Connect with us
Monday,22-December-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایس آئی او جنوبی مہاراشٹرا کا اقلیتوں کے پی ایچ ڈی فیلوشپ میں تاخیر اور تعلیمی اداروں میں اسلامو فوبیا ختم کرنے کا مطالبہ

Published

on

Rais-Shaikh-&-SIO

ممبئی : سٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) مہاراشٹرا ساؤتھ زون، جو سماجی انصاف، تعلیمی مساوات اور مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے وقف ہے، نے حکومت مہاراشٹر سے مداخلت کا فوری مطالبہ کیا ہے تاکہ پسماندہ طلباء، خاص طور پر مسلم، ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور دیگر کمزور برادریوں کو متاثر کرنے والے دو سنگین بحرانوں کا حل نکالا جائے۔ یہ مسائل بھارتی آئین کے آرٹیکل 14، 15، 21 اور 25 کی سنگین خلاف ورزیوں کی نمائندگی کرتے ہیں، جو ریاست بھر میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اس ضمن میں ایس آئی او مہاراشٹرا ساؤتھ زون نے تقریباً ڈھائی سال سے رکی ہوئی پی ایچ ڈی فلوشپس کے فوری ریلیز اور تعلیمی اداروں میں امتیازی سلوک اور اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے اجاگر کیا ہے کہ بیوروکریٹک تاخیروں اور ادارہ جاتی تعصبات نے مالی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے، جو طلباء کو ڈراپ آؤٹ پر مجبور کر رہے ہیں اور مہاراشٹر کی جاری زرعی اور موسمیاتی چیلنجز کے درمیان اہم تحقیق کو روک رہے ہیں۔

زیرالتوا پی ایچ ڈی فلوشپس : ہزاروں سکالرز کے لئے سنجیدہ بحران, ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور دیگر پسماندہ گروہوں کے 3,200 سے زائد پی ایچ ڈی اسکالرز 2022 سے فلوشپس کا انتظار کر رہے ہیں جو بارٹی، سارتھی، مہاجیوتی، آرٹی اور امروت کے زیر انتظام اسکیموں کے تحت ہیں۔ بجٹ کی تاخیروں، جو اکتوبر 30، 2023 کی متنازعہ گورنمنٹ ریزولیوشن (جی آر) سے مزید پیچیدہ ہو گئی ہے، جس نے ایوارڈز کی حد مقرر کر دی ہے اور ادارہ جاتی خودمختاری کو محدود کر دیا ہے، نے ادائیگیوں کو منجمد کر دیا ہے اور نئی انرولمنٹس کو روک دیا ہے۔

طلباء کی مسلسل سرگرمیوں، بشمول ستمبر 2025 میں پونے کے گڈلک چوک پر آٹھ دن کا مسلسل احتجاج اور اکتوبر 2025 میں ممبئی کے آزاد میدان پر چار دن کے مظاہرے کے باوجود بھی معاملے کا کوئی حل نہیں نکلا نا ہی کوئی فیلوشپ جاری کی گئی۔ اگرچہ ڈپٹی چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے ان احتجاجوں کے بعد 10 دنوں میں اشتہارات جاری کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم کوئی پیش رفت رپورٹ اب تک نظر میں نہیں آئی، جس سے زراعت، موسمیاتی لچک اور سماجی علوم پر اہم تحقیق معطل ہو گئی ہے۔

بڑھتا اسلاموفوبیا : تعلیمی اداروں میں تشویشناک واقعات
یس آئی او نے مسلم طلباء کے خلاف نفرتی ماحول اور ہراسانی کے سنگین واقعات کو بھی اجاگر کیا ہے، جو تعلیمی اداروں میں شدت پسندی اور نفرتی ماحول کو بڑھایا دینے کی نشاندہی کرتا ہے۔

  • کلیان آئیڈیل کالج (نومبر 21، 2025) : وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان نے فارمیسی کالج پر غیر قانونی طور پر حملہ کیا، نماز ادا کرنے کے فوراً بعد تین مسلم طلباء کو شیواجی کی مورتی کے سامنے اٹھک بیٹھک کرنے اور معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ حیرت انگیز طور پر، اب تک کوئی ایف آئی آر اس معاملے میں درج نہیں کی گئی ہے۔
  • گوریگاؤں وویک کالج (دسمبر 2025 کے اوائل) : برقعہ/نقاب پر پابندی عائد کرنے والا ایک سرکلر احتجاجوں کا باعث بنا ہے، جو مسلم طالبات کے مذہبی لباس کے خلاف ادارہ جاتی تعصب کو ظاہر کرتا ہے اور فرقہ وارانہ تناؤ کو ہوا دیتا ہے۔

ایس آئی او کا خیال ہے کہ یہ واقعات خوف اور اجنبیت کا ماحول پیدا کر رہے ہیں، جو نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) کی شمولیت پسندانہ اصولوں کو کمزور کر رہے ہیں اور جمہوری اقدار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

  1. پی ایچ ڈی فیلوشپس : پی ایچ ڈی رجسٹریشن کے 30 دنوں کے اندر 2022 سے تمام بقایا جات کی فوری ریلیز؛ 2023 جی آر کو ترمیم یا واپس لینا تاکہ خودمختاری بحال ہو اور اکتوبر 2025 کے حکم کے مطابق 15 دنوں میں اشتہارات شائع کئے جائیں۔
  2. بجٹ کی حمایت : اسٹیم اور سماجی علوم کے لئے 5,000 سالانہ فیلوشپ کے لیے 2026-27 ریاستی بجٹ میں ناقابل تسخیر حصہ مختص کیا جائے۔
  3. شمولیت پسندانہ نگرانی کا میکانزم : اقلیتی گروہوں، طلباء یونینز اور حکومتی افسران کے نمائندوں پر مشتمل ایک مخصوص نگرانی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ فیلوشپ کی تقسیم اور امتیازی سلوک کے خلاف کوششوں کی نگرانی کی جائے، اور شفافیت کے لیے ماہانہ عوامی رپورٹس جاری کی جائیں۔
  4. کلیان آئیڈیل کالج (نومبر 21، 2025) : 15 دنوں کے اندر اقلیتی کمیشن کے ذریعے ایف آئی آر درج کی جائے اور تحقیقات شروع کی جائے اور تمام ملزمان کو سزا دی جائے۔
  5. گوریگاؤں وویک کالج (دسمبر 2025 کے اوائل) : مہاراشٹر کے اداروں میں مذہبی لباس پر امتیازی پابندیوں کی روک تھام، فیکلٹی اور عملے کے لیے مذہبی آزادیوں پر لازمی حساسیت تربیت کا آغاز کیا جائے اور فوری شکایات کے ازالہ پروٹوکولز کا نفاذ ہو۔
  6. روک تھام کے اقدامات : 60 دنوں کے اندر ریاست بھر میں ہدایات جاری کی جائے، جو امتیازی سلوک کی روک تھام، بین المذاہب کمیٹیوں اور جرمانوں کو لازمی قرار دیں تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔

ایس آئی او نے تعمیری باچیت کی اپنی وابستگی پر زور دیا ہے لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ اگر یہ مطالبات کا جواب نہ دیا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج اور قومی اپیلیں کی جائیں گی۔

قانونی تعدد : وفد کے ذریعے ایم ایل ایز سے ملاقات اور مناسب لائحہ عمل تیار کرنے کی اپیل
مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران ایک اہم پیش رفت میں، بھیونڈی ایسٹ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مائینارٹی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ (ایم آر ٹی آئی) کے طویل المدتی مسائل اور ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی اور دیگر اقلیتی طلباء کے لئے پی ایچ ڈی فیلوشپس میں تاخیر کا شدید طور پر ذکر کیا۔ ان کی مداخلت ان طلباء کی تشویشناک صورتحال کے گرد بڑھتی ہوئی سیاسی فوریت کو اجاگر کرتی ہے۔

اس کے علاوہ، ایس آئی او مہاراشٹر جنوبی اور شمالی زونز کا مشترکہ وفد حال ہی میں ایم ایل ایز اور ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں کا فوکس ایم آر ٹی آئی کی تاخیر شدہ فعالیت، سارتھی، بارٹی، امروت، آرٹی اور مہاجیوتی کے تحت فیلوشپ کی تاخیر، تعلیمی اداروں میں بڑھتا اسلاموفوبیا اور بالخصوص مسلم طلباء کے ساتھ نفرتی ہراسانی پر مرکوز تھا۔ وفد نے ان مسائل کو اسمبلی میں فوری طور پر پیش کرنے کی اپیل کی تاکہ فوری حل نکالا جائے۔ ایس آئی او کی یہ کوششیں نتائج دے رہی ہیں، ایم ایل ایز اب ہماری آواز کو طاقت کے ایوانوں میں بلند کر رہے ہیں۔ مل کر، ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ تعصب یا پالیسی کی ناکامیوں کی وجہ سے کوئی طالب علم پیچھے نہ چھوٹے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : وکرولی میں رکشہ ڈرائیور کی بچہ چوری کے شبہ میں پٹائی، برقعہ پوش ڈرائیور نے کرایہ وصولی کیلئے ایسی حرکت کی تھی، پولیس کا دعوی

Published

on

ممبئی : ممبئی وکرولی پارک سائٹ میں بچہ چوری کی افواہ کے بعد افراتفری مچ گئی اور آٹو رکشہ ڈرائیور کو اس وقت بھیڑ نے تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ برقعہ میں ملبوس اپنا کرایہ لینے کیلئے وکرولی مدینہ مسجد کی گلی میں گیا تھا. اس دوران لوگوں کو شبہ ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لیے آیا ہے, جس کے بعد بھیڑ نے اسے زدوکوب کیا, لیکن پولس موقع پر پہنچ گئی اور پھر اسے اپنی حراست میں لیا پوچھ گچھ میں یہ معلوم ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لئے نہیں بلکہ کرایہ وصول کرنے کے لئے برقعہ پہن کر آیا تھا, وہ برقعہ میں اس لیے ملبوس تھا کہ اس کی کوئی شناخت نہ کرے اور وہ اپنا کرایہ آسانی سے وصول کر کے واپس جائیں, لیکن بدقسمتی سے لوگوں نے اسے پکڑلیا اور پولس نے بھیڑ کے قبضے سے اسے باہر نکالا اور بحفاظت پولس اسٹیشن لے گئی اس کے بعد پولس نے اس کی تصدیق کی کہ وہ بچہ چوری کے لیے نہیں آیا تھا. اس معاملہ میں مزید تفتیش جاری ہے, پولس نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور توصیف کیوں یہاں آیا تھا اس کی جانچ کے ساتھ یہ بھی معلوم کیا جارہا ہے کہ واقعی وہ کرایہ وصول کرنے کے لیے آیا تھا یا نہیں یا پھر بچہ چور ہے. ابتدائی تفتیش میں عیاں ہوا ہے کہ وہ بچہ چور نہیں ہے۔ پولس نے اس کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ ڈرائیور بچہ چور نہیں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی عمل کو بے خوف، آزاد اور شفاف ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے : بھوشن گگرانی

Published

on

ممبئی؛ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی نظام ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے لیے انتخابی عمل کو مکمل طور پر بے خوف، آزاد، شفاف اور نظم و ضبط کے ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تمام تر اور وسیع پیمانے پر تیاریاں کی ہیں اور تمام ضروری اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ انتخابی عمل میں سیاسی جماعتوں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ جمہوری اقدار کے فروغ اور انتخابی عمل کو منصفانہ، شفاف اور قابل اعتبار بنانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں، ان کے عہدیداران اور کارکنان ریاستی الیکشن کمیشن کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ انتخابی عمل میں ایک مثبت اور مثالی مثال قائم کی جانی چاہئے، یہ اپیل میونسپل کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھوشن گگرانی نے کی ہے۔ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے سلسلے میں آج میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ اس موقع پرگگرانی نے الیکشن کے مختلف انتظامی، تکنیکی اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹراشونی جوشی، اسپیشل ڈیوٹی آفیسر (الیکشن) وجے بالموار، جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن)وشواس شنکروار، اسسٹنٹ کمشنر (ٹیکسیشن اینڈ کلیکشن) گجانن بیلے، یوپیزلا الیکشن آفیسر میٹنگ میں وجے کمار سوریاونشی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور نمائندے موجود تھے۔سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے خوش اسلوبی سے انعقاد کے لیے 23 الیکشن ڈیسیژن آفیسر کے دفاتر اور ان کے کام کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ کاغذات نامزدگی کے عمل، درخواستوں کی جانچ پڑتال، اعتراضات کے اندراج اور انتخابی عمل میں روزمرہ کے کاموں کے لیے ان دفاتر سے رابطہ کرنے کے طریقہ کار پر بھی رہنمائی کی گئی۔ میونسپل کمشنر شری نے کہا کہ الیکشن فیصلہ افسر کی سطح پر تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاکہ امیدواروں کو کسی تکنیکی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹراشونی جوشی نے کہا کہ تمام رہنما خطوط دیے گئے ہیں تاکہ امیدوار انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی (امیدوار کی درخواستیں) داخل کرتے وقت کوئی غلطی نہ کریں۔ متعلقہ افراد تمام معلومات مقررہ فارمیٹ میں جمع کرائیں۔ امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے کوئی درخواست مسترد نہ ہو۔ امیدواروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی درخواست کے ساتھ جمع کرائے جانے والے حلف نامے میں تمام معلومات کو درست اور واضح طور پر پُر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حلف نامے میں کوئی کالم خالی رہ جاتا ہے یا اگر غلط معلومات پائی جاتی ہیں تو دیگر تمام معاملات سمیت امیدوار کی نامزدگی منسوخ کی جا سکتی ہے۔
جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن) وشواس شنکروار نے کہا کہ انتظامیہ کا بنیادی مقصد جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹنگ فیصد کو بڑھانا ہے۔ اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو ووٹروں میں شعور بیدار کرنا چاہیے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ‘SVEEP’ پروگرام کے تحت ووٹروں میں عوامی بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ نیز، انتخابی اخراجات کے سلسلے میں معزز ریاستی الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے۔ امیدوار انتخابی مہم کے دوران ہونے والے ہر اخراجات کا ریکارڈ رکھیں اور انتخابی اخراجات کا حساب مقررہ وقت کے اندر جمع کرائیں۔سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے مختلف مسائل پر اٹھائے گئے مختلف شکوک و شبہات کو دور کیا گیا جن میں ذات کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ، بیت الخلا کے استعمال کا سرٹیفکیٹ، ضمیمہ 1 اور ضمیمہ 2، انتخابی امیدواروں کے نمائندوں کی تقرری شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

Published

on

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com