Connect with us
Saturday,13-December-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

حقیقی موضوعات سے توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی نے آرٹیکل 370 لایا ہے : شرد پوار

Published

on

ممبئی : شرد پوار نے کہاکہ ”مذکورہ وزیراعظم نے کہاکہ ’اپنے منشور میں مسٹر شرد پوار کو اپنا موقف واضح کرنا چاہئے‘ سب سے پہلے ہمارے منشور جاری ہوگیا ہے۔ اور جب ارٹیکل 370 ہٹا دیا گیا ہے تو ہم اس پر اب کیا کہہ سکتے ہیں ؟“ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ 78 سالہ شرد پوار 21 اکٹوبر کو مہارشٹرا میں منعقد ہونے والے اسمبلی الیکشن میں مرکزی اپوزیشن کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے قومی معاملات پر توجہہ مرکوز کرنے کی وجہہ سے اپوزیشن کو درپیش مشکلات کے متعلق بات کی ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے اگر یہ ایک طرفہ لڑائی ہے تو وزیراعظم (نریندر مودی) یہاں پر نو عوامی جلسوں سے کیوں خطاب کررہے ہیں؟ کیوں مرکزی وزیرداخلہ (امیت شاہ) 20 جلسوں سے خطاب کررہے ہیں؟ کیوں وہ یہاں پر اتنا وقت گذار رہے ہیں؟ سارے ملک سے بی جے پی قائدین اس کے اراکین پارلیمنٹ ریاست کے کونے کونے میں جارہے ہیں۔ اس سے یہ صاف ظاہر ہورہا ہے کہ حالات ان کے موافق نہیں ہیں۔ جو ہم نے 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں دیکھا ہے اور جو ہم اسمبلی الیکشن میں دیکھ رہے ہیں اس میں بڑا فرق ہے۔ اسی طرح کے حالات پورے مہارشٹرا میں ہیں‘ اور جن کے پاس معلومات کی کمی ہے وہی یہ کہہ رہے ہیں کہ (لڑائی یکطرفہ ہے) مذکورہ کانگریس کو بڑی مشکل سے راجستھان اور مدھیہ پردیش میں 2018 کے اسمبلی الیکشن میں اکثریت حاصل ہوئی ہے؟ وہاں پر بی جے پی کی سابق میں حکومت تھی۔ لہذا عوام نے بڑے پیمانے پر بی جے پی حکومت کو نکال باہر کیا۔ ایک اکثریت ہر حال میں اکثریت ہوتی ہے کیا آپ کو احساس ہورہا ہے کہ ایک کا ساتھی کمزور ہے؟ مذکورہ کانگریس کو بڑے پیمانے پر داخلی خلفشار کا سامنا ہے۔ ملند دیوا اور سنجے نروپم جیسے لوگ ایک دوسرے پر حملہ کررہے ہیں؟ میں اتنا نہیں سونچتا، آپ اگر کسی بھی گاؤں میں چلے جائیں وہاں پر کانگریس کی حمایت میں ایک بڑی آبادی ملے گی۔ وہ یہ نہیں دیکھتے کہ امیدوار کون ہے‘ وہ صرف کانگریس کے حق میں ووٹ دیتے ہیں۔ اس قسم کی بنیاد وہاں پر ہے۔ درج فہرست پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے لئے ان کی پارٹی کانگریس ہے۔ یہ ایک مضبوط بنیاد ہے۔ جن لوگوں کے نام کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ ریاست میں کانگریس کے حقیقی لیڈران نہیں ہیں۔ وہ ٹیم میں شامل ہیں مگر زمینی سطح سے جڑے لیڈران میں ان کا شمار نہیں ہوتا۔ بی جے پی نے قومیت کو اجاگر کیا ہے اور جموں اور وکشمیر سے ارٹیکل 370 کو ہٹادیا۔ اس کا کیااثر پڑے گا؟ آپ کو مذکورہ الیکشن میں اصلی مسائل دیکھنے ہوں گے۔ زراعی طبقات میں بحران ہے۔ 16000 کسانوں نے خودکشی کرلی۔ اگر کچھ حالات بہتر قیمتوں کے انہیں ملتے ہیں تو حکومت فوری مداخلت کرتی ہے۔ اس کے لئے پیاز کے کسانوں کا معاملہ ہے۔ جب انہیں اچھی قیمت مل رہی تھی، مذکورہ حکومت نے پیاز کی درآمد بند کردی۔ یہ تمام پالیسیوں سے زراعت پر اثر پڑ رہا ہے۔ بینج اور کھاد کی قیمتوں پر کنٹرول یا قابو بلکل نہیں ہے۔ دوسری بات ہم تمام کئی سالوں سے مہارشٹرا کو ایک صنعتی اسٹیٹ کے طور پر ترقی دینے کے فیصلے پر سنجیدہ ہیں۔ اسی وجہہ سے (ریاست کے پہلے چیف منسٹر) وائی بی چوہان کے دنوں سے ہم نے ناگپور‘ اورنگ آباد‘ اور صنعتی پالیسیوں کو پیش کیا۔ان تمام علاقوں میں ہزاروں لوگ کام کررہے ہیں۔ آج کے وقت میں بی جے پی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ پالیسیوں کی وجہہ سے 50 فیصد سے زیادہ صنعتی یونٹس بند ہوگئے ہیں۔ صنعتوں کی تباہی ریاست کا سب سے حساس مسئلہ ہے۔ نوجوانوں میں بے روزگاری۔ پونا میں 30-40 انجینئرنگ کالج آپ کو مل جائیں گے‘ مگر گریجویٹ ہونے والے لاکھوں طلبہ کو نوکری نہیں مل رہی ہے۔ یہ تمام انتخابات مسائل ہیں جس سے توجہہ ہٹانے کے لئے (مذکورہ بی جے پی) بار بار ارٹیکل 370 کو سامنے لارہی ہے۔ مذکورہ وزیراعظم نے کہاکہ ’اپنے منشور میں مسٹر شرد پوار کو اپنا موقف واضح کرنا چاہئے‘ سب سے پہلے ہمارے منشور جاری ہوگیا ہے۔ اور جب (ارٹیکل) 370 ہٹا دیا گیا ہے تو ہم اس پر اب کیا کہہ سکتے ہیں؟“ میں نے برسر عام یہ بیان دیا کہ اقدام اچھا ہے۔ پارلیمنٹ میں بھی کہا‘ کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی ہے۔ ارٹیکل 370 آج کا مسئلہ نہیں ہے۔ میں ہر عوامی جلسہ عام میں کہا ہے‘ کون جموں وکشمیر میں اراضی خریدے گا اور وہاں پر زراعت کرے گا۔ مگر کسی نے جواب نہیں دیا۔ ارٹیکل 371 کا کیا اگر میں ناگالینڈ، سکم میں اراضی خریدتا ہوں میں شمال مشرق کے کسی حصہ میں نہیں کرسکتا۔ یہ بڑے پیمانے پر عوامی مسئلہ نہیں ہے یہاں پر ایک تاثر یہ ہے کہ مودی کے ساتھ آپ کا موزانہ بہتر ہے۔ میں ہوں۔ میں ان کی کئی پالیسیوں پر یقین نہیں رکھتا اور میں اب ان سے ملاقات کو موقع مل جائے تو ضرور تبادلہ خیال کروں گا۔ حال ہی میں میری ان سے ملاقات نہیں ہوئی کیونکہ میں دہلی میں نہیں تھا اور زیادہ تر وقت میں ہندوستان کے باہر رہتا ہوں۔ میرے پاس ذاتی نفرت نہیں ہے۔ سب سے کے ساتھ میرے ذاتی تعلقات ہیں۔ ذاتی تعلقات اور سیاسی پیش قدمی دونوں الگ بات ہیں۔ سیاسی پیش قدمی اس ملک کے لیڈروں کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ آپ کے اور اپنے بھیتجے اجیت پوار اور این سی پی لیڈر پرفال پٹیل کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کے کیسے کا کیا نتیجہ نکلے گا ہم اس کے متعلق نہیں جانتے۔ میرے خلاف کیا معاملہ ہے؟ یہاں پر ریاستی اسٹیٹ کوپراٹیو بینک کے 50 ڈائرکٹرس ہیں۔ انہوں نے ضلع بینکوں اور انڈسٹریز کے لئے پیسے لئے، انفرادی طور پر نہیں۔ یہاں پر تمام ڈائرکٹرس کے خلاف الزامات عائد کئے گئے ہیں، جو بی جے پی- شیو سینا کانگریس اوراین سی پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ مذکورہ شکایت کردہ نے کہاکہ زیادہ تر ڈائرکٹرس مسٹر پوار کو جانتے ہیں۔ ہاں میں جانتاہوں کیونکہ وہ اہم لوگ ہیں۔ اگر میں کسی کو جانتا ہوں تو اس کا مطلب یہ تو نہیں ہوا ہے کہ میں مجرم ہوں؟ نہ تو میں بینک کا ڈائرکٹر تھا اور نہ ہی فیصلہ ساز باڈی کا رکن تھا۔ اس بنیاد پر آپ کیس بناتے ہیں، محض اجیت پوار کے نام کا ذکر کر کے؟ پھر کیوں نہیں بی جے پی اور شیو سینا کے لیڈران کو بھی شامل کرتے ہیں، جو ڈائرکٹرس ہیں؟ شرد پوار نے بات چیت میں پرفال پٹیل پر عائد کیس کو بھی بے بنیاد الزامات کا نتیجہ قرار دیا۔ اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی جانب سے رافائیل معاملے کو اٹھانے پر لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہاکہ ہم تو کسانوں کے بحران، خودکشی اور صنعتی شعبہ کی تباہی جیسے مسائل کو اجاگر کر رہے ہیں۔ آرٹیکل 370 اور رافائیل جیسے معاملات کو کیوں اٹھایا جارہا ہے؟ مہارشٹرا کے الیکشن سے اس کا کیا لینا دینا ہے؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر مذہبی منافرت اور توہین رسالت کے خلاف ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے بل پیش کیا، مکوکا اور یو اے پی اے کا اطلاق بھی مسودہ بل میں شامل

Published

on

ممبئی : ناگپور مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں سماجوادی پارٹی لیڈر او ر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر توہین رسالت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف ایوان اسمبلی میں پرائیوٹ بل پیش کیا اس بل میں نفرتی عناصر کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر مکوکا اور یو اے پی اے کے تحت کاررواائی ہو اس کے علاوہ دس سال کی سز ا ہو اور دو لاکھ روپے کی ضمانت میسر ہو تاکہ فرقہ پرستوں کو ضمانت میسر نہ ہو اور اس قسم کی مذہبی منافرت پھیلانے کے معاملات میں قدغن لگے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں توہین رسالت کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ملک میں کشیدگی قائم ہوتی ہے نظم و نسق کی برقراری کےلیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے یہ تبھی ممکن ہو گا جب ایسے فرقہ پرستوں پر کارروائی ہو گی جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نفرتی ایجنڈہ کو فروغ دیتے ہیں انہیں نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے بھی نفرتی عناصر اور شرپسندوں پر سخت کارروائی کا حکم جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز اور ہیٹ اسپیچ پر پابندی عائد کی ہے ایسے میں مہاراشٹر میں مذہبی منافرت پھیلانے اور اہم اشخاص کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کارروائی کےلیے اس بل کو منظور کیا ایوان میں باقاعدہ طور پر اس بل کو پیش کر دیا گیا ہے ۔ اس بل کے مسودہ میں فرقہ پرستوں کے خلاف ایسے جرم میں دس سال کی زائد سزا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے ساتھ مکوکا یو اے پی اے کے تحت کیس درج کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے تاکہ ایسے عناصر کی ضمانت میسر نہ ہو ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کرلا میٹھی ندی بے ضابطگی میں مطلوب ملزمین گرفتار، کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی اورفرضی اےایم یو تیار کرنے کا الزام

Published

on

ممبئی : ممبئی اقتصادی ونگ اےاو ڈبلیو نے میٹھی ندی صاف صفائی اور بے ضابطگی کے کیس میں مطلوب ملزمین اور ٹھیکیدارکو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہےاے او ڈبلیو نے مفرورمطلوب سنیل شیام نارائن ایس ایم انفرا اسٹریکچر ، مہیش مادھو راؤ پروہت کو گرفتار کیا ہے میٹھی ندی کروڑوں روپے کے ٹھیکہ اور بے ضابطگی کی تفتیش کے دوران پولس نے کیس درج کیا تھا اس سےقبل تین ملزمین کو گرفتار کیاگیا تھا ای او ڈبلیو کے مطابق ۲۰۱۳ سے ۲۰۲۳ کو فرضی ایم اے یو تیار کر کے بی ایم سی افسران سے ساز باز کر کےکروڑوں روپےکی بل منظور کر لی گئی تھی ۲۰۲۱ سے ۲۰۲۴ میں کچرا نکالنے کےلئے مشین کی خریداری کی بھی تجویز منظور کی گئی تھی اور اسی کی آڑ میں کچرا کی صفائی کو لے کر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کی گئی اس معاملہ میں پولس نے ملزم ایجنٹ کیتن کدم ، جئے جوشی اور میٹھی ندی کا ٹھیکیدار شیر سنگھ راٹھور کو گرفتار کیا گیا فرضی دستاویزات تیار کر کے ملزمین نے فرضی اے ایم یو بھی تیار کیا اور فرضی دستخط بھی کئےتھے ۔ ملزمین کو عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے ۱۶ دسمبر تک ریمانڈ پر بھیج دیا ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com