Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

65% لوگ انڈیا الائنس کو جاری رکھنے کے حق میں ہیں، اس سوال کے جواب میں کہ اتحاد کی قیادت کس کو کرنی چاہیے، زیادہ تر نے راہل گاندھی کا لیا نام۔

Published

on

yogi, akhlesh, rahul & modi

نئی دہلی : گزشتہ سال لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اور این ڈی اے کی سیٹوں میں کمی کے بعد متحدہ اپوزیشن میں ایک الگ ہی جوش تھا۔ اپوزیشن مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹا نہیں سکی، لیکن یہ یقین ضرور پختہ ہو گیا کہ مودی ناقابل تسخیر نہیں ہیں۔ لیکن اس کے بعد اسمبلی انتخابات کے نتائج نے اپوزیشن کے حوصلے پست کر دیے۔ بی جے پی نے ہریانہ میں مسلسل تیسری بار حکومت بنائی۔ مہاراشٹر میں بھی مہا وکاس اگھاڑی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب دہلی میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کا قلعہ بھی گر گیا ہے۔ ریاستوں میں ایک کے بعد ایک شکست کے ساتھ آل انڈیا انا دراوڑ منیتر کزگم کے اندر دراڑ بڑھ گئی ہے۔ انڈیا الائنس کے کئی اتحادی کانگریس کو مشورہ دے رہے ہیں۔ اتحاد کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کیا اب انڈیا الائنس کو ختم کر دینا چاہیے؟ یا اسے جاری رکھنا چاہیے؟ اس کی قیادت کون کرے؟ ان سوالوں پر عوام کی کیا رائے ہے اس کے جواب انڈیا ٹوڈے کے ‘موڈ آف دی نیشن’ سروے میں مل گئے ہیں۔

سروے میں شامل 65 فیصد لوگوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ہندوستان اتحاد کے ساتھ جاری رہنا چاہیے۔ تاہم 26 فیصد کا خیال ہے کہ اس اتحاد کو اب ختم کر دینا چاہیے۔ سروے میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کون سا لیڈر ہندوستانی اتحاد کی قیادت کرنے کے لیے سب سے موزوں ہے تو زیادہ تر شرکاء نے راہول گاندھی کا نام لیا۔ اس معاملے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ان کا سخت مقابلہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ سروے کرنے والوں میں سے 24 فیصد نے کہا کہ اتحاد کی قیادت راہول گاندھی کو کرنی چاہیے۔ 14 فیصد نے کہا کہ ہندوستان اتحاد کی قیادت ممتا بنرجی کے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔ 9 فیصد لوگوں نے اروند کیجریوال اور 6 فیصد لوگوں نے اکھلیش یادو کا نام لیا۔

سی ووٹر کے تعاون سے کئے گئے انڈیا ٹوڈے کے اس سروے کے مطابق اگر آج ملک میں انتخابات ہوتے ہیں تو این ڈی اے کو 343 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ بی جے پی اکیلے اکثریت کا ہندسہ عبور کر سکتی ہے اور 281 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ دوسری طرف اگر آج انتخابات ہوتے ہیں تو آل انڈیا اتحاد کو محض 188 سیٹوں پر مطمئن ہونا پڑ سکتا ہے۔ 2024 کے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں آل انڈیا اتحاد نے 232 سیٹیں جیتی تھیں۔ سروے کے اندازے اپوزیشن کے لیے اچھے اشارے نہیں دے رہے ہیں لیکن کانگریس کے لیے اس میں کچھ راحت چھپی ہوئی ہے۔ سروے میں پوچھا گیا کہ کیا کانگریس ہی حقیقی اپوزیشن پارٹی ہے جس پر 64.4 فیصد نے ہاں اور 31 فیصد نے نہیں کہا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کون کانگریس کو بہترین طریقے سے چلا سکتا ہے تو 36.4 فیصد لوگوں نے راہل گاندھی کا نام لیا۔

سروے میں یہ بھی پوچھا گیا کہ آپ اگلا وزیر اعظم کسے دیکھنا چاہتے ہیں تو 51.2 فیصد یعنی آدھے سے زیادہ لوگوں نے نریندر مودی کا نام لیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ووٹروں پر مودی کا جادو اب بھی مضبوط ہے۔ 24.9 فیصد نے راہل گاندھی کو اگلا وزیراعظم، 4.8 فیصد نے ممتا بنرجی، 2.1 فیصد نے امیت شاہ اور 1.2 فیصد نے اروند کیجریوال کا نام لیا۔ سروے میں اب تک کے بہترین وزیر اعظم کے بارے میں بھی سوالات پوچھے گئے۔ زیادہ سے زیادہ 50.7 فیصد لوگوں نے پی ایم مودی کو اب تک کا بہترین وزیر اعظم قرار دیا۔ 13.6 فیصد نے منموہن سنگھ کو، 11.8 فیصد نے اٹل بہاری واجپائی کو، 10.3 فیصد نے اندرا گاندھی کو، اور 5.2 فیصد نے کہا کہ جواہر لعل نہرو اب تک کے بہترین وزیراعظم تھے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر موڈ آف دی نیشن سروے 2 جنوری سے 9 فروری 2025 کے درمیان کیا گیا تھا۔ اس میں تمام لوک سبھا کے کل 1,25,123 لوگوں کی رائے لی گئی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com