Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

خواتین ومردوں کا مفت میں موتیا بند کا آپریشن

Published

on

camp

بھیونڈی کے خاتون بی قاضی اسپتال میں ڈاکٹر شاہین میموریل اینڈ چیریٹیبل ٹرسٹ کے زیراہتمام منعقدہ موتیا بند آپریشن کیمپ میں آج موتیا بند کے ستر مریضوں کاآپریشن کیا گیا جس میں تھانے رائے گڑھ اور پالگھر علاقے کے لوگ شامل ہیں، گزشتہ دنوں منعقدہ چیک اپ کیمپ میں دو سو چھیاسی لوگوں نے چیک اپ کرایا تھا بھیونڈی کے ماہر سرجن اور قاضی اسپتال کے انچارج ڈاکٹر یٰسین قاضی نے بتایاکہ ڈاکٹر شاہین میموریل اینڈ چیرٹیبل ٹرسٹ کے زیراہتمام یہ سترھواں (17) کیٹرک آپریش (موتیا بند )کیمپ ہے جوکہ مسلسل 17 برسوں سے ہوتا آرہا ہے ڈاکٹر یٰسین قاضی نے بتایاکہ جب یہ کیمپ شروع کیا گیا تھا تو دو سے ڈھائی سو تک ضروت مند یہاں آکر آپریشن اور علاج کرایا کرتے تھے کیونکہ اس وقت یہ آپریش آسان اور سستا نہیں تھا اور ہم یہاں بالکل مفت میں کرتے تھے لیکن بتدریج یہ سہولتیں دوسری جگہوں پر دستیاب ہوئیں پھر بھی ہمارے کیمپ میں امسال دو سو چھیاسی افراد آئے تھے جس میں سے ۷۷؍لوگوں کو آپریش کے لئے منتخب کیا گیا، اور آج ستر( 70)لوگوں کا آپریشن کیا گیا جبکہ سات (7) لوگوں کا آپریشن آج اس لیے ممکن نہیں ہوسکا کیونکہ انھیں شوگر بلڈ پریشر جیسی شکایات ہیں انھیں خاتون بی قاضی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے اور سب نارمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے نارمل ہونے کے بعد آپریش کیا جائے گا، ڈاکٹر یٰسین قاضی نے بتایاکہ آج تین سرجن موجود ہیں جو کہ صبح ساڑھے چھ بجے یعنی فجر کی نماز کے فوراً بعد سے آپریش شروع کردیا گیا ہے اور شام چھ بجے تک جاری رہے گا درمیان میں نماز اور کھانے کا وقفہ ہوگا ڈاکٹر یٰسین قاضی نے بتایاکہ آج تقریباً اسی (80) فیصد وہ آپریش کئے گئے ہیں جو اور کہیں نہیں ہوسکے ہیں اور کسی وجہ سے واپس کردئے گئے ہیں، آج جن لوگوں کے موتیا کا آپریشن کیا گیا ان میں 49 خواتین اور 28 مرد شامل ہیں خواتیں میں زیادہ تر بیوہ کی تعداد ہے، محمد مسلم نامی بہار کے رہنے والے پچاس سالہ شخص نے بتایاکہ ہمارے پاس تھوڑے پیسے تھے علاج کے لئے دوا خانہ گئے تھے تو ہم کو واپس کردیا گیا اور ڈاکٹر بولا زیادہ پیسہ لگے گا۔،ہم اپنے بیٹے اور بیٹی کے پاس گئے تو انھوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو کھلائیں جلائیں کہ تمہاری آنکھ صحیح کرائیں ہم کو دکھائی نہیں دیتا کلیان اسٹیشن سے ہم کو گاوں والے اٹھا کر یہاں لائے اور یہاں ایک پیسہ نہیں لگا ہمارا آپریشن ہوگیا، اسپتال میں ڈاکٹر یٰسین قاضی کے اہل خانہ خاص طور پر بیٹیاں مریضوں کی دیکھ ریکھ اور طبی مدد کرتی نظر آئیں، اکثر مرد و خواتین شاہین میموریل اینڈ چیرٹیبل ٹرسٹ کے سبھی افراد اور خاص طور پر ڈاکڑ یٰسین قاضی کو دعائیں دیتی نظر آئیں اور ڈاکٹر یٰسین قاضی نے بھی ان کی دعاؤں کو اپنا قیمتی سرمایہ بتایا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com