Connect with us
Friday,22-August-2025
تازہ خبریں

فلمی خبریں

آپ مستقبل کی آواز ہیں اسے کوئی حکومت دبا نہیں سکتی۔ فلم اداکار علی خاں

Published

on

قومی شہریت ترمیمی قانون،قومی شہری رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این آر پی) کے خلاف 20روز سے زائد سے دھرنا اور مظاہرہ کرنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ اور عام شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے مشہور فلمی اداکار علی خاں نے کہاکہ آپ مستقبل کی آواز ہیں اسے کوئی حکومت دبا نہیں سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کے طلبہ نیپورے ملک کو نہ صرف جھنجھوڑا بلکہ پورے ملک کے ضمیر کو بھی جگادیا ہے اور یہاں کی بات پوری دنیا میں سنی جارہی ہے اور اس پر بحث ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ کے طلبہ نے جو قربانیاں دی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی اور آپ کے جگانے سے ہندوستان کی یونیورسٹی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا جاگ گئی ہے آپ نے سوتے ہوئے لوگوں کو جگادیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ظم کرنے والے کو سزا ضرور ملتی ہے اور آپ پر ظلم کرنے والو ں کو بھی سزا ضرور ملے گی۔۔
مسٹر علی نے کہاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں نے بے مثال کام کیا ہے اور اس کا نتیجہ بہتر برآمد ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مطالبہ کرنا جمہوری حق ہے اور اس کو سننا اور اسے تسلیم کرنا حکومت کا کام ہے جسے اسے کرنا چاہئے۔انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مظاہرہ کرنے والوں لوگوں کی باتوں کو سنیں۔
اے آئی سی سی کے رکن اور سینئر کانگریسی لیڈر انتخاب عالم نے غیر جمہوری طریقے سے حکومت چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ”یہ ٹومین آرمی کی حکومت ہے“۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خاموشی کی وجہ سے اس حکومت نے غیر جمہوری کام کرنے شروع کردئے۔ یہ حکومت تین طلاق قانون پاس کروایا اور ہم خاموش رہے، 370 کے خاتمے پر بھی چھپ رہے اوراب قومی شہریت ترمیمی قانون پاس کرکے پورے ملک کو بانٹنے کا کام کیا ہے۔ اس پر بھی اگر ہم نے کچھ نہیں کیا تو یہ ملک کے لئے تباہ کن ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ کتنا افسوس کا مقام ہے کہ حکومت اپنے ہی شہریوں سے شہریت کا طلب کا ثبوت طلب کر رہی ہے۔ کیا اس سے پہلے حکومت نہیں تھی، نظام نہیں چل رہا تھا، کون سی قیامت آگئی ہے کہ حکومت اپنے شہریوں سے ثبوت طلب کرنے پر آمادہ ہے اور پورے ملک میں افراتفری کا ماحول پیداہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی افسوس کی بات ہے کہ حکومت مظاہرین کے بارے میں بات کرنے کے بجائے پولیس انتظامیہ کی تعریف کر رہی ہے۔ اس سے کیا ثابت ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ اس مظاہرہ کے دوران‘لکھنؤ میں گرفتاری اور تشدد کی حقائق پر مبنی رپورٹ‘ کا اجرا بھی عمل آیا۔ دہلی یونیورسٹی کی استاذ بھاونا بیدی اورسماجی کارکن آکرتی بھاٹیہ نے اترپردیش میں پولیس مظالم تصویر کشی کرتے ہوئے کہاکہ پولیس مظاہرہ کرنے والوں اور نہ کرنے والوں دونوں کو پکڑ کر تشدد اور بربریت کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ سابق آئی پی ایس افیسر ایس داراپوری، سماجی کارکن صدف جعفراور دیگر لوگوں پر ڈھائی گئی حیوانیت بیان کرتے ہوئے دعوی کیا کہ صدف جعفر کو مرد پولیس نے ٹارچرکیا اور اس قدر ٹارچر کیا کہ خون بہنے لگا۔کئی زخمیوں کو سامنے سے گولی لگی ہے۔پولیس نے بچے، خواتین، بوڑھے کسی کو بھی نہیں بخشا، دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس ٹارگیٹ دیا گیا جسے پولیس نے ہر حال میں پورا کیا۔ اس کے علاوہ متعدد لوگوں نے اس مظاہرہ میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
واضح رہے کہ 15دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں لائبریری اور طالبات کے ہوسٹل میں داخل ہوکر نے پولیس نے بربریت کا مظاہرہ کیا تھااوراسی دن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی پولیس نے یونیورسٹی میں داخل ہوکر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے جواب جامعہ ملیہ اسلامیہ کے گیٹ نمبر سات پر شام ساڑھے پانچ بجے تک روزانہ طلبہ طالبات اور عام شہریوں کا اور سریتا وہار کالندی کنج روڈ پر رات و دن خواتین کا مظاہرہ کا ہورہا ہے۔جس میں ملک کی نامور ہستیاں شریک ہوچکی ہیں۔ دونوں مظاہرے پرامن ہورہے ہیں اور جامعہ میں مظاہرہ کے بعد طلبہ روڈ سے کچرا وعیرہ بھی صاف کردیتے ہیں۔

تفریح

سپر اسٹار دنیش لال یادو نیرہوا کی آنے والی فلم ’بلما بڑا نادان 2‘ کا پہلا جھلک وائرل

Published

on

Nirahuwa

بھوجپوری سنیما کے جوبلی اسٹار دنیش لال یادو ‘نیرہوا’ ایک بار پھر اپنے ناظرین کا دل جیتنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کی بہت انتظار کی جانے والی فلم ‘بلما بڑا نادان 2’ کا پہلا لک ریلیز ہوتے ہی سوشل میڈیا پر دھوم مچا رہا ہے۔ اس پوسٹر میں نیرہوا کو پگڑی پہنے دیکھا جا رہا ہے، جو فلم کی کہانی میں شادی اور رشتوں سے متعلق ایک دلچسپ موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔ پوسٹر میں ان کا سنجیدہ اور متاثر کن انداز سامعین کے تجسس کو مزید بڑھا رہا ہے۔ فلم کا یہ پہلا لک ایم اے ڈی زیڈ موویز اور عالم برادرز پروڈکشن کے بینر تلے پیش کیا گیا ہے جسے گلوبل میوزک جنکشن اور راجکمار سنگھ پیش کررہے ہیں۔

فلم کے حوالے سے نیراہوا نے کہا کہ یہ صرف ایک تفریحی کہانی نہیں ہے بلکہ اس میں جذبات، رشتے اور معاشرے کے بدلتے رویوں کو بھی دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شائقین نے پہلا حصہ پسند کیا اس سے ٹیم کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور اس بار اسے بڑے پیمانے پر بنایا گیا ہے۔ ان کے مطابق شائقین کو فلم میں مضبوط ایکشن، دل کو چھو لینے والے گانوں اور فیملی ڈرامے کا امتزاج ملے گا، جو انہیں شروع سے آخر تک اپنے سحر میں جکڑے رکھے گا۔ نیرہوا نے کہا کہ پوسٹر میں نظر آنے والا نظر فلم کی کہانی کے ایک اہم موڑ سے متعلق ہے اور ناظرین اسے تھیٹر میں دیکھ کر یقیناً چونک جائیں گے۔

یہ فلم بھوجپوری انڈسٹری میں ایک الگ پہچان رکھنے والے محمود عالم نے ڈائریکٹ اور لکھی ہے۔ اس فلم کی تیاری میں پروڈیوسر محمود عالم اور سمیر آفتاب نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے جبکہ کو پروڈیوسر مقصود عالم، منصور عالم، صلاح الدین اور صہیب حسین نے اسے مزید مضبوط کیا ہے۔ فلم کے گانے پیارے لال یادو، ونے بہاری اور زاہد اختر نے لکھے ہیں، جب کہ موسیقی مدھوکر آنند کی ہے، جن کے گانے اور دھنیں پہلے ہی بھوجپوری شائقین میں کافی مقبول ہیں۔

فلم کا اسکرین پلے ایس کے نے لکھا ہے۔ چوہان اور محمود عالم جبکہ مکالموں کو سندیپ کشواہا نے مضبوط لہجہ دیا ہے۔ سنیماٹوگرافی سنیل آہر کی ہے، جو اپنی بہترین سنیماٹوگرافی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ایکشن کو دلیپ یادو نے سنبھالا ہے، جبکہ ایڈیٹنگ گل محمد انصاری نے کی ہے۔ کوریوگرافی ایم کے نے کی ہے۔ گپتا (جوائے) اور آرٹ ڈائریکشن نذیر شیخ کی ہے جس کی وجہ سے فلم کا ہر فریم جاندار نظر آتا ہے۔

وکاس پوار نے ٹریلر کی ایڈیٹنگ کو سنبھالا ہے، جبکہ ایگزیکٹو پروڈیوسر اجے سنگھ مالا اور آشیش دوبے ہیں۔ شریک ہدایت کار امر گپتا، نٹور نگر، پیوش، شیوم اور موہت نے بھی فلم کو مضبوط بنانے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ پوسٹ پروڈکشن ساحل اسٹوڈیو میں کی گئی ہے اور پروموشن کی ذمہ داری رنجن سنہا نے لی ہے، جب کہ ڈیزائنر پرشانت نے فلم کے پوسٹرز کو پرکشش شکل دی ہے۔ کاسٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نیرہوا کے ساتھ، تجربہ کار اور باصلاحیت اداکاروں جیسے ریچا ڈکشٹ، وجے مہادیو گوسوامی، پشپا ورما، سنجے پانڈے، منوج سنگھ ٹائیگر، انوپ اروڑہ، انجلی چوہان، قادر شیخ، رتنیش ورماوال، نیلم پانڈے، فشرو الدین، لا پرساد، اور جوہری اور دیگر شامل ہیں۔ فلم میں روی راج نظر آئیں گے۔

Continue Reading

تفریح

مہاراشٹر میں فلم ‘خالد کا شیواجی’ پر پابندی کے مطالبے کے درمیان وزیر آشیش شیلر نے دیا بڑا بیان، جانیں کیا کہا؟

Published

on

Khalid-Ka-Shivaji-Movie

ممبئی : مہاراشٹر میں خالد کا شیواجی نامی فلم کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ ٹریلر لانچ ہونے کے بعد ہندو تنظیموں نے فلم کی ریلیز کے خلاف احتجاج کیا اور پابندی کا مطالبہ کیا۔ فلم کی مخالفت کرنے والی تنظیموں سے ملاقات کے بعد ریاست کے ثقافتی امور کے وزیر ایڈوکیٹ آشیش شیلار نے سخت بیان دیا ہے۔ شیلار نے کہا کہ تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ فلم ‘خالد کا شیواجی’ کے حوالے سے موصول ہونے والی شکایات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر فلم کی دوبارہ جانچ کرے۔ خالد کا شیواجی ایک مراٹھی فلم ہے۔ فلمسازوں کا دعویٰ ہے کہ یہ سچے واقعات پر مبنی ہے۔ فلم کے کچھ ڈائیلاگ ہندی میں بھی ہیں۔

خالد کی شیواجی فلم پر تنازعہ سے ایک دن پہلے شیو سمرتھ پرتشتھان کے آرگنائزر نیلیش بھیسے نے ثقافتی امور کے وزیر ایڈوکیٹ شیلار سے ملاقات کی۔ پھر اس نے فلم کے خلاف شکایت اور بیان درج کرایا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ فلم میں ایسے مناظر اور مکالمے ہیں جو تاریخ کو مسخ کرتے ہیں اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔ اب وزیر ایڈوکیٹ شیلار نے کہا کہ فلم سنسر شپ بورڈ مرکزی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس فلم کی دوبارہ جانچ کے سلسلے میں فوری طور پر مرکزی حکومت سے خط و کتابت کرے۔

مہاراشٹر کے وزیر آشیش شیلر نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ متعلقہ مرکزی وزراء اور عہدیداروں سے بھی اس پر بات کریں گے۔ وزیر ایڈوکیٹ شیلار نے مزید کہا کہ اس فلم کو سنٹرل سنسر بورڈ کا سرٹیفکیٹ کیسے ملا؟ کیا اسکریننگ کمیٹی نے فلم کا صحیح مطالعہ کیا؟ اس حوالے سے تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فلم کو کانز فلم فیسٹیول کے لیے کیسے منتخب کیا گیا؟ کیا اس میں کوئی بے ضابطگی ہوئی، اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ دائیں بازو کے گروپ ساکل ہندو سماج نے اس کی مخالفت کی ہے۔ تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ اس نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی وراثت کو مسخ کیا ہے۔

وزیر شیلار نے کہا کہ کئی اداروں، تنظیموں اور مورخین نے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضیاں جمع کرائی ہیں۔ حکومت ان تمام شکایات کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت کو اس فلم کے خلاف بڑی تعداد میں شکایات اور یادداشتیں موصول ہوئی ہیں۔ اس پر الزام لگایا گیا ہے کہ یہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں غلط اور مسخ شدہ معلومات دیتا ہے۔ تاریخ کے علمبرداروں اور شیو سے محبت کرنے والوں نے فلم کے کئی مکالموں پر سخت اعتراض کیا ہے۔ وزیر کی ہدایات کے بعد ثقافتی امور کے محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر کرن کلکرنی نے مرکزی اطلاعات و نشریات کے محکمے کے سکریٹری کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ فلم کی دوبارہ جانچ کی جائے اور دیے گئے سرٹیفکیٹ پر دوبارہ غور کیا جائے۔ دوبارہ جانچ تک فلم کی نمائش روک دی جائے۔

Continue Reading

تفریح

فحش مواد پر حکومت کی سخت کارروائی، اے ایل ٹی بالاجی، اللو سمیت کئی او ٹی ٹی پلیٹ فارمز بھارت میں بند

Published

on

ULLU-ALTBalaji

نئی دہلی، 25 جولائی 2025* — حکومتِ ہند نے فحش اور غیر اخلاقی مواد کی نمائش کرنے والے کئی او ٹی ٹی (او ٹی ٹی) پلیٹ فارمز کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے اے ایل ٹی بالاجی، اللو اور دیگر کچھ پلیٹ فارمز کو ملک بھر میں بلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی شہریوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے موصول ہونے والی متعدد شکایات کے بعد کی گئی ہے۔

وزارتِ اطلاعات و نشریات نے ایک داخلی جانچ کے بعد پایا کہ مذکورہ پلیٹ فارمز پر نشر ہونے والے شوز اور ویب سیریز میں ایسے مناظر اور مکالمے شامل تھے جو نہ صرف اخلاقی اقدار کے خلاف تھے بلکہ گھریلو ماحول اور بچوں کے لیے بھی غیر موزوں تھے۔

ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے بیان میں کہا، “یہ تخلیقی آزادی پر پابندی نہیں بلکہ ڈیجیٹل مواد کو قانونی اور اخلاقی دائرے میں رکھنے کی کوشش ہے۔ ہر پلیٹ فارم پر لازم ہے کہ وہ متعین رہنما اصولوں پر عمل کرے۔”

حکومت کی جانب سے پہلے ہی ان پلیٹ فارمز کو انتباہ جاری کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود ان پر فحش مناظر، نیم عریاں لباس، اور جنسی مکالموں پر مبنی مواد نشر ہوتا رہا، جس کے نتیجے میں یہ سخت قدم اٹھایا گیا۔

گزشتہ چند برسوں میں او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں خاصی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں، لیکن ان پر سینسر شپ یا کسی بھی قسم کی سخت نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے ایسے مواد کی فراوانی دیکھی گئی۔

اس فیصلے کے بعد ملک میں ڈیجیٹل مواد کے ضابطے کو لے کر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ کچھ حلقے اسے اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ معاشرتی اقدار اور بچوں کی حفاظت کے لیے ایسا اقدام ضروری ہے۔

فی الحال، جن پلیٹ فارمز کو بند کیا گیا ہے وہ بھارت میں دستیاب نہیں ہیں۔ وزارت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر دیگر او ٹی ٹی پلیٹ فارمز نے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کیا تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

یہ پیش رفت بھارت میں ڈیجیٹل میڈیا کے ضابطے کے سلسلے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com