قومی خبریں
بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی جدوجہد آج بھی دیتا ہے ہمیں بڑا سبق

کسی انسان کی عظمت کا تعین اس بات سے طے نہیں ہوتا کہ وہ اپنے لیے کن بلندیوں تک پہنچ پایا، بلکہ عظیم لوگ دوسروں کے لیے کس طرح زندہ رہے اور انھوں نے ان کے لیے کیا اپنایا اور کیا قربانیاں دیں، یہ سب کچھ انھیں عظیم اور سبق آموز بنا دیتا ہے۔ ایسے ہی بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر تھے جنہوں نے اپنی زندگی میں ذات پات کا شکار ہوتے ہوئے اعلیٰ تعلیم حاصل کی، لیکن اس کے بعد انہوں نے اپنی پوری زندگی پسماندہ اور محروم طبقات کی بہتری کے لیے وقف کردی۔ انہیں ماننے والے یوں ہی بھگوان کا درجہ نہیں دیتے ہیں۔ 14 اپریل کو ان کی 132واں یوم پیدائش ہے جسے پورا ملک منا رہا ہے۔ ان کی پوری زندگی اپنے آپ میں ایک تحریک ہے۔
بھیم راؤ رام جی امبیڈکر 6 اپریل 1891 کو مہو، مدھیہ پردیش میں پیدا ہوئے۔ وہ رام جی مالوجی سکپال اور بھیما بائی کے 14ویں اور آخری بچے تھے۔ ان کا خاندان مراٹھی نژاد تھا، جو مہاراشٹر کے رتناگیری ضلع کے امبادوے گاؤں میں رہتا تھا۔ اگرچہ وہ اپنے والد کی ملازمت کی وجہ سے ایک بہت غریب گھرانے سے تعلق نہیں رکھتے تھے، لیکن انہیں اچھوت سمجھی جانے والی ہندو مہار ذات سے ہونے کی وجہ سے بچپن سے ہی امتیازی سلوک اور سماجی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
امبیڈکر پڑھائی میں بہت ذہین تھے۔1912 تک ایلفنسٹن کالج، بمبئی سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے بمبئی یونیورسٹی سے معاشیات اور سیاسیات میں بیچلر آف آرٹس بھی کیا۔ 1913 اور 1916 کے درمیان انہوں نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹر امبیڈکر اپنے ابتدائی کیریئر میں معاشیات پروفیسر اور وکیل تھے۔ اپنی تعلیم اور اپنے کیرئیر کے دوران انہیں خود بھی ذات پات کے امتیاز کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اچھوت کی قدیم سوچ کی بھی سخت مخالفت کی۔ دلتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے انہوں نے پانچ میگزین نکالے جیسے سمتا، پربدھ بھارت موکنائک، بہشکرت بھارت اور جنتا۔ جس میں ان کے مضامین نے ہر طبقے کے لوگوں کو متاثر کیا۔
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ 1925 میں انہیں تمام یورپی اراکین پر مشتمل بمبئی پریذیڈنسی کمیٹی میں سائمن کمیشن پر کام کرنے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ اس کمیشن کے خلاف ہندوستان بھر میں اس بنیاد پر احتجاج ہوا کہ اس میں کوئی ہندوستانی نہیں ہے۔ لیکن ڈاکٹر امبیڈکر نے اپنی طرف سے کئی آئینی اصلاحات کے لیے سفارشات بھیجی تھیں۔
امریکہ اور لندن سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی ڈاکٹر امبیڈکر نے سماج میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کرنے کا کام کیا۔ عوامی تحریکوں، ستیہ گرہوں اور جلوسوں کے ذریعے انہوں نے سماج کے تمام طبقات کے لیے پینے کے پانی کے عوامی ذرائع کو کھولنے کی کوشش کی۔ چنانچہ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اچھوتوں کو ہندو مندروں میں داخلے کا حق دلانے کے لیے بھی سخت جدوجہد کی۔
1930 میں چار سال کی سیاسی اور سماجی سرگرمی کے بعد، امبیڈکر ایک بڑی شخصیت بن چکے تھے، ان کے خیالات دلتوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات کو بھی متاثر کر رہے تھے۔ انہوں نے ذات پات کے خاتمے کے تئیں ان کی مبینہ بے حسی پر مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں پر سخت تنقید کی اور کانگریس سے لے کر مہاتما گاندھی تک کسی کو بھی نہیں بخشا اور الزام لگایا کہ گاندھی جی دلتوں کو ہمدردی کی اشیاء کے طور پر پیش کرتے رہے۔
امبیڈکر ہر حال میں دلتوں کے لیے ایک موثر آواز بنے رہے، حالانکہ انھوں نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا، لیکن انھوں نے کبھی بھی سمجھوتہ کرنے یا اپنے مخالفین کے ساتھ آنے سے نہیں ہچکچایا۔ اس نے گاندھی جی کی ان کے اصولوں کی مخالفت کی اور دلتوں کی خاطر ان کے ساتھ سمجھوتہ بھی کیا۔ انہوں نے آئین ساز اسمبلی میں کانگریس کے خلاف بحث کی اور نہرو کی کابینہ میں وزارت قانون کی ذمہ داری بھی سنبھالی۔
سیاست
یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔
وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔
سیاست
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کی ایٹمی حملے کی دھمکی کی مذمت کی، منیر کی زبان کو سڑک چھاپ کہا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کی جانب سے ایٹمی حملے کی دھمکی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ منیر کی زبان گلی کے کسی آدمی کی سی لگتی ہے۔ پاکستانی آرمی چیف ان دنوں امریکہ گئے ہوئے ہیں اور وہاں سے بھارت کے خلاف مسلسل آگ اگل رہے ہیں۔ امریکی ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ اور بھارت کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر جو کھٹائی پیدا ہوئی ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ منیر ٹرمپ کے کہنے پر بھارت کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بیانات کے حوالے سے اے این آئی کو بتایا، ‘بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ امریکہ سے ہو رہا ہے، جو ہندوستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ وہ ایک سڑک کے آدمی کی طرح بول رہا ہے… ہمیں یہ بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستانی فوج اور ڈیپ سٹیٹ کی طرف سے ہمیں مسلسل درپیش خطرات کے پیش نظر ہمیں اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ ہم تیار ہو سکیں۔’
اویسی نے کہا کہ سب سے بری بات یہ ہے کہ منیر امریکی سرزمین سے ایسی دھمکیاں دے رہا ہے۔ اویسی کے مطابق، ‘مودی حکومت کی طرف سے سیاسی ردعمل آنا چاہیے، یہ صرف وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے، حکومت کو اپنا احتجاج درج کرانا چاہیے اور اس معاملے کو امریکا کے سامنے سختی سے اٹھانا چاہیے۔’ دراصل امریکہ کے فلوریڈا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے منیر نے کئی طریقوں سے بھارت کو دھمکیاں دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مستقبل میں بھارت کے ساتھ کسی تنازع میں پاکستان کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ تباہ کن طاقت سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ منیر نے کہا، ‘ہم ایٹمی قوم ہیں۔ اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہم ڈوبنے والے ہیں تو ہم آدھی دنیا کو ڈوبا جائیں گے۔’
دریں اثنا، اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کے پاس رواں سال جنوری میں 170 کے قریب جوہری ہتھیار تھے۔ پیر کو وزارت خارجہ نے منیر کی دھمکی پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ بھارت جوہری بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گا۔ اس میں کہا گیا، ‘جوہری ہتھیاروں سے لوگوں کو ڈرانا پاکستان کی عادت ہے’۔
سیاست
بہار میں ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف ‘انڈیا’ بلاک نے پارلیمنٹ سے الیکشن ہاؤس تک کیا مارچ، راہل، پرینکا گاندھی واڈرا سمیت کئی اپوزیشن لیڈر حراست میں

نئی دہلی : بہار کے انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں اور مبینہ دھاندلی کے خلاف ‘انڈیا’ بلاک نے پیر کو پارلیمنٹ سے الیکشن ہاؤس تک مارچ نکالا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ اس دوران کافی ہنگامہ ہوا اور دہلی پولیس نے اپوزیشن لیڈروں کو الیکشن کمیشن پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا۔ جب پولس نے انہیں روکا تو ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بیریکیڈ کو پھلانگ دیا۔ اس دوران اپوزیشن لیڈروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ حراست میں لیے جانے پر، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا، “حقیقت یہ ہے کہ وہ بول نہیں سکتے۔ سچ ملک کے سامنے ہے۔ یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے۔ یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ ایک آدمی، ایک ووٹ کی لڑائی ہے۔ ہم صاف ووٹر لسٹ چاہتے ہیں۔”
دہلی پولیس نے راہول گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، سنجے راوت اور ساگاریکا گھوش سمیت انڈیا بلاک کے ممبران پارلیمنٹ کو حراست میں لے لیا۔ دہلی پولیس کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سرجے والا نے کہا، “کیا جیل کی سلاخیں راہول گاندھی اور اپوزیشن کو روک سکیں گی؟ ‘اب ایک ہی نارا ہے- بول رہا ہے پورا دیش، ووٹ ہمارا چھو کے دیکھیں’… اس ملک کے عوام نے مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کی شراکت کو مسترد کر دیا ہے۔” جے ایم ایم ایم پی مہوا ماجھی نے کہا، “مرکزی حکومت کبھی نہیں چاہتی کہ اپوزیشن کے مطالبات پورے ہوں، مطالبہ صرف ‘ایس آئی آر’ پر بحث کرنے کا ہے، لیکن وہ ایوان کو چلنے نہیں دے رہے ہیں… اپوزیشن متحد ہے، اور اپوزیشن جو چاہتی ہے وہ قومی مفاد میں ہے اور جمہوریت کو بچانا ہے…” این سی پی-ایس سی پی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے کہا، “ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم اپنے تصور کو مہاتما گاندھی سمجھتے ہیں…”
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا