Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی – شیوسینا کی مہاراشٹر میں دوبارہ جیت

Published

on

مہاراشٹر میں اپوزیشن کانگریس – نیشنلسٹ کانگریس پارٹی محاذ نے 288 ممبران کی اسمبلی میں بی جے پی – شیوسینا کی 160 نشستوں کے مقابلے میں 100 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ باقی نشستوں پر آزاد اور چھوٹی جماعتوں نے فتح حاصل کر کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان نتائج نے بی جے پی کے ان دعووں کی قلعی کھول دی ہے کہ بھگوا محاذ 250 کا عدد چھولے گی، لیکن رائے دہندگان نے ان کے دعوے جھٹلا دئیے ہیں، اس موقع پراین سی پی کے صدر شرد پوار نے واضح الفاظ میں اعلان کیا کہ “عوام نے فریب دینے والوں کو سبق سکھا دیا ہے، اور انہیں مسترد کردیا ہے۔” اور اس انتخابات میں جو اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اور اس جیت کے لیے این سی پی اور اتحادی کانگریس کارکنوں کی محنت اور سرگرمی رنگ لائی ہے، جو نتائج سامنے آئے ہیں، وہ تین دن قبل مختلف ایگزٹ پول کی پیش گوئیاں سے دور ہیں۔ ان نتائج کی مدنظر شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے آج کہاکہ یہ ایسا موقعہ ہے کہ بی جے پی 50:50 کے فارمولے پر عمل کرے۔ اس درمیان برسر اقتدار اور حزب مخالف کے کئی سرکردہ لیڈران کو شکست کامنہ دیکھنا پڑا ہے، جن فڈنویس کابینہ کی خاتون وزیر بیڑ ضلع میں پرلی سے پنکجا منڈے اور ستارا لوک سبھا کے ضمنی امیدوار چھترپتی ​​ادیانجے بھونسلے کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، پنکجا، آنجہانی گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی ہیں اور انہیں چچازاد بھائی نے ہرایا ہے۔
دونوں کو حریف نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے دھننجئے منڈے اور شری نیواس داداصاحب پاٹل نے ہرایا ہے، ان نتائج نے بی جے پی کو حیرت زدہ کردیا۔ کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی صدر امت شاہ نے منڈے کے لئے انتخابی مہم چلائی تھی۔ بھونسلے این سی پی سے بی جے پی میں آئے تھے، اور شیواجی مہاراج کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
شیوسینا میں ممتاز ہارنے والوں میں باندرہ مشرق حلقہ سے ممبئی کے میئر وشوناتھ مہاڈیشور بھی شامل ہیں – جبکہ کانگریس کے اسمبلی میں ڈپٹی لیڈر نسیم عارف خان بھی محض 400 ووٹوں سے ہار گئے ہیں، یہاں بھی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے انتخابی جلسہ سے خطاب کیا تھا۔ ممبئی کے میئر مہاڈیشور کو سابق وزیر بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کامیاب ہوئے، مذکورہ مضافاتی علاقے میں شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ واقع ہے۔ جبکہ ادھو کے صاحب زادے ادیتہ ٹھاکرے ورلی حلقہ سے کامیاب ہوئے ہیں، ٹھاکرے خاندان کے پہلے شخص ہیں جو کہ ایوان میں پہنچے ہیں۔ نالا سوپاڑہ میں سابق پولیس افسر پردیپ شرما کو شکست ہوئی جو شیوسینا کے امیدوار ہیں۔
شیوسینا کے ایک سینئر رہنما نے اشارہ دیا کہ حتمی نتائج کے بعد غور وخوض کیا جائیگا، اس موقع پر ادھو ٹھاکرے نے واضح طور پر 50-50 کے فارمولے کا ذکر کیا ہے اور ایک سوال کے جواب پر کہاکہ شردپوار کی این سی پی کی بہتر کارکردگی پر خوشی کااظہار کیا۔ اس پس منظر میں، آزاد امیدواروں اور چھوٹی جماعتوں کا کردار اہمیت کا حامل ہوسکتا ہے جیسا کہ بہت سے انتخابی حلقوں میں ہوا ہے، انہوں نے حکمران اتحاد کے امیدواروں کو پریشان کیا ہے۔

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading

سیاست

چھترپور میں تیسری کلاس کی کتاب کے صفحہ 17 پر لو جہاد پھیلانے کے الزامات لگائے گئے، این سی ای آر ٹی نے تمام الزامات کو غلط قرار دیا۔

Published

on

Love-Jihad

چھترپور : حال ہی میں ایک والدین نے چھتر پور پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس میں این سی ای آر ٹی کی ماحولیات کی کتاب پر لو جہاد کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ جس پر این سی ای آر ٹی نے اپنا موقف دیتے ہوئے ان الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔ چھتر پور کے رہنے والے ڈاکٹر راگھو پاٹھک نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ انہیں این سی ای آر ٹی کی تیسری کلاس میں ماحولیات کے مضمون کے صفحہ نمبر 17 پر اعتراض ہے۔ دراصل اس پیج پر ایک ٹائٹل تھا ‘چھٹی آئی ہے’، جس میں ریما نامی لڑکی احمد کو چھٹیوں میں اگرتلہ آنے کی دعوت دیتی ہے اور آخر میں تمہاری رینا لکھتی ہے۔

اس کلاس 3 کی کتاب کو لے کر پیدا ہونے والے تنازعہ پر این سی ای آر ٹی نے اپنا موقف دیا ہے۔ این سی ای آر ٹی کے خط میں لکھا گیا ہے، ‘گریڈ 3 انوائرنمنٹل اسٹڈیز کی نصابی کتاب میں شائع ہونے والے خط سے متعلق حالیہ خبر غلط ہے۔ نئے قومی نصاب کے فریم ورک (2023) کے تحت، ایک نیا مضمون ‘ہمارے ارد گرد کی دنیا’ کو گریڈ 3 سے متعارف کرایا گیا ہے، جو پہلے سے جاری ماحولیاتی مطالعات کی جگہ لے رہا ہے۔ ماحولیاتی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ مضمون سائنس اور سماجی علوم میں ضروری مہارتیں بھی سکھائے گا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ‘این سی ای آر ٹی نے اس نئے مضمون کے لیے نئی نصابی کتابیں بنائی ہیں، جن میں سماجی مسائل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کلاس 3 کے لیے ‘ہماری حیرت انگیز دنیا’ کے نام سے ایک نئی نصابی کتاب جاری کی گئی ہے۔ این سی ای آر ٹی تمام اسکولوں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ گریڈ 1، 2، 3 اور 6 کے لیے صرف این سی ای آر ٹی کی نئی نصابی کتابیں استعمال کریں۔ یہ کتابیں قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر مبنی ہیں، جس میں ثقافت، متعدد زبانوں کا استعمال، تجربے سے سیکھنا اور تعلیمی تکنیک بھی شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com