Connect with us
Thursday,07-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

نوپور شرما تنازعہ : سپریم کورٹ نے تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کیں

Published

on

Nupur-sharma

سپریم کورٹ نے بدھ کو بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر درج تمام ایف آئی آرز دہلی پولیس کو منتقل کر دیں۔

سپریم کورٹ نے انہیں ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دی۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے عدالت کی نگرانی میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے شرما کے خلاف ملک بھر میں درج تمام ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کا حکم دیا، جس کی دہلی پولیس جانچ کرے گی۔ اس عمل میں سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی سخت مخالفت کو مسترد کر دیا، جو چاہتی تھی کہ اس کی پولیس دہلی پولیس یا عدالت کی طرف سے مقرر کردہ SIT کا حصہ ہو۔

بنچ نے شرما کو دہلی ہائی کورٹ جانے کی اجازت دی تاکہ ان کے ریمارکس کے لیے درج ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے، یا ان کے ریمارکس کے لیے مستقبل میں درج کی جانے والی کسی بھی ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے۔ اس نے کہا کہ مستقبل میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں درج کی جانے والی تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کی جائیں گی۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ شرما کو گرفتاری سے تحفظ تمام زیر التواء اور مستقبل کی ایف آئی آر میں جاری رہے گا۔ بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ کے ذریعہ ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جو کہ ایک خصوصی ایجنسی ہے، اور اسے جانچنے کا مشورہ دیا ہے۔

مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مینکا گروسوامی نے دہلی پولیس کو ایف آئی آر منتقل کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شرما کے خلاف پہلی ایف آئی آر ممبئی میں درج کی گئی تھی۔ انہوں نے دلیل دی کہ ملزم کو دائرہ اختیار کا انتخاب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ نے عرض کیا کہ عدالت عظمیٰ کی مداخلت کی ضرورت ہے، کیونکہ ان کے مؤکل کو ٹی وی مباحثے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

19 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے حکم دیا تھا کہ شرما کے خلاف پہلے سے درج ایف آئی آر میں اور مستقبل کی ایف آئی آر میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا تھا، “اس دوران، ایک عبوری اقدام کے طور پر، یہ ہدایت دی گئی ہے کہ FIR کے مطابق نوپور شرما کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔”

شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف نو ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری پر روک لگائی جائے، جو ان کے خلاف پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے درج کی گئی تھی، اور ساتھ ہی دہلی میں درج دیگر تمام ایف آئی آرز کو منسوخ کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔

یکم جولائی کو عدالت عظمیٰ نے شرما پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیغمبر پر ان کے ریمارکس نے ملک گیر تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان کی ڈھیلی تقریر نے پورے ملک کو آگ لگا دی تھی، اور ان کے غیر ذمہ دارانہ ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ضدی اور متکبر ہیں۔

بین الاقوامی خبریں

روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کے بعد روسی صدر پوتن جلد بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں، دورے کی تاریخ ابھی طے نہیں۔

Published

on

Putin-&-Modi

نئی دہلی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر اضافی محصولات عائد کر دیئے۔ ادھر خبر ہے کہ روس کے صدر جلد ہی ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے ماسکو کے دورے کے دوران کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن جلد ہی ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ تاہم پیوٹن کے دورے کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ تاہم روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سپوتنک نے اطلاع دی ہے کہ یہ دورہ اگست کے آخر میں ہونے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی کئی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے لیے اگست کا ممکنہ وقت درست نہیں ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا کہ ہمارا ایک خاص، طویل مدتی تعلق رہا ہے۔ ہم اس رشتے کی قدر کرتے ہیں۔ ہمارے اعلیٰ سطحی رابطے رہے ہیں اور ان اعلیٰ سطحی رابطوں نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صدر پوتن کے دورہ ہندوستان کے بارے میں جان کر بہت پرجوش اور خوش ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اب تاریخیں تقریباً طے ہو چکی ہیں۔ ڈوول نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے دوران ملنے والی ‘سپورٹ’ کے لیے وزیر اعظم مودی کی جانب سے صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف پوری قوت سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ دورہ روس کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات پر نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں بھارت کی طرف سے روسی تیل کی مسلسل خریداری کے پیش نظر بھارت سے درآمدات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ امریکہ نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر ماسکو جمعہ تک یوکرین میں جنگ جو اب اپنے چوتھے سال میں ہے، روکنے پر راضی نہیں ہوا تو وہ روسی تیل کے خریداروں پر اضافی ڈیوٹی عائد کر دے گا۔ بھارت نے نئے ٹیرف کو “غیر منصفانہ، غیر معقول اور غیر دانشمندانہ” قرار دیا ہے۔ اس نے ماسکو کے ساتھ اپنے توانائی کے تعلقات کا بھی دفاع کیا ہے، اس بات پر اصرار کیا ہے کہ روس سے تیل کی خریداری جائز اور قومی مفاد کے مطابق ہے۔ ولادیمیر پوتن کے دورے سے ہندوستان-روس اسٹریٹجک شراکت داری کی توثیق کی توقع ہے یہاں تک کہ نئی دہلی کو عالمی تقسیم کے درمیان اپنی خارجہ پالیسی کی ازسرنو پیمائش کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ایم مودی نے جمعرات کو واضح الفاظ میں کہا کہ کسانوں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، میں کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں۔ امریکا کی جانب سے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے فیصلے کے بعد ملک میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ ہندوستان اب کسی عالمی دباؤ کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔ حکومت کسانوں اور ملک کے مفادات کو مقدم سمجھ کر آگے بڑھے گی۔

Continue Reading

سیاست

راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہوئے ووٹ چوری کے سنگین الزامات لگائے، ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے۔

Published

on

Rahul-G.

نئی دہلی : لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے انتخابی اعداد و شمار دکھائے اور الزام لگایا کہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور 40 لاکھ ووٹ پراسرار طریقے سے جوڑے گئے۔ کانگریس لیڈر نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں 5 مہینوں میں لاکھوں ووٹروں کے نام فہرست میں شامل کئے گئے جو کہ کافی تشویشناک ہے۔ نئے ووٹرز کے اضافے سے ہمارے شکوک میں اضافہ ہوا اور پھر شام 5 بجے کے بعد ووٹنگ میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ ہمارے اتحاد نے لوک سبھا انتخابات میں شاندار جیت حاصل کی، لیکن ہمارے اتحاد کو اسمبلی انتخابات میں مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا، جو کہ بہت مشکوک ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ہم نے اپنی تحقیقات شروع کر دیں۔ بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ پر ہار کی جانچ کی گئی، خاص طور پر مہادیو پورہ اسمبلی میں۔ بی جے پی کو یہاں سے 1.14 لاکھ کی برتری حاصل ہوئی، جب کہ پورے لوک سبھا حلقے میں کانگریس کو صرف 32,000 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ ووٹر لسٹوں کے 7 فٹ اونچے ڈھیر سے 1 لاکھ سے زائد ووٹوں کی چوری پکڑی گئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہمیں 5 طرح کے ووٹ چوری کا پتہ چلا۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ‘انتخابی دھاندلی’ کے ثبوت جمع کرنے میں کل چھ ماہ لگے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کا ‘مشین ریڈ ایبل’ ڈیٹا فراہم نہیں کر رہا ہے تاکہ یہ سب پکڑا نہ جا سکے۔ ان کی ٹیم نے بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ کے مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور پھر بے ضابطگیوں کا پتہ چلا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی بنگلورو سنٹرل لوک سبھا سیٹ کے سبھی سات اسمبلی حلقوں میں سے چھ میں پیچھے رہی، لیکن اسے مہادیو پورہ میں یک طرفہ ووٹ ملا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ میں 1,00,250 ووٹ چوری ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پتے پر 50-50 ووٹر تھے۔ بہت سی جگہوں پر نام ایک جیسے تھے لیکن تصاویر مختلف تھیں۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ہمارے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان ایک کروڑ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے یہ مسئلہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھایا اور ایک مضمون لکھا جس میں ہماری اصل دلیل یہ تھی کہ مہاراشٹر کا الیکشن چوری ہوا تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہر جمہوریت میں حکمراں پارٹی کو حکومت مخالف لہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن بی جے پی واحد پارٹی ہے جو اس لہر سے متاثر نہیں ہوتی ہے۔ راہل نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ اس ملک کی ملکیت ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے اسے دینے سے انکار کردیا۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو تباہ کرنے کی بات کہی، جو چونکا دینے والی تھی۔ شام ساڑھے پانچ بجے کے بعد مہاراشٹر میں بھاری ووٹنگ کی بات ہو رہی تھی، لیکن ہمارے لوگوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر اتنی بھاری ووٹنگ نہیں ہوئی۔ یہ دونوں چیزیں ہمیں یہ یقینی بناتی ہیں کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے ساتھ مل کر الیکشن چوری کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کچھ اعداد و شمار کا ذکر کیا۔

ہریانہ اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایگزٹ پول، رائے شماری اور کانگریس کا اندرونی سروے جو کہ بالکل درست ہے، کچھ اور ہی اشارہ دے رہے ہیں۔ تاہم، نتائج بالکل برعکس تھے. رائے شماری کچھ اور ہی دکھا رہی تھی لیکن نتائج بڑے فرق کے ساتھ بالکل الٹ آئے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ملک کے آئین کی بنیاد ‘ایک شخص، ایک ووٹ’ کے اصول پر ہے، لیکن حالیہ انتخابی نتائج اس اصول کو چیلنج کرتے نظر آتے ہیں۔ ہمارے اندرونی سروے اور باقاعدہ رائے شماری ایک خاص رجحان کو ظاہر کر رہے تھے، لیکن نتائج میں بہت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی۔ یہ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ آئین کے بنیادی اصولوں پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں رئیــس شیخ کا پتا کٹا، یوسف ابراہنی نے لی جگہ

Published

on

Rais Shaikh & Yusuf Abrhani

ممبئی : (قمر انصاری) مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں جاری اندرونی کشمکش اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے پارٹی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ سے ناراض چل رہے تھے۔ اگرچہ وہ اپنے بیانات میں دبے الفاظ میں اس ناراضگی کا اظہار کر چکے تھے، لیکن اب یہ معاملہ مکمل طور پر ظاہر ہو چکا ہے۔ اعظمی نے رئیس شیخ کی جگہ کانگریس چھوڑ کر آئے یوسف ابراہنی کو ترجیح دی ہے، جس سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ رئیس شیخ کو پارٹی سے باہر نکالنے کی پوری تیاری ہو چکی ہے۔

زمینی حقائق پر نظر ڈالیں تو رئیس شیخ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس فیصلے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ممبئی اور بھیوَنڈی میں ان کی عوامی حمایت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ انہوں نے عوامی مسائل، خاص طور پر تعلیم، سڑک اور پانی کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھیوَنڈی اسمبلی حلقے سے وہ لگاتار دوسری بار سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔ مقامی عوام کا بھی ماننا ہے کہ انہیں صرف ان کے کاموں کی بنیاد پر دوبارہ منتخب کیا گیا۔

رئیس شیخ کی عوام سے براہ راست تعلق اور مستقل محنت کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہی نہیں، جنوبی ممبئی میں ان کے بطور کونسلر کیے گئے کام آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آنے والے میونسپل انتخابات میں ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو بھی عوام ترجیح دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ابوعاصم اعظمی رئیس شیخ کی اس بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خود کو خطرے میں محسوس کرنے لگے تھے۔ پارٹی ہائی کمان، خاص طور پر اکھلیش یادو کی اعظمی سے ناراضگی بھی اس پس منظر میں دیکھی جا رہی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، رئیس شیخ کو مزید مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے انہیں پارٹی سے باہر کیا جا رہا ہے۔

یوسف ابراہنی، جنہوں نے حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، وہی ہیں جنہوں نے تقریباً 20 سال پہلے سماجوادی پارٹی کے درجنوں کونسلروں کو لے کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، اور ممبئی میں پارٹی کو تقریباً ختم کر دیا تھا۔ بعد میں کانگریس نے انہیں مانخورد اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے بنایا، لیکن اگلے الیکشن میں وہ ہار گئے۔

ابوعاصم اعظمی نے بعد میں مانخورد سے الیکشن لڑا اور یوسف ابراہنی کو شکست دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جیت میں رئیس شیخ کا بھی اہم کردار تھا۔ مگر اب، رئیس شیخ کو نکالنے کے لیے اعظمی نے ایک بار پھر یوسف ابراہنی کو پارٹی میں شامل کر لیا ہے، اس امید پر کہ وہ دوبارہ درجنوں کونسلر پارٹی میں لا سکیں گے۔

جس پارٹی دفتر سے رئیس شیخ برسوں سے کام کر رہے تھے، وہ بھی اب یوسف ابراہنی کے حوالے کر دیا گیا ہے — جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اب پارٹی میں رئیس شیخ کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں بچی۔

اکھلیش یادو کے قریبی ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں اب ایک ایسے لیڈر کی تلاش میں ہے جو ابوعاصم اعظمی کی جگہ لے سکے۔ پارٹی کو نقصان سے بچانے کے لیے اب اعظمی کے فیصلوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور پارٹی نئی حکمت عملی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com