Connect with us
Wednesday,24-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں خواتین کی ریلی کا انعقاد

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید) اس وقت ملک کے مسلمانوں کے سروں پر این آر سی اور سی اے اے کی دودھاری تلوار لٹک رہی ہیں. گذشتہ ایک ماہ سے ملک بھر میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری ہیں کئی جگہوں پر احتجاج کررہے مظاہرین کو پولس نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا. جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے اسٹوڈنس (جس میں گزلز بھی شامل تھی) پر پولس کا قہر جمہوریت کے قتل عام سے یاد کیا جائے گا. مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کے لئے مودی سرکار ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہیں. کئی بار کھلے لفظوں میں وزیراعظم مودی اور امیت شاہ اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں. شہر مالیگاؤں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی معاملے میں احتجاج کی بات آتی ہیں تو ہمارا شہر اس میں سب سے آگے رہتا ہے. مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کو تحریکوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے. گذشتہ دنوں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی جانب سے ایک کامیاب احتجاج درج کرایا ہے. جامعہ ملیہ یونیورسٹی کی بیٹیوں کی دلیری اور قربان جانے کے جذبے کے تحت شہر کی خواتین نے این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایک تاریخ ساز احتجاج کا ارادہ مرحوم ساتھی بلند اقبال کی تشکیل کردہ دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا ہے. خواتین 6 جنوری 2020 کو شہر کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ جامعتہ الصالحات سے ایک ریلی کا انعقاد کررہی ہیں، تاکہ حکومت کو احتجاج کر کے بتاسکیں کہ جمہوری ہندوستان میں ہٹلر شاہی اور تانا شاہی نہیں چلے گی.
اس ضمن میں شہر کے مختلف شعبہ سے وابستہ خواتین نے اُردو میڈیا سینٹر پر جنتادل سیکولر کی کارپوریٹر شان ہند کی قیادت میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا. شان ہند کے مطابق خواتین کا یہ احتجاج مکمل طور پر غیر سیاسی ہوگا. چونکہ این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پورے ہندوستان سے احتجاج کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے. مالیگاؤں میں بھی اس کی شروعات ہوچکی ہے، ہندوستان میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے گئے قانون کے مطابق ملک کے تمام لوگ اپنے اپنے مذہب پر رہ کر زندگی گزار رہے ہیں لیکن مودی سرکار اس قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ہماری مذہبی آزادی، فکری آزادی، معاشی آزادی پر ضرب لگارہی ہے، فرقہ پرستوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مرحوم ساتھی بلند اقبال نے دستور بچاؤ کمیٹی بنائی تھی. دستور کی حفاظت کرنے کے لئے، اسی دستور بچاؤ کمیٹی کے بینر تلے مختلف فیلڈ میں اپنی کامیابی کے جوہر دکھانے والی خواتین جن میں ڈاکٹر، ٹیچر، آنگن واڑی خواتین، کارپوریٹرس اور پریس رپورٹر کا شمار ہیں. یہ خواتین اپنا احتجاج درج کرانا چاہتی ہیں. اس طرح کی تفصیلات ایک پریس کانفرنس سے شان ہند نہال احمد نے دی. انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کے مختلف شعبہ میں کام کرنے والی خواتین کو آگے آنا چاہیے جامعہ کی دو مسلم طالبہ کے کردار کو اجاگر کرنے انہیں مالیگاؤں لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں 6 جنوری کو خواتین کی ایک بڑی ریلی شہر کے عالم دین اور جمعیت العلماء کے صدر مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی کی قیادت میں جامعتہ الصالحات سے نکلے گی، جس میں شہر کی تمام خواتین کو شامل کیا جائے گا، اس کے لئے الگ الگ سطح پر کوششیں کی جارہی ہے. ہماری تحریک مولانا عمرین رحمانی صاحب کی تحریک کو سپورٹ کریگی ہم سب پارٹی کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور دستور کی حفاظت کریں اس پریس کانفرنس میں شان ہند نہال احمد، ایڈوکیٹ ویدہی بگیرت، ایڈوکیٹ شبینہ، عتیق احمد، ڈاکٹر سعدیہ، فاطمہ دلارچراغ پرائمری، آصفہ آپا جمہور ہائی اسکول، غزالہ آپا ٹی ایم اسکول، صبیحہ مزمل بفاتی، سعدیہ لیئق احمد حاجی کارپوریٹر، نسرین الطاف کارپوریٹر، ڈاکٹر آصفہ سمیت ٹیچر، ڈاکٹر کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی.

ممبئی پریس خصوصی خبر

نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading

(جنرل (عام

پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے رضا اکیڈمی ممبئی کا ریلیف آپریشن، الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ڈیزل اور جانوروں کے چارے کی فراہمی

Published

on

Raza Academy R.

پنجاب، 22 ستمبر : رضا اکیڈمی ممبئی کے سربراہ الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں ایک بڑا وفد پنجاب کے شدید سیلاب زدہ علاقوں میں راحت رسانی کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ قافلہ ممبئی سے دہلی کے راستے لدھیانہ پہنچنے کے بعد پٹھان کوٹ، امرتسر، جالندھر اور گرداسپور کے متاثرہ دیہات کا دورہ کر رہا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متعدد اضلاع میں تباہ کن سیلاب نے گاؤں کے گاؤں بہا دیے، گھروں کا سارا سامان برباد ہوگیا اور ہزاروں مویشی بھی بہہ گئے۔ بارڈر کے قریب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی جانور بہہ کر سرحد پار چلے گئے اور بعض کسانوں کے بچے بھی پانی میں بہہ گئے۔

ادارۂ شرعیہ پنجاب کے مولانا فاروق رضوی کے مطابق نقصان اس قدر شدید ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں رضا اکیڈمی ممبئی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء ممبئی، جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی اور ادارۂ شرعیہ پنجاب مشترکہ طور پر متاثرین کو اشیائے ضروریہ، غذائی سامان، جانوروں کے چارے اور کھیتوں کے لئے ڈیزل فراہم کر رہے ہیں۔

متاثرہ کسانوں کی فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے الحاج محمد سعید نوری نے اعلان کیا کہ کھیتوں کو دوبارہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے 100 ٹریکٹروں میں ڈیزل مفت فراہم کیا جائے گا۔ رضا اکیڈمی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جانوروں کے لئے چارے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زندہ بچ جانے والے مویشیوں کو خوراک میسر آسکے۔

پنجاب کے علما اور مقامی رہنماؤں نے رضا اکیڈمی کی اس بڑی انسانی خدمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام متاثرین کے لئے زندگی کی نئی امید لے کر آیا ہے. اس وفد میں مولانا اعجاز کشمیری ممبئ, مولانا عباس رضوی ممبئ, حافظ قاری محمد نورانی شاہ جامعہ مجددیہ رضویہ پھگواڑہ کپورتھلہ پنجاب, حافظ طالب حسین رضوی غوثیہ مسجد جالندھر پنجاب, مولانا ذاکر حسین رضوی جالندھر پنجاب, مولانا اصغر علی جالندھر پنجاب, کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے علماء وائمہ شامل رہے جن کے نام معلوم نہ ہوسکے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com