Connect with us
Tuesday,08-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

متحدہ عرب امارات میں اردو زبان وادب کے بولنے سمجھنے والوں کی تعداد بڑھی ہے

Published

on

اردو ہندوستان کی وہ زبان ہے جو دنیا بھر میں مقبول ہے اور خاص طورسے متحدہ عرب امارات میں اردو زبان وادب کے بولنے سمجھنے والوں کی تعدادروز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ یہ بات قومی اردوکونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے متحدہ عرب امارات میں مقیم اردو کے معتبر شاعر عرفان اظہاراور دیبا سلیم عرفان کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں کہی۔
انہوں نے کہاکہ ان ممالک میں ہندوستان کی تہذیب وثقافت کو نہ صرف پسند کیا جارہا ہے بلکہ اپنا یابھی جارہا ہے۔ فارسی سے اردو شاعری تک کی سرپرستی اپنے اپنے دور کے بادشاہوں، نوابوں نے کی۔آج کے دورمیں بادشاہ اور نوابین موجود نہیں ہیں لیکن عرفان اظہاراور دیبا سلیم عرفان جیسی شخصیتیں اردو زبان کی ترقی وفروغ کے لیے کوشاں ہیں اور وہ دیارِ غیرمیں ہندوستان کی سیکڑوں سالہ گنگاجمنی تہذیب کی نمائندگی بھی کررہے ہیں۔
قومی کونسل کے صدر دفترمیں منعقدہ تقریب میں ڈاکٹر عقیل نے مزید کہا کہ وہ یواے ای کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی اردو کی ترویج واشاعت کے لیے مشاعرے منعقد کراتے رہتے ہیں۔ شعروشاعری کا رجحان انھیں ورثے میں ملا ہے۔ ان کے والد محترم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شعبہئ جغرافیہ کے پروفیسر تھے۔وہ اردوکے اچھے شاعر تھے۔ گھر کے شاعرانہ ماحول کے سبب عرفان اظہار کو بھی شعروشاعری سے دلچسپی ہوگئی۔ انھیں اس بات کا فخر حاصل ہے کہ یواے ای میں اردو کی تنظیمیں ان کی سرپرستی میں کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عرفان اظہاراردو پریس کلب انٹرنیشنل کے صدر بھی ہیں اور دبئی میں انڈیا کلب کے اسپورٹ ڈائریکٹر بھی۔انھیں متعدد تنظیموں، اداروں کی طرف سے کئی ایوارڈز سے بھی سرفراز کیا جاچکاہے، جن میں اسٹارڈسٹ اچیومنٹ ایوارڈ 2017،ملینیم لیڈرشپ ایوارڈ 2016، سیونتھ میڈل ایسٹ بزنس شپ لیڈرایوارڈ 2016، بیسٹ ڈوکیومنٹری ایوارڈدی فلم جرنی آف تھاؤزنڈس مائل 2015 کے علاوہ بیسٹ ہیومنیٹرین ایوارڈ فار دی فلم جرنی آف تھاؤزنڈس مائل 2015 خاص اہمیت کے حامل ہیں۔انھوں نے 2003 میں سرزمین دوبئی پر کاروبارکا آغاز کیا، اور پانچ سال کی قلیل مدت میں گروپ آف کمپنی کے مالک بن گئے۔
شیخ عقیل احمد نے عرفان اظہار کی اہلیہ دیبا سلیم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ انھیں فارسی، فرنچ، اردو، ہندی کے علاوہ انگریزی پر عبور حاصل ہے۔ان کی دو کتابیں انگریزی میں منظر عام پر آچکی ہیں۔ جن میں سے ایک کتاب کا ترجمہ اردو میں بھی ہوچکاہے۔اس موقعے پرعرفان اظہار نے اپنی شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا اوراردو کے تئیں کونسل کی خدمات کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ قومی کونسل نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں اردو کے فروغ کے لیے زمینی سطح پر کام کررہی ہے۔ کونسل کے ڈائرکٹر کی بہترکارکردگی اوراردو کی ترقی کے لیے اٹھائے جارہے اقدامات کی بھی انھوں نے تعریف کی۔ اس موقعے پر کونسل کی کئی شخصیات موجود رہیں، جن میں شمع کوثر یزدانی اسسٹنٹ ڈائرکٹر اکیڈمک، جناب ڈاکٹر فیروز عالم یجوکیشن اسٹنٹ آفیسر، اور ڈاکٹر شاہد اخترانصاری کے نام خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading

سیاست

میراروڈ مراٹھی مانس کے مورچہ پر پابندی… مورچہ کی اجازت منسوخ نہیں کی گئی صرف طے شدہ روٹ سے گزرنے کی درخواست کی گئی : دیویندر فڑنویس

Published

on

Fadnavis..

ممبئی میراروڑ میں مراٹھی اور غیرمراٹھی ہندی لسانیات تنازع نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب مراٹھی مانس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے مورچہ کو میراروڈ میں مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی, جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے پولس نے انٹلیجنس اور نظم و نسق کے خطرہ کے پیش نظر مراٹھی مانس اور ایم این ایس کو مورچہ کی اجازت نہیں دی۔ اس معاملہ میں پولس نے گزشتہ نصف شب سے ہی ایم این ایس کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 45 سے زائد کارکنان کو زیر حراست لیا۔ تھانہ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو کو بھی 2 بجے رات حراست میں لیا گیا۔ تھانہ پالگھر اور ممبئی کے لیڈران کو بھی نوٹس دی گئی, اس معاملہ میں ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے الزام عائد کیا کہ پولس نے گجراتی تاجروں کو مورچہ نکالنے کی اجازت دی تھی, لیکن ہمیں اس سے باز رکھنے کے لئے زیر حراست لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی مانس نے یہ مورچہ مراٹھی زبان کے لئے نکالا تھا, اس کے مقصد مراٹھی کو تقویت دینا تھا, اس کے باوجود پولس نے ایم این ایس کارکنان پر کارروائی کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے باہر ودھان بھون میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور اس کی اجازت اس لئے منسوخ کی گئی تھی کہ مورچہ مقررہ روٹ کے بجائے اپنے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھا, اس کے ساتھ مورچہ کے سبب نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ انٹلیجنس رپورٹ بھی ہمیں موصول ہوئی تھی کہ مورچہ میں شرپسندی اور گڑبڑی ہوسکتی ہے۔ ان تمام نکات پر غور کرنے کے بعد مورچہ کو مقررہ روٹ پر اجازت دینے پر پولس نے رضامندی ظاہر کی تھی, لیکن ایم این ایس کارکنان اس روٹ پر مورچہ نکالنے پر راضی نہیں تھے۔ وہ ایسے روٹ کا انتخاب کر چکے تھے جہاں گڑبڑی اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مورچہ نکالنے سے روکا یا منع نہیں کیا گیا ہے, اس معاملہ میں صرف روٹ کو لیکر تنازع تھا۔

مورچہ سے متعلق اجازت نامہ منسوخ کئے جانے پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے نے کہا کہ مورچہ نکالا اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مورچہ اور احتجاج کے لئے گائڈ لائن طے کی ہے۔ اس کے مطابق مورچہ یا احتجاج کے لئے پولس کی رضامندی اور طے شدہ مقامات پر مورچہ نکالا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ہم نے روٹ طے کیا تھا, لیکن وہ بے روٹ کے بجائے دوسرے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھے, اس لئے اجازت منسوخ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مراٹھی مانس کے مورچہ کو ہی اجازت نہیں دی گئی یہ بدگمانی ہے, بلکہ گجراتی تاجروں کو بھی مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف بھی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا اور انٹلیجنس ان پٹ بھی ملی تھی۔ نظم و نسق کے قیام کے لئے پولس نے میرابھائیندر اور اطراف کے علاقوں میں الرٹ جاری کیا پابندی کے باوجود بھی مراٹھی مانس نے مورچہ نکالنے کی کوشش کی, جس کے بعد پولس نے انہیں بھی زیر حراست لیا۔ فی الوقت میرابھائندر میں حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن برقرار ہے۔ پولس حالات پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی تاجروں نے مورچہ نکال کر مراٹھی کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی, اسی کے خلاف آج مراٹھی مانس متحد ہو گئے تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com