Connect with us
Sunday,22-September-2024

مہاراشٹر

لون کھیڑی گاؤں میں۷؍سالہ طالبہ کی عصمت دری

Published

on

دھولیہ:ملک میں عصمت دری کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوتا ہی جارہا ہے۔ دھولیہ کے لون کھیڑی گاؤں میں پیر کی شام ایک مذموم واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ۷؍ سالہ معصوم بچی کی عصمت کو تار تار کردیا گیا۔ پیر کی شام تقریباً ۵؍ بجے اسکول کی چھٹی ہوئی ایک نا بالغ معصوم بچی اپنے علاقہ کے دنیش رمیش پوار کو اسکول کے باہر دیکھا ، دنیش نے اسے گھر تک چھوڑنے کے لیے بائک پر بیٹھنے کے لیے اصرار کیا ، بچی نے سوچا کہ ہمارے علاقہ کا شناسا ہی ہے یہ سوچ کر بچی بائک پر سوار ہوگئی ۔ نابالغ بچی اس بات سے بے خبر تھی کہ دنیش رمیش پوار کے دماغ میں شیطان سوار ہے اور دنیش رمیش نے اسے سنسان جگہ اُمرا نالے کے قریب لے جاکر عصمت دری کی۔ عصمت دری کے بعد موقع سے فرار ہوگیا، بچی کچھ دیر بعد اپنے آپ کو سنبھالتی ہوئی لڑکھڑاتی ہوئی گھر تک پہنچی ۔ افراد خانہ بے چین تھے کہ اب تک اسکول سے بچی کیوں نہیں لوٹی ؟ دیر سے گھر لوٹنے پر اور بچی کی حالت دیکھ کر حیران ہوکرسوال کئے تو بچی نے پوری داستان سنادی۔ معصوم بچی کے ساتھ اتنے بڑے حادثہ کی خبر سن کر گھر کے افراد مقامی پولس اسٹیشن میں شکایت کی ۔ تھوڑی ہی دیر بعد گاؤں میں یہ بات آگ کی طرح پھیل گئی۔دیر رات تک یہ معاملہ چلتا رہا، صبح تعلقہ پولس اسٹیشن میں گاؤں والوں نے ڈیرا ڈال دیا۔ پولس پر کاروائی کا دباؤ بنایا گیا،پولس ملزم کے گھر پہنچی تو ملزم فرار ہوچکا تھا ، ملزم کے افراد خانہ معاملہ پر پردہ ڈالنے کے لیے ٹال مٹول کرتے رہیں۔ پولس نے معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے گاؤں کے لوگوں کومطمئن کرنے کی کوشش کی۔ لیکن گاؤں کے ادیواسی اپنی ضد پر قائم رہ کر جلد از جلد ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہیں۔بروز منگل ۳۰؍ جولائی کو دوپہر تک تمام لوگ ضلع کلکٹر آفس پہنچ کر مکتوب پیش کرتے ہوئے ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت کاروائی کامطالبہ کیا۔ دھولیہ ضلع کلکٹر آفس پر ادیواسیوں کے درمیان دیہی علاقہ کے ایم ایل اے کنال پاٹل بھی موجود تھے ۔ کنال پاٹل گاؤں کے لوگوں سے معاملہ کی پوچھ تاچھ کررہے تھے انہوں نے بچی کے ساتھ ہوئے ظلم کے واقعہ کو بیان کیا۔ پولس رپورٹ کے مطابق ہم نے شکایت ملنے پر گناہ درج کیا ، بچی سے ملاقات کے لیے گئے تو بچی کے پرائیوٹ پارٹ سے خون بہت زیادہ بہنے کی خبر موصول ہوئی ہم نے دھولیہ سول اسپتال میں بچی کو داخل کیا۔ملزم کی تلاش کی لیکن کہیں بھی پتہ نہیں چل سکا ، ایک خفیہ معلومات کی بناء پر ہم نے نظام پور کا رخ کیا۔پولس کے اس دستہ میں ایڈیشنل ایس پی راجو بھجبڑ، ساکری کے ڈیژنل پولس افسر شری کا نت گھمرے کی زیر نگرانی کاروائی کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔ اس کاروائی میں دونوں اہم افسروں کے علاوہ دھولیہ تعلقہ پولس اسٹیشن کے پولس انسپکٹردلیپ گانگورڈے، پی ایس آئی گنجانن گوٹے،پی ایس آئی بور کھیڑے، پی ایس آئی کاڑے، پی ایس آئی چودھری ، پی ایس آئی نندا پاٹل، انور پٹھان وغیرہ شامل تھے۔انہوں نے نظام پور میں آراکھاڑے گاؤں سے ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ایڈیشنل ایس پی راجو بھجبڑ نے اس ضمن میں کہا ہے کہ عصمت دری کے ملزم کو ہم نے تحویل میں لے لیا ہے۔ پوسکو کے تحت کیس بھی درج کیا گیا ہے، جلد ہی کورٹ میں ملزم دنیش کی پیشی ہوں گی۔ گاؤں کے لوگوں نے کہا کہ جب تک ملزم کو کڑی سزا نہیں دی جاتی تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading

سیاست

دھاراوی میں مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کی کارروائی معطل، ورشا گائیکواڑ کی انٹری، لوگوں سے امن کی اپیل

Published

on

Dharavi-Varsha-Gaikwad

ممبئی : ممبئی کی سب سے بڑی کچی بستی دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کارکن دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سالہ محبوب سبحانی مسجد کے ایک غیر مجاز حصے کو منہدم کرنے پہنچے۔ اس کے خلاف مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے میونسپل کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ دریں اثنا، شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ورشا گایکواڑ، جس کا دائرہ اختیار دھراوی پر ہے، موقع پر پہنچ گئیں۔ گایکواڑ نے لوگوں سے امن اور صبر برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ یہ کام چھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

دھاراوی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ممبئی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دھاراوی پہنچ گئے۔ اے سی پی نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اسی درمیان رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ بھی داخل ہوگئی ہیں۔ مسجد کے ٹرسٹی اور ورشا گائیکواڑ نے پولیس کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس دوران مسجد کمیٹی نے خود وقت مانگا ہے۔ اس پر بی ایم سی نے انہیں 6 دن کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹھاکرے گروپ کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

دراصل، دھاراوی میں 25 سال پرانی محبوب سبحانی مسجد کے غیر مجاز حصے کو گرایا جانا ہے۔ جی-نارتھ کے انتظامی وارڈ سے بی ایم سی کے اہلکاروں کی ایک ٹیم صبح تقریباً 9 بجے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانی مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے پہنچی تھی۔ جلد ہی مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کو اس گلی میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں مسجد واقع ہے۔

سڑک پر بھیڑ بڑھنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور سیکورٹی بڑھا دی۔ مقامی لوگوں نے بات کی اور پولیس نے کشیدہ صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا۔ لیکن فی الحال دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دھاراوی تھانے کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم ہے۔ دھاراوی پولیس اسٹیشن کو دھاراویکاروں نے گھیر لیا ہے۔

پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھایا اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com