Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کا فیصلہ : 15سال کی مسلم لڑکی اپنی پسند کے لڑکے سے شادی کرنے کو ہے آزاد

Published

on

Jharkhand High Court

رانچی : جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مسلم پرسنل لا کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکیوں کو اپنے سرپرستوں کی مداخلت کے بغیر اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کی آزادی ہے۔ عدالت نے یہ بات ایک مسلم نوجوان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر فوجداری کارروائی کو منسوخ کرتے ہوئے کہی جس نے اپنی برادری کی 15 سالہ لڑکی سے شادی کی۔ ایف آئی آر میں بہار کے نوادہ کے رہنے والے 24 سالہ محمد سونو پر الزام ہے کہ اس نے جھارکھنڈ کے جمشید پور کے جگسلائی سے ایک 15 سالہ مسلم لڑکی کو شادی کا لالچ دے کر اغواء کیا۔

سونو نے لڑکی کے والد کی طرف سے درج ایف آئی آر کی بنیاد پر فوجداری کارروائی کو عدالت میں چیلنج کیا، اور جھار- کھنڈ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ تاہم سماعت کے دوران لڑکی کے والد نے کہا کہ وہ شادی کے خلاف نہیں ہیں۔ اپنی بیٹی کے لیے “ایک شوہر کی تلاش مکمل کرنے” پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے، لڑکی کے والد نے عدالت کو بتایا کہ اس نے محمد سونو کے خلاف “کسی غلط فہمی کی وجہ سے” ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ دراصل لڑکی کے خاندان کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ دونوں خاندانوں نے شادی کو قبول کر لیا ہے۔

دونوں فریق کو سننے کے بعد جسٹس ایس کے۔ دویدی کی سنگل بنچ نے سونو کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے اور اس کی بنیاد پر فوجداری کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔ لڑکی کے والد نے سونو کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 366 اے اور 120 بی کے تحت ایف آئی آر درج کرائی۔ ہائی کورٹ نے بدھ کو اپنے فیصلے میں کہا کہ مسلم لڑکیوں کی شادی سے متعلق معاملات مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر انتظام ہیں۔ اس خاص کیس کے تناظر میں عدالت نے یہ بھی کہا کہ لڑکی کی عمر 15 سال ہے اور مسلم پرسنل لاء کے مطابق وہ اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کے لیے آزاد ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com