Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف اور پاورلوم مزدوروں کو مہاراشٹر حکومت ماہانہ پانچ ہزار نقد اور مفت راشن دے : مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ

Published

on

malegaon-lum

مالیگاؤں (خیال اثر ) مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو جی ٹھاکرے صاحب کو ایک مکتوب بھیجا گیا ہے. جس میں نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف اور پاورلوم مزدوروں کو مہاراشٹر حکومت ماہانہ پانچ ہزار نقد اور مفت راشن دینے کی مانگ کی گئی ہے.

کورونا وباء اور مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست مہاراشٹر بری طرح متاثر ہوچکا ہے. حکومت کے پل پل بدلتے فیصلے اور فرمان سے عوام ذہنی طور پر پریشان حال ہے. ایک جانب ریاست مہاراشٹر حکومت کی جانب سے مزدوروں کو مالی تعاون اور مفت راشن تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تو دوسری جانب ایسے بہت سے لاک ڈاؤن سے متاثر مستحق افراد کو اس سے محروم کردیا گیا ہے

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اقلیتی شہر مالیگاؤں میں کورونا مرض , مسلسل لاک ڈاؤن اور کارپوریشن انتظامیہ کی ناکارہ کارکردگی کی وجہ سے ہزاروں افراد کی وفات ہوگئی. نیز بے روزگاری میں بے انتہا اضافہ ہوا, ہزاروں لوگ بھکمری کا شکار , سینکڑوں کی تعداد میں خودکشی اور وقت پر طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے مریضوں نے بند ہسپتالوں کے باہر دم توڑ دیا. عام لوگوں کی جمع پونجی ختم ہوگئی اور لوگ مقروض ہونے لگے. اب تو عالم یہ ہے کہ بحالت مجبوری روٹی روزی اور بال بچوں کی بھوک مٹانے کے خاطر مزدور آدمی چاہے وہ کسی بھی شعبہ میں کام کرتا ہوں در در بھٹکنے پر مجبور ہے.

مالیگاؤں شہر کا دارومدار پاورلوم صنعت پر ہی منحصر ہے جس سے لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملتا ہے. لیکن ابتک ریاستی و مرکزی سرکار کی جانب سے ان مستحق مزدوروں کو کوئی مالی تعاون نہیں مل سکا. دوسری جانب مالیگاؤں شہر میں نجی و ماینارٹی اداروں, پرائیویٹ اسکول و کالج , انگلش میڈیم اسکولوں اور سرکار سے منظور شدہ تعلیمی اداروں میں تدریسی فرائض انجام دینے والے نان گرانٹ اساتذہ کو بھی حکومت مہاراشٹر نے اور مقامی کارپوریشن نے نظر انداز کردیا۔

مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ حکومت مہاراشٹر سے اپیل کرتی ہے کہ پاورلوم مزدوروں کے ساتھ نان گرانٹ اساتذہ کو بھی ماہانہ پانچ ہزار اور مفت راشن فراہم کرے. پاورلوم صنعت سے منسلک ہر طرح کے مزدوروں کو جلد از جلد مدد فراہم کی جائے. اس طرح سے نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف کی معلومات اداروں سے جمع کرکے انھیں فوری طور پر مالی مدد اور مفت راشن تقسیم کیا جائے.

یاد رہے شہر مالیگاؤں میں پاورلوم مزدوروں کو ماضی میں کبھی بھی لیبر ایکٹ کے تحت سہولیات نہیں ملی اور یہ مزدور یونہی کئی کئی سال تک ایمانداری, وفاداری اور محنت کے ساتھ کارخانوں میں کام کرتے رہے. ایسے بھی مزدور ہیں جنھوں نے دس سال, بیس سال اور یہاں تک کے اپنی پوری زندگی کارخانہ داروں کی خدمت کرنے میں گزار دی. لیکن انھیں بھی لاک ڈاؤن میں کچھ نہیں ملا.

پاورلوم صنعت سے منسلک مزدوروں میں لوم کاریگر , راشن بھرنے والے, رچ بھر, بھیم جوڑنے والے, میتھا, مقادم, گھڑی لگانے والے, گانٹھ پریس مزدور, رنگاڑی, سائزنگ مزدور, حمال, چرخہ بھرنے والے, بابن کوئین بنانے والے, سائزنگ کی بھٹی جلانے والے, ورکشاپ اور ٹیکسٹائل میں کام کرنے والے کاریگر, ساڑی کاریگر, سوت, کپاس اور پھولکا میں کام کرنے والے اور دیگر کئی طرح کے مزدور شامل ہیں.

اسی طرح سے نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف میں ہیڈ ماسٹر, سپر وائزر, لیکچرار, کلاس ٹیچر, ڈی ایڈ و بی ایڈ اساتذہ, پیون, کلرک, لیب اسسٹنٹ, صاف صفائی کامگار, سیکورٹی گارڈ, ڈرائیور وغیرہ شامل ہیں. ان میں ایسے خودار اورغیرتمند اساتذہ بھی ہیں جنھوں نے اپنی زندگی کے قیمتی سالوں کو بس اس آس میں کاٹ دیئے کہ انھیں بھی سرکار سے گرانٹ ملے گی. لیکن لاک ڈاؤن کے حالات نے یہ بھی منظر دکھایا کہ تعلیمی اداروں کے خود غرض منیجمنٹ نے انہیں چھٹی پر بھیج دیا اور بغیر تنخواہ سال بھر سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کی معاونت تک نہیں کی.

یہ بھی حقیقت ہے کہ شہر مالیگاؤں میں موجود نام نہاد فعال شکشھ سنگھٹنا بھی ہیں جنھوں نے نان گرانٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کیلئے بھی تگ و دو نہیں کی. البتہ ایسی شکشھ سنگھٹناوں نے ان اساتذہ کیلئے مہم و تحریک چلائی جنھوں نے ڈونیشن کی موٹی رقم بھر کر نوکری حاصل کی. ان کی بیس ,چالیس, ساٹھ اور سو فیصد گرانٹ منظوری کو لیکر ہلا مچایا. افسوس! نان گرانٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کی جانب توجہ تک نہیں دی گئی بلکہ انھیں سماج میں حکارت کی نظر سے دیکھا جانے لگا. ان مزدوروں اور اساتذہ خصوصی طور پر خواتین کا مسلسل استحصال بھی کیا جاتا رہا اور اب لاک ڈاؤن کے شنگین حالات میں آج ان لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں!

مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ شہر کے تمام کارخانہ مالکان سے گزارش کرتی ہے کہ وہ بھی اس کار خیر میں پہل کرے تاکہ مستحق محنت کشوں اور ضرورت مندوں کو ان کا حق ملے. اس طرح سے ایسے تعلیمی اداروں کے ذمہ داران سے بھی گزارش کیجاتی ہے کہ وہ بھی اپنے ان خودار و عزت دار اساتذہ و نان ٹیچنگ اسٹاف کا ساتھ دیں. شہر کے تمام ہی سیاسی, سماجی و فلاحی تنظیموں سے بھی گزارش کی جاتی ہے کہ پاورلوم مزدوروں اور نان گرانٹ اساتذہ و دیگر اسٹاف کے حق میں آواز بلند کریں.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مانخورد شیواجی نگر میں ماحولیاتی آلودگی ایس ایم ایس کمپنی کو تلوجہ منتقلی کا پرزور مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-&-Fadnavis

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان ہے۔ یہاں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب ماحولیاتی آلودگی اور دیگر کچرا اور ڈمپنگ سے انسانی صحت متاثر ہونے کے ساتھ انسانی صحت پر اس سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں, اس لئے ایس ایم ایس کمپنی کو فوری طور پر تلوجہ منتقل کیا جائے, اس کے ساتھ قبرستان جلد شروع کیا جائے, کیونکہ رفیع نگر قبرستان میں اب تدفین کی جگہ نہیں ہے اس کے قریب قبرستان تیار ہوگیا ہے اس لئے اس قبرستان کو شروع کیا جائے۔ یہ مطالبہ آج رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کیا ہے۔ انہوں نے مانخود شیواجی نگر گوونڈی کی ترقی کے لیے آج مانسون اجلاس میں خصوصی بجٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپنگ گراؤنڈ، ایس ایم ایس کمپنی، بائیو ویسٹ انسینریٹر، سیمنٹ آر سی ایم پلانٹ اور جانوروں کی میت کو یہاں نذر آتش کرنے کی وجہ سے ماحولیات اور انسانی صحت متاثر ہے اور یہاں کے مکینوں کی عمر اوسطا ۳۹ سال ہوگئی ہے, یہ انتہائی تشویشناک ہے آلودگی کے سبب حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں اور علاقہ میں آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے اس کا اثر انسانی صحت پر بھی ہوتا ہے, اس لئے سرکار کو اس جانب توجہ دے کر آلودگی اور ماحولیات خراب کرنے والوں پر سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ میں مانسون کے دوران سڑکوں، نالوں، سیوریج اور نکاسی کی صفائی کے حوالے سے ٹھیکیدار کی غفلت عوام کے لئے پریشانی کا باعث ہے, کیونکہ گٹروں اور نالوں میں بارش ہوتے ہی بارش کا پانی سڑکوں پر ابل پڑتا ہے۔ صفائی کے دوران گٹروں سے تر کچرا نکالا گیا اور وہاں اسے چھوڑ دیا گیا جس کے سبب یہ کچرا دوبارہ گٹر میں شامل ہو گیا اور حالت یہ ہے کہ تھوڑی سی بارش میں گوونڈی اور نشیبی علاقے میں پانی جمع ہو جاتا ہے اس لئے ایسے ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی ہو۔

اس کے ساتھ ہی علاقہ کی آبادی کے مناسبت سے قبرستان کی اراضی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے رفیع نگر قبرستان کے قریب الاٹ شدہ اراضی کی جلد صفائی کر کے کام شروع کرنے کا مطالبہ اعظمی نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ‎نالا سوپارہ ایسٹ، سنتوش بھون علاقہ میں مسلم اور عیسائی قبرستان کے لیے حصار بندی تعمیر کی جائے تاکہ قبرستان کے قریب غیر قانونی پارکنگ اور نشہ خوروں پر قدغن لگے۔ اسی طرح جنوبی ممبئی میں واقع ‘حضرت مخدوم شاہ ماہی’ (جے جے فلائی اوور) کا سٹرکچرل آڈٹ کروا کر ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ بھی ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور سرکار کی توجہ عام شہری مسائل پر مبذول کراتے ہوئے اسے فوری طور پر حل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میرا روڈ مراٹھی مورچہ تنازعہ : پولس کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ، اینٹی کرپشن بیورو کے اے ڈی جی نکیت کوشک کو ذمہ داری دی گئی۔

Published

on

Police C.

ممبئی میرارو ڈ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے کے بعد مراٹھی مانس میں ناراضگی اور غم و غصہ تھا پابندی کے باوجود مراٹھی مانس اور ایم این ایس نے میرابھائیندر میں مورچہ نکالا تھا, جس کے بعد آج ریاستی محکمہ وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا, جس میں آئی پی ایس افسر ایڈیشنل ڈی جی مدھوکر پانڈے کا تبادلہ بطور اے ڈی جی انتظامیہ میں کر دیا اور ان کا جانشین نکیت کوشک کو مقرر کیا ہے۔ نکیت کوشک پہلے انٹی کرپشن بیورو انسداد رشوت ستانی دستہ میں بطور اے ڈی جی تعینات تھے, اب انہیں میرا بھائیندر کا نیا کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مورچہ کی اجازت کو لے کر یہ تبادلہ کیا گیا ہے اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی بیوپاریوں کا مورچہ نکالا گیا تھا, لیکن مراٹھی مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے پر اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎مہاراشٹر اسٹیٹ ساہتیہ اکیڈمی کی منتقلی کا فیصلہ ملتوی

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی جانب سے اردو ساہتیہ اکادمی کی منتقلی کا مسئلہ اٹھائے جانے کے چند دن بعد، مہاراشٹر حکومت نے اس اقدام کو روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے کی صدارت میں منگل (8 جولائی) کو ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں ریاستی اسمبلی میں ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے پیش کی گئی توجہ طلب تحریک کے جواب میں

یہ اقدام شیخ کی مسلسل کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے خطوط اور قانون ساز اسمبلی کے ذریعے مسئلہ اٹھایا تھا۔ یہ فیصلہ محبان اردو کے لئے فتح ہے۔ ‎منتقلی پر پابندی اور اکیڈمی کو سرکاری سہولت کو زیر اثر یقینی بنانے کا فیصلہ محبان اردو آبادی کے جائز مطالبات کی فتح ہے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ جب تک مکمل طور پر فرنشڈ، سرکاری ملکیت 2,000 مربع فٹ جگہ دستیاب نہیں ہو جاتی، کوئی جگہ منتقلی نہیں ہوگی۔ یہ نتیجہ تمام اردو سے محبان اردو کے لیے اطمینان بخش ہے رئیس شیخ نے کہا کہ ‎میٹنگ کے دوران اقلیتی برادری سے متعلق کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اردو ساہتیہ اکادمی کی مجوزہ تبدیلی، اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارے میں خالی اسامیاں، اور اقلیتی کمشنریٹ میں خالی اسامیاں شامل ہیں۔

‎”وزیر بھرنے نے یقین دلایا کہ اگر اکیڈمی کے لیے دو مہینوں میں مناسب سرکاری جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی تو موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اکادمی میں عملہ کے سات خالی عہدوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔ اگر باقاعدہ تقرریوں میں تاخیر ہوتی ہے تو، شخضی کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے گی۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ حکومت نے اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور اقلیتی کمشنریٹ دونوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ‎ادارے کو ایک بڑے فروغ میں، حکومت نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کے لیے 10 کروڑ روپے کا ایک مستقل کارپس فنڈ بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کی مدت 50 سال ہوگی۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت 5 کروڑ روپے کی علیحدہ سالانہ فراہمی پر بھی مثبت طور پر غور کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com