Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو خارج کر دیا، عدالت نے واضح کیا کہ ایس سی کی فہرست میں کمیونٹی کو شامل کرنے یا تبدیلی کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ صرف پارلیمنٹ کو ہی کسی بھی کمیونٹی کو درج فہرست ذات (ایس سی) کی فہرست میں شامل کرنے یا تبدیل کرنے کا اختیار ہے۔ جمعہ کو جسٹس بی. آر گاوائی کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے میں دائر عرضی کو خارج کرتے ہوئے اسے واپس لینے کی اجازت دے دی۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو آرے کٹیکا (کھٹک) برادری کو ملک بھر میں درج فہرست ذات (ایس سی) کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے واضح طور پر کہا کہ عدالتوں کو سپریم کورٹ کی فہرست میں کوئی تبدیلی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ جسٹس گوائی نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ ایسی درخواست کیسے قبول کی جا سکتی ہے؟ سپریم کورٹ پہلے بھی کئی بار اس معاملے کی وضاحت کر چکی ہے۔ جب درخواست گزار کے وکیل نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی اجازت مانگی تو بنچ نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ کے پاس بھی ایسا کوئی اختیار نہیں ہے۔ یہ کام صرف پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے۔ یہ مکمل طور پر طے شدہ قانون ہے۔ بنچ نے عرضی گزار سے واضح طور پر کہا کہ عدالت کو درج فہرست ذات کی فہرست میں کوئی ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کئی فیصلوں میں یہ واضح کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی… حتیٰ کہ کوما بھی تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست گزار نے دلیل دی کہ آرے کٹیکا (کھٹک) برادری، جو ہندو برادری کا ایک حصہ ہے، سماجی طور پر پسماندہ ہے۔ اس کمیونٹی کے لوگ بنیادی طور پر بھیڑ بکریوں کو ذبح کرنے اور ان کا گوشت بیچنے میں مصروف ہیں اور معاشرے سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ کچھ ریاستوں میں یہ کمیونٹی شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی) کے تحت آتی ہے، جبکہ دوسری ریاستوں میں اسے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے تحت رکھا جاتا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ یہ کمیونٹی ہریانہ، دہلی، اتر پردیش، بہار، راجستھان اور گجرات میں ایس سی زمرے کے تحت آتی ہے، لیکن دیگر ریاستوں میں اسے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقے) کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ درخواست گزار نے دلیل دی کہ ذات پات کی تفریق اور سماجی رسم و رواج پورے ہندوستان میں ایک جیسے ہیں، اس لیے اس کمیونٹی کو پورے ملک میں درج فہرست ذات کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔

عدالت نے منی پور سے 2023 کے ایک کیس کا حوالہ دیا، جس میں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) میں شامل کرنے پر غور کرے۔ اس فیصلے کے بعد ریاست میں فسادات اور تشدد پھوٹ پڑا۔ نظرثانی درخواست کے بعد ہائی کورٹ نے اپنے حکم کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ ذات کے زمرے میں تبدیلی کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے نہ کہ عدالتوں کو۔

(جنرل (عام

احمد آباد طیارہ حادثے پر پی ایم مودی اور امیت شاہ کا آیا بیان، جانیں ایئر انڈیا طیارہ حادثے پر کیا کہا؟

Published

on

Modi-&-Amit-Shah

نئی دہلی : احمد آباد میں طیارہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثے میں کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہے۔ احمد آباد میں طیارے کے حادثے پر ہر کوئی غمزدہ ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ انہیں اس واقعہ سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم احمد آباد میں ہونے والے سانحے سے صدمے اور غمزدہ ہیں۔ یہ الفاظ سے باہر افسوسناک ہے۔ غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت ان تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہے۔ میں ان وزراء اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں جو متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔” اس کا مطلب ہے کہ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے اور حکومت لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “احمد آباد میں ہوائی جہاز کے المناک حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل، وزیر داخلہ ہرش سنگھوی اور احمد آباد پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔” اس کا مطلب یہ ہے کہ امت شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طور پر موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے گجرات کے وزیراعلیٰ اور دیگر حکام سے بھی بات کی ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت عوام کے ساتھ ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد ملے۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے کئی لوگوں کے گھرانے اجڑ گئے ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ حادثہ کیسے ہوا۔ تفتیش جاری ہے۔ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حادثہ کیا تھا۔ لیکن اس وقت، سب کی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے احمد نگر کے ایک گاؤں میں درگاہ پر قبضہ جمانے کے بعد مسلمانوں کا کیا جا رہا ہے سماجی بائیکاٹ؟

Published

on

boycotted

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر کے گوھا علاقہ میں ایک قدیم رمضان علی شاہ بابا کی قدیم درگاہ پر قبضہ کر کے وہاں مورتی نصب کرنے کے بعد اب یہاں کے مسلمانوں کا سوشل بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ گاؤں کے اگر کسی غیر مسلم نے گاؤں کے مسلمانوں سے خرید و فروخت، لین دین کیا تو یہاں کے غیر مسلم شر پسند عناصر اس پر جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ اس طرح کا غیر جہوری و غیر اخلاقی ماحول مہاراشٹر میں بی بی جے پی سرکار کی ناک کے نیچے گذستہ 2023 سے چل رہا ہے, اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اسطرح کا اظہار خیال ممبئی کے اسلام جمخانہ میں ‘ہم بھارت کے لوگ’ نامی تنظیم کے زیر اہتمام مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں کی قیادت میں منعقدہ میٹنگ میں تشار گاندھی نے پیش کیا۔ اس وقت یہاں سابق وزیر مہاراشٹر و کانگریس لیڈر عارف نسیم خان، ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان، نظام الدین راعین، سماجی کارکن فروز میٹھی بور والا، جاوید جنیجا، سعید نوری و دیگر سماجی سیاسی و ملی شخصات موجود تھے۔ جہاں یہ طئے پایا کہ جلد ہی ایک وفد اس مسئلہ پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ و دونوں نائب وزیر اعلیٰ کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے ملے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com