Connect with us
Monday,19-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

اسدالدین اویسی مذہب کے نام پر ملک کو گمراہ کرنا بند کریں : ترون چُگ

Published

on

Tarun Chugh

نئی دہلی : بی جے پی نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے کہ ‘ملک کو آر ایس ایس کے نظر یے سے خطرہ ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ میں صرف اتنا کہوں گا کہ وہ مذہب کے نام پر ملک کو گمراہ کرنا بند کریں۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے کہا، “کچھ مسلم اور کانگریسی لیڈروں نے وقف املاک پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ آج یہ قبضہ کرنے والے اور لٹیرے ٹولے گھبراہٹ میں ہیں، وہ بے چینی، اور مایوسی سے بھرے ہوئے ہیں، اس لیے مایوسی کی ذہنیت کے ساتھ کنفیوژن پیدا کی جا رہی ہے۔ اویسی کو چاہیے کہ وہ ملک کو گمراہ کرنا بند کر دیں کہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں مذہب کے نام پر ریاست کو گمراہ کیا ہے۔” وقف املاک کو مافیا کے کنٹرول سے آزاد کرنا ہے، غریب مسلم خاندانوں کو بااختیار بنانا ہے، اس کے ساتھ ہی وقف میں شفافیت لانی ہوگی اور راہل گاندھی اور اویسی جیسے لیڈر ملک میں نفرت کی سیاست کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ وہ (راہل گاندھی اور اویسی) مسلم خواتین کا درد کیوں نہیں دیکھ سکتے؟ کیا وہ مسلم خواتین کو ان حقوق سے محروم کرنا چاہتے ہیں؟ یا شاید وہ غریب مسلم خاندانوں کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے۔ لینڈ مافیا کے ہاتھوں میں کھیلنے والا یہ لٹیرے گینگ وقف پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ترون چُگ نے نہرو-گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، نہرو-گاندھی خاندان سات دہائیوں سے، چار نسلوں سے ملک میں اپنے خاندان پرستی، ،کرپشن بھائی بھانجے کا جھگڑا۔ اور لوٹ مار قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ چار نسلوں سے قوم پرست قوتوں کو نیچا دکھانے، ان کے خلاف سازشیں کرنے اور انہیں ختم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے دادا کی طرف سے رچی جانے والی سازشوں کے باوجود وہ قوم پرست طاقتوں کو نہیں روک سکے۔ ان کے منصوبے کامیاب نہیں ہوں گے۔”

اس سے قبل بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا کہ ‘بی جے پی-آر ایس ایس کانگریس کے سامنے مذاق ہے’۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاندانی گھونسلے اور پپو کی سوچ سے باہر نہیں نکل پائیں گے۔ بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا، “راہول گاندھی کو صرف ایک مسئلہ ہے، وہ اب بھی جمہوریت کو خاندان کا ڈزنی لینڈ سمجھتے ہیں، جب تک وہ جمہوریت کو ڈزنی لینڈ سمجھتے رہیں گے، وہ خاندانی گھونسلے اور پپو کی سوچ سے باہر نہیں آسکیں گے۔”

سیاست

اویسی پہلگام حملے کے بعد مسلسل پاکستان پر تنقید کر رہے اور حکومت کے ساتھ جھڑپیں بھی کر چکے ہیں۔ اس طرح اسد الدین اویسی ملک کے پیارے بن گئے۔

Published

on

Asaduddin-Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف اپنے سخت موقف کے لیے گزشتہ چند دنوں میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کی طرف سے تعریف کی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ نہ صرف پاکستان، وہ مرکزی حکومت کے ساتھ اس وقت بھی تصادم میں آگئے جب انہیں سیکورٹی کے مسائل پر بات کرنے کے لیے آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا۔

اویسی کا کہنا ہے کہ انہیں آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ان سے کہا تھا کہ حکومت صرف ان پارٹیوں کو بلائے گی جن کے کم از کم پانچ ممبران پارلیمنٹ ہوں گے۔ اویسی نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ بی جے پی یا کسی اور پارٹی کی اندرونی میٹنگ نہیں ہے، یہ تمام پارٹیوں کی میٹنگ ہے، اس کا مقصد دہشت گردی اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کے خلاف ایک مضبوط پیغام دینا ہے۔ کسی پارٹی کے پاس 1 ایم پی ہے یا 100، وہ ہندوستانیوں نے منتخب کیا ہے، ایسی صورت حال میں انہیں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے، ہر ایک کا قومی نقطہ نظر ہونا چاہیے۔” انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ ان جماعتوں کو بلائیں جن کے پاس ایک بھی ایم پی ہے۔ اویسی اے آئی ایم آئی ایم کے واحد ایم پی ہیں۔

پھر کیا ہوا کہ اویسی کے ایکس پوسٹ کے چند گھنٹے بعد انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے انہیں فون کیا ہے۔ شاہ نے اسے میٹنگ میں آنے کو کہا۔ اویسی نے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کی اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اب 17 مئی کی بات کرتے ہیں۔ اسد الدین اویسی ان سات ہندوستانی وفد میں شامل ہیں جو بیرون ملک جائیں گے۔ دہشت گردی کے ساتھ پاکستان کے روابط کو بے نقاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ہم آپریشن سندور کے بعد بھارت کا موقف بھی پیش کریں گے۔ اویسی اپنی پارٹی کے واحد ایم پی ہیں۔ وہ حکومت پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ اس بڑے کام میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گے۔

اس تبدیلی کی وجہ اویسی کی ہندوستان کا رخ پیش کرنے کی خواہش ہے۔ انہوں نے پاکستانی رہنماؤں کے بیانات کا مناسب جواب دیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملکی معاملات پر حکومت سے اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے معاملات میں وہ ملک کے ساتھ ہیں۔ بحران کے وقت ان کے اتحاد کے پیغامات نے ان کے مخالفین کو بھی جیت لیا ہے۔ ان کی کٹر امیج بھی بکھر گئی ہے۔ سیاسی طور پر اویسی تنہا رہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم نے حیدرآباد سے باہر توسیع کی کوشش کی ہے۔ لیکن کامیابی نہیں ملی۔ بڑی پارٹیوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کرنے سے گریز کیا ہے۔ جبکہ اویسی ایک تیز اور ذہین رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ایک بنیاد پرست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن نے انہیں بی جے پی کی ‘بی ٹیم’ کہا ہے۔

لیکن پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اویسی نے لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔ یہاں تک کہ ان بنیاد پرستوں کو بھی جنہوں نے پہلے ان پر تنقید کی تھی۔ حملے کے فوراً بعد، وہ مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے سیاہ پٹیاں بانٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے متاثرین سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا اور پھر انہیں گولی مار دی۔ اس واقعہ کے بعد کچھ لوگ اسے ہندو مسلم مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن اویسی نے ایک مسلم لیڈر کے طور پر ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

اویسی نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو بتایا کہ ہندوستانی مسلمانوں نے 1947 میں تقسیم کے دوران یہاں رہنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے 1947 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہم ہندوستان نہیں چھوڑیں گے، ہم نے (محمد علی) جناح کے پیغام کو مسترد کر دیا تھا، ہندوستان ہماری سرزمین ہے، ہماری سرزمین ہے اور ہماری رہے گی، انشاء اللہ ان لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کو اسلام میں نہیں بتانا چاہتے کہ آپ اسلام کی بات نہیں کرنا چاہتے۔ اس کی تعلیمات سے محروم۔”

انہوں نے پاکستان کو ایک “ناکام ملک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں اسلام کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا، “یاد رکھیں، اگر آپ کسی ملک میں داخل ہو کر بے گناہ لوگوں کو مارتے ہیں تو کوئی ملک خاموش نہیں رہے گا، چاہے کوئی بھی اقتدار میں ہو۔ جس طرح آپ نے ہمارے ملک پر حملہ کیا، جس طرح لوگوں سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا گیا اور گولی ماری گئی، آپ کس مذہب کی بات کر رہے ہیں؟ آپ خوارج سے بھی بدتر ہیں (ایک اسلامی فرقہ جسے منحرف سمجھا جاتا ہے) آپ داعش کے حامی ہیں۔” این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اویسی نے کہا کہ وہ کسی سے سرٹیفکیٹ یا تعریف حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ اس نے کہا، “یہ میرے اندر سے آ رہا ہے، یہ ملک سے محبت ہے جو میرے والدین نے مجھے سکھائی ہے۔ میں کوئی بڑا کام نہیں کر رہا، اگر ہم ایسے وقت میں اپنے جذبات کا اظہار نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ کیا میں خاموش رہوں کیونکہ متاثرین ہندو ہیں، وہ انسان ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کچھ ہو رہا ہے تو میں ایک رکن پارلیمنٹ، ایک انسان، ایک باپ کی حیثیت سے کیسے خاموش رہ سکتا ہوں۔

Continue Reading

جرم

دہیسرخونی تصادم میں تین کی موت اور دو گرفتار

Published

on

Murder

ممبئی : ممبئی کے دہیسر ایم ایس پی گنپت پاٹل نگر میں خونی تصادم کے سبب تین افراد کی موت واقع ہوگئی۔ پرانی رنجش کے سبب گپتا اور شیخ کنبہ میں گزشتہ شب خونی تصادم ہوا, جس میں 4 افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے اور تین کی موت واقع ہوگئی۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو افراد کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ روز شام ساڑھے چار بجے شیخ کنبہ کے گپتا کنبہ کے ناریل اسٹال پر ان پر تیز دھار دار چاقو سے حملہ کر دیا اس حملہ کے سبب رام نول گپتا بزرگ اور اروند گپتا کی زخموں کی تاب نہ لا کر جائے وقوع پر ہی موقع ہوگئی اس خونی واردات سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی, جبکہ شیخ کنبہ کے ہارون شیخ کی بھی موت واقع ہوگئی اس تصادم کے بعد دونوں کنبہ کے خلاف کراس قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں دونوں کنبہ کے دو افراد بھی زخمی ہوگئے اس معاملہ میں شیخ کنبہ کے ایک نابالغ کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسے چائلڈرن ہوم میں پیش کیا گیا ہے۔

ڈی سی پی آنند بھوئیٹے نے بتایا کہ یہ معاملہ پرانی رنجش کا تھا اور 2022 ء میں دونوں کنبہ میں تصادم بھی ہوا تھا اور اس معاملہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں کل تین افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے, انہوں نے کہا کہ قتل کے بعد علاقہ میں نظم ونسق کی برقراری کے لئے اضافی بندوبست تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گپتا کنبہ کے ایک فرد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ شیخ کنبہ کے ایک فرد کو 2022 ء میں تڑی پار بھی کیا گیا تھا۔ اس قتل کو ہندو مسلم رنگ دینے کی فرقہ پرست عناصر نے سوشل میڈیا پر کوشش شروع کر دی تھی۔ لیکن پولیس نے تفتیش میں یہ واضح کر دیا ہے کہ یہ پرانی رنجش کا شاخسانہ ہے اور اس میں ذاتی بھید بھاؤ نہیں تھا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ اس قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے اور پولیس نے گشت بھی بڑھا دیا ہے, اس کے علاوہ بندوبست بھی تعینات کیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

کرلا وی بی نگر اقدام قتل کے مطلوب ملزمین تھانہ جنگل سے گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی کرلا ونوبا بھاوے نگر پولیس اسٹیشن نے دو جرائم پیشہ غنڈوں کو ممبئی سے متصلہ تھانہ کے جنگل سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ 13 مئی رات ساڑھے 11 بجے شکایت کنندہ رکشہ والے کو پیسہ دے کر اپنے گھر کی جانب آرہا تھا, کہ جرائم پیشہ غنڈہ دتہ منگیش پاٹل عرف شیرو، مہیش کرشنا مہارانہ عرف پانڈا نے راستہ پر شکایت کنندہ کے ساتھ دھکا دے کر گالی گلوج شروع کردی, جب اس کا بہنوئی اور والد نے تنازع ختم کرنے کی کوشش کی تو شیرو نے بہنوئی پر چاپڑ سے وار کر دیا اور پانڈا نے شکایت کنندہ کے والد پر قاتلانہ حملہ کر کے قتل کی کوشش کی, اس معاملہ میں پولیس نے اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

اس معاملہ میں زون 5 کے ڈی سی پی گنیش گاوڑے کی ہدایت پر دو ٹیمیں تشکیل دی گئی اور دونوں مفرور ملزمین کی تلاش شروع کر دی گئی۔ ٹیم کو اطلاع ملی کہ دونوں ملزمین تھانہ کے جنگل میں ہے, یہاں پولیس نے ملزم دتہ منگیش پاٹل عرف شیرو 30 سالہ اور منیش سناتن ساہو عرف چنٹو 24 سالہ کو گرفتار کر لیا, ان ملزمین کے خلاف کئی مقدمات بھی درج ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور ڈی سی پی گنیش گاوڑے کی سر براہی میں انجام دی گئی۔ سنیئر انسپکٹر رویندر سر ساگر نے بتایا کہ ملزمین کے خلاف کئی مقدمات درج ہے۔ پولیس نے مفرور ملزمین کی تلاش کے بعد اسے گرفتار کیا ہے, ان دونوں ملزمین نے علاقہ میں دہشت پیدا کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com