Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سمستی پور کالج بہار، 75 واں سال مکمل ہونے پر جشن منایا گیا

Published

on

Samastipur College

سمستی پور (وفا ناہید) سمستی پور کالج ہندستان کی آزادی کے ٹھیک اٹھارہ دن بعد سمستی پور کی عوام کے ذریعہ اسکول کی صورت میں قائم کیا گیا۔ یہاں کے اساتذہ کی تنخواہ بھی عوام کے ذریعہ ایک ایک روپیہ اکٹھا کر کے دی جاتی تھی، ان سب کا مقصد سمستی پور کے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانا تھا، دھیرے دھیرے اس اسکول نے کالج کی صورت اختیار کی، اور آج اس کالج کا شمار بہار کی مشہور ومعروف یونیورسٹی، متھلا یونیورسٹی کا اہم کالج ہے، اور یہ بہار کے بہترین کالجز میں صف اول کی حیثیت رکھتا ہے۔

21 جولائی 2022 کو یہ جشن کالج کے ہال میں منعقد کیا گیا جس میں اس کالج کے سابق اساتذہ کے ساتھ ساتھ تمام اسٹاف کو بھی مدعو گیا اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کالج پرنسپل ڈاکٹر ستین کے ہاتھوں اعزاز سے نوازا گیا۔ اس کے بعد تمام اساتذہ نے اپنے کالج کے دنوں کے تجربات، یادیں، تاثرات اور اس کالج سے جڑی تاریخ کو یاد کیا۔ اس کالج کی تاریخی اہمیت پر اور کالج کے ۵۷ویں سال مکمل ہونے کی خوشی میں ڈاکٹر صالحہ صدیقی (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہء اردو) نے منظوم تاثر پیش کیا، چند اشعار ملاحظہ فرمائیں:

ہے سمستی پور کالج علم کی جوئے رواں
جو پچتھر سال سے ہے نازش ہندوستاں

سب کے ہے ورد زباں اس کا پچھتر سالہ جشن
جس کے ہیں مداح یکساں مرد وزن، پیر و جواں

ہیں پرنسپل اس کے عالمگیر ہر اک دل عزیز
علم کی نشر و اشاعت کے ہیں جو روح رواں

آج اس کالج کی اپنی اک نرالی شان ہے
نام میتھلا یونیورسٹی کا اس سے روشن ہے یہاں

صالحہ کی ہے دعا روشن رہے کالج سمستی پور کا
جاری ہو اس سے علم و فن کا بحر بیکراں

اس موقع پر سکچھک سنگھ سمستی پور کالج ایسوسیشن کے صدر ڈاکٹر آلوک کمار پا ٹھک نے کہا کہ میں ہمیشہ تعلیم کے حق میں کالج کا ساتھ دیتا رہوں گا، اور اس کی ترقّی و فلاح و بہبود کے لیے کام کرتا رہوں گا۔ صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سیتن کمار نے کالج میں آئے نئے اساتذہ کا خیر مقدم کیا، کالج کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کالج میں ان کے ذریعہ آئی نئی تبدیلیوں پر بھر پور روشنی ڈالی اور نئے اقدام کی تفصیلات بتاتے ہوئے طلباء و طالبات سے مطالبہ کیا کہ وہ کالج میں کلاس کرنے ضرور آئیں۔ آخر میں ڈاکٹر کرانتی کمار (شعبہ اکنامکس) نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، میں اس کالج کے روشن مستقبل کی دعا کرتا ہوں ساتھ ہی یہ امید بھی کہ اس کالج کی تابناک تاریخ کو دوبارہ ہم سب مل کر رقم کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ اُنہوں نے آخر میں اظہار تشکر کیا، اور اسی کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر صفوان (صدر شعبہ اردو) کے ساتھ کالج کے تمام اساتذہ نے شرکت کیں۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com