Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں خواتین کی ریلی کا انعقاد

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید) اس وقت ملک کے مسلمانوں کے سروں پر این آر سی اور سی اے اے کی دودھاری تلوار لٹک رہی ہیں. گذشتہ ایک ماہ سے ملک بھر میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری ہیں کئی جگہوں پر احتجاج کررہے مظاہرین کو پولس نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا. جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے اسٹوڈنس (جس میں گزلز بھی شامل تھی) پر پولس کا قہر جمہوریت کے قتل عام سے یاد کیا جائے گا. مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کے لئے مودی سرکار ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہیں. کئی بار کھلے لفظوں میں وزیراعظم مودی اور امیت شاہ اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں. شہر مالیگاؤں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی معاملے میں احتجاج کی بات آتی ہیں تو ہمارا شہر اس میں سب سے آگے رہتا ہے. مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کو تحریکوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے. گذشتہ دنوں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی جانب سے ایک کامیاب احتجاج درج کرایا ہے. جامعہ ملیہ یونیورسٹی کی بیٹیوں کی دلیری اور قربان جانے کے جذبے کے تحت شہر کی خواتین نے این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایک تاریخ ساز احتجاج کا ارادہ مرحوم ساتھی بلند اقبال کی تشکیل کردہ دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا ہے. خواتین 6 جنوری 2020 کو شہر کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ جامعتہ الصالحات سے ایک ریلی کا انعقاد کررہی ہیں، تاکہ حکومت کو احتجاج کر کے بتاسکیں کہ جمہوری ہندوستان میں ہٹلر شاہی اور تانا شاہی نہیں چلے گی.
اس ضمن میں شہر کے مختلف شعبہ سے وابستہ خواتین نے اُردو میڈیا سینٹر پر جنتادل سیکولر کی کارپوریٹر شان ہند کی قیادت میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا. شان ہند کے مطابق خواتین کا یہ احتجاج مکمل طور پر غیر سیاسی ہوگا. چونکہ این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پورے ہندوستان سے احتجاج کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے. مالیگاؤں میں بھی اس کی شروعات ہوچکی ہے، ہندوستان میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے گئے قانون کے مطابق ملک کے تمام لوگ اپنے اپنے مذہب پر رہ کر زندگی گزار رہے ہیں لیکن مودی سرکار اس قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ہماری مذہبی آزادی، فکری آزادی، معاشی آزادی پر ضرب لگارہی ہے، فرقہ پرستوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مرحوم ساتھی بلند اقبال نے دستور بچاؤ کمیٹی بنائی تھی. دستور کی حفاظت کرنے کے لئے، اسی دستور بچاؤ کمیٹی کے بینر تلے مختلف فیلڈ میں اپنی کامیابی کے جوہر دکھانے والی خواتین جن میں ڈاکٹر، ٹیچر، آنگن واڑی خواتین، کارپوریٹرس اور پریس رپورٹر کا شمار ہیں. یہ خواتین اپنا احتجاج درج کرانا چاہتی ہیں. اس طرح کی تفصیلات ایک پریس کانفرنس سے شان ہند نہال احمد نے دی. انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کے مختلف شعبہ میں کام کرنے والی خواتین کو آگے آنا چاہیے جامعہ کی دو مسلم طالبہ کے کردار کو اجاگر کرنے انہیں مالیگاؤں لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں 6 جنوری کو خواتین کی ایک بڑی ریلی شہر کے عالم دین اور جمعیت العلماء کے صدر مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں جامعتہ الصالحات سے نکلے گی، جس میں شہر کی تمام خواتین کو شامل کیا جائے گا، اس کے لئے الگ الگ سطح پر کوششیں کی جارہی ہے. ہماری تحریک مولانا عمرین رحمانی صاحب کی تحریک کو سپورٹ کریگی ہم سب پارٹی کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور دستور کی حفاظت کریں اس پریس کانفرنس میں شان ہند نہال احمد، ایڈوکیٹ ویدہی بگیرت، ایڈوکیٹ شبینہ، عتیق احمد، ڈاکٹر سعدیہ، فاطمہ دلارچراغ پرائمری، آصفہ آپا جمہور ہائی اسکول، غزالہ آپا ٹی ایم اسکول، صبیحہ مزمل بفاتی، سعدیہ لیئق احمد حاجی کارپوریٹر، نسرین الطاف کارپوریٹر، ڈاکٹر آصفہ سمیت ٹیچر، ڈاکٹر کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی.

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com