Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

محمد زبیر کی گرفتاری کے پیچھے دہلی کا ایک تاجر ملوث : دہلی پولیس

Published

on

mohammed zubair

دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ حقائق کی جانچ کرنے والے اور آلٹ نیوز (Alt News) کے شریک بانی محمد زبیر کی گرفتاری کے پیچھے ٹویٹر کا ایک 36 سالہ صارف ہے، جو کہ دہلی میں رہتا ہے اور وہ رئیل اسٹیٹ کا تاجر ہے۔ اصل میں یہ تاجر راجستھان کے اجمیر سے تعلق رکھتا ہے۔ پولیس حکام نے تاجر کا نام ظاہر نہیں کیا۔ جو ہنومان بھکت کے نام سے چلنے والا ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin@ چلا رہا تھا، جس کی صرف ایک ہی پوسٹ تھی، بعد میں یہ ہینڈل ڈیلیٹ بھی ہوگیا تھا۔

نیوز 18 ڈاٹ کام کی ایک خبر کے مطابق تاجر نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ اس کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اہلکار نے اس بات کی تفصیلات شیئر نہیں کیں کہ نوٹس کب بھیجی گئی، اور بیان کب ریکارڈ کیا گیا۔ محمد زبیر کو 27 جون کو 2018 میں ایک ہندو دیؤتا کے خلاف ایک ٹویٹ کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ نفرت انگیز تقریر کے الزام میں 24 دن تک حراست میں تھے، اور اب ضمانت پر باہر ہیں۔

پولیس نے کہا کہ تاجر کے کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گمنام ٹویٹر ہینڈل ایک 36 سالہ رئیل اسٹیٹ بزنس مین چلاتا تھا، جو اصل میں راجستھان کے اجمیر سے تعلق رکھتا ہے، اور اس وقت دوارکا میں رہتا ہے۔ ان تحقیقات سے متعلق ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ آئی پی ایڈریس کا استعمال کرتے ہوئے ٹویٹر کے جواب کے بعد پولیس نے اس کا سراغ لگایا اور اسے تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے باضابطہ نوٹس بھیجا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق تاجر نے 2018 کی پوسٹ کا نوٹس لیا، اور ٹوئٹ کیا، دہلی پولیس کو ٹیگ کیا اور اس پر کارروائی کرنے پر زور دیا، کیونکہ اس کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔ بعد میں ایک شکایت درج کرائی گئی، جس کے نتیجے میں اسے گرفتار کیا گیا۔ زبیر کی گرفتاری کے دو دن بعد یہ کاروائی کی گئی۔ تاجر نے اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا، تاجر کچھ سال قبل اپنے اہل خانہ کے ساتھ اجمیر سے دہلی منتقل ہوا تھا، پولیس نے بتایا کہ اس کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت دینے کے بعد محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی متعدد دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں مجرمانہ سازش (دفعہ 120B)، مذہب نسل جائے پیدائش اور زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا (دفعہ 153 اے) اور جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا (دفعہ 295 اے) شامل ہیں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com