بین القوامی
مصرمیں چارگاڑیوں کی ٹکرسے ہونے والے دھماکے میں 16 کی موت اور21 زخمی

(Tech) ٹیک
آپریشن سندور میں ایس-400 کی کامیابی کے بعد، ہندوستان نے روس سے اضافی میزائل دفاعی نظام طلب کیا! یہ فیصلہ اس کے کردار کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔

نئی دہلی : آپریشن سندور کے دوران ایس-400 میزائل دفاعی نظام کے کامیاب استعمال کے بعد بھارت نے روس سے پلیٹ فارم کے اضافی یونٹس مانگ لیے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے معتبر ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق بھارت اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ ایس-400 سسٹم نے پاکستانی میزائلوں اور ڈرونز کو مار گرانے میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔ اس کی درستگی اور تاثیر کو دیکھتے ہوئے ہندوستان نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ توقع ہے کہ روس جلد ہی ہندوستان کی اس درخواست کو منظور کر لے گا۔ ہندوستانی فوج پہلے ہی روس سے خریدا گیا ایس-400 سسٹم استعمال کر رہی ہے۔ پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع میں اس نظام نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ حکام کے مطابق اس نے مغربی سرحد سے آنے والے فضائی خطرات کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔ اس کارکردگی سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، ہندوستان نے روس سے مزید ایس-400 سسٹم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کی مانیں تو روس جلد ہی ہندوستان کی درخواست کو قبول کر سکتا ہے۔ ہندوستان میں ایس-400 فضائی دفاعی نظام کو ‘سدرشن چکر’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ دنیا کے جدید ترین فضائی دفاعی نظاموں میں سے ایک ہے۔ یہ 600 کلومیٹر دور تک اہداف کو ٹریک کر سکتا ہے اور 400 کلومیٹر کے فاصلے پر انہیں مار گرایا جا سکتا ہے۔ آپریشن سندور کے دوران یہ سسٹم اپنی ذمہ داری نبھانے میں مکمل طور پر کامیاب رہا اور اس کی وجہ سے پاکستان کے ترک ڈرونز اور چینی میزائلوں کو بری طرح شکست ہوئی۔ بھارت نے 2018 میں روس کے ساتھ 5.43 بلین امریکی ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت بھارت کو پانچ ایس-400 فضائی دفاعی نظام ملنا تھا۔ پہلا نظام 2021 میں پنجاب میں تعینات کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد پاکستان اور چین سے آنے والے فضائی خطرات سے نمٹنا ہے۔ ایس-400 سسٹم چار قسم کے میزائل فائر کر سکتا ہے۔ یہ طیاروں، ڈرونز، کروز میزائلوں اور بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا جدید ترین مرحلہ وار ریڈار بیک وقت 100 سے زیادہ اہداف کو ٹریک کر سکتا ہے۔ موبائل لانچر کی وجہ سے اسے میدان جنگ میں تیزی سے تعینات کیا جا سکتا ہے۔
حالیہ کشیدگی کے دوران، ایس-400 دفاعی نظام نے پاکستانی جیٹ طیاروں اور میزائلوں کو اپنے مشن کو روکنے یا موڑنے پر مجبور کیا۔ اس سے پاکستان کے حملے کے منصوبے کو شدید دھچکا لگا۔ جیسا کہ حکام نے کہا، نظام نے ‘اعلیٰ درستگی اور تاثیر’ ظاہر کی۔ ‘سدرشن چکر’ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ بیک وقت متعدد اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ یہ ہر قسم کے فضائی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت اسے اپنی سلامتی کے لیے بہت اہم سمجھتا ہے۔ حکومت ہند اپنے فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پر عزم ہے۔ ایس-400 کے اضافی یونٹ ملنے سے ہندوستان کی سیکورٹی مزید مضبوط ہوگی۔
(جنرل (عام
بھارتی طالبہ ونشیکا سینی کی کینیڈا میں پراسرار حالات میں موت، 25 اپریل سے لاپتہ تھی ونشیکا اور موبائل بھی بند تھا، ساحل کے قریب سے مشکوک حالت میں ملی لاش

اوٹاوا : کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں زیر تعلیم ہندوستانی طالبہ ونشیکا سینی کی پراسرار حالات میں موت ہوگئی۔ ونشیکا 25 اپریل کو اچانک لاپتہ ہو گئی تھی، چار دن بعد پولیس نے اس کی لاش برآمد کر لی ہے۔ 21 سالہ ونشیکا سینی دو سال سے زیادہ عرصے سے کینیڈا میں مقیم تھیں۔ وہ پنجاب عام آدمی پارٹی کے رہنما دیویندر سینی کی بیٹی تھیں۔ بھارتی ہائی کمیشن نے ونشیکا کے اہل خانہ کو اس کی موت کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ معلومات کے مطابق ونشیکا 25 اپریل کی رات 9 بجے کرایہ پر کمرہ تلاش کرنے نکلی تھی، اس کے بعد وہ واپس نہیں آئی۔ اس کا فون مسلسل بند تھا اور وہ امتحان میں بھی نہیں آیا۔ ایسے میں اس کے دوستوں اور پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی۔ چار دن کی طویل تلاش کے بعد ونشیکا کی لاش ایک ساحل کے قریب مشتبہ حالت میں ملی۔
TOI کی رپورٹ کے مطابق، ونشیکا ہمیشہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہتی تھی۔ ایسے میں جب وہ امتحان دینے نہیں آئی تو اس کے دوستوں نے اسے ڈھونڈنا شروع کر دیا۔ جب دوستوں کو معلوم ہوا کہ وہ لاپتہ ہے تو انہوں نے مقامی پولیس حکام کو مطلع کیا۔ اس کے بعد پولیس نے ونشیکا کی تلاش کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ونشیکا کی موت کیسے ہوئی اس بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ونشیکا اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کینیڈا چلی گئیں۔ اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ معاملہ مقامی پولیس کے ساتھ زیر تفتیش ہے اور وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ ہائی کمیشن نے اپنے بیان میں کہا، ‘پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ہندوستانی سفارت خانہ طالب علم کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔
بزنس
26 ریاستوں کے تمام تجارتی رہنماؤں نے پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی اور پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا کیا فیصلہ۔

نئی دہلی : کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کی دو روزہ قومی گورننگ کونسل کی میٹنگ 25 اور 26 اپریل کو بھونیشور میں ہوئی۔ اس میں ملک بھر کی 26 ریاستوں کے 200 سے زیادہ کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حکومت اور جی ایس ٹی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کوئیک کامرس اور ای کامرس کمپنیوں کی من مانی کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور جی ایس ٹی کے تحت ان کمپنیوں پر 28 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے۔ سی اے ٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور چاندنی چوک سے رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ میٹنگ میں منظور کی گئی قرارداد میں تمام تاجر رہنمائوں نے پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی اے ٹی کے مطابق 2019 میں پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں تلخی آئی تھی۔
اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں زبردست کمی آئی۔ سال 2018 میں، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سالانہ تجارت 3 بلین کے لگ بھگ تھی جو کہ سال 2024 میں کم ہو کر صرف 1.2 بلین رہ گئی۔ اپریل 2024 سے جنوری 2025 کے دوران ہندوستان نے پاکستان کو تقریباً 500 ملین ڈالر کی مصنوعات برآمد کیں، جن میں بنیادی طور پر ادویات، کیمیکل، چینی اور آٹو پارٹس شامل تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی پاکستان سے درآمدات صرف 0.42 ملین تھی اور اب تاجروں نے اس تجارت کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں ای کامرس اور کوئیک کامرس کمپنیوں پر قواعد و ضوابط کی مسلسل خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا۔ ایسے میں تاجروں نے ای کامرس پر 28 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ تمام کاروباری رہنماؤں نے ڈیجیٹل کامرس کے لیے شفافیت اور جوابدہی کا بھی مطالبہ کیا۔ سی اے آئی ٹی نے مطالبہ کیا کہ ای کامرس پلیٹ فارمز کی ٹیکنالوجی، قیمتوں کا تعین اور فروخت کنندگان کے انتخاب کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور ان کا احتساب یقینی بنایا جانا چاہیے تاکہ چھوٹے گروسری دکانداروں اور آف لائن تاجروں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ کیٹ کے مطابق، جی ایس ٹی نظام کی موجودہ خامیوں کے پیش نظر، ملک بھر کے کاروباری رہنماؤں نے جی ایس ٹی کے نظام میں نئے سرے سے نظرثانی اور اسے آسان بنانے پر زور دیا ہے۔ تاکہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کیا جا سکے اور مختلف ٹیکس سلیبس کی نئی تعریف کی جا سکے، اس طرح ٹیکس کے نظام کو مزید آسان اور کاروبار دوست بنایا جا سکے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا