سیاست
کانگریس نے کنٹرول لائن پر پاکستانی فوج کی اشتعال انگیزی پرحکومت سے سوال اٹھائے

کانگریس نے جموں وکشمیر میں کنٹرول لائن پر پاکستان کی طرف سے کی جانے والی اشتعال انگیزی پر حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے سنیچر کو کہاکہ اسکا ’منہ توڑ‘ جواب دیا جانا چاہئے۔
کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک ٹویٹ کر کے اس واقعہ پر حکومت کی خاموشی پر اسے نشانہ بنایا اور کہاکہ اس پر وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو جواب دینا چاہئے۔
مسٹر سرجے والا نے کہا،’’پاکستان کے وحشی پن پر مودی حکومت چپ کیوں؟ کیا شہادتوں کی خبریں سرکاریں دیکھ کر چلائی جاتی ہیں۔ پاکستان کی بزدلانہ حرکتوں پر منہ توڑ جواب کب؟ ایک کے بدلے 10 سر کب۔‘‘
انھوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ اس سلسلہ میں ایک اخبار کی خبر بھی پوسٹ کی ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے، ایم این ایس لیڈر سندیپ پانڈے نے اسٹیج سے غیر مراٹھی دکانداروں کو کھلے عام دی دھمکی

ممبئی : مہاراشٹر میں زبان کے تنازع کے درمیان میرا بھائیندر لڑائی کا مرکز بن گیا ہے۔ منگل کو ایم این ایس نے میرا روڈ پر ایک ریلی نکالی، جبکہ شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے اور وزیر پرتاپ سارنائک کی قیادت میں میرا بھیندر پہنچے۔ پولیس نے وزیر کو جانے سے روک دیا کیونکہ ان کے پاس ریلی نکالنے کی اجازت نہیں تھی۔ بعد میں وزیر پرتاپ سارنائک نے کہا کہ انہوں نے میرا بھائیندر میں مراٹھی ایکتا سمیتی کے صدر گووردھن دیشمکھ کے ساتھ مراٹھی آواز کی تحریک میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء اور ایم ایل اے کے بعد مراٹھی پہلے نمبر پر آتی ہے۔ میں میرا بھائیندر میں مراٹھی لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہوں گا۔ دوسری طرف ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ 2000 کلومیٹر دور سے آؤ اور خاموشی سے کاروبار کرو۔ اگر آپ کسی مراٹھی آدمی کو تکبر دکھانے کی کوشش کریں گے تو وہ آپ کے کانوں میں ضرور آواز دے گا۔
پولیس کی جانب سے مارچ کی اجازت نہ دینے کے بعد بھی ایم این ایس کارکنان جمع ہوگئے۔ اس موقع پر راج ٹھاکرے کے قریبی رہنما سندیپ دیش پانڈے نے کہا کہ اگر آپ کسی مراٹھی آدمی کو مغرور دکھانے کی کوشش کریں گے تو میں ضرور آپ کے کانوں میں چیخوں گا۔ آپ یہاں کاروبار کے لیے آئے ہیں، خاموشی سے اپنا کاروبار کریں۔ 2 ہزار میل دور سے یہاں آنے کے بعد مراٹھی آدمی تکبر سے باز نہیں آئے گا۔ میرا بھائیندر میں ایم این ایس نے اس پروگرام کو مراٹھی ایکتا سمیتی مارچ کا نام دیا تھا۔ ایم این ایس کی ریلی کے دوران پرتاپ سارنائک بھی میرا بھائیندر پہنچے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں خود میرا بھائیندر مارچ میں شرکت کرنے جا رہا ہوں، ہمت ہے تو روک لو۔ سرنائک نے پولیس کو چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں خود میرا-بھائیندر مارچ میں شرکت کرنے جا رہا ہوں۔ اگر تم میں ہمت ہے تو مجھے روک لو۔ پرتاپ سارنائک نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا بھیندر میں مارچ کی اجازت نہ دینے میں پولس کا رول بہت غلط تھا۔ پولیس کو ایک پارٹی کے لیے کام نہیں کرنا چاہیے، میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی بات کروں گا۔
29 جون کو ممبئی کے میرا روڈ پر ایم این ایس کے کارکنوں نے مارواڑی تاجر کو مراٹھی نہ بولنے پر تھپڑ مارا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پولیس نے ایم این ایس کے سات کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق اس نے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ایسی صورت میں عدالت سزا کا فیصلہ کرے گی۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاج میں غیر مراٹھی دکانداروں نے میرا بھائیندر کو بند رکھا۔ اس کے جواب میں ایم این ایس نے مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے بالاجی ہوٹل سے میرا روڈ اسٹیشن تک کا راستہ طے کیا گیا۔ میرا بھائیندر میں ایم این ایس اور مراٹھی انٹیگریشن کمیٹی کی جانب سے مراٹھی شناخت اور مراٹھی زبان کے مسئلہ پر ایک مارچ (میرا بھیندر MNS مورچہ) نکالا گیا۔ پرتاپ سرنائک نے اس میں حصہ لیا۔ مہاراشٹر میں گزشتہ دو دنوں میں زبان کے تنازع پر کافی بیان بازی ہوئی ہے۔ یہ بیان بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے چیلنج کے بعد آیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔
ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔
گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔
سیاست
میراروڈ مراٹھی مانس کے مورچہ پر پابندی… مورچہ کی اجازت منسوخ نہیں کی گئی صرف طے شدہ روٹ سے گزرنے کی درخواست کی گئی : دیویندر فڑنویس

ممبئی میراروڑ میں مراٹھی اور غیرمراٹھی ہندی لسانیات تنازع نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب مراٹھی مانس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے مورچہ کو میراروڈ میں مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی, جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے پولس نے انٹلیجنس اور نظم و نسق کے خطرہ کے پیش نظر مراٹھی مانس اور ایم این ایس کو مورچہ کی اجازت نہیں دی۔ اس معاملہ میں پولس نے گزشتہ نصف شب سے ہی ایم این ایس کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 45 سے زائد کارکنان کو زیر حراست لیا۔ تھانہ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو کو بھی 2 بجے رات حراست میں لیا گیا۔ تھانہ پالگھر اور ممبئی کے لیڈران کو بھی نوٹس دی گئی, اس معاملہ میں ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے الزام عائد کیا کہ پولس نے گجراتی تاجروں کو مورچہ نکالنے کی اجازت دی تھی, لیکن ہمیں اس سے باز رکھنے کے لئے زیر حراست لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی مانس نے یہ مورچہ مراٹھی زبان کے لئے نکالا تھا, اس کے مقصد مراٹھی کو تقویت دینا تھا, اس کے باوجود پولس نے ایم این ایس کارکنان پر کارروائی کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے باہر ودھان بھون میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور اس کی اجازت اس لئے منسوخ کی گئی تھی کہ مورچہ مقررہ روٹ کے بجائے اپنے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھا, اس کے ساتھ مورچہ کے سبب نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ انٹلیجنس رپورٹ بھی ہمیں موصول ہوئی تھی کہ مورچہ میں شرپسندی اور گڑبڑی ہوسکتی ہے۔ ان تمام نکات پر غور کرنے کے بعد مورچہ کو مقررہ روٹ پر اجازت دینے پر پولس نے رضامندی ظاہر کی تھی, لیکن ایم این ایس کارکنان اس روٹ پر مورچہ نکالنے پر راضی نہیں تھے۔ وہ ایسے روٹ کا انتخاب کر چکے تھے جہاں گڑبڑی اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مورچہ نکالنے سے روکا یا منع نہیں کیا گیا ہے, اس معاملہ میں صرف روٹ کو لیکر تنازع تھا۔
مورچہ سے متعلق اجازت نامہ منسوخ کئے جانے پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے نے کہا کہ مورچہ نکالا اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مورچہ اور احتجاج کے لئے گائڈ لائن طے کی ہے۔ اس کے مطابق مورچہ یا احتجاج کے لئے پولس کی رضامندی اور طے شدہ مقامات پر مورچہ نکالا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ہم نے روٹ طے کیا تھا, لیکن وہ بے روٹ کے بجائے دوسرے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھے, اس لئے اجازت منسوخ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مراٹھی مانس کے مورچہ کو ہی اجازت نہیں دی گئی یہ بدگمانی ہے, بلکہ گجراتی تاجروں کو بھی مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف بھی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا اور انٹلیجنس ان پٹ بھی ملی تھی۔ نظم و نسق کے قیام کے لئے پولس نے میرابھائیندر اور اطراف کے علاقوں میں الرٹ جاری کیا پابندی کے باوجود بھی مراٹھی مانس نے مورچہ نکالنے کی کوشش کی, جس کے بعد پولس نے انہیں بھی زیر حراست لیا۔ فی الوقت میرابھائندر میں حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن برقرار ہے۔ پولس حالات پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی تاجروں نے مورچہ نکال کر مراٹھی کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی, اسی کے خلاف آج مراٹھی مانس متحد ہو گئے تھے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا