Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

زبردست مخالفت کے باوجود مالیگاؤں میں خواتین کی پرامن ریلی نے مودی حکومت کے کالے قانون کےخلاف تاریخ ساز احتجاج درج کرایا

Published

on

(وفا ناہید)
تحریکوں کا شہر مالیگاؤں جس کے 7 سپوت کا ہندوستان کی جنگ آزادی کے شہداء میں شمار ہوتا ہے. اس سرزمین کی مٹی سے آج ان شہدائے کرام کی خوشبوئیں آتی ہیں. اس مسلم اکثریتی شہر سے آج لاکھوں کی تعداد میں خواتین نے دستور بچاؤ کمیٹی کے بینر تلے مودی حکومت کے کالے قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلا ف ایک پرامن اور تاریخ ساز احتجاج درج کرایا. بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام جمعیت العلماء مالیگاؤں کے صدر مفتی اسمٰعیل قاسمی کی زیر سرپرستی اور شان ہند نہال احمد کی قیادت میں لاکھوں سروں کے امڈتے ہوئے سیلاب کی طرح شہر بھر کی خواتین نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخی ریلی نکال کر انتظامیہ کے ہوش اڑا دیئے . آج مورخہ 6 جنوری 2020 کو دوپہر دہائی بجے جامعتہ الصالحات سے خواتین کی یہ ریلی سلیمانی چوک, مولانا ابوالکلام آزاد روڑ سے مشاورت چوک سے مولانا محمد علی روڈ سے ہوتے ہوئے قدوائی روڑ پر واقع شہیدوں کی یادگار تک نکالی گئی اس ریلی میں معصوم بچوں سمیت عمردراز بزرگ خواتین نے فلک شگاف نعروں کے ساتھ شرکت کرتے ہوئے حکومت وقت سے سی اے اے قانون رد کرنے اور این آر سی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ، وہیں شہیدوں کی یادگار پر ریلی کے اختتام سے قبل کلکتہ سے آئی آخری مغل شہنشاہ بہادر شاہ ظفر کی پڑپوتی محترمہ سلطانہ بیگم نے کہا کہ ہم خواتین کمزور نہیں ہے ، ہمیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ، مودی سرکار کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اندھی بہری ہے میں صرف یہی پیغام دینا چاہتی ہوں کے ہم سب ایک ساتھ رہے . اتحاد قائم رکھے یہ ہندوستان ہمارا ہے ہم یہی رہینگے ہمیں کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے ، میرا سوال ہے کے کیا ایسا کرنے سے وہ مسلمانوں کو ختم کر دینگے ، اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد ، ہمارا ایک ہی مقصد ہے کے ہم سب ایک ساتھ متحد ہو جائے. سلطانہ بیگم کے بعد دہل سے تشریف لائی ہوئی شوشیلا مراڈے نے حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی میں ہندو اور مسلمانوں نے قربانیاں دیں ہیں. اس وقت یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کہاں تھے. گاندھی, نہرو, مولانا آزاد نے اس ملک کو آزاد کرایا ہے. اشفاق اللہ خان نے اپنی جان کی قربانی دی ہے. آج بھی دہلی سے لاہور تک وہ سارے پیڑ ان علماء کرام کی شہادت کے گواہ ہے. اے مودی اور شاہ یہ تمہارے باپ کا ہندوستان نہیں ہے یہ ہمارے باپ کا ہندوستان ہے. ہم کہیں نہیں جائیں گے. محترمہ نے لاکھوں خواتین کے اس مجمع سے خطاب کرتے ہوئے پرجوش انداز میں ایک شاعر کے حوالے سے کہا کہ جب ہٹلر یہودیوں کو ماررہا تھا تو اس شاعر نے سوچا کہ میں تو یہودی نہیں ہوں. پھر ہٹلر نے عیسائیوں کو پاک کرنا شروع کیا تب بھی اس شاعر نے سوچا کہ میں تو عیسائی بھی نہیں ہوں اس کے بعد ہٹلر نے کمیونسٹ کو مارنا شروع کیا. تب بھی اس شاعر نے سوچا کہ میں تو کمیونسٹ بھی نہیں ہوں. آخر میں اس شاعر کہنا تھا کہ میری باری آئی تو مجھے بچانے کے لئے کوئی بھی نہیں بچا تھا. اس لئے میں ہندو بھائیوں سے کہہ رہی ہوں کہ جس طرح ہٹلر نے یکے بعد دیگرے سب کو ختم کردیا ویسے ہی مودی حکومت ایک ایک کو ختم کرنا چاہتی ہے. اس لئے اگلی باری تمہاری ہوگی. شان ہند نہال احمد نے کہا کہ آج شہر کی خواتین کا یہ سیلاب اس تحریک کا حصہ ہے جو ہندوستان میں چل رہی ہے ، ہم نے آج یہ بتا دیا کے ہم کل بھی زندہ تھے آج بھی زندہ ہیں میں مالیگاؤں کی خواتین کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کررہی خواتین کو سلام پیش کرتی ہوں ، جے این یو میں گھس کر شرپسندوں نے جو حملہ کیا جس میں پولس ان کے ساتھ تھی یہ بزدل ہمیں ڈرانا چاہتے ہے لیکن ہم انھیں بتا دینا چاہتے ہے کے یہ تحریکی شہر ہے جہاں نہال احمد صاحب نے اسے جلا بخشی تھی ، ہمیں مالیگاؤں شہر کی پولس سے شکایت ہے جنہوں نے اس ریلی میں جامعہ کی ان نڈر طالبہ عائشہ اور لدیدہ فرزانہ دونوں کو شہر آنے سے روکا جن کے ساتھ اور بھی لوگ انہیں روکنے میں شامل تھے ، ہم نے یہ طے کیا ہے کے آنے والی 26 جنوری کو 70 سال پورے ہونے پر 70 مقامات پر ترنگا جھنڈا لہرا کر راشٹرگیت پڑھ جائیگا اور یہ احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گا ، میں شکر گزار ہوں سبھی افراد کا جنہوں اس ریلی کو کامیاب کرنے کے لئے بھرپور تعاون پیش کیا ، اس ریلی میں شریک خواتین کا ایک حصہ شہیدوں کی یادگار سے مشاورت چوک پر تھا تو دوسرا حصّہ شہیدوں کی یادگار سے نیا بس اسٹینڈ اور جونا بس اسٹینڈ تک تھا جس میں خواتین نے بڑے ہی جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا ، ریلی کے سرپرست مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ میں ان لوگوں کو آج بتا دینا چاہتا ہوں جو شہر میں کسی طرح کی تحریک کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں وہ ہمیشہ تخت نشین نہیں رہیں گے ، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کے ہندوستان کی آزادی کے لئے خواتین کی بھی تاریخ رہی ہے جنہوں نے اس ملک کی آزادی کے لئے اپنا سب کچھ قربان کیا ہے ، مرحوم نہال احمد صاحب نے یہ دستور بچاؤ کمیٹی بنائی تھی . جس کی آبیاری ان کے فرزند مرحوم ساتھی بلند اقبال نے کی اور جس کی قیادت آج شان ھند کررہی ہے ، ملک میں ایسا کوئی قانون ہم چلنے نہیں دینگے جس میں لوگوں کو ڈیٹکشن کیمپوں میں بھیجا جائے گا ،میں ہندو بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کے آپ این آر سی اور سی اے اے کو الگ کر کے نہ دیکھے یہ یہودیوں کی سازش ہے ، میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کے خواتین اپنے گھر کے مردوں تک یہ پیغام پہونچا دیں کے 26 جنوری کے دن کوئی بھی مرد پیٹرول پمپ سے پیٹرول نا بھروائے اور اپنے اکاؤنٹ میں اتنا ہی پیسہ رکھے جتنی ضروری ہے باقی کی رقم نکال لیں ، ہم 26 جنوری کو دستور بچاؤ اور دیش بچاؤ کا نعرہ لگائیں گے ، ہم پولس کو یہ بتادینا چاہتے ہے کے ہم نے شہر میں کبھی امن و امان کو خراب نہیں کیا لیکن جو لوگ ہماری تحریک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے ان پر نظر رکھی جائے ، میں امید کرتا ہوں کے یہ شہر تحریکی رہا ہے اور ہمیشہ تحریکی رہیگا ، آج خواتین نے کسی کے بہکاوے میں نا آتے ہوئے یہ ثابت کردیا کے یہ شہر تحریکی ہے اور ہم زندہ قوم ہے . دیگر خواتین مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں جم کر حکومت کی بزدلی اور نا انصافی پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے ، این آر سی ، سی اے اے صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے یہ اس دیش کے ہر مذہب کے ماننے والوں کا مسئلہ ہے ،آج ہم سے ہماری قربانیاں پوچھی جارہی ہے انہیں معلوم نہیں ہے کہ “ہم بھارت کی ناری ہے پھول نہیں چنگاری ہے” ، اس احتجاجی ریلی میں سلطانہ بیگم ، آسمہ میڈم ، عائشہ ثمن ، کارپوریٹر سعدیہ لئیق احمد ، صبیحه مزممل بفاتی ، ساجدہ میڈم ، شوشیلا مراڈے ، سائرہ اجمل خان سمیت دیگر سرکردہ خواتین اس ریلی کا اہم حصّہ تھی ۔ مفتی اسمٰعیل قاسمی کی دعا پر یہ تاریخ ساز احتجاج اختتام پذیر ہوا.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com