Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردو میں بچوں کے لیے ماحولیات پرکتابیں تحریر کرنا وقت کی ضرورت

Published

on

ماحولیات ایک اہم موضوع ہے اور اردو میں بچوں کے لیے ماحولیات پر کتابیں تحریر کرنا اوراس موضوع پر فلمیں بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ فلم اور یوٹیوب جیسے ڈیجیٹل ذرائع کا بھرپور استعمال کیا جانا چاہئے تاکہ تیزی سے بدلتے ہوئے منظر نامے میں ماحولیات کے تحفظ کا پیغام پہنچ سکے اور بچے اس موضوع میں دلچسپی لے سکیں۔ان خیالات کا اظہار معروف فکشن نگار اور مصنف مشرف عالم ذوقی نے الیکٹرانک میڈیا کی معروف شخصیت اور میڈیا کی درس وتدریس سے ایک طویل عرصہ سے وابستہ استاد منصور صفدر نقوی کی بچوں کے لیے تحریر کردہ اردو کتاب ”ہم تم دوست ہوئے“ کی رسم اجرا کے موقع پر نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصنف نے بچوں سے ان کی زبان میں گفتگو کرنے کی کوشش کی ہے۔وہ آئندہ بھی بچوں کے لیے اردو میں آسان انداز میں بچوں کے ادب کو پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بچوں کے لیے بنائے گئے سیریلیز اور پروگراموں کے حوالے سے مشرف عالم ذوقی نے مصنف سے اپنی طویل وابستگی کابھی ذکر کیا۔
ماہنامہ ’آجکل‘ کے سینئر ایڈیٹر حسن ضیاء نے کہا کہ اپنے چاروں طرف کے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے ہم غفلت نہیں برت سکتے۔ ورنہ انسان کو اس کے لیے بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔ حالیہ دنوں میں یوروپ کے ٹھنڈی آب وہوا والے ملکوں تک سے سخت گرمی پڑنے کی خبریں تشویشناک ہیں اوریہ اس کرہئ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہئ حرارت کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔ دنیا بھر میں برفیلے ذخائر کا پگھلنا خطرناک ہے۔ منصور صفدر نقوی نے بچوں کو اردو زبان میں آسان اور دلکش پیرایہ میں ماحولیات اور اس کے تحفظ کی اہمیت سمجھانے کی کامیاب سعی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا اس کائنات میں انسانی وجود کی اپنے چاروں طرف کے ماحول ہوا، پانی، زمین و آسمان سے ہم آہنگی ضروری ہے۔ ماحول میں کثافت سے کرہئ ارض پر خوشگوارزندگی گزارنے میں رکاوٹ اورپریشانی پیدا ہوسکتی ہے۔ ماحولیات کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے بالخصوص بچوں میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے۔
آجکل اور یوجنا کے مدیر ڈاکٹر ابراررحمانی نے کہا کہ بچوں کا ادب لکھنا بچوں کا کھیل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردو میں ادب اطفال کی حالت اطمینان بخش نہیں ہے۔ایسے میں یہ کتاب بچوں کے لیے ایک نعمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ایک سادہ اور سپاٹ تحریر نہ ہوکر انتہائی آسان پیرایہ میں لکھی گئی ایک کار آمد کتاب ہے۔
اس تقریب میں رضوان عباس، نرگس سلطانہ، ساحرداؤد نگری، آنندسوربھ، رقیہ زیدی، افتخار احمد اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے آخر میں کنوینر رضوان عباس نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔

اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com