فیصد اور نفٹی سمال کیپ 100 میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا۔ این ایس ای پر سیکٹرل انڈیکس ایف ایم سی جی (نیچے 0.28 فیصد)، آئی ٹی (نیچے 0.94 فیصد)، آٹو (نیچے 0.35 فیصد) اور میٹل (0.54 فیصد نیچے) کے ساتھ ملے جلے ٹریڈ کر رہے تھے۔ نفٹی میڈیا 0.72 فیصد بڑھ کر سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا تھا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ بہار کے انتخابی نتائج پر ردعمل صرف عارضی ہوگا، حالانکہ آج بازار پر اس کا غلبہ ہوگا۔ مارکیٹ کا درمیانی سے طویل مدتی رجحان بنیادی باتوں، خاص طور پر آمدنی میں اضافے پر منحصر ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس محاذ پر امید کی گنجائش ہے جیسا کہ مضبوط جی ڈی پی نمو کے امکانات اور آمدنی میں بہتری کے امکانات سے ظاہر ہوتا ہے۔ تجزیہ کاروں نے نفٹی کے لیے فوری مزاحمت 25,950 پر رکھی، اس کے بعد 26,000، اور 25,700 اور 25,750 زونز پر سپورٹ۔ ایشیا پیسیفک کی مارکیٹیں ابتدائی تجارتی سیشنز میں گر گئیں، وال سٹریٹ پر ہونے والے نقصانات کا سراغ لگانا کیونکہ ٹیکنالوجی اسٹاک میں کمی جاری رہی اور فیڈ کی شرح میں کمی کی امیدیں کم ہوگئیں۔ امریکی مارکیٹیں راتوں رات ریڈ زون میں ختم ہوئیں، جیسا کہ نیس ڈیک نے اپنی گراوٹ جاری رکھی، 2.29 فیصد، ایس اینڈ پی 500 میں 1.66 فیصد کمی، اور ڈاؤ میں 1.65 فیصد کمی ہوئی۔ ایشیائی منڈیوں میں، چین کے شنگھائی انڈیکس میں 1 فیصد، اور شینزین میں 1.09 فیصد، جاپان کے نکیئی میں 1.65 فیصد، جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جنوبی کوریا کا کوسپی 2 فیصد کم ہوا۔ جمعرات کو، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیز) نے 384 کروڑ روپے کی ایکوئٹی فروخت کی، جبکہ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار (ڈی آئی آئیز) 3,092 کروڑ روپے کی ایکوئٹی کے خالص خریدار تھے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
