Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں میں خواتین کے لئے گھر بیٹھے کام کرنے کا سنہری موقع

Published

on

(وفا ناہید) مالیگاؤں شہر میں پاور لوم صنعت کے علاوہ روزی کے اور دوسرے ذرائع نہیں ہے۔ یہاں کے سیاسی لیڈران شہر کے بے روزگار افراد کو روزگار دینے میں ہمشیہ ناکام رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ہزاروں افراد جن میں خواتین بھی شامل ہے روزی روٹی کے لئے پریشان حال بھٹک رہے ہیں۔ بے روزگاری کے نام پر مالیگاؤں کی عوام کو ایک طویل عرصے سے بے وقوف بنایا جاتا رہا ہے۔ لیڈران نے روزی روٹی کے نام پر عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے لیکن ان سب سے پرے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہاسنگھ کے حاجی مستان مرزا کے خوابوں کی تعبیر شہر مالیگاؤں میں دیکھی جارہی ہے۔ مزدوروں اورآہن گروں کے شہر مالیگاؤں کو ہمیشہ وعدوں کے لالی پاپ سے بہلادیا جاتا ہے اور شہر کی بھولی بھالی عوام ان لیڈران کی چکنی چپڑی باتوں پر یقین کرکے اپنا مستقبل داؤ پر لگا دیتی تھی لیکن بعد میں عوام کے اعتماد کو شدید ٹھیس لگتی تھی۔ عوام کی ان تکلیفوں کو دیکھتے ہوئے اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں نے عملی قدم اٹھایا ہے۔ اس ضمن میں بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں کے انور حسین نے بتایا کہ بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ مالیگاؤں کی جانب سے بےروزگاروں کو روزگار مہیا کیا جارہا ہے۔ 250 سے زائد خواتین اس روزگار سے منسلک ہے۔ مزید 250 افراد اس روزگار سے جڑ سکتے ہیں۔ خواتین کے لئے سلائی، کڑھائی، پاپڑ بنانا، اچار اور روٹی بنانا جیسے اہم کام ہے. جو ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم جز ہے۔ فی الحال اس گھریلو صنعت سے سینکڑوں خواتین ہماری اس روزگار مہم سے جڑ چکی ہیں جو روزانہ گھر بیٹھے تین سے چار سو روپئے کا کام کر لیتی ہیں۔ انور حیسن نے بتایا کہ شہر بھر کے مخلتف علاقوں سے خواتین سلائی، کڑھائی، اچار، پاپڑ، روٹی وغیرہ تیار کرکے اپنے اہل خانہ کی بہتر طریقے سے کفالت کررہی ہیں تو کچھ خواتین اس مہنگائی کے دور میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹارہی ہیں۔ ہم اپنی اس روزگار مہم کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے مزید مرد وخواتین کو روگار مہیا کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اس کاروبار سے مرد حضرات بھی وابستہ ہوسکتے ہیں۔ بے روزگاروں سے گذارش ہے کہ وہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر گلشیر نگر، گلی نمبر 9، مین روڈ پر واقع بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ کی آفس پر آکر تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید جانکاری کے لئے بھارتیہ مائناریٹرز سرکھشا مہا سنگھ کے صدر انور حسین سے اس نمبر 09421473475 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com