(جنرل (عام
نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف اور پاورلوم مزدوروں کو مہاراشٹر حکومت ماہانہ پانچ ہزار نقد اور مفت راشن دے : مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ

مالیگاؤں (خیال اثر ) مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو جی ٹھاکرے صاحب کو ایک مکتوب بھیجا گیا ہے. جس میں نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف اور پاورلوم مزدوروں کو مہاراشٹر حکومت ماہانہ پانچ ہزار نقد اور مفت راشن دینے کی مانگ کی گئی ہے.
کورونا وباء اور مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست مہاراشٹر بری طرح متاثر ہوچکا ہے. حکومت کے پل پل بدلتے فیصلے اور فرمان سے عوام ذہنی طور پر پریشان حال ہے. ایک جانب ریاست مہاراشٹر حکومت کی جانب سے مزدوروں کو مالی تعاون اور مفت راشن تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تو دوسری جانب ایسے بہت سے لاک ڈاؤن سے متاثر مستحق افراد کو اس سے محروم کردیا گیا ہے
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اقلیتی شہر مالیگاؤں میں کورونا مرض , مسلسل لاک ڈاؤن اور کارپوریشن انتظامیہ کی ناکارہ کارکردگی کی وجہ سے ہزاروں افراد کی وفات ہوگئی. نیز بے روزگاری میں بے انتہا اضافہ ہوا, ہزاروں لوگ بھکمری کا شکار , سینکڑوں کی تعداد میں خودکشی اور وقت پر طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے مریضوں نے بند ہسپتالوں کے باہر دم توڑ دیا. عام لوگوں کی جمع پونجی ختم ہوگئی اور لوگ مقروض ہونے لگے. اب تو عالم یہ ہے کہ بحالت مجبوری روٹی روزی اور بال بچوں کی بھوک مٹانے کے خاطر مزدور آدمی چاہے وہ کسی بھی شعبہ میں کام کرتا ہوں در در بھٹکنے پر مجبور ہے.
مالیگاؤں شہر کا دارومدار پاورلوم صنعت پر ہی منحصر ہے جس سے لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملتا ہے. لیکن ابتک ریاستی و مرکزی سرکار کی جانب سے ان مستحق مزدوروں کو کوئی مالی تعاون نہیں مل سکا. دوسری جانب مالیگاؤں شہر میں نجی و ماینارٹی اداروں, پرائیویٹ اسکول و کالج , انگلش میڈیم اسکولوں اور سرکار سے منظور شدہ تعلیمی اداروں میں تدریسی فرائض انجام دینے والے نان گرانٹ اساتذہ کو بھی حکومت مہاراشٹر نے اور مقامی کارپوریشن نے نظر انداز کردیا۔
مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ حکومت مہاراشٹر سے اپیل کرتی ہے کہ پاورلوم مزدوروں کے ساتھ نان گرانٹ اساتذہ کو بھی ماہانہ پانچ ہزار اور مفت راشن فراہم کرے. پاورلوم صنعت سے منسلک ہر طرح کے مزدوروں کو جلد از جلد مدد فراہم کی جائے. اس طرح سے نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف کی معلومات اداروں سے جمع کرکے انھیں فوری طور پر مالی مدد اور مفت راشن تقسیم کیا جائے.
یاد رہے شہر مالیگاؤں میں پاورلوم مزدوروں کو ماضی میں کبھی بھی لیبر ایکٹ کے تحت سہولیات نہیں ملی اور یہ مزدور یونہی کئی کئی سال تک ایمانداری, وفاداری اور محنت کے ساتھ کارخانوں میں کام کرتے رہے. ایسے بھی مزدور ہیں جنھوں نے دس سال, بیس سال اور یہاں تک کے اپنی پوری زندگی کارخانہ داروں کی خدمت کرنے میں گزار دی. لیکن انھیں بھی لاک ڈاؤن میں کچھ نہیں ملا.
پاورلوم صنعت سے منسلک مزدوروں میں لوم کاریگر , راشن بھرنے والے, رچ بھر, بھیم جوڑنے والے, میتھا, مقادم, گھڑی لگانے والے, گانٹھ پریس مزدور, رنگاڑی, سائزنگ مزدور, حمال, چرخہ بھرنے والے, بابن کوئین بنانے والے, سائزنگ کی بھٹی جلانے والے, ورکشاپ اور ٹیکسٹائل میں کام کرنے والے کاریگر, ساڑی کاریگر, سوت, کپاس اور پھولکا میں کام کرنے والے اور دیگر کئی طرح کے مزدور شامل ہیں.
اسی طرح سے نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے نان گرانٹ ٹیچنگ و نان ٹیچنگ اسٹاف میں ہیڈ ماسٹر, سپر وائزر, لیکچرار, کلاس ٹیچر, ڈی ایڈ و بی ایڈ اساتذہ, پیون, کلرک, لیب اسسٹنٹ, صاف صفائی کامگار, سیکورٹی گارڈ, ڈرائیور وغیرہ شامل ہیں. ان میں ایسے خودار اورغیرتمند اساتذہ بھی ہیں جنھوں نے اپنی زندگی کے قیمتی سالوں کو بس اس آس میں کاٹ دیئے کہ انھیں بھی سرکار سے گرانٹ ملے گی. لیکن لاک ڈاؤن کے حالات نے یہ بھی منظر دکھایا کہ تعلیمی اداروں کے خود غرض منیجمنٹ نے انہیں چھٹی پر بھیج دیا اور بغیر تنخواہ سال بھر سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کی معاونت تک نہیں کی.
یہ بھی حقیقت ہے کہ شہر مالیگاؤں میں موجود نام نہاد فعال شکشھ سنگھٹنا بھی ہیں جنھوں نے نان گرانٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کیلئے بھی تگ و دو نہیں کی. البتہ ایسی شکشھ سنگھٹناوں نے ان اساتذہ کیلئے مہم و تحریک چلائی جنھوں نے ڈونیشن کی موٹی رقم بھر کر نوکری حاصل کی. ان کی بیس ,چالیس, ساٹھ اور سو فیصد گرانٹ منظوری کو لیکر ہلا مچایا. افسوس! نان گرانٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کی جانب توجہ تک نہیں دی گئی بلکہ انھیں سماج میں حکارت کی نظر سے دیکھا جانے لگا. ان مزدوروں اور اساتذہ خصوصی طور پر خواتین کا مسلسل استحصال بھی کیا جاتا رہا اور اب لاک ڈاؤن کے شنگین حالات میں آج ان لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں!
مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ شہر کے تمام کارخانہ مالکان سے گزارش کرتی ہے کہ وہ بھی اس کار خیر میں پہل کرے تاکہ مستحق محنت کشوں اور ضرورت مندوں کو ان کا حق ملے. اس طرح سے ایسے تعلیمی اداروں کے ذمہ داران سے بھی گزارش کیجاتی ہے کہ وہ بھی اپنے ان خودار و عزت دار اساتذہ و نان ٹیچنگ اسٹاف کا ساتھ دیں. شہر کے تمام ہی سیاسی, سماجی و فلاحی تنظیموں سے بھی گزارش کی جاتی ہے کہ پاورلوم مزدوروں اور نان گرانٹ اساتذہ و دیگر اسٹاف کے حق میں آواز بلند کریں.
(جنرل (عام
بارش کے باعث شادی میں خلل، مسلمان خاندان مدد کے لیے آیا آگے اور ہندو جوڑے کے ساتھ ایک ہی ہال میں ہوئی شادی، لوگوں نے ان کی خوب تعریف کی

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ بارش کی وجہ سے ایک ہندو خاندان کو اپنی شادی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر ایک مسلمان خاندان نے مدد کا ہاتھ بڑھایا۔ مسلم خاندان نے اپنی شادی کا ہال ہندو خاندان کے ساتھ شیئر کیا۔ جس کی وجہ سے ہندو خاندان میں شادی کی رسومات بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکیں۔ یہ واقعہ پونے کے ونووری علاقے میں پیش آیا۔ دراصل ونووری علاقے کے ایک ہال میں ایک مسلمان جوڑے کا ولیمہ تھا۔ اسی وقت قریب کے لان میں ایک ہندو جوڑے کی شادی ہو رہی تھی۔ سنسکروتی کاوادے پاٹل اور نریندر گلینڈے پاٹل کی شادی کی رسومات شام 6.56 بجے شروع ہونے والی تھیں۔ لیکن اچانک بارش شروع ہو گئی۔ خدشہ تھا کہ اس سے شادی کی رسومات میں خلل پڑ جائے گا۔ گالانڈے پاٹل خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ شادی کے مقام پر افراتفری مچ گئی۔ قریب ہی ایک ہال میں ولیمہ کی تقریب جاری تھی۔ اس نے قاضی خاندان سے ‘سپتپدی’ کی رسم کے لیے ہال استعمال کرنے کی اجازت طلب کی۔
گالنڈے پاٹل خاندان کے رکن نے کہا کہ مسلم خاندان نے فوری مدد کی۔ اس نے سٹیج خالی کر دیا۔ یہاں تک کہ ان کے مہمانوں نے بھی رسومات کی تیاری میں مدد کی۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کی روایات کا احترام کرتے تھے۔ رسومات ختم ہونے کے بعد دونوں اہل خانہ اور مہمانوں نے اکٹھے کھانا کھایا۔ نو شادی شدہ مسلمان جوڑے ماہین اور محسن قاضی نے بھی نریندر اور سنسکروتی کے ساتھ تصویریں کھنچوائیں۔ اس واقعہ نے معاشرے میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔ یہ واقعہ آج کے دور میں بہت اہم ہے۔ جب سماج میں مذہب اور ذات پات کے نام پر تفریق بڑھ رہی ہے تو یہ واقعہ امید کی کرن دکھاتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ ہمیں مل جل کر رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ ایسے واقعات سے معاشرے میں محبت اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ یہ ایک مثال ہے کہ ہم کس طرح مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دے سکتے ہیں۔
جرم
آئی ایس آئی ایجنٹ جوتی ملہوترا کا ممبئی دورہ، ممبئی دورہ کے دوران کس سے ملاقات کی تھی کہاں کہاں قیام کیا اور کس نے معاونت دی, تفتیش جاری

ممبئی : پاکستانی جاسوس جوتی ملہوترا نے ممبئی میں بھی معائنہ ریکی کی تھی, یہ انکشاف جوتی کی تفتیش میں ہوا ہے۔ جوتی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے خفیہ معلومات اور اہم مقامات کی تفصیلات جمع کی تھی۔ سفر نامہ سے متعلق سرگرمیاں یوٹیوب پر اپ لوڈ کر کے ہندوستانی مقامات کی تفصیلات بھی جوتی نے پاکستان کو فرا ہم کی ہے۔ جوتی کا ممبئی دورہ کے بعد اب اس کے دورہ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا عمل ایجنسیوں نے شروع کر دی ہے۔ جوتی نے ۲۰۲۳ میں ممبئی کا دورہ کیا تھا اور اس دوران اس نے تین شہروں کا دورہ بھی کیا تھا۔ جوتی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا گیا ہے, ۱۲ مئی ۲۰۲۳ کو راجدھانی ایکسپریس سے جوتی ممبئی آئی تھی, ۱۴مئی کو شہر کے متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ یہ وہ فوٹو اور ویڈیو گرافی بھی کی تھی۔ ۲۰ جولائی ۲۰۲۳ غریب رتھ ایکسپریس سے ممبئی وارد ہوئی تھی, اور کچھ دنوں تک متعدد مقامات کی ریکارڈنگ اور تفصیلات بھی جمع کی تھی۔ ۳ اکتوبر ۲۰۲۳ کو طیارہ سے ممبئی آئی تھی اور ۲۲ دنوں تک یہاں مقیم تھی, اس دوران اس نے میٹرو ٹرین اورُ دیگر ذرائع سے ممبئی کا سفر بھی کیا ویڈیو گرافی اور ٹراپیکل چینل میں اس کی تفصیلات بھی شئیر کی تھی۔ ۲۵ اکتوبر کو طیارہ سے دلی گئی, ۲۰۲۴ میں تین مرتبہ ممبئی دورہ اور شہر کا معائنہ اور مشاہدہ جولائی میں لگژری بس سے ممبئی کا دورہ اگست میں احمد آباد کنکولی ایکسپریس سے دورہ ۲۰۲۴ میں دلی پنچاب میل سے سفر جوتی تفتیش میں کئی اہم انکشاف کرُرہی ہے۔ اس نے ممبئی دورہ کے دوران لال باغ کے راجہ کا درشن بھی کیا تھا ممبئی میں دورہ کے دوران اس نے یہاں کس سے رابطہ کیا اور اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما تھے, اس کی تفتیش جاری ہے۔ جوتی نے صرف ہندوستان میں ہی سفر نہیں کیا بلکہ اس نے مختلف ممالک کا بھی دورہ کیا, یہاں تک پاکستان میں بھی اس کی مہمان نوازی آئی ایس آئی نے کی ہے۔ اس نے پاکستان میں ہندوستان کی کئی خفیہ معلومات شئیر کی ہے, اتنا ہی نہیں ممبئی دورہ کے دوران جوتی نے یہاں کی کون سے معلومات اور اہم تنصیبات کی تفصیلات پاکستان کو دی ہے, اس کی بھی تفتیش جاری ہے, اور جوتی کے ساتھیوں اور رابطہ کاروں سے بھی باز پرس کا عمل جاری ہے۔ این آئی اے بھی اب جوتی سے باز پرس کررہی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
عید الاضحی اور لاؤڈ اسپیکر کے معاملہ میں ابو عاصم اعظمی کی کامیاب نمائندگی، وزیر اعلی سے ملاقات مثبت اقدام کی یقین دہانی

ممبئی : ممبئی مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر کے اتارے جانے اور مساجد کو نوٹس موصولُ ہونے کے سبب مسلمانوں میں اضطراب اور بے چینی کا ماحول ہے اس مسئلہ کی کامیاب پیروی کرتے ہوئے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر کے اس حساس مسئلہ پر مساجد کے ذمہ داران اور ٹرسٹیوں کی میٹنگ منعقد کر کے مسئلہ کا ازالہ کا مطالبہ کیا تھا, جس پر وزیر اعلی نے میٹنگ طلب کرنے کا یقین دلایا۔ ممبئی پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیوں کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی جائے تاکہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے مسئلے کا حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اس مسئلے کو مذہبی منافرت اور سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اس پر قدغن لگے۔ اسی پس منظر میں آج سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدرو رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں مسجد کے ٹرسٹیوں اور پارٹی عہدیداروں کے وفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور درخواست یادداشت دی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔
اس پر بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال سپریم کورٹ کے قواعد و اصول کے مطابق کیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ نفرت پھیلانے والے شر پسند جان بوجھ کر پولیس اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس قسم کے رویے سے مسلم کمیونٹی میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں، آج ہم نے، مسلمانوں کے سینئر نمائندوں کے ایک وفد کے ساتھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور ان سے اس معاملے پر مناسب رہنما خطوط طے کرنے کی درخواست کی۔
مزید بات کرتے ہوئے اعظمی نے کہا کہ ہم نے تجویز پیش کی کہ ہر شہر میں پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیز کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے، تاکہ اس حساس مسئلے کا پرامن حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان پر لگام لگائی جا سکے۔ اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے بات کی اور ہدایت دی کہ کسی بھی کارروائی کے دوران قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے اور ساتھ ہی قانون کی تابعداری ہو ہماری درخواست کے مطابق جلد ہی علمائے کرام، این جی اوز اور دیگر اراکین کے ساتھ میٹنگ بلانے کا مثبت یقین دلایا۔
ملاقات میں وفد نے عید الاضحیٰ اور قربانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا, جس میں پولیس، ممبئی میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ عیدالاضحی پر مسلمان اپنے مذہبی فرائض کو تزک و احتشام کے ساتھ ادا کر سکے، تاکہ یہ تہوار امن و آشتی اور امن و امان کے ساتھ منایا جا سکے۔ اس وقت سماج وادی پارٹی کے ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، رضیہ چشمہ والا، محمد۔ علی شیخ، سید شوکت، فیروز اورا، میمن برادری کے نائب صدور اور مساجد کے ٹرسٹیز موجود تھے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا