Connect with us
Monday,25-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

ڈاکٹر حنیف ترین : کشمیریوں نے ہمیشہ ہندوستان کو ملک عزیز سمجھا اور محبت کی

Published

on

کشمیر کی سیاسی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے عالمی اردو مجلس،دہلی کے صدر اور مشہور شاعر ڈاکٹر حنیف ترین نے کہاکہ کشمیریوں نے ہمیشہ ہندوستان کا اپنا وطن عزیز سمجھا لیکن ملک کے لوگوں نے کبھی کشمیریوں کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔ یہ بات انہوں نے ’دفعہ370 اور آج کا کشمیر‘ کے تناظر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انھوں نے سب سے پہلے کشمیر کی تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کیسے وجود میں آیا،کشمیر میں کون کون سے حکمران رہے، کون سی ریاستوں اور ملکوں نے کشمیر کے معاملے میں مداخلت کی۔انھوں نے اپنے خطاب میں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی خدمات پر مغز گفتگو کی اور شیخ محمد عبداللہ،شیخ صادق اور بخشی غلام محمد کے کارناموں کو گنایا۔
حنیف ترین نے کہا کہ مسلمانوں کو سیاست میں آنا چاہیے تاکہ ہندوستان کے ایک بڑے فرقے اور مذہب کی برابر نمائندگی ممکن ہوسکے۔انھوں نے کشمیری قوم کی ہندوستان سے محبت اور اخوت کا اجاگر کیا اور ان پر ہورہے ظلم و ستم پر افسوس کا اظہار کیا۔370 کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ آئینی حیثیت کشمیر کو ہندوستان سے جوڑتا ہے اور ہمیں کشمیریوں کو حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔انہوں نے کشمیری قوم کی مہمان نوازی، ان کی صاف دلی اور ذہانت کی بھی تعریف کی۔
ڈاکٹرحنیف ترین نے یہ بھی کہا کہ کشمیر سے متعلق حکومت نے جلدبازی میں جوفیصلے کئے ہیں اس سے علیحدگی پسندوں اور پاکستان نواز کشمیریوں کو اپنے نظریے کی تشہیر میں آسانی ہوگی نتیجتاً ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہونے والے کشمیری بھی بغیرکسی ٹھوس اقدام کے ہندوستان پربھروسہ نہیں کرپائیں گے۔
تقریب کی صدارت کرتے ہوئے دہلی اردو اکیڈمی کے سابق سکریٹری عظیم اختر نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ کشمیر میں ہندو ؤں اور مسلمانوں کے آپسی اتحاد پرزور دیا۔انھوں نے کہا نظر بند کشمیری رہنما جب تک رہا نہیں کیے جائیں گے تب تک کشمیر کی بات کو آگے بڑھاپانا بہت مشکل ہے۔
سینئر صحافی عابد انور نے اپنی تقریر میں کہاکہ کہ کسی مسئلے کا حل ان قوموں کے پاس ہوتا ہے جن میں وزن اور ویژن ہو۔کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس درختوں کی کٹائی پر سماعت کے لیے وقت پر ہے لیکن کشمیر معاملے پر سماعت کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔انھوں نے ہندوستانی میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا اخباروالے معتبر اور سچی خبریں چھاپنے سے گریز کر رہے ہیں۔
کشمیر کے شاعر اور مصنف بشیر چراغ نے اپنے خطاب میں ہندوستان کے تئیں کشمیری قوم کی وفاداری اور بھائی چارگی پر بات کی۔انھوں نے کہا کشمیریوں کے لیے راستے صاف تھے،وہ چاہتے تو کبھی بھی اپنا راستہ تلاش کر لیتے لیکن انھوں نے کبھی ہندوستان کودغا دیا۔موصوف نے کہا کہ ہم امن پسند ہیں اوربھائی چارگی کے پیرکاور ہیں۔
صحافی شمس تبریز قاسمی نے اقوام عالمی کی کشمیر کے تعلق خاموشی پر اظہارِ افسوس کیا۔انھوں نے کہا اقوام متحدہ میں سوائے دو چار ملکوں کے کسی نے کشمیر کے حق میں بات نہیں کی،جو بہت تشویش کن بات ہے۔ دیگر مقررین میں چشمہ فاروقی، بلیغ نعمانی’ احسان احمد، فرحین اقبال، سراج طالب، محمد ریحان اور عالمی اردو مجلس کے جنرل سکریٹری غلام نبی کمار نے سیاسی صورتِ حال پر گفتگو کی۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ : سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، یو اے پی اے کے تحت ملزم کو دی گئی ضمانت برقرار رکھی گئی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی اس اپیل کو خارج کر دیا ہے جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے سلیم خان کو ضمانت دینے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج کیا گیا تھا اور ملزم پر ‘الہند’ تنظیم سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 20 اگست کو اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘الہند’ تنظیم یو اے پی اے کی فہرست میں ممنوعہ تنظیم نہیں ہے اور کہا کہ اگر کوئی شخص اس تنظیم کے ساتھ میٹنگ کرتا ہے تو اسے یو اے پی اے کے تحت پہلی نظر میں جرم نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ملزم سلیم خان کی درخواست ضمانت پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کا تعلق ‘الہند’ نامی تنظیم سے اس کے روابط سے ہے، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت ممنوعہ تنظیم نہیں ہے۔ اس لیے یہ کہنا کوئی بنیادی جرم نہیں بنتا کہ وہ مذکورہ تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا۔” جنوری 2020 میں، سی سی بی پولیس نے 17 ملزمان کے خلاف سداگونٹے پالیا پولیس اسٹیشن، میکو لے آؤٹ سب ڈویژن میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں دفعہ 153اے، 121اے، 1221 بی، 1221 بی، 123 بی، 123، 120 آئی بی سی کی 125 اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 18 اور 20 کے تحت کیس کو بعد میں این آئی اے کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایک اور ملزم محمد زید کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس پر ڈارک ویب کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے کا الزام تھا۔

سلیم خان کے معاملے میں، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گروپ ‘الہند’ کی میٹنگ میں شرکت کرنا اور اس کا رکن ہونا، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت کالعدم تنظیم نہیں ہے، یو اے پی اے کی دفعہ 2(کے) یا 2(ایم) کے تحت جرم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم تمام متعلقہ پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد دیا گیا ہے۔ اس طرح سلیم خان کی ضمانت برقرار رہی اور محمد زید کو ضمانت نہیں ملی۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو زیادہ دیر تک زیر سماعت قیدی کے طور پر جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے دو سال کی مہلت دی تھی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی گنپتی اتسو پر پولس کا خصوصی حفاظتی انتظامات : پولس کمشنر دیوین بھارتی

Published

on

visarjan & police

ممبئی : ممبئی پولس نے گنپتی اتسو کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سمیت اعلیٰ افسران کو بندوبست پر تعینات کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی پولس کے ایڈیشنل کمشنر، ۳۶ ڈی سی پی، ۵۱ اے سی پی، ۲۳۳۶ افسران، ۱۴۴۳۰ اہلکاروں سمیت اضافی پولس فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولس کی دستوں میں فساد مخالف دستہ، آرپی ایف، ایس آر پی ایف، کیوک رسپاؤنس فورس، ڈیلٹا کامبیکٹ، ہوم گارڈ اور دیگر فورس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس نے خصوصی انتظامات گنپتی منڈلوں پر سیکورٹی کا انتظام کیا ہے کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو اس لئے پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑبھاڑ کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھے اور بھیڑ بھاڑ کے دوران پولس کے ساتھ تعاون کرے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے گنپتی کے پیش نظر افسران کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر عام تعطیل کا مطالبہ، جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یکم ربیع النور سے ماہم درگاہ پر پرچم کشائی سے آغاز

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی شہر میں جشن ولادت پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ آج سے ماہم درگاہ سے شروع ہو گیا ہے۔ ماہم درگاہ میں پرچم کشائی کے ساتھ ۱۵۰۰ سوسالہ جشن میلاد کا آغاز کیا گیا ہے ممبئی میں گنپتی وسرجن کے سبب جلوس ۸ ستمبر کو نکالا جائے گا لیکن جشن ولادت یکم ربیع النور سے ہی آغاز ہو چکا ہے۔ ماہم درگاہ میں منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے اس متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۱۲ ربیع النور سے متعلق مختلف تقریبات کی تفصیلات بتائی اور کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کے پیغام کو عام کیا ہے, اس لئے ہم نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے برادان وطن کیلئے جلوس عید میلاد النبی کا انعقاد ۸ ستمبر کو کیا ہے, جبکہ ۵ ستمبر کو جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسجدوں خانقاہوں میں تزک و احتشام کے ساتھ منائی جائے گی چراغاں ہوگا۔ ماہم درگاہ میں بھی یکم ربیع النور سے پرچم کشائی پرچم رسالت کے ساتھ جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آغا ز ہو گیا ہے۔ سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ سرکار سے درگاہ ٹرسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر یک روزہ شراب بندی اور سرکاری تعطیل کا اعلان کرے, کیونکہ یہ سرکاری تعطیل ۵ ستمبر کو ہے ایسے میں تعطیل کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر مخدوم صاحب چیریٹیبل ٹرسٹ اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے 1500 ویں یوم ولادت، عید میلاد النبیؐ کے موقع پر 12 روزہ جامع پروگرام کا اعلان کر رہے ہیں۔ منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی کی قیادت میں، جشن یکم ربیع النور سے 12 ربیع الاول تک روحانی، سماجی اور خیراتی پروگراموں کا ایک سلسلہ پیش کرے گا۔ اس کا آغاز پیر، اگست 25، 2025 کو ماہم درگاہ کیمپس میں پرچم کشائی (پرچم کشائی) کی تقریب اور ڈف پروگرام کے ساتھ منعقد ہوا یہ جشن کمیونٹی کی صفائی مہم، رہبر فاؤنڈیشن کے البرکات ملک محمد اسلام اسکول میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز زندگی پر تعلیمی سیشن اور طلباء میں کتابوں اور اسکولی سامان کی مفت تقسیم کے ساتھ جاری رہے گا۔

پروگرام کی ایک اہم خصوصیت 30 اگست 2025 بروز ہفتہ “پیغمبر اسلام کی میراث – انصاف، مساوات اور راستی” کے موضوع پر انٹرایکٹو اور بین المذاہب سیشن ہے، جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آفاقی تعلیمات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔

عوامی فلاح و بہبود کے مضبوط عزم کے تحت، ماہم درگاہ کیمپس میں یکم ستمبر سے 3 ستمبر 2025 تک تین روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد ہوگا یہ کیمپ بالاجی اسپتال، انجمنِ اسلام راؤسہ کار اسپتال اور کالسیکر اسپتال کے تعاون سے ضروری صحت کی خدمات فراہم کریں گے، بشمول دل کا معائنہ، اور خواتین کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور آنکھوں کے معائنے۔ یہ جشن بروز جمعہ 5 ستمبر 2025 کو کئی اہم تقریبات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا، جس میں ماہم درگاہ اور حاجی علی درگاہ میں موئے مبارک کی زیارت بھی شامل ہے۔ اس دن ونجواڑی مسجد سے جلوس (جلوس) کے شرکاء میں ریفریشمنٹ کی تقسیم بھی کی جائے گی۔ ۸ ستمبر جلوس عید میلاد النبی پر جے جے کے قریب ایک عظیم الشان اسٹیج بنایا جائے گا۔ یہاں سے یکجہتی اور امن کے پیغام و سیرت کو عام کیا جائے گا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات کو عام کرنے کی غرض سے اس تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعرات، 4 ستمبر 2025 کو ایک خصوصی یوم درود شریف منایا جائے گا، جس کا ہدف 15 کروڑ درود شریف کو متعدد مقامات پر اور آن لائن جمع کرانے کے ذریعے پڑھنا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com