Connect with us
Tuesday,15-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولس فائرنگ اور تشدد ڈکٹیٹرشپ کی بدترین مثال

Published

on

(عطاء الرحمٰن)
مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے کہا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں پولس نے جس طرح کی پر تشدد کارروائی کی ہے اور فائرنگ کرکے درجنوں طلبہ و طالبات کو زخمی کیا ہے یہ بھارت جیسے سیکولر ملک کے لیے ایک بدنما داغ ہے۔ کیب کے خلاف احتجاج کرنا ملک کے باشندوں کا قانونی اور جمہوری حق ہے جسے ان سے کسی بھی قیمت پر چھینا نہیں جاسکتا۔ یہ ہٹلر شاہی بل جس طرح ملک کے باشندوں پر مسلط کیا گیا ہے وہ آئین اور دستور کے خلاف ہے اور من مانی طریقے پر ظلم وستم کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے کیب کے خلاف پورے ملک کے میں احتجاج کیا جارہا ہے اور اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے۔ دہلی میں کیے جانے والے مظاہرے بھی اسی احتجاج کا حصہ ہیں۔ ایک جمہوری ملک میں جمہوری طریقے پر اگر گورنمنٹ کے کسی اقدام یا اس کی جانب سے لائے گئے کسی قانون کی مخالفت جاتی ہے یا اس کے سلسلے میں کوئی احتجاج کیا جاتا ہے تو اسے برداشت کیا جانا چاہیے اور بزور طاقت ایسے احتجاج کو کچلنے کی کوشش کرنا اور ملک کے باشندوں کی آواز کو دبانا غیر آئینی اور غیر جمہوری قدم ہے اور یہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ و طالبات نے جس عزم ،عزیمت، جرأت اور ہمت کا ثبوت دیا ہے اور ملک کے جن جن حصوں سے اس قانون کے خلاف آواز اٹھائی گئی ہے اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے غیر مسلم بھائیوں نے جس طرح اس قانون کو غیر دستوری قرار دیا ہے وہ ہر طرح سے لائق ستائش قدم ہے۔ ہمارا یہ احساس ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت فرقہ وارانہ فضا کو گرم کرنے اور ووٹ بینک کو پکا کرنے کے لیے یہ قانون لایا گیا ہے، اور اس کے پیچھے بہت ہی خطرناک اور زہریلی ذہنیت کار فرما ہے اب جب کہ اس قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج منظم ہورہے ہیں تو گورنمنٹ طاقت و قوت کے ذریعے اور پولس فورس کو استعمال کرکے اسے دبانا چاہتی ہے۔ حکومت وقت کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس کا یہ طرز عمل خود اس کے لیے نقصاندہ ثابت ہوگا۔ حکومت وقت سے ہمارا یہ صاف صاف کہنا ہے کہ وہ آگ سے کھیلنے کی کوشش نہ کرے کہ اس میں خود اس کے ہی ہاتھ جلے گے۔ اب وقت آچکا ہے کہ باشندگان ملک اس ظلم اور بربریت کے خلاف اٹھنے والی آواز کو مضبوط کریں اور یک جٹ ہوکر اس قانون کو مسترد کریں۔ جامعہ ملیہ کے طلبہ و طالبات نے اپنے خون کی جو قربانی دی ہے وہ ہرگز رائیگاں نہیں جائے گی، زمین پر پانی نہیں لہو بہا ہے جو اپنا رنگ اور اثر دکھا کر رہیگا۔ یہ حکومت کی خام خیالی ہے کہ طاقت کے زور سے اس سیلاب کو روکا جاسکتا ہے۔ اس نازک اور حساس وقت میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے انصاف پسند لوگوں کو بھی آگے آنا چاہیے اور اس قانون کی بھرپور مخالف کرنی چاہیے اور جامعہ ملیہ میں ہونے والے اقدام کی مذمت کرنی چاہیے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

یوسف ابراہانی کی گھر واپسی سماجواری پارٹی میں شمولیت

Published

on

Yousef-Abrahani

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کانگریس کے سنئیر لیڈر اور اسلام جمخانہ کے چیئرمین ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے کانگریس کا دامن چھوڑنے کے بعد گھر واپسی کی ہے اور قومی صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ابراہانی کے ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے, اور کہا ہے کہ مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی کو تقویت بخشنے کے لئے یوسف ابراہانی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے سماجوادی پارٹی ہی صف اول پر ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو فرقہ پرستی کا مقابلہ کرتی ہے, اس لیے یوسف ابراہانی کو پارٹی میں شامل کیا ہے مجھے امید ہے کہ ابراہانی پارٹی کی تنظیمی امور کو مستحکم کرنے میں کوشاں رہیں گے, ابھی تک یوسف ابراہانی کو پارٹی میں کوئی عہدہ تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ابو عاصم اعظمی کریں گے۔ یوسف کے فرزند شہزاد ابراہانی، زیبا ملک نے بھی پارٹی میں شمولیت کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل، دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں 25 اپریل کو کیس کی سماعت

Published

on

Soniya-&-Rahul

نئی دہلی : ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راہل اور سونیا گاندھی سے جڑی کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کرنے کے چند دن بعد یہ کارروائی کی ہے۔ ان جائیدادوں میں دہلی، ممبئی اور لکھنؤ کی اہم جائیدادیں شامل ہیں۔ ان میں قومی دارالحکومت میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع مشہور ہیرالڈ ہاؤس بھی شامل ہے۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس اوورسیز چیف سیم پترودا کے خلاف دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں شکایت درج کرائی ہے۔ چارج شیٹ میں سمن دوبے سمیت کچھ اور نام بھی ہیں۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے 9 اپریل کو داخل کی گئی چارج شیٹ کے اہم نکات کا جائزہ لیا اور 25 اپریل کو سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کی۔ اس دن، ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تفتیشی افسر عدالت کے مشاہدے کے لیے کیس ڈائری بھی پیش کریں گے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ پر کانگریس نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ‘نیشنل ہیرالڈ کے اثاثوں کو ضبط کرنا قانون کی حکمرانی کو چھپانے والا ریاستی سرپرستی والا جرم ہے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کچھ دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست اور دھمکی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تاہم کانگریس اور اس کی قیادت خاموش نہیں رہے گی۔ ستیہ میو جیتے۔’ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی جا رہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ اے جے ایل نے شائع کیا ہے۔ یہ کمپنی ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی دونوں کی کمپنی میں 38 فیصد حصہ داری ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ یہ کارروائی اے جے ایل منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ تحقیقات منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے سیکشن 8 کے تحت کی جا رہی ہیں۔ مزید یہ کہ منی لانڈرنگ (منسلک یا منجمد اثاثوں کا قبضہ) رولز، 2013 کی متعلقہ دفعات پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ان اثاثوں پر قبضہ کر سکتے ہیں جو انہوں نے منسلک یا منجمد کر رکھے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

Published

on

Hajj

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com