Connect with us
Monday,10-November-2025

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں بھی ہوگا شاہین باغ طرز پر خواتین کا احتجاج

Published

on

(وفا ناہید)
قاضی اہلسنت حضرت مولانا مفتی واجد علی یارعلوی صاحب قبلہ کی سرپرستی میں سنی کونسل کی اہم میٹنگ حسین سیٹھ کمپاؤنڈ میں منعقد ہوئی۔ خلیفہ قائد ملت علامہ سید محمود اشرفی الجیلانی کچھوچھہ شریف حضرت مولانا حافظ رفیق احمد اشرفی کی صدارت میں حافظ محمد اسماعیل اشرفی کی تلاوت اور اناؤنسر شہزاد عامر کی نعت پاک سے میٹنگ کا آغاز ہوا صوفی ملت صوفی غلام رسول قادری نے میٹنگ کی غرض وعایت بیان کرتے ہوئے سنی کونسل کے احتجاج میں شریک ہونے کی اپیل کی صدر سنی کونسل الحاج یوسف الیاس نے بتایا کہ 22 جنوری بروز بدھ سے شاہین باغ کی طرز پر خواتین کے احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے اسے کامیاب کرنے کے لئے تمام علماء کرام، ائمہ مساجد، مدرسینِ مدارس، اور خانقاہوں کے مشائخین عظام کے ساتھ ساتھ ملی تنظیموں کی بھر پور حمایت بڑے پیمانے پر حاصل ہے لہذا انتظامات میں سب کا تعاون درکار ہے سنی کونسل کے ترجمان محمد عمران رضوی نے بتایا کہ یہ احتجاجی دھرنا بروز بدھ صبح دس بجے سے شروع ہوجائے گا اور دھرنا بے مدت ہوگا خواتین کا یہ دھرنا مسلسل رات و دن جاری رہے گا اور دھرنے میں شامل خواتین کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا نیز جو خواتین کسی ضرورت کے تحت جانا چاہیں تو ان کی جگہ دوسری خواتین لے لیں گی اس کے علاوہ بھی دھرنے میں بیٹھی ہوئی خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے خواتین کے آنے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا دارالعلوم حنفیہ سنیہ کے صدر مدرس خلیفہ حضور محدث کبیر و اشرف الفقہاء فاضل جامعہ ازہر حضرت علامہ مولانا مدثر حسین ازہری صاحب قبلہ نے خواتین کے اس دھرنے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس دھرنے میں شریعت کا مکمل پاس و لحاظ رکھا جائے نیز رپورٹر حضرات وغیرہ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر خواتین کا انٹرویو یا تصاویر نہ لیں اس کا خاص خیال کیا جائے دھرنے میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف تقاریر کے ساتھ علماء کرام خواتین کی تربیتی اور اصلاحی بیانات بھی کریں خانقاہ اشرفیہ کے ذمہ دار حاجی حنیف صابر نے کہا کہ حتی الامکان اس دھرنے میں غیر مسلم خواتین کو بھی شریک کرنے کی کوشش کی جائے _ نوری مشن روح رواں غلام مصطفیٰ رضوی نے نوری مشن کی جانب سے ہر طرح کے تعاون کا اعلان کیا اور خصوصی طور پر اخبارات کو رپورٹنگ کرنے اور میڈیا کے سوالات پر جواب دینے کے لئے قلمی تعاون کی پیشکش کی نظامیہ اشرفیہ فاونڈیشن کے صدر صادق حسین اشرفی، سنی تعزیہ کمیٹی کے صدر ریاض احمد عطر والے، انجمن سالکی فاونڈیشن کے صوفی عبدالودود سالکی، بزم اکمل کے جاوید اکمل ، مدرسہ امیر حمزہ کے عزیز سر ، دارالعلوم فیض القران کے ناظم اعلیٰ صوفی جمیل احمد قادری ٹیلر ، سنی حسینی مشن کے صدر ساجد حسین اشرفی صاحب، سی سی اے کے صدر پروفیسر عبدالمجید صدیقی مسجد اہلسنت کیمپ کے پیش امام مولانا یوسف چشتی , اناونسر شہزاد عامر، محمد فاروق اور خالد اختر وغیرہ نے اپنے قیمتی مشوروں سے نوازا . اخیر میں قاضی اہلسنت مفتی واجد علی یارعلوی صاحب قبلہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان میں جذبہ ہو تو اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے اور الحمدللہ الحاج یوسف الیاس اور صوفی غلام رسول قادری کے ساتھ یہاں حاضر ہر شخص میں جذبہ ہے اسلام کی شہزادیوں میں بھی غضب کا جذبہ ہے اس لیے انشاءاللہ اللہ کی مدد ہوگی اور ہم اس ظالم حکومت کے سامنے ضرور کامیاب ہونگے صدارتی خطبے میں حضرت حافظ رفیق احمد اشرفی نے تمام سلسلے کے لوگوں کو یکجا کرنے پر سنی کونسل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ہمارے بزرگوں کا طریقہ رہا ہے جسے تمام لوگوں کے اتحاد سے ہی آگے بڑھایا جاسکتا ہے الحمدللہ ہم سب نے یہاں حاضر ہوکر اتحاد کا ثبوت دیا ہے اور آگے بھی ہم لوگ متحد رہینگے تو کوئی طاقت ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتی اس میٹنگ میں بڑی تعداد میں ذمہ داران شریک تھے درود و سلام اور دعا پر میٹنگ ختم ہوئی اور اخیر میں حافظ اسماعیل اشرفی صاحب نے حاضرین میٹنگ کا شکریہ ادا کیا .

(جنرل (عام

تھلووادھو علمائی سے شہرت پانے والے اداکار ابھینے انتقال کر گئے۔

Published

on

چنئی، تامل فلموں کے اداکار ابھینے، جنہوں نے اداکار دھنوش کے ساتھ اپنی پہلی فلم ‘تھلووادھو الیومائی’ میں اداکاری کی تھی، پیر کی صبح سویرے شہر میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔ [وہ صرف 44 سال کا تھا]۔ ابھینئے، جو کافی عرصے سے جگر کے مسائل سے لڑ رہے تھے، اکیلے رہ رہے تھے اور مالی مجبوریوں کی وجہ سے اس کی صحت کی خراب حالت کے باوجود کام کرنا جاری رکھا۔ یاد رہے کہ اداکار دھنش اور کے پی وائی بالا نے آنجہانی اداکار کے علاج کے لیے مالی امداد کی تھی۔ ابھینے اپنی پہلی فلم ‘تھلووادھو الیومائی’ کے ساتھ روشنی میں آئے، جسے دھنش کے بھائی سیلوارگھون نے لکھا تھا اور اس کے والد کستھوری راجہ نے ہدایت کی تھی۔ انہوں نے فلم کے اہم کرداروں میں سے ایک کا کردار ادا کیا، جس کی کہانی ہائی اسکول کے چھ طالب علموں کے گرد گھومتی ہے۔ فلم، جس نے ایک زبردست تجارتی کامیابی حاصل کی، نے دھنش اور ابھینے دونوں کو روشنی میں لایا۔ ابھینے نے 2014 تک تمل اور ملیالم کی کئی فلموں میں اداکاری کی۔ تاہم، اس کے بعد ان کی صحت بگڑ گئی۔ اداکار ڈبنگ آرٹسٹ کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔ انہوں نے اس سال ہدایت کار ابھیشیک لیسلی کی تامل فلم ‘گیم آف لونز’ سے دوبارہ واپسی کی۔ دراصل، اداکار اس سال اکتوبر میں فلم کی پریس کانفرنس کے لیے آئے تھے۔ اس فلم میں، جس میں ابھینائے کے ساتھ نواس اڈیتھن، ایسٹر نورونہا، اور اتھوک جالندھر شامل تھے، جو کوسٹا کی موسیقی اور سبری کی سنیماٹوگرافی تھی۔ فلم کی ایڈیٹنگ پردیپ جینیفر نے کی اور آرٹ ڈائریکشن ساجن نے کی۔ فلم کی کہانی موجودہ دور میں قرض لینے والوں کی حالت زار کے گرد گھومتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کی صبح 4.00 بجے کے قریب انتقال کرنے والے اداکار کی میت کو عوام کے تعزیت کے لیے کوڈمبکم میں اس جگہ پر رکھا جائے گا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سری لنکا کی ٹی این سے 14 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔

Published

on

چنئی، آبنائے پالک میں سرحد پار کشیدگی کی ایک اور مثال میں، تامل ناڈو کے 14 ہندوستانی ماہی گیروں کو پیر کی صبح سری لنکا کی بحریہ نے مبینہ طور پر بین الاقوامی میری ٹائم باؤنڈری لائن (آئی ایم بی ایل) کو عبور کرنے اور سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق، ماہی گیر ہفتہ کی شام (8 نومبر) کو میولادوتھرائی ضلع کے تھارنگمبادی سے وانگیری سے رجسٹرڈ مشینی ماہی گیری کے جہاز پر سوار ہوئے تھے۔ عملہ، جو ماہی گیری کے معمول کے کاموں کے لیے اونچے سمندروں میں گیا تھا، مبینہ طور پر سمندر کے وسط میں ایک مکینیکل رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ خرابی کو ٹھیک کرنے کی کوشش میں، خیال کیا جاتا ہے کہ جہاز راستے سے ہٹ کر پوائنٹ پیڈرو کے قریب سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہو گیا۔ سری لنکا کے بحریہ کے اہلکار، جو معمول کی نگرانی کے مشن کے حصے کے طور پر علاقے میں گشت کر رہے تھے، نے پیر کے اوائل میں کشتی کو روک لیا۔ 14 رکنی عملے کو گرفتار کر کے ان کے جہاز کو قبضے میں لے لیا گیا۔ بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے شمالی سری لنکا میں کنکیسنتھورائی نیول بیس لے جایا گیا۔ مائیلادوتھرائی اور ناگاپٹنم میں ماہی گیروں کی انجمنوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستان اور سری لنکا کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ زیر حراست عملے کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنائیں۔ تمل ناڈو مکینائزڈ بوٹ فشرمینز ایسوسی ایشن کے رہنما کے. متھو نے کہا، "ان ماہی گیروں نے جان بوجھ کر حد عبور نہیں کی؛ یہ ایک میکانکی خرابی کی وجہ سے ہوا،” انہوں نے ہندوستانی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کولمبو کے ساتھ سفارتی بات چیت میں حصہ لیں۔ سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کو سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے واقعات بار بار ہوتے رہے ہیں، جس سے اکثر دو طرفہ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ ماہی گیری کے تنازعہ کے مستقل حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بار بار بات چیت کے باوجود، اس طرح کی گرفتاریاں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں، خاص طور پر ماہی گیری کے موسم کے دوران۔ دریں اثنا، تمل ناڈو کے فشریز ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کولمبو میں بھارتی ہائی کمیشن کو حراست کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر گرفتار ماہی گیروں کی شناخت کی تصدیق کرنے اور ان کی رہائی کے لیے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ توقع ہے کہ ریاستی حکومت انسانی بنیادوں پر اس کی مداخلت کے لیے مرکزی وزارت خارجہ کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجستھان، تلنگانہ میں سڑک حادثات پر ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے رپورٹ طلب کی۔

Published

on

نئی دہلی، سپریم کورٹ نے پیر کو راجستھان اور تلنگانہ کی ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) اور مرکزی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز سے دو مہلک ہائی وے حادثات سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں تفصیلی رپورٹس طلب کی ہیں جن میں گزشتہ ہفتے تقریباً 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جسٹس جے کے کی بنچ مہیشوری اور وجے بشنوئی نے "ان ری: پھلودی ایکسیڈنٹ” کے عنوان سے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ان دو شاہراہوں کا ایک جامع سروے کریں جہاں یہ واقعات پیش آئے اور دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ درج کریں۔ راجستھان کے پھلودی اور تلنگانہ-بیجاپور ہائی وے کے قریب بھارت مالا کے راستے کی "خراب سڑک کی حالت” پر روشنی ڈالنے والی میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت عظمیٰ نے کہا کہ حادثات کے پیچھے وجوہات خبروں میں "واضح طور پر اشارہ” کی گئی ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ جسٹس مہیشوری کی زیرقیادت بنچ نے مشاہدہ کرتے ہوئے کہا کہ "سڑکوں کے حالات اچھے نہیں ہیں حالانکہ ٹول وصول کیے جا رہے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ "ان علاقوں میں کئی ڈھابے آئے ہیں جنہیں ایسی سہولیات کے لیے مطلع نہیں کیا گیا”۔ "صورتحال یہ ہے کہ ڈھابے سڑک کے کنارے واقع ہیں، جن کی اطلاع نہیں دی جاتی۔ لوگ اپنے ٹرک روک کر ڈھابوں کی طرف جاتے ہیں۔ اور تیز رفتاری سے آنے والی دوسری گاڑیاں ان سے ٹکرا جاتی ہیں۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ اسے کیسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے،” اس نے مزید کہا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں معاونت کے لیے ایک امیکس کیوری (عدالت کا دوست) بھی مقرر کیا۔ رٹ پٹیشن دو بڑے حادثات کے بعد ازخود درج کی گئی ہے: 2 نومبر کو پھلودی حادثہ جس میں راجستھان کے جودھ پور ضلع میں یاترا سے واپس آنے والی خواتین اور بچوں کو لے جانے والا ایک ٹیمپو ٹریولر ایک اسٹیشنری ٹرک سے ٹکرا گیا، جس سے کم از کم 18 افراد ہلاک ہوئے۔ اور 3 نومبر کو تلنگانہ-بیجاپور ہائی وے پر تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔ جسٹس مہیشوری کی زیرقیادت بنچ نے این ایچ اے آئی اور مرکزی وزارت سڑک ٹرانسپورٹ کو ہدایت دی کہ وہ ان علاقوں میں سڑک کے ساتھ واقع ڈھابوں کی تعداد کی وضاحت کریں جو "ایسی سہولت کے لیے مطلع نہیں کیے گئے”، سڑک کی سطح کی حالت، اور پرائیویٹ ٹھیکیداروں کے ذریعے دیکھ بھال کے اصولوں کی تعمیل کریں۔ مرکزی وزارت داخلہ کو بھی ان تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ گھیرنے کا حکم دیا گیا جہاں سے دونوں شاہراہیں گزرتی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com