Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

منی لانڈرنگ معاملے میں سپریم کورٹ نے ای ڈی کو پھٹکار لگائی۔ کہا، تفتیش مکمل کیے بغیر کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی چارج شیٹ داخل کر کے ملزم سے ضمانت حاصل کرنے کا حق چھیننے کی تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی کی کوشش کی مذمت کی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم کو بغیر کسی مقدمے کے حراست میں رکھنا قید کی طرح ہے جو آزادی میں رکاوٹ ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ قانون کے تحت آپ کیس کی تحقیقات مکمل کیے بغیر کسی کو گرفتار نہیں کر سکتے۔ ہمیں اس مسئلے کو حل کرنا ہے۔ عدالت نے ای ڈی کو بھی نوٹس جاری کیا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر منی لانڈرنگ کیس کے ٹرائل میں تاخیر ہوتی ہے تو ضمانت دینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ ضمانت کا حق آرٹیکل 21 کے تحت دیا گیا ہے اور یہ حق منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 45 کے ذریعے نہیں چھینا جا سکتا۔ منیش سسودیا کیس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو مقدمے کی سماعت میں تاخیر کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی آزادی ہے۔ دراصل، پریم پرکاش نامی ملزم کی جانب سے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ ان پر منی لانڈرنگ کیس میں جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ساتھی ہونے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کی جانب سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس. وی راجو کو بتایا کہ ملزم 18 ماہ سے جیل میں ہے۔ عدالت نے کہا کہ دفعہ 45 کے ذریعے آئینی حقوق نہیں چھین سکتے اور یہ بات منیش سسودیا کیس میں واضح ہو چکی ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز سی ایم اروند کیجریوال سے پوچھا کہ وہ ای ڈی کے سمن کو نظر انداز کیوں کر رہے ہیں؟ تم کیوں پیش نہیں ہو رہے؟ کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہمیں گرفتاری کا ڈر ہے۔ ہم خود کو پیش کریں گے، لیکن تحفظ کی ضرورت ہے۔ عدالت نے کیجریوال کی درخواست پر ای ڈی کا موقف پوچھا۔ ای ڈی نے کہا کہ عرضی قابل سماعت نہیں ہے۔ اس کے بعد عدالت نے ای ڈی کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ آئندہ سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ دراصل، کیجریوال شراب پالیسی سے متعلق معاملے میں ای ڈی کے سمن کے خلاف عدالت پہنچے تھے۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا ای ڈی پہلے سمن پر ہی گرفتار کرتا ہے؟ اس پر سنگھوی نے جواب دیا کہ منیش سسودیا اور ایم پی سنجے سنگھ کو اسی طرح گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ ان کا نیا طریقہ ہے۔

سپریم کورٹ نے بدھ کو ای ڈی افسر انکت تیواری کو ضمانت دے دی۔ تیواری کو تمل ناڈو ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن (DVAC) نے دسمبر میں رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے مدراس ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔ اس دوران عدالت نے یہ بھی کہا کہ انکت تیواری ضمانت کے دوران کسی گواہ کو متاثر کرنے یا بات کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ نیز وہ عدالت کی اجازت کے بغیر تمل ناڈو نہیں چھوڑیں گے۔ پاسپورٹ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سڑک کے کنکریٹ کام میں لاپرواہی برتنے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی، اگلے 2 سال کے لیے ٹینڈر میں حصہ لینے پر پابندی، جرمانہ بھی عائد

Published

on

Road

بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے دائرہ کار میں سڑکوں کو گڑھوں سے پاک بنانے کے مقصد سے تیزی سے سیمنٹ کنکریٹ سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔ بی ایم سی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے پر زور دے رہا ہے کہ یہ کام اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہو۔ کم معیار یا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں، آرے کالونی کے علاقے میں سڑک کے کنکریٹ کے کام میں ناقابل قبول تاخیر کرنے والے ٹھیکیدار کو اگلے 2 سال کے لیے بی ایم سی کے تمام محکموں کی ٹینڈر کارروائی میں شرکت سے روکا گیا ہے، اور 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسی طرح، 2 ریڈی مکس کنکریٹ (آر ایم سی) پلانٹس کی رجسٹریشن منسوخ* کر دی گئی ہے اور انہیں 6 ماہ کے لیے کسی بھی بی ایم سی پروجیکٹ کے لیے کنکریٹ مکس کی فراہمی سے منع کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، 2 سڑک کنٹریکٹرز پر 20-20 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ یہ تمام کارروائیاں بی ایم سی کمشنر جناب بھوشن گگرانی کی ہدایت پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ سڑکوں کے کنکریٹ کام میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا خامی برداشت نہیں کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مخصوص واقعات :

  1. آرے کالونی – دنکر راؤ دیسائی روڈ :
  • ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹس) جناب ابھیجیت بانگر کے معائنے میں کام کا معیار خراب پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کی گئی، 5 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا اور فوری اصلاح کی ہدایت دی گئی۔
  • مرمت میں بھی تاخیر پر، 2 سال کے لیے ٹینڈر میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی۔
  1. ڈاکٹر نیتو مانڈکے روڈ، ایم-ایسٹ وارڈ – 20 مارچ 2025 :
  • اچانک معائنے کے دوران، سلمپ ٹیسٹ میں فرق پایا گیا (پلانٹ پر 160ایم ایم، سائٹ پر 170ایم ایم)۔
  • کنکریٹ لوڈ مسترد کر دیا گیا، گاڑی واپس بھیجی گئی، آر ایم سی پلانٹ پر 20 لاکھ کا جرمانہ لگا اور 6 ماہ کی پابندی عائد ہوئی۔
  1. کاراگروہ روڈ، بی وارڈ – 1 اپریل 2025 :
  • پلانٹ پر سلمپ 65ایم ایم جبکہ سائٹ پر 180ایم ایم پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار اور آر ایم سی پلانٹ کو نوٹس دی گئی، غلطی تسلیم کرنے کے باوجود 20 لاکھ روپے کا جرمانہ اور 6 ماہ کی سپلائی پابندی لگائی گئی۔

سلمپ ٹیسٹ کی اہمیت :
سلمپ ٹیسٹ کنکریٹ کی “ورک ایبلیٹی” یعنی کام کرنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سے سیمنٹ اور پانی کے تناسب کا پتہ چلتا ہے۔ اگر پانی زیادہ ہو جائے تو معیار پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اسی لیے بی ایم سی نے ریڈی مکس پلانٹس اور سائٹس – دونوں جگہوں پر سلمپ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر جناب ابھیجیت بانگر نے کہا کہ بی ایم سی افسران خود کام کا معائنہ کر رہے ہیں، اور اگر کوئی خامی پائی گئی تو ذمہ دار فرد یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمام کنٹریکٹرز کو ہوشیار رہنا ہوگا، کیونکہ معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ہوگا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اورنگ زیب کے مقبرے کا تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، مغل حکمران کی اولاد نے انتونیو گوٹیرس کو لکھا خط، مقبرے کی حفاظت کا کر دیا مطالبہ

Published

on

Antonio Guterres

ممبئی : مغل حکمران اورنگزیب کے مقبرے کے تنازع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے بیان کے بعد بھی معاملہ ٹھنڈا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے پر تنازعہ ہے۔ مقبرے کے تحفظ کا معاملہ اب اقوام متحدہ (یو این) تک پہنچ گیا ہے۔ مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی اولاد یعقوب حبیب الدین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو خط لکھ کر اورنگ زیب کے مقبرے کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ تنازعہ مہاراشٹر میں ہندو تنظیموں کی جانب سے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اب اس تنازعہ میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔

مہاراشٹر کے ناگپور میں اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے پر تشدد پھوٹ پڑا۔ اس وقف املاک کے متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھیجے گئے ایک خط میں لکھا ہے کہ اورنگ زیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے اور اسے قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ 1958 کے تحت محفوظ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی قانون کی دفعات کے تحت اورنگزیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے۔ یا کوئی اور سرگرمی محفوظ یادگار کے ارد گرد کی جا سکتی ہے۔ یعقوب نے گٹیرس کی قبر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے 1972 میں عالمی ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے یونیسکو کنونشن پر دستخط کرنے کا بھی ذکر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسی یادگاروں کے ساتھ کسی قسم کی توڑ پھوڑ یا لاپرواہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ اورنگ زیب کا یہ مقبرہ اورنگ آباد ضلع کے خلد آباد میں واقع ہے۔ ہندو تنظیموں کے مطالبے اور مارچ کے بعد اس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انتونیو گوٹیرس ایک پرتگالی سیاست دان اور سفارت کار ہے۔ گوٹیرس 1995 سے 2000 تک پرتگال کے وزیر اعظم رہے۔ گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی تنظیم میں بھی دس سال کام کیا۔ گوٹیرس اقوام متحدہ کے نویں سیکرٹری جنرل ہیں۔ وہ اس سے قبل بھارت کا دورہ کر چکے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com