Connect with us
Monday,01-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں بند ضد فی صد کامیاب. این آر سی اور کین کے خلاف اہلیان مالیگاؤں کا تاریخ ساز پرامن احتجاج

Published

on

(وفا ناہید)
آہن آر سی اور سی اے اے کو خلاف پورے ملک سے احتجاج جاری ہے. آج 19 دسمبر 2019 بروز جمعرات کو مسجدوں میناروں کے شہر مالیگاؤں نے بھی اپنا پرزور احتجاج درج کرایا. آہن گروں کے یہ شہر مسلم اکثریتی شہر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے. جس انگریزوں کو ملک سے بھگانے کے لئے تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے لوگ متحد ہوگئے تھے تب انگریز ملک چھوڑ کر بھاگے تھے. یہی صورتحال آج پچھلے ہفتے بھر سے پورے ہندوستان میں نظر آرہی ہیں. دارالحکومت دہلی میں گذشتہ دنوں جامعہ کے طلبا ء کے ساتھ جو کچھ ہوا, اس نے ممبئی بیسٹ بیکری احتجاج اور جلیان والا باغ کے قتل عام کی یادیں تازہ کردیں. پورے ہندستان کے مسلمانوں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف میدان عمل میں ہیں . آج بروز مالیگاؤں شہر کے مسلمانوں نے بھی اس تحریک میں شامل ہوکر اپنا تاریخ ساز احتجاج درج کرایا ۔ آج صبح 10 بجے شہر کے تاریخی قلعے سے این آر سی اور کیب کو لے کر پر امن ریلی نکالی گئی جس میں شہر کے مسلمانوں نے بڑھ چرھ کر حصہ لیا اور سی اے اے کےکالے قانون کو رد کرنے کے لئے عدلیہ سے مطالبہ بھی کیا گیا. آج صبح 10 بجے شہرکے تاریخی قلعہ سے ریلی کا آغاز ہوا ۔ اس ریلی میں سبھی تنظیموں کے ساتھ ساتھ سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نیز برادران وطن نے بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور اس ریلی کے اختتام تک موجود رہے ۔ یہ ریلی شہر کی اہم شاہراوں سے گذرتے ہوئے پر امن طریقے سے قلب شہر میں موجود شہیدوں کی یادگار پر اختتام پذیر ہوئی ۔ اس ریلی میں کالے کپڑوں کے استعمال کے ساتھ ہاتھوں میں کالی فیت اور سینے پر ریجیکٹ سی اے اے کے اسٹیکرس کا بھی استعمال کیا گیا اوراس ریلی میں بی جے پی حکومت کے خلاف تنقیدی نعرے بھی لگائے گئے ۔ اس پر امن ریلی میں پولس کا سخت حفاظتی بندوبست رہا ۔ واضح رہے کہ این آر سی اور کیب کے خلاف آج مالیگاؤں بند کا اعلان بھی کیا گیا تھا. جو صد فی صد کامیاب رہا. شہر کے کاروبار مکمل طور بند نظر آئے ۔ ساتھ ہی پاورلوم مالکان نے بھی اپنی صنعت بند رکھ کر اس احتجاج میں شرکت کی . یہاں تک کہ شہر کی چھوٹی دکانیں بھی بند نظر آئی ۔ اس ریلی میں شہر کے مسلمانوں میں جوش و خروش دیکھا گیا. آج کا یہ احتجاج دستورہند بچاؤ کمیٹی کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا. دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی آواز پر آج دینی و صنعتی شہر مالیگاؤں کا مکمل پر طور پر چکہ جام رہا۔ اس بند میں سیاسی، سماجی، فلاحی، تعلیمی و دیگر شعبہ جات نے بھرپور حصہ لیا۔ سروے کے مطابق گوٹھان سو فیصد بند رہا۔ مضافات وغیرہ دھیرے دھیرے بند میں شامل ہوتے گئے.آج کے اس مالیگاؤں بند میں شہر کی کئی اسکولیں اور دینی مدارس و مکاتب بھی بند تھے . اس کے علاوہ تانبا کانٹا، گڑ بازار سردار مارکیٹ قدوائی روڈ محمد علی روڈجیسے اہم ترین بازاری و کاروباری علاقے مکمل طور پر بند رہے. اس کے علاوہ جھونپڑپٹی علاقہ کسمبا روڈ، عائشہ نگر مین روڈ، آزاد نگر مین روڈ، رونق آباد مین روڈ کے بازاری علاقے صبح سے ہی بند رہے۔ شہر کی عوام نے ایک دن قبل ہی ضروریات زندگی کی اشیاء محفوظ کر لی تھی۔ اس تناظر میں شہر کے تمام ادارے، کلبوں ، بزموں کے ساتھ نئی نسل کے نوجوانوں میں کافی جوش وخروش دیکھا گیا۔ مودی سرکار کے کالے قانون (بل) کے خلاف عوام میں غصہ تھا ۔ ایک اندازے کے مطابق ہزاروں افراد نے جلوس میں معیاری نعرے بازی کی اور کالی فیت کا استعمال بھی کیا۔ جیسے جیسے ریلی کا قافلہ بڑھتا گیا۔ عوام الناس گھروں سے نکل کر ریلی میں شرکت کرتے رہے اور صبح 10 بجے تک مکمل طور پر بند میں شامل ہو گئے ۔ صبح سے ہی کارپوریشن کے سامنے تاریخی قلعہ کے پاس عوامی سروں کا ایک ٹھاٹھیں سمندر جمع ہونا شروع ہوگیا تھا ۔ سب سے پہلے شہر کے یوسف الیاس، یوسف سیٹھ نیشنل والے, مولانا عبدالقیوم قاسمی، صوفی غلام رسول قادری، ڈاکٹر سعید فیضی و دیگر سرکردہ افراد نے ماحول سازی کی شروعات کر دی تھی. اس درمیان میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی اپنے فرزند کے ساتھ تشریف لائے ۔ تھوڑی ہی دیر میں دستور ہند بچاؤ کمیٹی کے روح رواں مولانا عمرین محفوظ رحمانی اپنے مداحوں کے ساتھ جلوہ افروز ہوئے۔ اس درمیان میں عوامی ہجوم میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا ۔ قلعہ علاقے سے نریندرمودی کا پتلا بھی جلوس میں دیکھا گیا۔ شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں ترنگا لیے ہوئے تھے اور مودی سرکار کے کالے قانون این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی ۔ جیسے جیسے جلوس آگے بڑھتا گیا۔ عوامی ہ

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ ممبئی بے حال حالات بدتر، مظاہرین کی ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ، ریلوے بھی الرٹ، بی ایم سی کی مظاہرین کو خصوصی سہولیات

Published

on

CSMT

‎ ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی میں سڑکوں پر ٹریفک نظام درہم برہم ہے اور یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرین کی بھیڑ ہونے کے سبب عام مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر تحریک پر ریلوے نے بھی خصوصی انتظامات کئے ہیں. ریلوے پولس کمشنر ایم راکیش نے کہا کہ مراٹھا مورچہ کے سبب ریلوے اسٹیشن اور سی ایس ٹی پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں, اتنا ہی نہیں ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے اور مراٹھا مورچہ کے مظاہرین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو آمدورفت کے لیے جگہ فراہم کرے تاکہ عام مسافروں کو کوئی دشواری نہ ہو۔

‎ ممبئی آزاد میدان و اطرافی علاقے میں 1000 سے زائد صفائی کارکن کام بی ایم سی نے تعینات کئے ہیں۔ ‎ جیٹنگ، سکشن پلانٹس 400 بیت الخلا صاف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، 1500 پلاسٹک بیگز کی تقسیمبیت ,‎ہزاروں احتجاجیوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن آزاد میدان کے علاقے میں احتجاج کرنے والے بھائیوں کو بلاتعطل شہری خدمات فراہم کرتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آزاد میدان اور علاقے میں جاری احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کو بلاتعطل شہری خدمات جیسے پینے کا پانی، صفائی، طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، فائر بریگیڈ اور صحت کے محکموں کی افرادی قوت کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ صفائی کے لیے، میونسپل کارپوریشن کے ہر شعبہ (وارڈ) سے کم از کم 30 ملازمین اور سپروائزر آج (1 ستمبر 2025) آزاد میدان اور آس پاس کے علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

تمام ملازمین احتجاج کی جگہ اور پورے علاقے کی مسلسل صفائی کر رہے ہیں۔ علاقے میں صفائی برقرار رکھنے کے لیے مظاہرین کو 1500 صفائی کے تھیلے (ڈسٹ بن بیگ) بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان صفائی کے تھیلوں میں کچرا پھینکنے کی مسلسل اپیل ہے۔ ‎احتجاجیوں کی سہولت کے لیے بڑی تعداد میں بیت الخلاء کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیت الخلاء کی تعداد بھی بڑھا کر 400 کردی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تمام بیت الخلاء کی مسلسل صفائی کی جارہی ہے۔ احتجاجی مقام پر 350 موبائل (پورٹ ایبل) اور 50 بیت الخلاء کو صاف کرنے کے لیے 5 سکشن اور جیٹنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ احتجاج میں شریک بھائیوں سے بھی اپیل کر رہی ہے کہ وہ ان بیت الخلاء کو صاف ستھرا اور دوسروں کے استعمال کے لیے موزوں رکھنے میں تعاون کریں۔

‎احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن علاقے کے انتظامی محکموں (وارڈوں) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے صفائی کارکنان کو صفائی مہم کے لیے احتجاج کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ 29 اگست 2025 سے، ایک ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاجی مقام اور علاقے میں صفائی کی خدمت میں حصہ لیا۔ کیڑوں اور مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گراؤنڈ ایریا میں مسلسل فیومیگیشن کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے کل 6 ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد میدان اور قریبی علاقوں میں جراثیم کش پاؤڈر (آئیزول پاؤڈر) کا اسپرے کیا گیا ہے۔

‎احتجاج کے مقام پر بڑی تعداد میں موجود مظاہرین کی سہولت کے لیے آزاد میدان کے علاقے میں 24 گھنٹے طبی امداد کا کمرہ کام کر رہا ہے۔ ہزاروں مظاہرین اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ کل 31 اگست 2025 کو 577 مریضوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا۔ کچھ مریضوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر مزید طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال بھی بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایڈ روم کے لیے ادویات کا وافر ذخیرہ بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ موجودہ بارش کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاجیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی علامت کو نظر انداز کیے بغیر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

میونسپل کارپوریشن نے مظاہرین کے استعمال کے لیے پینے کے پانی کے لیے 25 ٹینکرز دستیاب کرائے ہیں۔ قریبی فلنگ سٹیشن سے ٹینکرز بھر کر فوری اور انتھک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ‎وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کو دیکھتے ہوئے آزاد میدان میں اب تک پانچ ٹرک بجری ڈالی جا چکی ہے تاکہ زمین پر کیچڑ نہ بن سکے اور سڑک کو ہموار کیا جا سکے۔ ممبئی آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر جے جے جنکشن سے بیسٹ کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے جے جے بریج اور نیچے سے بیسٹ کا گزر دشوار گزار تھا اس لیے بیسٹ خدمات پوری طرح سے صبح سے بند تھی۔ سڑکیں جام ہے اور مظاہرین سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی نظر آئے ہیں ممبئی میں مظاہرین کے سبب عام شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com