سیاست
بہار کو 1 لاکھ 84 ہزار 344 کروڑ روپے ملے، مودی حکومت نے بنیادی سہولیات کے لیے خزانے کھول دیے۔

پٹنہ : وزیر اعظم نریندر مودی اپنے دورہ بہار کے دوران اکثر کہتے ہیں کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب بہار سمیت دیگر پسماندہ ریاستوں کی ترقی کے بغیر پورا نہیں ہو سکتا۔ اسی سوچ کا نتیجہ ہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے بہار کے لیے خزانہ کھول دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تیسری بار بننے والی حکومت نے 2024-25 کے لیے پیش کیے گئے عام بجٹ میں بہار کے لیے 58,900 کروڑ روپے کی رقم مختص کر کے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بہار کی ترقی مرکزی حکومت کے عہد کا ایک حصہ ہے۔ . اسی طرح، بہار کو یونین ٹیکس اور ڈیوٹیوں کی خالص آمدنی میں کل تقریباً 1,25,444 کروڑ روپے ملے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ مرکزی حکومت نے بہار پر احسان کیا ہو۔ مودی 1.0 اور مودی 2.0 میں بھی بہار میں بنیادی سہولیات کے لیے بہت سے کام کیے گئے۔
اگر ہم اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو ریاستوں کو کیپٹل اخراجات اور سرمایہ کاری کے لیے خصوصی امداد کے تحت بہار کو 2023-24 میں 8,814 کروڑ روپے، 2022-23 میں 8,455 کروڑ روپے، 2021-22 میں 1,246 کروڑ روپے، 2020 میں 843 کروڑ روپے دیے گئے۔ -21 جو بہار کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔
حالانکہ، بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت اس سے زیادہ بہار کی مدد کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ غریب کلیان انا یوجنا کے تحت 1.71 کروڑ لوگوں کو راشن دیا جا رہا ہے۔ جن دھن یوجنا کے تحت وہ لوگ جو اب تک بینک نہیں پہنچے تھے وہ بھی بینک کے دروازے پر پہنچ گئے۔ اس اسکیم کے تحت ریاست میں 5.61 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے بینک کھاتے کھولے گئے۔
ٹریفک کو بہتر بنانے کے لیے مودی حکومت نے 6,800 کروڑ روپے کی لاگت سے گنگا پر ایک پل کو منظوری دی۔ یہی نہیں اس دوران پٹنہ میں میٹرو کا کام شروع ہوا۔ اس کے علاوہ دربھنگہ میں ہوائی اڈہ شروع کیا گیا، مدھوبنی میں 175 کروڑ روپے کی پردھان منتری سڑک یوجنا اور 230 کروڑ روپے کی لاگت سے آسام-دربھنگہ ایکسپریس وے کو منظوری دی گئی۔ چوسا، بکسر میں 1360 میگاواٹ پاور پروجیکٹ مکمل کیا گیا، جبکہ کوسی ندی پر 130 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔ بہار میں بجلی کو سب سے بڑا مسئلہ سمجھا جاتا تھا، لیکن آج این ڈی اے حکومت نے ریاست کے تمام گھروں کو بجلی فراہم کر دی ہے۔
بہار کو تیز رفتاری سے ترقی کی راہ پر لے جانے کے لیے تین ایکسپریس وے کو منظوری دی گئی ہے۔ 26 ہزار 710 کروڑ روپے مرکز نے سڑک پراجکٹس کے لیے منظور کیے ہیں، جو اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے۔ پٹنہ میں 2007 کروڑ روپے کی لاگت سے 13 کلو میٹر ایلیویٹیڈ روڈ کو منظوری دی گئی ہے۔ بھاگلپور میں گنگا پر 2,549 کروڑ روپے کی لاگت سے 26 کلومیٹر طویل وکرم شیلا-کٹاریا نیو ڈبل لائن پل کے لیے منظوری دی گئی ہے۔
بہار کو خود کفیل بنانے اور روزگار اور خود روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بھاگلپور اور پٹنہ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو کابینہ نے منظوری دی۔ بہار کو ثقافت اور روحانیت کے عالمی سطح پر قائم کرنے کی کوششیں راجگیر میں ہندومت، جین مت اور بدھ مت سے وابستہ مذہبی مقامات اور گیا میں وشنوپد مندر اور مہابودھی مندر راہداری کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔
بہار کو عام طور پر تعلیم کے میدان میں پسماندہ سمجھا جاتا ہے، لیکن مودی حکومت نے کئی قابل ذکر کام کیے ہیں۔ مونگیر، جھانجھر پور اور دیگر کئی اضلاع میں انجینئرنگ کالج اور میڈیکل کالج کھولے گئے۔ این ڈی اے حکومت تعلیم کے میدان میں قدیم ترین نالندہ یونیورسٹی کی شاندار تاریخ کو بحال کرنے کے لیے پرعزم نظر آئی۔ نالندہ کی تاریخ سے تحریک لے کر، وہ ریاست میں تعلیم میں ایک نیا انقلاب لانے کے لیے پرعزم تھیں۔ 1600 سال بعد جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نالندہ یونیورسٹی کے کیمپس کا افتتاح کیا تو انہوں نے بھاگلپور وکرم شیلا یونیورسٹی کو مرکزی یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے ذریعے ان علاقوں کو سیاحتی مراکز کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ شاندار تاریخ کو بحال کیا جائے گا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیونار ڈپو کے قریب جیل کے لیے مختص 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج کے قیام کا مطالبہ : ابوعاصم اعظمی

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر کو ایک خط لکھ کر دیونار ڈپو کے قریب بی ایس این ایل کی 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال یہ زمین جیل کے لیے مختص ہے، لیکن اعظمیٰ نے اسے تعلیمی مقاصد کے لیے دستیاب کرانے کی درخواست کی ہے۔
اعظمی نے خط میں بتایا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں بڑی تعداد میں کچی آبادی اور مسلم آبادی ہے اور یہاں کے طلبہ کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع بہت محدود ہیں انہوں نے بتایاکہ اس مسئلہ پر کئی بار ایوان ودھان سبھا میں محکمہ میں کالج کی قیام کے لیے آواز اٹھائی ہے، لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ جیل اور ارد گرد کے علاقوں میں تجارتی ترقی کی وجہ سے تعلیمی اداروں کے لیے زمین دستیاب نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی طلبہ کو تعلیم کے لیے دور دراز کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
اعظمی نے کہا، اس کالج کے قیام سے علاقے کے نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا، یہ کالج مقامی بچوں کو مختلف شعبوں (جیسے انجینئرنگ، طب، آرٹس، کامرس، سائنس) میں پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
اعظمی نے درخواست کی ہے کہ اس اراضی کو جیل کے لیے مختص کرنے پر دوبارہ غور کیا جائے اور اسے تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے، تاکہ علاقے کی ہر شعبہ جات میں ترقی ہو۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بل لانے جا رہی ہے، بل کا مسودہ تیار

ممبئی : حکومت مہاراشٹر میں پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ ریاست میں قانون بنایا جائے گا۔ دیویندر فڑنویس حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کو اس کی اطلاع دی۔ حکومت نے کہا کہ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کے ریگولیشن کے لیے ایک مسودہ بل تیار کیا گیا ہے۔ اسے جلد اسمبلی میں پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ حالانکہ اس سے قبل بھی حکومت نے پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے قانون بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔ سرکاری وکیل پورنیما کنتھریا نے عدالت کو یہ جانکاری دی ہے۔ فورم فار فیئرنس ان ایجوکیشن نے اس معاملے پر عدالت میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ کوچنگ سینٹرز چلانے کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نہیں ہے۔
سرکاری وکیل نے بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک ارادے کی بنچ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے 16 جنوری 2024 کو ایک خط بھیجا ہے۔ خط میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے مناسب قانونی ڈھانچہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے ریاستی تعلیمی کمشنر سے کہا کہ وہ اس معاملے سے متعلق رہنما خطوط کا مطالعہ کریں۔ مزید، عدالت کو بتایا گیا کہ مہاراشٹر پرائیویٹ ٹیوشن کلاسز ریگولیشن کا مسودہ سال 2018 میں تیار کیا گیا تھا تاکہ پرائیویٹ کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کیا جا سکے۔ تاہم یہ بل اسمبلی کے گزشتہ مانسون اجلاس میں منظور نہیں ہو سکا تھا۔
سیاست
اب دوبارہ نہیں ہوگی غلطی…، ہندی-مراٹھی تنازعہ کے درمیان گاہک کے ساتھ بدسلوکی پر ایم این ایس برہم، ملازم سے معافی کا مطالبہ

ممبئی : ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازع پر گورگاؤں میں ایم این ایس کے جارحانہ کارکنوں نے ہنگامہ کیا۔ گورے گاؤں میں مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جہاں گورے گاؤں ایسٹ میں بجاج فائنانس کے دفتر کے ایک ملازم نے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ بحث کرتے ہوئے ایک مراٹھی گاہک کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کیا۔ الزام لگایا گیا کہ ملازم نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف بھی توہین آمیز ریمارکس کیے۔ ایم این ایس کارکنوں کے ہنگامے کے درمیان، ملازم نے معافی مانگی اور کہا کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔ اس کے بعد ایم این ایس کے کارکنان شامل ہو گئے۔ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔
گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو چودھری کی قیادت میں ایم این ایس کارکنوں نے ایک مراٹھی گاہک کے ساتھ برا سلوک کرنے کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر حملہ کیا۔ ایم این ایس کے کارکن پیر کو بجاج فائنانس کے دفتر پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے دفتر میں تمام کام ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ جادھو نے واضح الفاظ میں کہا کہ جب تک متعلقہ ملازم خود سامنے نہیں آتا، ہم اس دفتر کو کھولنے نہیں دیں گے۔ ملازم نے سرعام معافی مانگ لی۔ اس کے بعد سارا معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔ اس دوران ایم این ایس کے تمام کارکنان اور لیڈران موجود تھے۔
ایم این ایس کے لیڈروں اور کارکنوں نے پرائیویٹ کمپنی کے دفتر کا بھی معائنہ کیا تاکہ وہاں پر نازیبا زبان استعمال کرنے والے ملازم کی شناخت کی جا سکے۔ اس کے بعد معافی مانگی گئی۔ ایم این ایس کارکنوں کے بجاج فائنانس کے دفتر جانے کی اطلاع ملتے ہی ونرائی پولیس بھی موقع پر پہنچی اور حالات کو قابو میں کیا۔ گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کی اور متعلقہ ملازم کو براہ راست پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ یہی نہیں متعلقہ ملازم وریندر جادھو نے معافی مانگ لی۔ اس نے کہا کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔ ممبئی میں ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا