(جنرل (عام
مالیگاؤں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں خواتین کی ریلی کا انعقاد

مالیگاؤں (وفا ناہید) اس وقت ملک کے مسلمانوں کے سروں پر این آر سی اور سی اے اے کی دودھاری تلوار لٹک رہی ہیں. گذشتہ ایک ماہ سے ملک بھر میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری ہیں کئی جگہوں پر احتجاج کررہے مظاہرین کو پولس نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا. جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے اسٹوڈنس (جس میں گزلز بھی شامل تھی) پر پولس کا قہر جمہوریت کے قتل عام سے یاد کیا جائے گا. مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کے لئے مودی سرکار ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہیں. کئی بار کھلے لفظوں میں وزیراعظم مودی اور امیت شاہ اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں. شہر مالیگاؤں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی معاملے میں احتجاج کی بات آتی ہیں تو ہمارا شہر اس میں سب سے آگے رہتا ہے. مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کو تحریکوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے. گذشتہ دنوں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی جانب سے ایک کامیاب احتجاج درج کرایا ہے. جامعہ ملیہ یونیورسٹی کی بیٹیوں کی دلیری اور قربان جانے کے جذبے کے تحت شہر کی خواتین نے این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایک تاریخ ساز احتجاج کا ارادہ مرحوم ساتھی بلند اقبال کی تشکیل کردہ دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا ہے. خواتین 6 جنوری 2020 کو شہر کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ جامعتہ الصالحات سے ایک ریلی کا انعقاد کررہی ہیں، تاکہ حکومت کو احتجاج کر کے بتاسکیں کہ جمہوری ہندوستان میں ہٹلر شاہی اور تانا شاہی نہیں چلے گی.
اس ضمن میں شہر کے مختلف شعبہ سے وابستہ خواتین نے اُردو میڈیا سینٹر پر جنتادل سیکولر کی کارپوریٹر شان ہند کی قیادت میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا. شان ہند کے مطابق خواتین کا یہ احتجاج مکمل طور پر غیر سیاسی ہوگا. چونکہ این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پورے ہندوستان سے احتجاج کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے. مالیگاؤں میں بھی اس کی شروعات ہوچکی ہے، ہندوستان میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے گئے قانون کے مطابق ملک کے تمام لوگ اپنے اپنے مذہب پر رہ کر زندگی گزار رہے ہیں لیکن مودی سرکار اس قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ہماری مذہبی آزادی، فکری آزادی، معاشی آزادی پر ضرب لگارہی ہے، فرقہ پرستوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مرحوم ساتھی بلند اقبال نے دستور بچاؤ کمیٹی بنائی تھی. دستور کی حفاظت کرنے کے لئے، اسی دستور بچاؤ کمیٹی کے بینر تلے مختلف فیلڈ میں اپنی کامیابی کے جوہر دکھانے والی خواتین جن میں ڈاکٹر، ٹیچر، آنگن واڑی خواتین، کارپوریٹرس اور پریس رپورٹر کا شمار ہیں. یہ خواتین اپنا احتجاج درج کرانا چاہتی ہیں. اس طرح کی تفصیلات ایک پریس کانفرنس سے شان ہند نہال احمد نے دی. انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کے مختلف شعبہ میں کام کرنے والی خواتین کو آگے آنا چاہیے جامعہ کی دو مسلم طالبہ کے کردار کو اجاگر کرنے انہیں مالیگاؤں لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں 6 جنوری کو خواتین کی ایک بڑی ریلی شہر کے عالم دین اور جمعیت العلماء کے صدر مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں جامعتہ الصالحات سے نکلے گی، جس میں شہر کی تمام خواتین کو شامل کیا جائے گا، اس کے لئے الگ الگ سطح پر کوششیں کی جارہی ہے. ہماری تحریک مولانا عمرین رحمانی صاحب کی تحریک کو سپورٹ کریگی ہم سب پارٹی کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور دستور کی حفاظت کریں اس پریس کانفرنس میں شان ہند نہال احمد، ایڈوکیٹ ویدہی بگیرت، ایڈوکیٹ شبینہ، عتیق احمد، ڈاکٹر سعدیہ، فاطمہ دلارچراغ پرائمری، آصفہ آپا جمہور ہائی اسکول، غزالہ آپا ٹی ایم اسکول، صبیحہ مزمل بفاتی، سعدیہ لیئق احمد حاجی کارپوریٹر، نسرین الطاف کارپوریٹر، ڈاکٹر آصفہ سمیت ٹیچر، ڈاکٹر کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی.
ممبئی پریس خصوصی خبر
مالیگاؤں بم دھماکہ سمیت دیگر معاملات میں سابق ممبئی پولس کمشنر پرمبیر سنگھ تنازعات کا شکار

ممبئی : ممبئی سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ اور تنازعات کا چولی دامن کا ساتھ ہے مالیگاؤں بم دھماکہ میں پرمبیر سنگھ پر سابق اے ٹی ایس افسر محبوب مجاور کو آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کو گرفتار کرنے کیلئے مجبور کرنے کا الزام بھی ہے۔ مجاور نے پرمبیر سنگھ پر کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ہندو دہشت گردی کی تھیوری کو ناکام قرار دیا ہے۔ جبکہ پرمبیر سنگھ اس وقت اے ٹی ایس کے آئی جی کے عہدہ پر تعینات تھے۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں عدالت نے سادھوی پرگیہ سنگھ سمیت تمام 7 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔
مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ انٹیلیا میں امبانی کے گھر کے باہر جیٹلین سے لدی دھماکہ خیز کار پارک کرنے اور دھماکہ کی سازش کے معاملہ میں بھی پرمبیر سنگھ کا نام سانے آیا تھا۔ اس وقت پرمبیر سنگھ نے ریاستی سرکار میں وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے بار اور ہوٹلوں سے وصولی کا الزام عائد کیا تھا۔ پرمبیر سنگھ 1988 بیچ کے افسر تھے, انہوں نے پنچاب یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا پرمبیر سنگھ کو ممبئی کا پولیس کمشنر 2020 ء میں مقرر کیا تھا اور ایک ساتھ سے کم عرصہ میں ہی تنازع کے سبب انہیں مارچ 2021 ء میں عہدہ سے ہٹایا گیا تھا۔ سچن وازے کو منسکھ ہرین قتل اور امبانی کی رہائش گاہ پر کار پارک کر نے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس کی تفتیش این آئی اے کے پاس ہے, جس وقت سچن وازے کو گرفتار کیا گیا تو وہ سی آئی یو کرائم انٹلیجنس یونٹ میں بطور سربراہ خدمات انجام رہا تھا۔ منسکھ ہرین کی کار میں ہی جیٹلین کی چھڑیاں رکھی گئی تھی اور اسے امبانی کے گھر پر پارک کیا گیا تھا اور ایک ہفتہ قبل ہی اس نے کار چوری کی رپورٹ بھی درج کروائی تھی جبکہ اس واقعہ کے ایک ہفتہ بعد منسکھ کی لاش تھانہ کی کھاڑی سے پائی گئی تھی۔ منسکھ ہرین کے کیس میں سچن وازے جیل میں مقید ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی مدنپورہ مخدوش عمارت تاش کے پتوں کی طرح گر گئی

ممبئی کے مدنپورہ میں ایک مخدوش و خستہ حال عمارت تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہوگئی یہ عمارت خستہ حالی کا شکار تھا۔ عمارت خالی تھی جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ یہ عمارت مدنپورہ پوسٹ آفس بلڈنگ بائیکلہ ویسٹ پر واقع تھی اور گراؤنڈ فلور سمیت تین منزلہ تھی۔ عمارت منہدم ہونے کے ساتھ ہی یہاں افراتفری مچ گئی۔ فائر بریگیڈ عملہ بی ایم سی و متعلقہ عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا اور اب ملبہ ہٹانے کا کام بھی جاری ہے۔ عمارت کے منہدم ہونے کے ساتھ ہی زور دار دھماکہ ہوا اور دھواں دھواں فضا میں پھیل گیا۔ عمارت کے منہدم ہونے کے بعد یہاں لوگوں کا مجمع جمع ہوگیا, جس کی وجہ سے ٹریفک نظام میں خلل پیدا ہوگئی اور ٹریفک جام ہوگیا, جس وقت یہ حادثہ پیش آیا عمارت کے اطراف کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ سوشل میڈیا پر عمارت کے منہدم ہونے کی ویڈیو وائرل ہے, انتظامیہ نے حادثہ کے بعد سڑک سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کردیا ہے۔ اس عمارت کے انہدام کے سبب عوام خوفزدہ ہوگئے۔ عمارت گرنے کے فورا بعد مقامی عوام جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کی جس کے سبب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔ جس میں چند لمحوں میں ہی پوری عمارت تاش کے پتوں کے طرح گر گئی۔
ممبئی پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر شہریوں کو یہاں سے منتقل کیا, اس کے ساتھ ہی سڑک کے ٹریفک کو زائل کرنے کیلئے کوشش شروع کر دی۔ فی الوقت مدنپورہ میں عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے اور خوش قسمتی سے اس حادثہ میں کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ اس عمارت کو بی ایم سی نے سی ون زمرے میں رکھا تھا اور اسے مخدوش قرار دیدیا گیا تھا۔ پولیس نے جائے حادثہ پر سخت سیکورٹی لگا دی ہے۔
(جنرل (عام
سپریم کورٹ میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت، عدالت نے راہل کے بیان سے اتفاق نہیں کیا اور سخت ریمارکس دیے۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کیس میں بہت سخت تبصرہ کیا۔ جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے راہل کے بیان سے اختلاف ظاہر کیا۔ سینئر وکیل ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے راہول گاندھی کی جانب سے جرح شروع کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ اگر کوئی اپوزیشن لیڈر کوئی مسئلہ نہیں اٹھا سکتا تو یہ ایک افسوس ناک صورتحال ہوگی۔ اگر پریس میں شائع ہونے والی باتیں بھی نہیں کہی جا سکتیں تو اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتا۔ اس پر جسٹس دتہ نے کہا کہ جو کچھ آپ (راہل) کو کہنا ہے، آپ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں کہتے؟ آپ کو سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے؟
راہل گاندھی کے تبصروں سے مزید اختلاف ظاہر کرتے ہوئے جسٹس دتا نے پوچھا : ڈاکٹر سنگھوی، آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ 2000 مربع کلومیٹر ہندوستانی علاقہ چینیوں کے قبضے میں ہے؟ کیا تم وہاں تھے؟ کیا آپ کے پاس کوئی معتبر مواد ہے؟ آپ بغیر کسی ثبوت کے یہ بیانات کیوں دے رہے ہیں؟ اگر آپ سچے ہندوستانی ہوتے تو یہ سب نہ کہتے۔
سنگھوی : یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی سچا ہندوستانی کہے کہ ہمارے 20 ہندوستانی فوجیوں کو مارا پیٹا گیا اور یہ تشویشناک بات ہے۔
جسٹس دتہ : کیا یہ غیرمعمولی بات ہے کہ جب تصادم ہوتا ہے تو دونوں طرف سے جانی نقصان ہوتا ہے؟
سنگھوی : راہول گاندھی صرف درست انکشاف اور معلومات کو دبانے پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔
جسٹس دتہ : کیا سوالات اٹھانے کا کوئی مناسب فورم ہے؟
سنگھوی : عرضی گزار اپنے مشاہدات کو بہتر انداز میں بیان کر سکتا تھا۔ یہ شکایت محض سوالات اٹھانے پر اسے ہراساں کرنے کی کوشش ہے۔ سوال پوچھنا اپوزیشن لیڈر کا فرض ہے۔ دفعہ 223 بی این ایس ایس کسی مجرمانہ شکایت کا نوٹس لینے سے پہلے ملزم کی پیشگی سماعت کا تقاضا کرتی ہے، جس کی اس کیس میں پیروی نہیں کی گئی ہے۔
جسٹس دتا : دفعہ 223 کا یہ مسئلہ ہائی کورٹ کے سامنے نہیں اٹھایا گیا۔
سنگھوی نے اعتراف کیا کہ اس معاملے کو اٹھانے میں غلطی ہوئی ہے۔
سنگھوی : ہائی کورٹ میں چیلنج بنیادی طور پر شکایت کنندہ کے دائرہ اختیار پر مرکوز تھا۔ سنگھوی نے ہائی کورٹ کے استدلال پر سوال اٹھایا کہ شکایت کنندہ، اگرچہ متاثرہ نہیں ہے، لیکن وہ ذلیل شخص ہے۔ بنچ نے آخر کار اس نکتے پر غور کرنے پر اتفاق کیا اور راہل کی خصوصی رخصت کی درخواست پر نوٹس جاری کیا جس میں الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا جس میں کارروائی کو منسوخ کرنے سے انکار کیا گیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے تین ہفتوں کی مدت کے لیے عبوری روک لگا دی ہے۔
یہ وکلاء شکایت کنندہ کی طرف سے تھے۔
شکایت کنندہ کی جانب سے سینئر وکیل گورو بھاٹیہ اس کیس میں کیویٹ پر پیش ہوئے۔ 29 مئی کو الہ آباد ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ ہتک عزت کے کیس کے ساتھ ہی راہل نے فروری 2025 میں لکھنؤ کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے ذریعہ سمن کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
راہل گاندھی نے یہ تبصرہ کب کیا؟
ہائی کورٹ کے جسٹس سبھاش ودیارتھی نے کہا تھا کہ تقریر اور اظہار رائے کی آزادی میں ہندوستانی فوج کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کی آزادی شامل نہیں ہے۔ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کے سابق ڈائریکٹر ادے شنکر سریواستو کی طرف سے دائر ہتک عزت کی شکایت اور فی الحال لکھنؤ کی ایک عدالت میں زیر التوا کہا گیا ہے کہ راہل نے 16 دسمبر 2022 کو اپنی بھارت جوڑو یاترا کے دوران مبینہ توہین آمیز ریمارکس کیے تھے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کارروائی پر روک لگا دی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا