Connect with us
Monday,23-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں بند ضد فی صد کامیاب. این آر سی اور کین کے خلاف اہلیان مالیگاؤں کا تاریخ ساز پرامن احتجاج

Published

on

(وفا ناہید)
آہن آر سی اور سی اے اے کو خلاف پورے ملک سے احتجاج جاری ہے. آج 19 دسمبر 2019 بروز جمعرات کو مسجدوں میناروں کے شہر مالیگاؤں نے بھی اپنا پرزور احتجاج درج کرایا. آہن گروں کے یہ شہر مسلم اکثریتی شہر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے. جس انگریزوں کو ملک سے بھگانے کے لئے تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے لوگ متحد ہوگئے تھے تب انگریز ملک چھوڑ کر بھاگے تھے. یہی صورتحال آج پچھلے ہفتے بھر سے پورے ہندوستان میں نظر آرہی ہیں. دارالحکومت دہلی میں گذشتہ دنوں جامعہ کے طلبا ء کے ساتھ جو کچھ ہوا, اس نے ممبئی بیسٹ بیکری احتجاج اور جلیان والا باغ کے قتل عام کی یادیں تازہ کردیں. پورے ہندستان کے مسلمانوں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف میدان عمل میں ہیں . آج بروز مالیگاؤں شہر کے مسلمانوں نے بھی اس تحریک میں شامل ہوکر اپنا تاریخ ساز احتجاج درج کرایا ۔ آج صبح 10 بجے شہر کے تاریخی قلعے سے این آر سی اور کیب کو لے کر پر امن ریلی نکالی گئی جس میں شہر کے مسلمانوں نے بڑھ چرھ کر حصہ لیا اور سی اے اے کےکالے قانون کو رد کرنے کے لئے عدلیہ سے مطالبہ بھی کیا گیا. آج صبح 10 بجے شہرکے تاریخی قلعہ سے ریلی کا آغاز ہوا ۔ اس ریلی میں سبھی تنظیموں کے ساتھ ساتھ سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نیز برادران وطن نے بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور اس ریلی کے اختتام تک موجود رہے ۔ یہ ریلی شہر کی اہم شاہراوں سے گذرتے ہوئے پر امن طریقے سے قلب شہر میں موجود شہیدوں کی یادگار پر اختتام پذیر ہوئی ۔ اس ریلی میں کالے کپڑوں کے استعمال کے ساتھ ہاتھوں میں کالی فیت اور سینے پر ریجیکٹ سی اے اے کے اسٹیکرس کا بھی استعمال کیا گیا اوراس ریلی میں بی جے پی حکومت کے خلاف تنقیدی نعرے بھی لگائے گئے ۔ اس پر امن ریلی میں پولس کا سخت حفاظتی بندوبست رہا ۔ واضح رہے کہ این آر سی اور کیب کے خلاف آج مالیگاؤں بند کا اعلان بھی کیا گیا تھا. جو صد فی صد کامیاب رہا. شہر کے کاروبار مکمل طور بند نظر آئے ۔ ساتھ ہی پاورلوم مالکان نے بھی اپنی صنعت بند رکھ کر اس احتجاج میں شرکت کی . یہاں تک کہ شہر کی چھوٹی دکانیں بھی بند نظر آئی ۔ اس ریلی میں شہر کے مسلمانوں میں جوش و خروش دیکھا گیا. آج کا یہ احتجاج دستورہند بچاؤ کمیٹی کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا. دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی آواز پر آج دینی و صنعتی شہر مالیگاؤں کا مکمل پر طور پر چکہ جام رہا۔ اس بند میں سیاسی، سماجی، فلاحی، تعلیمی و دیگر شعبہ جات نے بھرپور حصہ لیا۔ سروے کے مطابق گوٹھان سو فیصد بند رہا۔ مضافات وغیرہ دھیرے دھیرے بند میں شامل ہوتے گئے.آج کے اس مالیگاؤں بند میں شہر کی کئی اسکولیں اور دینی مدارس و مکاتب بھی بند تھے . اس کے علاوہ تانبا کانٹا، گڑ بازار سردار مارکیٹ قدوائی روڈ محمد علی روڈجیسے اہم ترین بازاری و کاروباری علاقے مکمل طور پر بند رہے. اس کے علاوہ جھونپڑپٹی علاقہ کسمبا روڈ، عائشہ نگر مین روڈ، آزاد نگر مین روڈ، رونق آباد مین روڈ کے بازاری علاقے صبح سے ہی بند رہے۔ شہر کی عوام نے ایک دن قبل ہی ضروریات زندگی کی اشیاء محفوظ کر لی تھی۔ اس تناظر میں شہر کے تمام ادارے، کلبوں ، بزموں کے ساتھ نئی نسل کے نوجوانوں میں کافی جوش وخروش دیکھا گیا۔ مودی سرکار کے کالے قانون (بل) کے خلاف عوام میں غصہ تھا ۔ ایک اندازے کے مطابق ہزاروں افراد نے جلوس میں معیاری نعرے بازی کی اور کالی فیت کا استعمال بھی کیا۔ جیسے جیسے ریلی کا قافلہ بڑھتا گیا۔ عوام الناس گھروں سے نکل کر ریلی میں شرکت کرتے رہے اور صبح 10 بجے تک مکمل طور پر بند میں شامل ہو گئے ۔ صبح سے ہی کارپوریشن کے سامنے تاریخی قلعہ کے پاس عوامی سروں کا ایک ٹھاٹھیں سمندر جمع ہونا شروع ہوگیا تھا ۔ سب سے پہلے شہر کے یوسف الیاس، یوسف سیٹھ نیشنل والے, مولانا عبدالقیوم قاسمی، صوفی غلام رسول قادری، ڈاکٹر سعید فیضی و دیگر سرکردہ افراد نے ماحول سازی کی شروعات کر دی تھی. اس درمیان میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی اپنے فرزند کے ساتھ تشریف لائے ۔ تھوڑی ہی دیر میں دستور ہند بچاؤ کمیٹی کے روح رواں مولانا عمرین محفوظ رحمانی اپنے مداحوں کے ساتھ جلوہ افروز ہوئے۔ اس درمیان میں عوامی ہجوم میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا ۔ قلعہ علاقے سے نریندرمودی کا پتلا بھی جلوس میں دیکھا گیا۔ شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں ترنگا لیے ہوئے تھے اور مودی سرکار کے کالے قانون این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی ۔ جیسے جیسے جلوس آگے بڑھتا گیا۔ عوامی ہ

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com