Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردو گھر کے کثیرالمقاصد استعمال کیلئے آصف شیخ رشید کی خدمات عیاں ہیں۔” صابر گوہر

Published

on

مالیگاؤں /پریس ریلیز /اردو کتاب میلے کی تقریب میں اردو گھر کےمتعلق نو منتخب ایم ایل اے مفتی اسماعیل کے تبصرہ پر کانگریس کے مقامی ترجمان صابر گوہر نے کہا کہ اردو گھر کی دیدہ زیب عمارت مکمل ہوچکی ہے لائبریری، کانفرنس ہال، آڈیٹوریم ، اسٹڈی سینٹر سمیت تمام ضروری امور پایۂ تکمیل تک پہونچ چکے ہیں اس کی دیکھ بھال اور نگرانی کیلئے کمیٹی کی تشکیل اور شفارش بھی روانہ کردی گئی ہے اور اس عظیم الشان عمارت کو کثیر المقاصد استعمال کے تحت ہی تعمیر کیا گیا ہے اور آصف شیخ رشید نے حزب اختلاف میں رہتے ہوئے اس کارنامہ کو انجام دیا جو اظہر من الشمس ہے واضح رہے کہ مفتی اسماعیل نے اردو کتاب میلے کی افتتاحی تقریب میں اردو گھر کےسلسلے میں کہا کہ اردو گھر کی منظوری مجلس کے صدر عبدالمالک کے میئر رہتے ہوئے حاصل ہوئی تھی جس پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ جس مقام پر اردو گھر کی عمارت تعمیر ہوئی ہے اس کی منظوری محترمہ طاہرہ شیخ رشید کی میئر شپ کے دوران حاصل کی گئی تھی، اور آصف شیخ رشید کی جدوجہد اور منصوبہ بندی سے اس مثالی عمارت کو 8,کروڑ کی لاگت سے پایۂ تکمیل تک پہونچایا گیا انہوں نے مفتی اسماعیل کو یاد دلایا کہ عبدالمالک شیخ یونس کے اقتدار میں شبیر نگر ناندیڑی اسکول کے کمپاؤنڈ میں اردو گھر کیلئے جگہ مختص کی گئی تھی لیکن خود موصوف کے رکن اسمبلی رہتے ہوئے اس سمت میں کسی بھی قسم کی پیش رفت نہیں کی جاسکی تھی اب جو عالیشان عمارت بن کر تیار ہے تو اس پر بری نظر نہ ڈالیں کیونکہ اب ریاست میں ایک مرتبہ پھر حکومت میں کانگریس کی حصہ داری ہے اور مقامی کانگریس لیڈران اپنی منصوبہ بندی کے تحت اس کو کثیر المقاصد کیلئے استعمال کرسکتے ہیں صابر گوہر نے مزید کہا کہ اردو گھر، فلائی اوور برج، ہل اسٹیشن، آئی ٹی آئی کالج اور آصف شیخ رشید کے ذریعہ کئے گئے تعمیری کام کانگریس سےمنسوب ہوچکے ہیں مفتی اسماعیل کو چاہیئے کہ ان تمام کاموں کے علاوہ شہر کو نئی تعمیرات سے روشناس کروائیں اور شہر کو نئی جہت فراہم کریں صرف گفتار کے غازی بننے کی کوشش نہ کریں ان تلخ جملوں کیساتھ کانگریس ترجمان نے پریس ریلیز جاری کی ہے

(جنرل (عام

ممبئی میں ورلی سے بی کے سی اور آرے جانے والے مسافروں کے لیے خوشخبری، میٹرو تھری کوریڈور کے دوسرے مرحلے کا معائنہ شروع، راستہ کھلنے کی امید

Published

on

Mumbai-Metro

ممبئی : ورلی سے بی کے سی یا آرے روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو اگلے 15-20 دنوں میں بڑی راحت ملنے والی ہے۔ میٹرو 3 کوریڈور کے دوسرے مرحلے کے روٹ کے کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے متعلق معائنہ کا کام پیر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ سی ایم آر ایس کی تحقیقات اگلے ہفتے میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے بعد اپریل کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں میٹرو تھری کوریڈور کا 9.6 کلومیٹر کا راستہ بھی عام مسافروں کے لیے کھل جائے گا۔ میٹرو کا ٹرائل رن گزشتہ چار مہینوں سے میٹرو تھری کوریڈور کے بی کے سی اور اچاریہ عطرے چوک کے درمیان چل رہا تھا۔ اپنے معائنہ میں، ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی ایل) نے میٹرو کے 9.6 کلومیٹر روٹ کے ساتھ نصب تمام آلات کو ٹھیک سے کام کرتے پایا۔ اس کے بعد ایم ایم آر سی ایل نے سی ایم آر ایس ٹیم کو حتمی معائنہ کے لیے مدعو کیا۔

میٹرو کے 9.6 کلومیٹر کے راستے میں 6 میٹرو اسٹیشن ہیں۔ میٹرو کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد، راہداری کے 33.35 کلومیٹر کے کل روٹ میں سے 20 کلومیٹر کے رقبے پر میٹرو سروس مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی۔ مسافر ممبئی میٹرو کے ذریعے آرے سے ورلی (آچاریہ اترے چوک) تک سفر کر سکیں گے۔ عام مسافروں کے لیے میٹرو شروع کرنے سے پہلے سی ایم آر ایس سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ سی ایم آر ایس معائنہ میں ٹریکس، اوور ہیڈ سسٹم، فائر سیفٹی، وینٹیلیشن میکانزم، ایمرجنسی ایگزٹ، اسٹیشن پر دستیاب مسافروں کی سہولیات وغیرہ کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ اس کے لیے سی ایم آر ایس کی مختلف ٹیمیں میٹرو لائن پر نصب تمام آلات کا معائنہ کرتی ہیں۔ معائنہ کے دوران اگر کوئی خرابی پائی جاتی ہے تو میٹرو انتظامیہ کو اس خرابی کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے وقت دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، سی ایم آر ایس حتمی معائنہ سروس شروع کرنے کے لئے گرین سگنل دیتا ہے.

میٹرو تھری کوریڈور کا دوسرا مرحلہ مسافروں کی سہولت کے ساتھ ساتھ انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے بھی بہت اہم ہے۔ بی کے سی کو دھاراوی سے جوڑنے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے زیر زمین میٹرو روٹ بنایا گیا ہے۔ میٹرو بی کے سی اور دھاراوی کے درمیان پانی سے تقریباً 25 میٹر نیچے چلے گی۔ دریائے مٹھی کے نیچے 915 میٹر لمبی سرنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ میٹرو میٹرو تھری کوریڈور کے تحت دریائے مٹھی کے نیچے تین سرنگیں بنا رہی ہے۔ اس میں 1.5 کلومیٹر کی دو سرنگیں اور 154 میٹر کی ایک سرنگ ہے۔ ان میں سے ایک سرنگ پر 660 میٹر تک، دوسری سرنگ پر 240 میٹر تک اور تیسری سرنگ پر تقریباً 15 میٹر تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میٹرو تھری کے دو سٹیشنوں، دھاراوی اور بی کے سی کے درمیان دریائے مٹھی کا 1.4 کلومیٹر طویل حصہ ہے۔ ان دونوں اسٹیشنوں کو ملانے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے۔

آرے سے کف پریڈ تک میٹرو روٹ بنایا جا رہا ہے۔ کل 33.5 کلومیٹر کے راستے میں سے آرے سے بی کے سی تک کا راستہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل مسافروں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اپریل کے آخر تک بی کے سی سے آچاریہ اترے چوک تک میٹرو سروس بھی شروع ہونے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایم ایم آر سی ایل جولائی تک آچاریہ اترے چوک سے کف پریڈ تک میٹرو سروس شروع کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ چند روز قبل میٹرو ٹرین کو کف پریڈ تک منتقل کرتے ہوئے میٹرو انتظامیہ نے پورے روٹ پر ٹرین کی چیکنگ کا کام مکمل کر لیا ہے۔

پہلے مرحلے کے اسٹیشن (12.5 کلومیٹر)
آرے
سیپج
ایم آئی ڈی سی
مرول ناکہ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی2)
سہار روڈ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی1)
سانتا کروز
باندرہ کالونی
بی کے سی

دوسرا مرحلہ (9.6 کلومیٹر)
دھاراوی
شیتلا دیوی مندر
دادر
سدھی ونائک
ورلی
آچاریہ اترے چوک

Continue Reading

بین القوامی

ورجن اٹلانٹک کی پرواز کا رخ طبی ایمرجنسی کے باعث ترکی کی طرف موڑ دیا گیا، 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے تک فوجی ایئربیس پر پھنسے رہے۔

Published

on

download (18)

ممبئی، 8 اپریل : لندن سے ممبئی جانے والی ورجن اٹلانٹک کی پرواز وی ایس 358 نے جہاز پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے ترکی کے دور دراز کے فوجی ایئر بیس دیار باقر ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ اس واقعے کی وجہ سے فلائٹ میں سوار 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے سے زائد عرصے سے وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ پرواز بدھ کی صبح 11:40 بجے لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے سے ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہوئی۔ راستے میں، ایک مسافر کو گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے پرواز کو ترکی کے دیار باقر ہوائی اڈے کی طرف موڑنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق طیارہ ترک ایئربیس پر لینڈ کرنے کے بعد مسافروں کو تقریباً پانچ گھنٹے تک طیارے میں انتظار کرنا پڑا جس کے بعد انہیں طیارے سے باہر آنے کی اجازت دی گئی۔ تاہم، کیونکہ دیار باقر ایئرپورٹ بنیادی طور پر ایک فوجی ایئربیس ہے، اس لیے یہ نہ تو وسیع باڈی والے طیارے کو سنبھالنے کے قابل ہے اور نہ ہی مسافروں کو باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی حالت زار شیئر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں نہ تو کوئی رہائش دی گئی ہے اور نہ ہی کھانے پینے جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “میں اور 270 دیگر ہندوستانی مسافر لندن سے ممبئی کی پرواز وی ایس 358 کا رخ موڑنے کی وجہ سے دیار باقر ہوائی اڈے پر پھنسے ہوئے ہیں۔ بزرگ، بچے تکلیف میں ہیں اور ہمیں ورجن اٹلانٹک سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ براہ کرم مدد کریں،” ستیش کاپسیکر، ایک مسافر نے ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر لکھا۔

ایک اور پوسٹ میں شرلین فرنینڈس نے لکھا، “ایک حاملہ خاتون سمیت 200 سے زائد مسافر پانی اور بنیادی سہولیات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔ اس ناپسندیدہ لینڈنگ پر ناراض ہوائی اڈے کا عملہ مسافروں سے پاسپورٹ کا مطالبہ کر رہا ہے”۔ ایئر لائن نے مسافروں کو بتایا کہ متبادل طیارے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے کی وجہ سے جمعرات کو لندن سے ممبئی جانے والی وہی فلائٹ منسوخ کر دی گئی۔ واقعے کے بعد انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ متحرک ہوگیا اور پھنسے ہوئے مسافروں کی مدد کے لیے ترک حکام سے رابطہ کیا۔ “انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ دیار باقر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹوریٹ اور متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں کی دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے،” سفارت خانے نے ایکس پر پوسٹ کیا۔

ممبئی پریس نے ورجن اٹلانٹک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن ایئر لائن سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ساتھ ہی، مسافر اور ان کے اہل خانہ مسلسل مدد کی التجا کر رہے ہیں، کیونکہ 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صورتحال کا کوئی واضح حل نہیں نکل سکا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اور تھانہ کی غیر گرانٹ یافتہ اسکولوں کو بند کرنے کا فرمان.. لاکھوں بچوں کے مستقبل پر لٹکتی تلوار، سرکار سے فرمان منسوخ کرنے کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی اور تھانہ کی نجی پرائیوٹ غیر گرانٹ یافتہ اسکولوں کو غیر قانونی قرار دے کر بند کرنے کے فرمان جاری کرنے کے بعد اسکولوں کے بجلی پانی منقطع کر کے کیس درج کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کر کے ان اسکولوں کو بند کئے جانے کی کارروائی کو موخر کیا جائے۔ یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر تعلیم دادابھسے سے اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کے وفد کے ہمراہ ملاقات کے دوران کیا۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ تھانہ اور گوونڈی کی کئی اسکولیں ایسی ہیں جو کم اور مناسب فیس 400 سے 500 روپیہ کی فیس پر غریب بچوں کو انگریزی میڈیم کی تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ لیکن اب ان اسکولوں کو بند کروانے کیلئے ان کا بجلی اور پانی کنکشن تک منقطع کیا جا رہا, ان اسکولوں میں پولیس بھیجی جا رہی ہے۔ ان اسکولوں کو بند کئے جانے کے بعد ہزاروں بچے تعلیم سے محروم ہوجائیں گے, پہلے ان بچوں کی تعلیم کا انتظام کیا جائے اور پھر اس متعلق کوئی فیصلہ ہو۔ ابوعاصم اعظمی نے وزیر تعلیم کو ایک یادداشت بھید دی, جس میں انہوں نے بتایا کہ تھانہ ضلع میں کارپوریشن کی 81 اسکولوں غیر قانونی قرار دے کر انہیں بند کرنے کی نوٹس دی گئی ہے۔ یہاں کے لاکھوں غریب بچے کہاں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ اسکولوں کیلئے جو 5000 اسکوائر فٹ قطعہ اراضی اور 30 سال کی لیز معاہدہ 20 سے 25 لاکھ روپے کی ایف ڈی کی شرائط کو بھی ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گوونڈی شیواجی نگر میں بھی کئی پرائیوٹ اسکولیں جو بچوں کو کم فیس میں تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہے۔ انہیں بھی غیر قانونی قرار دے کر کارروائی کی جائے رہی ہے۔ اگر یہ اسکولیں بند ہوتی ہے تو اساتذہ بے روزگار ہو جائیں گے اور بچوں کا مستقبل بھی تاریک کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ان بچوں کی تعلیم کا انتظام کیا جائے, پھر کوئی کارروائی ہو تاکہ ہر ایک کو تعلیم میسر ہو۔ وزیر تعلیم دادابھسے نے ابوعاصم اعظمی کے مطالبہ پر ضروری کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے اور کہا ہے کہ اس متعلق غور و خوص کر کے کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com