Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

یو پی ایس سی سول سروسز میں 30 مسلمان کامیاب

Published

on

UPSC

کل 30 مسلمانوں کا نام یو پی ایس سی سول سروسز میرٹ لسٹ 2022 میں آج جاری کیا گیا، ان میں سے تین نے ٹاپ 100 کی فہرست میں مختلف رینک اور پوزیشنیں حاصل کیں۔ یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) نے آج منگل 23 مئی کو ستمبر 2022 میں ہونے والے سول سروسز کے امتحانات اور جنوری/مئی 2023 میں کیے گئے پرسنل انٹرویو کے نتائج کا اعلان کیا۔ ایشیتا کشور نے پہلا، گریما لوہیا نے دوسرا اور اوما ہارتھی نے تیسرا رینک حاصل کیا۔

رینک کے ساتھ یو پی ایس سی 2022 میں مسلمان امیدواروں کی کامیابی:

1. 7 1802522 وسیم احمد بھٹ

2. 72 0838637 مسکان ڈگر

3. 84 1803012 نوید احسن بھٹ

4. 86 2107563 اسد زبیر

5. 154 0805369 عامر خان

6. 159 6306005 روہانی

7. 184 7811744 عائشہ فاطمہ

8. 189 6205586 شیخ حبیب اللہ

9. 193 0815314 ذوفشان حق

10. 231 1803446 منان بھٹ

11. 268 1101257 عاقب خان

12. 296 5804325 معین احمد

13. 298 0904832 محمد عدل احمد

14. 350 1911282 ارشد محمد

15. 354 5805780 راشدہ خاتون

16. 398 5802393 ایمن رضوان

17. 441 4008031 محمد رشوان

18. 476 3409066 محمد عرفان

19. 570 0512189 سید محمد حسین

20. 586 6705760 قاضی عائشہ ابراہیم

21. 599 1904276 محمد افضل

22. 612 1222152 ایس محمد یعقوب

23. 642 2112650 محمد شاداب

24. 736 1421405 تسکین خان

25. 745 0334667 محمد صدیق شریف

26. 760 1915102 عقیلہ بی ایس

27. 768 0626591 ایم ڈی برہان زمان

28. 774 1912009 فاطمہ حارث

29. 852 3401154 ارم چوہدری

30. 913 5706584 شیرین شاہانہ ٹی کے

آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف ایس، آئی آر ایس اور دیگر سول سروسز کے عہدوں کے لیے کل 933 امیدواروں کی سفارش کی گئی ہے۔ یو پی ایس سی نے تین مرحلوں میں سول سروسز 2022 کے امیدواروں کے ذاتی انٹرویو کیے، جس کا تیسرا اور آخری مرحلہ 18 مئی 2023 کو ختم ہوگا۔

یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کے ذریعہ اعلان کردہ سول سروسز مین 2022 کے نتائج کے مطابق تقریباً 2,529 امیدوار نے سول سروسز کے پریلیمنری اور مین امتحانات میں کامیابی حاصل کی تھی، انہیں تین مرحلوں میں منعقدہ پرسنل انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔ ان میں 83 مسلمان تھے۔

پچھلے سال کل 1823 امیدوار نے سول سروسز کے ابتدائی اور مین امتحانات میں کامیابی حاصل کی تھی، ان کو پرسنل انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔ ان میں سے 685 کی سفارش یو پی ایس سی سول سروسز 2021 کی میرٹ لسٹ میں کی گئی تھی۔ ان میں سے 21 مسلمان تھے اور یہ ایک دہائی میں مسلم امیدواروں کی بدترین کارکردگی تھی۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com