Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

حب الوطنی کا ثبوت آپ کودینا ہوگا، کہ ہماری قربانیاں توتاریخ کے اوراق میں سنہرے حرفوں میں قید ہیں

Published

on

وفا ناہید
آج شہر میں جامعہ کے بے گناہ اور نہتے طلباء پر پولس کی جانب سے ظلم وبربریت کا جو ننگا ناچ کل سے جاری ہیں. کس طرح پولس نے کیمپس میں گھس کر طالبات پر بھی لاٹھی چارج کیا پوری یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ کی. ساتھ ہی آنسو گیس کے گولے داغے. پولس کی اس جارحانہ کاروائی میں کتنے طلباء زخمی ہوئے، کچھ اساتذہ کے مطابق کتنے طلباء اب بھی لاپتہ ہے. ان معصوم بے گناہوں کا قصور کیا تھا کہ پولس نے ظلم وبربریت کا دہانہ ان معصوموں پر کھول دیا. اتنا ہی بسوں میں آگ لگا کرانہیں جلایا گیا اوراس کا الزام بھی ان بے گناہوں کے سر منڈھ دیا گیا. جامعہ کے ان طلباء کا قصور یہ تھا کہ وہ ہٹلر شاہی مودی سرکار کے راج میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف اپنا خاموش اور پرامن احتجاج درج کرا رہے تھے. جس کی وجہ سے مودی سرکار کے چاروں پائے ہل گئے تھے. ان طلباء کے خاموش احتجاج میں مودی حکومت کو اپنی شکست صاف نظر آرہی تھی. تب پھر کی تھا. ان کی آواز کو دبانے کے لئے پولس کا سہارا لیا گیا مگر کیا یہ تانا شاہی سرکار بھول گئی کہ اسپرنگ کو جتنی شدت سے دبایا جاتا ہے وہ اتنی ہی شدت سے پلٹ کر آتی ہے. مودی حکومت بھول گئی کہ وقت نے بڑے بڑے جابر اور ظالم ہٹلر کو نہیں بخشا تو یہ کس کھیت کی مولی ہے. کل جامعہ میں جو کچھ بھی ہوا وہ نہایت افسوسناک ہے. جمہوری ملک میں یہ جمہوریت کا سرعام قتل ہے. جو مسلسل مودی سرکار کررہی ہیں. ارے مسلمانوں سے ان کی حب الوطنی کا ثبوت مانگنے والے تم کون ہو ؟ مسلمانوں نے اس دیش کے لئے کو کچھ کیا ہے. وہ تاریخ کے اوراق میں سنہرے الفاظ میں قید ہے. تم تو اس ملک کے وہ سیاہ داغ ہو جسے بتاتے ہوئے ہمیں شرم محسوس ہوگی. اس ملک کو ہمارے اجدادحب برٹش گورنمنٹ سے آزاد کراسکتے ہیں تو ہم میں اتنی طاقت ہے کہ تم جیسے وقت کے فرعونوں سے ہم اس ملک کو بچا لیں گے. مسلسل مسلمانوں کے صبر وضبط کا امتحان لیا گیا. کبھی گئو رکھشا کے نام پر، کبھی لو جہاد، گھر واپسی تو کبھی طلاق ثلاثہ بل کے نام پر شریعت میں مداخلت کر کے اس کے بعد بھی تمہارا خون ٹھنڈا نہیں ہوا تو مسلمانوں کی مآب لنچنگ نہیں پولیٹیکل مرڈر کرکے انہیں اپنے ہی گھر میں خوفزدہ کیا گیا. جب بات یہاں بھی نہیں بنی تو این آر سی کے نام سے ڈرایا گیا. اب این آر سی کو چھوڑ کر تم شہریت تعلیمی بل اٹھا لائے. جس میں واضح طور پر مسلمانوں کا نام چھوڑ کر تمام مذاہب کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا. ارے تم کیا ہم سے دستاویز مانگو گے؟ یہ ملک ہمارا ہے. اس کی مٹی ہمارے اجداد کے خون سے لالہ زار ہیں. تم قربانی کی بات کرتے ہو. قربانی کا مطلب پتہ ہے. اس ملک کی ایک ایک اینٹ پر ہمارے اجداد کا نام لکھا ہے. یہ ہمارا اپنا گھر ہے. ہمارا اپنا ہندوستان. جس وقت دیش پر انگریز حکمرانی کررہے تھے. اس ملک کو اپنا غلام بنالیا تھا. اس وقت تم نے اس ملک کے لئے کیا کیا تھا. اب تم ہمیں ثبوت دونگے. اپنی حب الوطنی ثابت کروں گے. ورنہ اس ملک کے غداروں میں تمہارا نام تو پہلے سے شامل ہے. اب ہم کوئی ثبوت نہیں دیں گے. نا بار بار اپنی قربانیوں کو دہرائیں گے کیونکہ ہماری قربانیوں کی گواہ اس دیش کی مٹی ہے. جس میں ہمیں مرنے کے بعد مل جانا ہے. ہماری حب الوطنی کا ثبوت تاریخ کے اوراق ہیں. جسے کوئی بدل نہیں سکتا. مسلمانوں کو مت للکارو. کیونکہ اگر مسلمان اپنے پر آگئے تو تمہاری حکومت کا تختہ پلٹ کر تمہیں جہنم رسید کر دیں گے. ہمارے اجداد سے روم اور فارس کی بڑی بڑی طاقتیں کانپتی تھیں. اس لئے سنبھل جاؤ اگر 5 سال پورے کرنے ہیں تو شہریت تعلیمی بل واپس لے لو. ورنہ 1947 کی جنگ آزادی کے بعد اس ملک کو فرقہ پرست زعفرانی طاقتوں سے آزاد کرانے کے لئے ایک اور جنگ انتظار کر رہی ہے.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com