(جنرل (عام
ملک کو تباہ کردے گا، مذہبی شدت پسندی کا یہ جنون مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنے کا یہ خطرناک کھیل آخر کب تک : مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی, 25 فروری 2022 : جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند 1 بہادر شاہ ظفر مارگ نئی دہلی میں مولانا ارشد مدنی کی صدارت میں منعقد ہوا، واضح رہے کہ حضرت مولانا ارشد مدنی مدظلہ نے دستور اساسی کی دفعہ 44؎ کے تحت نئے ٹرم کی عہدہ صدارت کا چارج لے لیا۔ اسی کے ساتھ موجودہ مجلس عاملہ تحلیل کر دی گئی۔ اب دستور کے مطابق صدر محترم نئی مجلس عاملہ نامزد کر کے بمشورہ عاملہ ناظم عمومی نامزد کریں گے۔ عنقریب جمعیۃ علماء ہند کے مجلس منتظمہ کے ہونے والے اجلاس میں نائبین صدور و خازن کا انتخاب ہو گا، اس میٹنگ میں ملک کے موجودہ حالات اور قانون وانتظام کی تشویشناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، اور ساتھ ہی دوسرے اہم ملی و سماجی ایشوز اور عصری تعلیم، لڑکے اور لڑکیوں کے لئے اسکول اور کالج کا قیام خاص کر لڑکیوں کے لئے دینی ماحول میں تعلیمی ادارے کا قیام اور اصلاح معاشرہ کے طریقہ کار نیز دفتری وجماعتی امور پر تفصیل سے غور و خوض ہوا۔ مجلس عاملہ کے ممبران نے زیر بحث آئے موضوعات پر کھل کر اپنی رائے و احساسات کا اظہار کیا، اور کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اپنی تاسیس سے ملک میں فرقہ وارانہ یکجہتی اور رواداری کے لیے سرگرم عمل اور کوشاں رہی ہے، اور ملک میں آباد تمام مذہبی لسانی اور تہذیبی اکائیوں کے درمیان پیار ومحبت کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر کوشش کرتی آئی ہے، اور کر رہی ہے۔ وہ آج بھی اسی بنیادی پالیسی اور مقصد کے لئے ملک کے دانشوروں، سماجی تنظیموں اور مختلف شعبہ ئحیات سے تعلق رکھنے والے افراد سے پر زور اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے اثرات کا استعمال کر کے ملک کے بگڑتے ہوئے ماحول کو بچانے کی کوشش کریں، جس نے ملک کی یکجہتی، وحدت اور سلامتی کے لئے شدید خطرات پیدا کر دیئے ہیں۔
صدر جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ مذہب کے نام پر کسی بھی طرح کا تشدد قابل قبول نہیں ہو سکتا، انہوں نے کہا کہ مذہب انسانیت، رواداری، محبت اور یکجہتی کا پیغام دیتا ہے اس لئے جو لوگ اس کا استعمال نفرت اور تشدد برپا کرنے کے لئے کرتے ہیں، وہ اپنے مذہب کے سچے پیروکار نہیں ہوسکتے ہیں، اور ہمیں ہر سطح پر ایسے لوگوں کی مذمت اور مخالفت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور فرقہ پرستی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ بیشتر سیاستدانوں میں نفرت کی تخم ریزی کر کے اقتدار حاصل کرنے کی ہوس شدید تر ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے فرقہ پرستی اور مذہبی شدت پسندی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض سیاست دان اکثریت کو اقلیت کے خلاف صف آراء کرنے کے لیے مذہبی شدت پسندی کا سہارا لینے لگے ہیں، تاکہ آسانی سے اقتدار حاصل کر سکیں اور حکمرانوں نے ڈر اور خوف کی سیاست کو اپنا شعار بنا لیا ہے۔ لیکن میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ حکومت ڈر اور خوف سے نہیں بلکہ عدل و انصاف سے ہی چلا کرتی ہے۔ آج ہمارے سامنے سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ یہ ملک کسی خاص مذہب کے نظریے سے چلے گیا یا سیکولرزم کے اصولوں پر۔ انہوں نے کہا کہ حالات بہت دھماکہ خیز ہوتے جا رہے ہیں، ایسے میں ہمیں متحد ہو کر میدان عمل میں آنا ہوگا۔ مولانا مدنی نے وضاحت کی کہ ہمارا اختلاف اور ہماری لڑائی کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، صرف ان طاقتوں سے ہے جنہوں نے ملک کے سیکولر قدروں کو پامال کر کے ظلم و جارحیت کو اپنا شیوہ بنا لیا ہے۔ عوام کے ذہنوں میں طرح طرح کے غیر ضروری ایشوز اٹھا کر مذہبی جنون پیدا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، مگر امید افزاء بات یہ ہے کہ تمام ریشہ دوانیوں کے باوجود ملک کی اکثریت فرقہ پرستی کے خلاف ہے۔ ملک کے حالات بلاشبہ مایوس کن ہیں، لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اس ملک میں ایک بڑی تعداد انصاف پسند لوگوں کی موجود ہے، جو فرقہ پرستی، مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف نہ صرف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں، بلکہ نڈر ہو کر حق کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ ان فرقہ پرستوں کے خلاف عدالت کا بھی رخ کر رہے ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ پچھلے چند برسوں کے دوران اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہوتا آ رہا ہے، یہاں دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، نئے نئے تنازعہ کھڑا کر کے مسلمانوں کو نہ صرف اکسانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، بلکہ انہیں کنارے لگا دینے کی منصوبہ بند شازشیں ہو رہی ہیں، لیکن ان سب کے باوجود مسلمانوں نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ مثال ہے۔ اس کے لیے ملک کا ایک بڑا انصاف پسند طبقہ انہیں تحسین پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں آگے بھی اسی طرح کا صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کیونکہ فرقہ پرست طاقتیں آئندہ بھی مختلف بہانوں سے اکسانے اور مشتعل کرنے کی کوششیں کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدو جہد آزادی میں قربانی دینے والے ہمارے بزرگوں نے جس ہندوستان کا خواب دیکھا تھا، وہ ایسی نفرت اور ظلم وستم کا ہندوستان ہرگز نہیں تھا۔ ہمارے بزرگوں نے ایسے ہندوستان کا خواب دیکھا تھا، جس میں بسنے والے تمام لوگ نسل برادری اور مذہب سے اوپر اٹھ کر امن و آشتی کے ساتھ رہ سکیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر جمعیۃ علماء ہند کی توجہ روز اول ہی سے رہی ہے۔ مدارس و مکاتب کے قیام کے ساتھ ساتھ عصری اور ٹیکنیکل تعلیم حاصل کرنے والے غریب اور ضرورت مند طلبہ کو جمعیۃ علماء ہند اور مولانا حسین احمد مدنی چیریٹیبل ٹرسٹ دیوبند 2012 سے مسلسل میرٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے کو اسکالرشپ فراہم کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تعلیمی سال کے دوران 656 طلباء کو تقریبا ایک کروڑ روپے کی اسکالر شپ دی گئی، جس میں ہندو طلبہ بھی شامل تھے۔ یہ اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ جمعیۃ علماء ہند مذہب کی بنیاد پر کوئی کام نہیں کرتی۔ اسی اسکیم کے تحت اس سال بھی اسکالرشپ فراہم کی جائے گی۔ مولاںا مدنی نے کہا کہ ہمیں ایسے اسکولوں اور کالجوں کی اشد ضرورت ہے جن میں دینی ماحول میں ہمارے بچے اعلی دنیاوی تعلیم کسی رکاوٹ اور امتیاز کے بغیر حاصل کرسکیں، انہوں نے قوم کے بااثر افراد سے اپیل بھی کی، جن کو اللہ نے دولت دی ہے، زیادہ سے زیادہ لڑکے اور لڑکیوں کے لئے الگ الگ ایسے اسکول و کالج بنائیں جہاں بچے دینی ماحول میں آسانی سے اچھی تعلیم حاصل کرسکیں، مولانا مدنی نے کہا کہ ہمیں جس طرح مفتی علماء حفاظ کی ضرورت ہے، اسی طرح پروفیسر ڈاکٹر انجینئر وغیرہ کی بھی ضرورت ہے، بدقسمتی یہ ہے کہ جو ہمارے لئے اس وقت انتہائی اہم ہے، اس جانب مسلمان خاص کر شمالی ہندوستان کے مسلمان توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ آج مسلمانوں کو دوسرے چیزوں پر خرچ کرنے میں تو دلچسپی ہے، لیکن تعلیم کی طرف ان کی توجہ نہیں ہے۔ یہ ہمیں اچھی طرح سمجھنا ہوگا، ملک کے موجودہ حالات کا مقابلہ صرف اور صرف تعلیم ہی سے کیا جا سکتا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند ملک کے ہر باشندے سے بھی یہ اپیل کرتی ہے کہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کے جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے دام میں نہ آئیں، اور ملک کے ماحول کو بہتر بنانے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ نیز اپنے آباء و اجداد کی قدیم روایتوں کو نہ چھوڑیں جمعیۃ علماء ہند اس موقع پر ان تمام سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور اداروں سے بھی پر زور اپیل کرتی ہے، جو ملک میں سیکولرزم اور قانون کی بالادستی میں یقین رکھتے ہیں۔ وہ فرقہ پرست اور فسطائی طاقتوں کے خلاف متحد ہو جائیں۔ جمعیۃ علماء ہند کا یہ پختہ یقین ہے کہ ملک کی ترقی خوشحالی اور سلامتی کی کلید باہمی اخوت، رواداری اور مذہبی ہم آہنگی میں مضمر ہے، اس کے بغیر ہمارا ملک ہندوستان ترقی کے راستے طے نہیں کرسکتا۔ مجلس عاملہ کی کارروائی صدر محترم کی دعا پر اختتام پذیر ہوئی، اجلاس میں صدر جمعیۃ کے علاوہ جن اراکین نے شرکت کی ان کے نام یہ ہیں۔ مفتی سید معصوم ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند، مولانا عبدالعلیم فاروقی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند لکھنو، مولانا اسجد مدنی دیوبند، مولانا عبداللہ ناصر بنارس، مولانا اشہد رشیدی مرادآباد، مفتی غیاث الدین حیدرآباد، فضل الرحمن قاسمی ممبئی، اس کے علاوہ بطور مدعوئین خصوصی مولانا محمد مسلم قاسمی دہلی، مولانا محمد خالد قاسمی ہریانہ، مولانا عبدالقیوم قاسمی مالیگاؤں، مولانا حبیب الرحمن قاسمی جودھپور، مولانا محمد راشد راجستھان، مولانا بدر احمد مجیبی پٹنہ، شامل ہوئے۔
فضل الرحمن قاسمی
پریس سکریٹری جمعیۃ علماء ہند
(جنرل (عام
مہاراشٹر مراٹھواڑہ بیڑ سیلاب زدگان میں امداد تقسیم، بی جے پی لیڈر حاجی عرفات شیخ نے کسانوں کو مویشی فراہم کئے

مہاراشٹر مراٹھواڑہ میں تباہ کن سیلاب کے بعد ہزاروں کسان تباہ ہوگئے۔ گھر، کھیت، جانور سب کچھ بہہ گیا۔ اس وقت کچھ لوگ صرف وعدے کرتے تھے۔ لیکن ایک شخص واقعی میدان عمل میں سرگرم ہے. اس نے کسانوں کی “حقیقی ضرورت” کو پہچانا اور مالی امداد سے آگے بڑھ کر ایک ایسی پہل کی جس نے بہت سے کسانوں کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔
ریاستی مسلم کھٹک سماج کی جانب سے، نیز نو بھارتی شیو ٹرانسپورٹ آرگنائزیشن اور بی جے پی ٹرانسپورٹ سیل کے سربراہ، حاجی عرفات شیخ نے مراٹھواڑہ میں سیلاب سے متاثرہ کسانوں میں جانور، اناج کی کٹس اور ضروری اشیاء تقسیم کیں۔ “کسان صرف مدد نہیں چاہتا، وہ اپنی زندگی میں نئی امید کی کرن بھی چاہتا ہے، یہ جذباتی پیغام نے سب کے دلوں کو چھو لیا
سیلاب کے باعث ہزاروں جانور بہہ گئے۔ کسانوں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی۔ ایسے میں حاجی عرفات شیخ نے ’مویشیوں کی تقسیم‘ کر کے نہ صرف جانور دئیے بلکہ کسانوں کی روزی روٹی میں بھی تعاون دیا۔ دیہاتیوں کی آنکھوں میں آنسو، چہروں پر اطمینان اور حاجی عرفات شیخ کا کسانوں نے شکریہ ادا کیا۔
اس مویشی تقسیم کے دوران اداکار شہزاد خان، مراٹھواڑہ رابطہ سربراہ جاوید قریشی، ورکنگ صدر پروین اکھڑے، جنرل سکریٹری ونے مورے اور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران بڑی تعداد میں موجود تھے۔ آخر میں حاجی عرفات شیخ کے کہے گئے الفاظ سیدھے دل میں اتر گئے’’ میں آپ کے خاندان کا فرد ہوں، بہت جلد طلبا میں ضروری سامان اور کتابیں تقسیم کروں گا۔‘‘ یہ اقدام صرف مدد ہی نہیں بلکہ انسانیت کا زندہ پیغام تھا۔
(Lifestyle) طرز زندگی
سمیر وانکھیڑے کو بدنام کرنے کی سازش… کورڈیلیا کروز کو منشیات کیس سے بچانے کا سنگین الزام، جج عرفان شیخ تادیبی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد برطرف

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کو ایک مرتبہ پھر بدنام کرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے اب تازہ معاملہ جج عرفان شیخ کی برخاستگی کا ہے, جس میں سمیر وانکھیڈے پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے. کورڈیلیا کروز کیس میں انہوں نے جج عرفان شیخ کو گرفتار کر نے کے بجائے انکی ٹیم نے جج کو بچایا ہے ایڈیشنل میٹرو پولٹین مجسٹریٹ عرفان شیخ اس وقت اسپیلنڈ کورٹ کے جج کے عہدہ پر تعینات تھے. فی الوقت وہ پالگھر اور تھانہ ضلع کے جج کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے. عہدہ کا غلط استعمال، ضبط شدہ منشیات کا استعمال، نشہ کی حالت رفیع احمد قدوائی مارگ میں اپنی کار سے ٹیکسی کو ٹکر مارنے، غیر محسوب دولت رکھنے کے ساتھ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر نا، نائر اسپتال میں اپنی شناخت چھپانا اور غلط و گمراہ کن پتہ مندرج کروانا، کار کو بغیر جمع کئے ہی واپس حاصل کرنا جیسے سنگین الزامات کے ثابث ہونے کے بعد ہائیکورٹ نے جج کو ڈشپلنری ایکشن کے تحت ملازمت سے ہی برخاست کر دیا ہے۔
جب معاملہ میں جج سے متعلق تفتیش کی گئی تو الزامات درست پائے گئے اور عرفان شیخ کو ملازمت سے برخاست کیا گیا اس میں کہیں بھی کوڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا تذکرہ تک نہیں ہے, لیکن سمیر وانکھیڈے پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے جج کی مدد کی تھی. اس سے سمیر وانکھیڈے نے صاف انکار کیا ہے اور کہا کہ پولیس رپورٹ سے لے کر عدالتی کمیٹی کی رپورٹ میں کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔
جب اس متعلق دستاویزات و نقول حاصل کی گئی تو اس میں بھی کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے. سمیر وانکھیڈے بالی ووڈ کے مسلسل نشانے پر ہے اس لئے شاہ رخ خان کی کمپنی ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ نے ان کے خلاف ایک سریس بیڈ آف بالی ووڈ تیار کی تھی, جس کے خلاف سمیر وانکھیڈے نے دلی ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا ہے اور اس کی سماعت جلد ہی ممکن ہے. سمیر وانکھیڈے اور ان کے کنبہ پر بہتان تراشی کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عرفان شیخ کے معاملہ میں بھی سمیر وانکھیڈے کو بدنام کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے, لیکن اس معاملہ میں سمیر وانکھیڈے یا این سی بی کی ٹیم کا کوئی رول یا عمل دخل نہیں ہے
ممبئی پریس خصوصی خبر
مسلمانوں کو ‘آئی لو محمد’ کے اسٹیکرز چسپاں کرنا بند کرنا چاہیے، سومیا اور نتیش رانے کی تنقید، ابو عاصم اعظمی پر نفرت کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا الزام

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلمانوں سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم و تعلیمات پر عمل پیرا ہو اور آئی لو محمد کے اسٹیکر چسپاں کرنا بند کرے, کیونکہ یہ سرکار اسٹیکر چسپاں کرنے پر کارروائی کرنے کے ساتھ ڈنڈے برسا رہی ہے. انہوں نے کہا کہ آئی لو محمد کے اسٹیکر پر جو بدامنی پیدا کی جارہی ہے وہ ملک کیلئے خطرہ ہے, لیکن اس کے باوجود سرکار مسلمانوں پر ہی کارروائی کر رہی ہے. بریلی تشدد پر اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد اب فرقہ پرستوں کیلئے ایک موقع ہے جس کی آڑ میں وہ نفرتی ایجنڈہ چلا رہے ہیں, اس لئے اب مسلمانوں کو آئی لو محمد کے اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے ان کی حقیقی تعلیمات اور دل سے ان سے سچی محبت کرنی چاہئے اور اسٹیکر چسپاں کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کریٹ سومیا روزانہ آئی لو محمد اور مسلمانوں سے متعلق اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں. اس کے ساتھ ہی کرلا میں جو اسٹیکر چسپاں کئے گئے تھے وہ گاڑی والوں کی مرضی سے چسپاں کئے گئے تھے, اس پر واویلا اور ہنگامہ برپا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے. لیکن کریٹ سومیا کی کوئی وقعت نہیں ہے اس لئے وہ روزانہ نفرتی ایجنڈہ چلاتے ہیں۔
بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ تیش رانے کے پاس نفرت پھیلانے کے علاوہ کوئی دوسرا کام دھندہ نہیں ہے, اس لئے میں ان کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتا. ہاتھی چلتا ہے کتے بھونکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ نتیش رانے ہنومان چالیسہ اور بھگوت گیتا پوجا پاٹ بھی ٹھیک طرح سے نہیں کر سکتے ہیں وہ صرف رام کے نام پر سیاست کرتے ہیں۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا