Connect with us
Sunday,27-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

’شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ اور بین الاقوامی مفاہمت‘ کا اعلان، عربی سے اردو یا اردوسے عربی میں تراجم کرنے والوں کیلئے بھی موقع : عبید طاہر

Published

on

Obaid Tahir

شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ اور بین الاقوامی مفاہمت کی ذمہ دار کمیٹی نے ایوارڈ کے 7ویں سیزن کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ اس سیزن میں مختلف زبانوں کے ساتھ ساتھ اردو زبان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دوحہ قطر سے ایوارڈ کی میڈیا کمیٹی کو آرڈینیٹر عبید طاہر نے یو این آئی کو یہ اطلاع دی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت قطر دنیا کے مختلف زبانوں میں ترجمہ نگاری واس کی افادیت کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ 6 برس سے ’شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ اور بین الاقوامی مفاہمت‘ ایوارڈ تفویض کر رہی ہے، جو 20 لاکھ ڈالر پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس سے قبل کمیٹی گزشتہ6 سیزن کے دوران دنیا کی 6 زبانوں کو مرکزی زبانوں کے زمرے میں اور 20 زبانوں کو فروعی زمرے میں شامل کرچکی ہے۔ امسال 2021 کے لیے انگریزی کے ساتھ ساتھ چینی زبان کو بطور مرکزی زبان کے اور اردو، امہری، ڈچ اور جدید یونانی زبان کو فروعی زبانوں کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔ ایوارڈ کی مجموعی مالیت 20 لاکھ ڈالر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ایوارڈ کمیٹی کا مقصد دنیا کی مختلف اقوام اور ملل کے درمیان روابط کو فروغ دینا اور عربی زبان سے یا عربی زبان میں تراجم کے لیے افراد اور ثقافتی اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، اور عربی و عالمی سطح پر ان کے کردار کو سراہنا ہے۔

مسٹر عبید طاہر نے بتایا کہ ایوارڈ کمیٹی کے اعلان کے مطابق سیزن 2021 کے لیے معیاروں پر پورا اترنے والے افراد اور ادارے اپنے تراجم 15 اگست تک جمع کراسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انعامات کی درجہ بندی کچھ اس طرح کی گئی ہے کہ مرکزی زبانوں میں انفرادی تراجم کیلئے عربی زبان سے انگریزی زبان میں ترجمہ، انگریزی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ اور چینی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ۔ اس کے علاوہ منتخب فروعی زبانوں سے مجموعی خدمات پر ایوارڈ کی درجہ بندی کے لیے عربی زبان سے اردو زبان میں ترجمہ، اردو زبان سے عربی زبان میں ترجمہ، عربی زبان سے امہری زبان میں ترجمہ، امہری زبان سے عربی زبان میں ترجمہ، عربی زبان سے ڈچ زبان میں ترجمہ، ڈچ زبان سے عربی زبان میں ترجمہ، عربی زبان سے جدید یونانی زبان میں ترجمہ اور جدید یونانی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ کو شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تراجم سے شغف رکھنے والے افراد اور ادارے اس زریں موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام معلومات اور تفصیلات کے لیے کمیٹی کی ویب سائٹ www.hta.qa پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اب تک 20 زبانوں کوانعامات دئے جا چکے ہیں۔ سال رواں کی شمولیت کے ساتھ 24 زبان ہو جائے گی۔

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

Published

on

Illegal

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی کے بیلاپور میں ایک عجیب واقعہ آیا پیش، گوگل میپس کی وجہ سے ایک خاتون اپنی آڈی کار سمیت کھائی میں گر گئی، میرین سیکیورٹی ٹیم نے اسے نکالا باہر۔

Published

on

Accident

نئی ممبئی : آج کل ہم اکثر کسی نئی جگہ پر جاتے وقت گوگل میپس کی مدد لیتے ہیں۔ گوگل میپس سروس ہماری مطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے بہت مفید ہے۔ لیکن یہی گوگل میپ اکثر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا واقعہ نئی ممبئی کے بیلا پور کریک برج پر پیش آیا۔ شکر ہے ایک خاتون کی جان بچ گئی۔ یہ واقعہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے سامنے پیش آیا، اس لیے فوری مدد فراہم کی گئی۔

ایک خاتون گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگژری کار میں یوران تعلقہ کے الوے کی طرف سفر کر رہی تھی۔ وہ بیلا پور کے بے برج سے گزرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے پل کے نیچے گھاٹ کا انتخاب کیا۔ اس نے گوگل میپس پر سیدھی سڑک دیکھی۔ جس کی وجہ سے خاتون کی گاڑی سیدھی گھاٹ پر جا کر کھاڑی میں جا گری۔ گھاٹ پر کوئی حفاظتی رکاوٹیں نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی بغیر کسی رکاوٹ کے نیچے گر گئی۔ جب کار خلیج میں گری تو اسے میرین پولیس اسٹیشن کے عملے نے دیکھا۔ میرین تھانے کے پولیس اہلکار فوری جواب دیتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت اس نے دیکھا کہ کار میں سوار خاتون ڈرائیور نالے میں تیر رہی ہے۔ اس نے فوری طور پر گشتی ٹیم اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم کو بلایا اور انہیں خاتون کے بہہ جانے کی اطلاع دی۔ گشتی اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی وقت ضائع کیے حفاظتی کشتی کی مدد سے اسے بچا لیا۔

اسی طرح نالے میں گرنے والی گاڑی کو کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ گوگل میپس پر سڑک کو دیکھتے ہوئے اسے احساس ہی نہیں ہوا کہ سڑک کب ختم ہوئی اور آگے ایک گھاٹ ہے۔ اسی دوران یہ حادثہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے بالکل سامنے پیش آیا اور خاتون کو بروقت مدد مل گئی اور اس کی جان بچ گئی۔ دراصل گوگل میپس ایک مفید ٹول ہے لیکن یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ بعض اوقات یہ غلط راستہ یا سمت دکھا سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاڑ میں چند سال پہلے ایسے واقعات پیش آئے تھے۔ جہاں گوگل میپس سیاحوں کو غلط راستے پر لے گیا۔ اس کے علاوہ ضلع کرنالا میں بھی گوگل میپس کی وجہ سے سیاحوں کو کئی بار پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی پر غور، نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے بیان کے بعد قیاس آرائی شروع

Published

on

dhananjay ajit

ممبئی : ممبئی این سی پی سربراہ اور مہایوتی سرکار میں نائب وزیر اجیت پوار کے اس بیان سے اب ایک مرتبہ پھر دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی کی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے۔ اپوزیشن یہ الزام عائد کررہا ہے کہ دھننجے منڈے کو وزارت میں شمولیت کی اتنی عجلت کیا ہے۔ اجیت پوار نے دھننجے منڈے کو لے کر ایک بیان دیا تھا, اس میں کہا تھا کہ جس وقت دھننجے منڈے وزیر زراعت تھے, ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور ہائیکورٹ میں بھی یہ الزام ثابت نہیں ہوئے اور پولس اس معاملہ کی انکوائری کر رہی ہے, جبکہ پولس رپورٹ میں بھی ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں, اگر رپورٹ مثبت رہی تو ہی ان کی واپسی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے کلین چٹ دیدی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کو کلین چٹ دی گئی ہے تو اسے دوبارہ کابینہ میں شمولیت میں حرج کیا ہے۔ بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس میں والمکی کراڈ کا نام سامنے آنے بعد دھننجے منڈے نے بیماری کا عذر پیش کرکے اپنا استعفی دے دیا تھا اس وقت بھی اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا, کیونکہ والمکی کراڈ دھننجے منڈے کا قریبی تھا ایسے میں منڈے نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہایوتی سرکار میں اب کئی متنازع وزرا کو وزارت سے محروم کرنے کی تیاری ہے۔ ایسے میں اب اجیت پوار گروپ سے دوبارہ وزیر زراعت کے طور پر دھننجے منڈے کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فی الوقت وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے ہیں اور ان کی کرسی خطرے میں ہے جبکہ سرشاٹ کا بھی پتہ کٹ سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com