Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی نیوز: رپورٹ میں جے جے اسپتال میں سڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔

Published

on

jj-hospital

ممبئی: ریاست کے سب سے بڑے جمشید جی جی جی بھوئے ہسپتال کے حکام یا تو باخبر تھے یا انہوں نے کلینکل ڈرگ ٹرائلز سے آنکھیں موند لیں جو 2018 سے اس کے فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ میں ان کی ناک کے نیچے کیے جا رہے تھے۔ ڈین ڈاکٹر پلوی ساپلے کو پیش کی گئی پانچ رکنی کمیٹی کی حالیہ حتمی رپورٹ میں مہاراشٹر سول سروسز رولز کے مطابق ایک سابق ڈین سمیت تین ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی گئی ہے۔ رپورٹ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ایک سینئر ریاستی اہلکار نے کہا، “آخری رپورٹ کے مطابق، سابق ڈین ڈاکٹر مکند تایدے نے کرایہ ادا کیے بغیر ہسپتال کے احاطے میں 4,500 مربع فٹ کے تین کمرے غیر قانونی طور پر کرائے پر لیے تھے۔ اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور پچھلے پانچ سالوں میں مالی لین دین کی حد کا پتہ لگایا جائے۔ دریں اثنا، ہسپتال نے اب تک ٹیسٹ کروانے والے ڈاکٹروں سے تقریباً 90 لاکھ روپے وصول کیے ہیں۔ اس انسٹی ٹیوٹ کی فیس عام طور پر پرنسپل تفتیش کاروں کو موصول ہونے والی ادائیگی کا 10% ہے۔ تاہم، ہندوستان کے کلینکل ٹرائل کے ضوابط کے مطابق، ایک ہسپتال کو پرنسپل تفتیش کار کے طور پر نامزد ڈاکٹر کو ٹرائل کرنے والی دوا کمپنی کی طرف سے ایک رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔

رپورٹ میں ڈاکٹر ٹیڈے کا نام پارسوا لائف سائنسز کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے اور فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ میں تین کمروں کے استعمال کے لیے ہسپتال کو کرایہ کے طور پر 2 لاکھ روپے ادا کرنے کے لیے ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے قوانین کے مطابق، سرکاری اداروں میں جگہ کرائے پر لینے والے نجی اداروں سے تجارتی کرایہ وصول کیا جانا چاہیے۔ نتائج یہ بھی بتاتے ہیں کہ ڈاکٹر آکاش کھوبراگڑے، سینٹ جارج ہسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، جے جے ہسپتال کے ایک بہن ادارے، کوآرڈینیٹر تھے اور لاپرواہی کے مجرم تھے کیونکہ وہ جاری کلینیکل ٹرائلز سے واقف نہیں تھے۔ سینئر عہدیدار نے کہا کہ فنڈز کی تقسیم کی نگرانی کرنا اور قواعد کی پیروی کو یقینی بنانا ڈاکٹر کھوبراگڑے کی ذمہ داری ہے، لیکن وہ بطور کوآرڈینیٹر اپنی ذمہ داری انجام دینے میں ناکام رہے۔ ڈاکٹر کھوبراگڑے اور ڈاکٹر ہیمنت گپتا، اعزازی پروفیسر، شعبہ طب، نے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کئے۔ ایک اور ریاستی اہلکار نے کہا، “ڈاکٹر گپتا پچھلے ہفتے چیک اپ کے لیے آئے تھے اور انسٹی ٹیوٹ کی فیس ادا کی تھی۔”

ڈاکٹر گپتا کو جمبو کوویڈ مراکز میں شامل ایک مبینہ گھوٹالے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحقیقات میں بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر گپتا کا تعلق پرشوا سے بھی ہے۔ ڈاکٹر گپتا نے 26 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں، ڈاکٹر کھوبراگڑے نے 12 لاکھ روپے فیس کے طور پر جمع کرائے ہیں۔ جے جے اسپتال کے ڈین نے 21 جون کو معاملے کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ دوا کمپنیوں کے ساتھ کلینکل ڈرگ ٹرائلز میں شامل ہسپتال کے تقریباً 28 ڈاکٹروں سے پچھلے مہینے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ 11 جولائی کو ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ریسرچ اینڈ ایجوکیشن (ڈی ایم ای آر) کو پیش کی گئی تھی۔ “کمیٹی نے 2018 سے لے کر اب تک کیے گئے تمام کلینیکل ڈرگ ٹرائلز اور ادا کیے گئے کرایوں کے مالیاتی آڈٹ کا مشورہ دیا ہے۔ اس نے ایسے ٹیسٹوں کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے رہنما خطوط بھی تجویز کیے ہیں،‘‘ اہلکار نے کہا۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com