Connect with us
Wednesday,15-October-2025

(جنرل (عام

حب الوطنی کا ثبوت آپ کودینا ہوگا، کہ ہماری قربانیاں توتاریخ کے اوراق میں سنہرے حرفوں میں قید ہیں

Published

on

وفا ناہید
آج شہر میں جامعہ کے بے گناہ اور نہتے طلباء پر پولس کی جانب سے ظلم وبربریت کا جو ننگا ناچ کل سے جاری ہیں. کس طرح پولس نے کیمپس میں گھس کر طالبات پر بھی لاٹھی چارج کیا پوری یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ کی. ساتھ ہی آنسو گیس کے گولے داغے. پولس کی اس جارحانہ کاروائی میں کتنے طلباء زخمی ہوئے، کچھ اساتذہ کے مطابق کتنے طلباء اب بھی لاپتہ ہے. ان معصوم بے گناہوں کا قصور کیا تھا کہ پولس نے ظلم وبربریت کا دہانہ ان معصوموں پر کھول دیا. اتنا ہی بسوں میں آگ لگا کرانہیں جلایا گیا اوراس کا الزام بھی ان بے گناہوں کے سر منڈھ دیا گیا. جامعہ کے ان طلباء کا قصور یہ تھا کہ وہ ہٹلر شاہی مودی سرکار کے راج میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف اپنا خاموش اور پرامن احتجاج درج کرا رہے تھے. جس کی وجہ سے مودی سرکار کے چاروں پائے ہل گئے تھے. ان طلباء کے خاموش احتجاج میں مودی حکومت کو اپنی شکست صاف نظر آرہی تھی. تب پھر کی تھا. ان کی آواز کو دبانے کے لئے پولس کا سہارا لیا گیا مگر کیا یہ تانا شاہی سرکار بھول گئی کہ اسپرنگ کو جتنی شدت سے دبایا جاتا ہے وہ اتنی ہی شدت سے پلٹ کر آتی ہے. مودی حکومت بھول گئی کہ وقت نے بڑے بڑے جابر اور ظالم ہٹلر کو نہیں بخشا تو یہ کس کھیت کی مولی ہے. کل جامعہ میں جو کچھ بھی ہوا وہ نہایت افسوسناک ہے. جمہوری ملک میں یہ جمہوریت کا سرعام قتل ہے. جو مسلسل مودی سرکار کررہی ہیں. ارے مسلمانوں سے ان کی حب الوطنی کا ثبوت مانگنے والے تم کون ہو ؟ مسلمانوں نے اس دیش کے لئے کو کچھ کیا ہے. وہ تاریخ کے اوراق میں سنہرے الفاظ میں قید ہے. تم تو اس ملک کے وہ سیاہ داغ ہو جسے بتاتے ہوئے ہمیں شرم محسوس ہوگی. اس ملک کو ہمارے اجدادحب برٹش گورنمنٹ سے آزاد کراسکتے ہیں تو ہم میں اتنی طاقت ہے کہ تم جیسے وقت کے فرعونوں سے ہم اس ملک کو بچا لیں گے. مسلسل مسلمانوں کے صبر وضبط کا امتحان لیا گیا. کبھی گئو رکھشا کے نام پر، کبھی لو جہاد، گھر واپسی تو کبھی طلاق ثلاثہ بل کے نام پر شریعت میں مداخلت کر کے اس کے بعد بھی تمہارا خون ٹھنڈا نہیں ہوا تو مسلمانوں کی مآب لنچنگ نہیں پولیٹیکل مرڈر کرکے انہیں اپنے ہی گھر میں خوفزدہ کیا گیا. جب بات یہاں بھی نہیں بنی تو این آر سی کے نام سے ڈرایا گیا. اب این آر سی کو چھوڑ کر تم شہریت تعلیمی بل اٹھا لائے. جس میں واضح طور پر مسلمانوں کا نام چھوڑ کر تمام مذاہب کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا. ارے تم کیا ہم سے دستاویز مانگو گے؟ یہ ملک ہمارا ہے. اس کی مٹی ہمارے اجداد کے خون سے لالہ زار ہیں. تم قربانی کی بات کرتے ہو. قربانی کا مطلب پتہ ہے. اس ملک کی ایک ایک اینٹ پر ہمارے اجداد کا نام لکھا ہے. یہ ہمارا اپنا گھر ہے. ہمارا اپنا ہندوستان. جس وقت دیش پر انگریز حکمرانی کررہے تھے. اس ملک کو اپنا غلام بنالیا تھا. اس وقت تم نے اس ملک کے لئے کیا کیا تھا. اب تم ہمیں ثبوت دونگے. اپنی حب الوطنی ثابت کروں گے. ورنہ اس ملک کے غداروں میں تمہارا نام تو پہلے سے شامل ہے. اب ہم کوئی ثبوت نہیں دیں گے. نا بار بار اپنی قربانیوں کو دہرائیں گے کیونکہ ہماری قربانیوں کی گواہ اس دیش کی مٹی ہے. جس میں ہمیں مرنے کے بعد مل جانا ہے. ہماری حب الوطنی کا ثبوت تاریخ کے اوراق ہیں. جسے کوئی بدل نہیں سکتا. مسلمانوں کو مت للکارو. کیونکہ اگر مسلمان اپنے پر آگئے تو تمہاری حکومت کا تختہ پلٹ کر تمہیں جہنم رسید کر دیں گے. ہمارے اجداد سے روم اور فارس کی بڑی بڑی طاقتیں کانپتی تھیں. اس لئے سنبھل جاؤ اگر 5 سال پورے کرنے ہیں تو شہریت تعلیمی بل واپس لے لو. ورنہ 1947 کی جنگ آزادی کے بعد اس ملک کو فرقہ پرست زعفرانی طاقتوں سے آزاد کرانے کے لئے ایک اور جنگ انتظار کر رہی ہے.

(جنرل (عام

یکے بعد دیگرے آٹھ سکیمیں بند کر دی گئیں۔ کیا لاڈکی بہن اسکیم کو بحران کا سامنا کرنا پڑے گا؟ جانئے “لاڈلا بھائی” ایکناتھ شندے نے کیا کہا۔

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی زبردست جیت کے پیچھے چیف منسٹر کی ماجھی لاڈکی بہن یوجنا (لاڈلی بہن یوجنا) کو ایک بڑا عنصر سمجھا جاتا تھا۔ مہایوتی کے حق میں خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا تھا، لیکن جس طرح سے شندے کے دور میں شروع کی گئی اسکیموں کو گزشتہ ایک سال میں ریاست میں بند کردیا گیا ہے، اس کے بعد لاڈکی بہنا یوجنا کے مستقبل پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس طرح کے خدشات نہ صرف اپوزیشن لیڈر بلکہ حکومتی وزراء بھی ظاہر کر رہے ہیں۔ چھگن بھجبل نے ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے لیے فنڈز کی کمی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس اسکیم کو بند کرنا پڑے گا۔ اب ڈپٹی سی ایم شندے نے کہا ہے کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات منگل کو اجیت پوار کی موجودگی میں کہی۔

اپوزیشن کا الزام ہے کہ مہاراشٹر حکومت کا خزانہ ‘وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہن’ (لاڈلی بہن) اسکیم کی وجہ سے خالی ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہت سی اہم اسکیمیں کاغذوں تک ہی محدود رہ گئی ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت ایک ایک کر کے ایک ناتھ شندے کی قیادت والی پچھلی حکومت کے دور میں شروع کی گئی کئی منافع بخش اسکیموں کو بند کر رہی ہے۔ شیو سینا یو بی ٹی لیڈر اور مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے سابق لیڈر امباداس دانوے نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عام آدمی کو فائدہ پہنچانے والی اسکیموں کو بند کرکے، فڑنویس حکومت اپنے ہی اتحادیوں کے فیصلوں کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

یہ سکیمیں بند کر دی گئی ہیں۔
آنند کا شیدھا
میرا خوبصورت سکول بند ہے۔
1 روپے میں فصل کی بیمہ
صفائی مانیٹر
1 ریاست، 1 وردی
ایک پیارے بھائی کے لیے اپرنٹس شپ
یوجن دوت اسکیم بند ہے۔
چیف منسٹر یاترا درشن اسکیم

سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ مراٹھواڑہ میں شدید سیلاب نے حکومت کے مالی وسائل کو تنگ کر دیا ہے۔ نتیجتاً لاڈلی بھین یوجنا کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔ منگل کو، شندے نے کہا کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا، جب کہ کانگریس پارٹی نے کسانوں کے پیکج اور لاڈلی بہن کو ملنے والے 2,100 کے معاملے پر مہایوتی حکومت سے سوال کیا۔ کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ حکومت دونوں ہی معاملات میں گمراہ کر رہی ہے۔ لاڈلی بہن یوجنا نے مہاراشٹر میں ایک سال مکمل کر لیا ہے۔ اسکیم سے نا اہل استفادہ کنندگان کو ہٹانے کے لیے ریاست بھر میں ای-کے وائی سی کا انعقاد کیا جا رہا ہے، لیکن اس سے ان خواتین کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں جن کے شوہر ان کے والد کے بعد انتقال کر چکے ہیں۔ نئی ہدایات میں شوہر یا والد کا آدھار کارڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دیوالی 2025: دادر، کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ میں خریداری کرنے پر ٹریفک کو چھوڑنے کے لیے میٹرو 3 لیں۔

Published

on

جیسے ہی ممبئی میں تہوار کا رش شروع ہوتا ہے، ممبئی ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہموار اور بھیڑ سے پاک سفر کے لیے میٹرو 3 ایکوا لائن کا استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک اہم ٹریول ایڈوائزری شیئر کی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، محکمے نے ممبئی والوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک کی خرابی سے بچیں اور نئے آپریشنل میٹرو 3 روٹ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، جو شہر بھر کے بڑے شاپنگ ہب کو جوڑتا ہے۔ پوسٹ میں لکھا تھا، “یہ پری فیسٹیو سیزن، @ممبئی میٹرو3 ایکوا لائن کے ساتھ رش کو مات دیں! دادر اور کرافورڈ مارکیٹ جیسے اپنے پسندیدہ شاپنگ مقامات پر تیز، ٹھنڈی، اور بھیڑ سے پاک سواری کا لطف اٹھائیں۔ ہوشیار سفر کریں۔ خوش خریداری کریں۔ میٹرو 3 ایکوا لائن کی سواری کریں۔” دیوالی کی خریداری زوروں پر ہونے کے ساتھ، کرافورڈ مارکیٹ، کلبا دیوی، اور دادر جیسے روایتی بازاروں میں بہت زیادہ ہجوم اور ٹریفک کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ میٹرو 3 ایکوا لائن ان ہاٹ اسپاٹس تک قریبی اسٹیشنوں، شیواجی پارک اور سدھی ونائک اسٹیشنوں کے ذریعے دادر اور کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ کے لیے سی ایس ایم ٹی تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔

حکام نے کہا کہ نجی گاڑیوں یا ٹیکسیوں کے بجائے میٹرو کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ وسطی علاقوں میں ٹریفک کی کثافت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ ممبئی کی سڑکوں پر تہوار کی مدت کے دوران گاڑیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا، خاص طور پر بازار والے بھاری علاقوں میں۔ ٹریفک پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے “ہوشیار سفر کریں اور محفوظ رہیں”۔ انہوں نے مسافروں کو یہ بھی یاد دلایا کہ پرہجوم بازاروں کے قریب پارکنگ محدود ہو سکتی ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ تاخیر سے بچنے کے لیے اپنے سفر کا پہلے سے منصوبہ بنائیں۔ نئی افتتاحی میٹرو 3 ایکوا لائن، جو جنوبی اور وسطی ممبئی کے اہم حصوں کو جوڑتی ہے، پہلے ہی روزمرہ کے مسافروں کے لیے ایک مقبول متبادل بن چکی ہے۔ ایئر کنڈیشنڈ آرام، کم سفری وقت، اور قابل اعتماد رابطے کے ساتھ، یہ تیزی سے شہر کی جدید ترین سفری لائف لائن ثابت ہو رہا ہے، خاص طور پر تہوار کے رش کے دوران۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گڈچرولی : ہتھیاروں کے ساتھ اہم کمانڈر بھوپتی عرف سانو اور 60 ماؤنوازوں کی خودسپردگی کے بعد نکسلیوں کو جھٹکا، سرکار پر اعتماد بحال : دیویندر فڑنویس

Published

on

devender

ممبئی مہاراشٹر میں ماؤنوازوں کا خاتمہ عنقریب ہے گڈ چرولی میں کئی دلم میں فعال اہم ماؤنواز وینو گوپال مالوجو عرف بھوپتی عرف سونو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خودسپردگی کی ہے گڈ چرولی پولیس کے سامنے 60 ماؤنوازوں میں خودسپردگی کی ہے جو مہاراشٹر پولیس کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ریاست کے گڈ چرولی علاقہ میں نکسلیوں کا صفایا ہوچکا ہے اور کئی ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی ہے اور وہ راہ راست پر آکر معمولات زندگی پر لوٹ آئے ہیں ان کا اعتماد دستور ہند اور انتظامیہ پر بحال ہوا ہے یہ انتہائی خوش بختی ہے کہ ریاست سے نکسلیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے عنقریب جو ایسے 10 سے 15 ماؤنوازوں جنگلوں میں روپوش ہے وہ بھی خودسپردگی کریں گے انہوں نے کہا کہ بھوپتی نے خودسپردگی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے پولیس رابطے میں تھے اور پھر اس نے یہ تمنا ظاہر کی تھی کہ وہ میرے ہاتھوں خودسپردگی کرنا چاہتا ہے تو میں نے کہا کہ میں جنگل میں بھی جانے کو تیار ہو لیکن بھوپتی کو یہاں لایا گیا اور آج بھوپتی نے خودسپردگی کی ہے, یہ ایک بڑی کامیابی ہے, مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں سے نکسلی اب غیر مستحکم اور کمزور ہوچکے ہیں. اس لئے کئی نکسلیوں نے اس سے قبل بھی خودسپردگی کی ہے۔

فڑنویس نے کہا ہے کہ سرخ دہشت کا خاتمہ ہوچکا ہے. گڈ چرولی کے اطراف کی سرحدوں سے بھی نکسلیوں کی خودسپردگی یقینی ہے جھارکھنڈ، چھتس گڑھ، کرناٹک، دیگر سرحدوں سے بھی ماؤ نوازوں پر جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے اس سے ماؤ نواز بہت حد تک یا تو خودسپردگی کر چکے ہیں یا پھر نکسل واد سے توبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا نکسلیوں سے پاک بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بھوپتی ایک ایسا ماؤ نواز تھا جو ماؤنوازوں کا تخیل ریڑھ کی ہڈی اور آئیڈلوجی نظریہ تھا اب کی خودسپردگی سے پولیس کی کارروائی کو مزید تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس کی ڈی جی پی رشمی شکلا سمیت تمام اعلی افسران اور نکسل آپریشن میں شامل افسران کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ماؤ نوازوں کی کمر ٹو ٹ گئی ہے۔ فڑنویس نے بتایا کہ نکسلیوں پر 6 کروڑ روپے کا انعام بھی تھا اور اب یہ ماؤ نواز کو راہ راست پر لایا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com