Connect with us
Monday,15-December-2025

(جنرل (عام

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کا فیصلہ : 15سال کی مسلم لڑکی اپنی پسند کے لڑکے سے شادی کرنے کو ہے آزاد

Published

on

Jharkhand High Court

رانچی : جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مسلم پرسنل لا کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکیوں کو اپنے سرپرستوں کی مداخلت کے بغیر اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کی آزادی ہے۔ عدالت نے یہ بات ایک مسلم نوجوان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر فوجداری کارروائی کو منسوخ کرتے ہوئے کہی جس نے اپنی برادری کی 15 سالہ لڑکی سے شادی کی۔ ایف آئی آر میں بہار کے نوادہ کے رہنے والے 24 سالہ محمد سونو پر الزام ہے کہ اس نے جھارکھنڈ کے جمشید پور کے جگسلائی سے ایک 15 سالہ مسلم لڑکی کو شادی کا لالچ دے کر اغواء کیا۔

سونو نے لڑکی کے والد کی طرف سے درج ایف آئی آر کی بنیاد پر فوجداری کارروائی کو عدالت میں چیلنج کیا، اور جھار- کھنڈ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ تاہم سماعت کے دوران لڑکی کے والد نے کہا کہ وہ شادی کے خلاف نہیں ہیں۔ اپنی بیٹی کے لیے "ایک شوہر کی تلاش مکمل کرنے” پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے، لڑکی کے والد نے عدالت کو بتایا کہ اس نے محمد سونو کے خلاف "کسی غلط فہمی کی وجہ سے” ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ دراصل لڑکی کے خاندان کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ دونوں خاندانوں نے شادی کو قبول کر لیا ہے۔

دونوں فریق کو سننے کے بعد جسٹس ایس کے۔ دویدی کی سنگل بنچ نے سونو کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے اور اس کی بنیاد پر فوجداری کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔ لڑکی کے والد نے سونو کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 366 اے اور 120 بی کے تحت ایف آئی آر درج کرائی۔ ہائی کورٹ نے بدھ کو اپنے فیصلے میں کہا کہ مسلم لڑکیوں کی شادی سے متعلق معاملات مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر انتظام ہیں۔ اس خاص کیس کے تناظر میں عدالت نے یہ بھی کہا کہ لڑکی کی عمر 15 سال ہے اور مسلم پرسنل لاء کے مطابق وہ اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کے لیے آزاد ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے

Published

on

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے تفصیلات کے مطابق کاندیولی کے ایکتا نگر میں کچھ لوگوں نے پولیس پر حملہ کر دیا اور اس حملہ کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا, جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کر لیا اور پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب 8 بجکر 45 منٹ پر لال جی پاڑہ ایکتا نگر میں دو گروپ میں تشدد جاری تھا اس میں سے ایک گروپ کے شخص بھیم کنوجیا نے بیٹ مارشل میں شکایت کی اور بیٹ مارشل نے یہاں پپو جھا کو پولیس اسٹیشن جانے کی ہدایت دی اور وین میں بیٹھنے کو کہا اس نے اس دوران شکایت کنندہ سے حجت اور تکرار شروع کر دی, اس کے علاوہ گالی گلوج بھی دی شکایت کنندہ کی مدد کے لئے پولیس افسر کنبھارے اور پولیس حوالدار کھوت پہنچے ان سے بھی اس نے مارپیٹ کی اور سرکاری کام میں مداخلت کی جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں وکی سنگھ، پپو جھا کو جائے وقوع سے ہی گرفتار کر لیا جبکہ چندر کانت جھا، سمن جھا اور گڈو جھا کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا ہے. اس معاملہ اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے, ملزمین کے خلاف پولیس نے شکایت کنندہ ساگر سدام بابر 32 سالہ پولیس اہلکار کی شکایت پر معاملہ درج کیا ہے, ان پر پولیس نے بی این ایس کی دفعات 121(1),221,189(3),191(2),190,324,352 کے تحت کیس درج کیا ہے اور مفرور ملزمین کی تلاش جاری ہے. اس کی تصدیق ڈی سی پی سندیپ جادھو نے کی ہے. انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید کارروائی کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی مدد لی جارہی ہے اور ملزمین کی شناخت کیلئے پولیس ٹیم کو سرگرم کر دیا گیا ہے. پولیس پر حملہ کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے, جس کے بعد اب پولیس کی حفاظت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں لیکن اب شرپسند عناصر کے معرفت پولیس پر حملہ تشویشناک ہے. اس سے قبل ملاڈ میں بھی پولیس پر حملہ کیا گیا تھا, جس کے بعد کیس درج کر کے ملزمین کا پریڈ بھی کروایا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 15 جنوری کو، ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو

Published

on

ممبئی : (قمر انصاری) ریاستی الیکشن کمیشن نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) سمیت ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق، تمام میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے نامزدگی فارم صرف آف لائن طریقے سے ہی قبول کیے جائیں گے۔ ووٹر لسٹ 25 جولائی 2025 کی انتخابی فہرست کی بنیاد پر تیار کی جائے گی۔

یہ انتخابات مہاراشٹر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا ایک اہم مرحلہ ہیں۔ بی ایم سی کئی برسوں سے منتخب ایوان کے بغیر انتظامی کنٹرول میں کام کر رہی ہے، اور آنے والے انتخابات سے شہر میں جمہوری نمائندگی کی بحالی کی امید کی جا رہی ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق :

انتخابی شیڈول

  • نامزدگی کی مدت : 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025
  • نامزدگی فارم کی جانچ : 31 دسمبر 2025
  • نام واپس لینے کی آخری تاریخ: 2 جنوری 2026
  • حتمی امیدواروں کی فہرست اور انتخابی نشان کی الاٹمنٹ : 3 جنوری 2026
  • ووٹنگ : 15 جنوری 2026
  • ووٹوں کی گنتی : 16 جنوری 2026

تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شہری سہولیات، پانی کی فراہمی، کچرے کا انتظام، سیلابی مسائل، ہاؤسنگ ری ڈیولپمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ جیسے امور انتخابی مہم میں نمایاں رہنے کا امکان ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجیہ سبھا میں بحث: چیف جسٹس کو الیکشن کمشنر کی تقرری میں شامل ہونا چاہیے۔

Published

on

نئی دہلی، انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ جس دن الیکشن کمیشن کی ساخت میں ترمیم کی گئی تھی، چیف جسٹس کو ہٹا کر ان کی جگہ ایک کابینی وزیر لگا دیا گیا تھا۔ اس سے عوام میں یہ پیغام گیا کہ یہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے پرانے نظام کی بحالی پر زور دیا، جس کے تحت الیکشن کمشنر کی تقرری میں چیف جسٹس، وزیر اعظم اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر شامل تھے۔ راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے رام گوپال یادو نے کہا کہ انتخابی عہدیداروں اور ملازمین کی تقرری مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تقرریاں ان عوامل سے قطع نظر منصفانہ اور شفاف ہونی چاہئیں۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ اتر پردیش میں کچھ ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔ ان انتخابات کے لیے لگائے گئے بی ایل اوز میں سے سبھی یادو اور مسلم بی ایل اوز کو ایک ایک کرکے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کی توجہ میں لایا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ان افراد کے نام فہرست میں شامل تھے لیکن بعد میں انہیں نکال دیا گیا۔ صرف کنڈرکی میں ایک مسلمان بی ایل او غلطی سے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک لانا یا رشوت دینا جرم ہے۔ ثابت ہونے پر الیکشن منسوخ ہو جاتا ہے۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ لوگ ٹرینوں میں کیسے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار انتخابات سے عین قبل جس طرح سے پیسے تقسیم کیے گئے، اگر ٹی این شیشن جیسے الیکشن کمشنر اقتدار میں ہوتے تو انتخابات ملتوی یا منسوخ ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے اسے بدعنوانی اور رشوت ستانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ 100 سال اقتدار میں رہ سکتے ہیں لیکن عوام کی نظروں میں صادق رہو۔ اس سے قبل پولنگ ختم ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں کو بیلٹ بکس لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کا نمبر دیا جاتا تھا۔ انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن ان گاڑیوں کے پیچھے موٹر سائیکلوں پر اسٹرانگ روم تک جائیں گے۔ جب ای وی ایم یا بیلٹ پیپر بکس اسٹرانگ روم میں رکھے جائیں گے تو مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود ہوں گے۔ اس کے بعد اسٹرانگ روم کو سیل کر دیا گیا۔ یہ عمل اب عملی طور پر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں نہیں رکھنا چاہیے، یہ الیکشن کمیشن کی بھی ہدایت ہے، پھر بھی خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں رکھا جاتا ہے۔ حکومت آپ کی ہونے کے باوجود اس ملک کے تقریباً 60 فیصد لوگ آپ کے حق میں نہیں ہیں۔ یہ تمام لوگ ای وی ایم کے خلاف ہیں، عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ای وی ایم کا استعمال کرتے ہوئے کاغذات کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ایک یا دو پسماندہ ممالک کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی ای وی ایم جیسی مشینوں کا استعمال نہیں ہوتا ہے، اس لیے الیکشن ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپرز سے کرائے جائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com