Connect with us
Tuesday,23-December-2025

(جنرل (عام

شہر میں ڈیڑھ مہینے کے اندر 148؍ ڈینگو کے مریض پائے گئے

Published

on

شہر دھولیہ میں کچرے کے انبار اور گٹریں صاف نہیں ہونے پر مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوتا ہی جارہا ہے۔ مچھروں کو ختم کرنے کے لیے ہفتہ میں کم از کم دو مرتبہ گھروں گھر دھواں کے ذریعہ مچھر وں کا خاتمہ کرنا چاہیے لیکن دھولیہ میونسپل کارپوریشن صرف کمانے کا اڈا بن گیا ہے۔ ہر چیز کو ٹھیکیداری پر دینے سے اہلیان شہر کے کام نہیں ہورہے ہیں ۔ صرف کاغذ پر کام کروانے والے بدعنوان افراد علاقوں کی گندگی صاف کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ انتخابی مہم میں بڑے بڑے وعدے کرنے والے کارپوریٹرس معمولی کام کرنے سے قاصر ہیں ،عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہیں۔ ترقیاتی کام کو تھوڑی دیر کے لیے بازو میں رکھ کر انسانی جان کے تحفظ کے بارے میں سوچا جائے تو اس کام میں بھی کارپوریشن محکمہ معزور دکھائی دیتا ہے۔ ۱۵؍ دنوں تک گٹر صاف نہیں کرنے والے نا اہل کارپوریٹرس کو آئندہ انتخابات میں منہ کی کھانی پڑ سکتی ہے۔ شہر بیماریوں کی زد میں آچکا ہے، صرف ڈیڑھ مہینہ کے عرصے میں ۱۴۸؍ مریض ڈینگو کے پائے گئے ہیں۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں لاپرواہی شروع ہیں کوئی بیدار سماجی تنظیم اس معاملہ میں سنجیدگی سے کام نہیں کررہی ہیں۔ کارپوریشن محکمہ میں تحریری شکایت نہ دینے پر کارپوریشن کی جانب سے لاپرواہی کی جارہی ہیں۔ کچھ لوگوں نے کارپوریٹرس سے بات چیت کی ہے تو وہ کہتے ہیں ہم کوشش کررہے ہیں۔ عملی کام کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہیں ،جس کی وجہ سے ڈینگو جیسی مہلک بیماری پر قابو پانا دشوار ہوتا جارہا ہے۔ ۱۵؍ اکتوبر سے ۲۴؍ اکتوبر کے درمیان ۷۸؍ افراد کے خون کے نمونے نکالے گئے ہیں لیکن ان کی رپورٹ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔ پرائیوٹ اسپتالوں میں مریضوں کی لمبی قطار لگی ہوتی ہیں جن میں سے اکثر مریضوں کی خون کی جانچ کی جارہی ہیں، جس میں ۲۴؍ اگست سے اکتوبر کے نصف ماہ تک ۳۶۹؍ مریضوں کی خون کی جانچ کی گئی۔سرکاری رپورٹ کے مطابق اگست مہینے سے ہی ڈینگو کے مریض پائے جارہے تھے لیکن ستمبر میں مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہونے لگا تھا۔ستمبر مہینے میں ۱۰۲؍ خون کے نمونے جانچ کے لیے نکالے گئے ان میں سے ۵۴؍ مریضوں میں ڈینگو کا امراض پائے گئے ہیں۔ یکم اکتوبر ۲۰۱۹؁ سے ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۱۹؁ تک صرف پندرہ دنوں میں ۲۶۶؍ مریضوں کے خون کی جانچ کی گئی تو ۱۰۲؍ مریض ڈینگو کے قہر میں مبتلا تھے۔ محض پندرہ دنوں میں ۱۰۲؍ مریض ڈینگو کا شکار ہونے پر ہر ایک فرداپنے افراد خانہ کے تئیں بے چینی محسوس کررہا ہے۔ حالانکہ ۱۵؍ اکتوبر سے ۲۴؍ اکتوبر تک ۷۸؍ مریضوں کے خون کی جانچ کی گئی ہیں لیکن اب تک رپورٹ کو سامنے نہیں لانا قابل افسوس بات ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ۷۸؍ مریضوں میں اکثر مریضوں کو ڈینگو کی بیماری ہوسکتی ہے۔کارپوریشن نے دعویٰ کیا ہے کہ ۲؍ نومبر کو ۱۸۳۴؍گھروں پر ملازمین ڈینگو مہم کے لیے پہنچے وہاں ۵۳۹۵؍ پانی کے ذخائر کو چیک کیا گیا۔ ۵۷؍ پانی کے ذخیروں کو فوری طور پر خالی کروایا گیا،جبکہ لاپرواہی برتنے پر ۹؍ گھروں کو نوٹس دی جانے کی بات کارپوریشن نے کہی ہے۔ ڈینگو پر قابونہ پانے پر کارپوریشن کے ایک ذمہ دار سے سوال پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ امسال بارش بہت زیادہ دنوں تک آنے سے ڈینگو کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے ،لیکن وہ اپنی غیرذمہ دارانہ حرکت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مزید دعویٰ مہم کے نام پر کیا جارہا ہے لیکن مسلم اکثریتی علاقوں میں ڈینگو مہم پر عملی کاروائی میں فاگنگ، فوارنی ،ابیٹنگ وغیرہ کام نہیں کئے جارہے ہیں ۔ دو چیزیں اس ضمن میں دکھائی دے رہی ہیں ایک تو مسلم علاقوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے ،دوسرا یہ کہ کارپوریشن میں بی جے پی کا قبضہ ہونے پر مسلم کارپوریٹرس کی وقعت میں کمی دکھائی دے رہی ہیں ۔ اس کی ایک وجہ ایک سو ایک کروڑ کے فنڈز میں مسلمانوں کے علاقوں کی خستہ حال سڑکوں کو نظر انداز کرنا بھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : وکرولی میں رکشہ ڈرائیور کی بچہ چوری کے شبہ میں پٹائی، برقعہ پوش ڈرائیور نے کرایہ وصولی کیلئے ایسی حرکت کی تھی، پولیس کا دعوی

Published

on

ممبئی : ممبئی وکرولی پارک سائٹ میں بچہ چوری کی افواہ کے بعد افراتفری مچ گئی اور آٹو رکشہ ڈرائیور کو اس وقت بھیڑ نے تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ برقعہ میں ملبوس اپنا کرایہ لینے کیلئے وکرولی مدینہ مسجد کی گلی میں گیا تھا. اس دوران لوگوں کو شبہ ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لیے آیا ہے, جس کے بعد بھیڑ نے اسے زدوکوب کیا, لیکن پولس موقع پر پہنچ گئی اور پھر اسے اپنی حراست میں لیا پوچھ گچھ میں یہ معلوم ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لئے نہیں بلکہ کرایہ وصول کرنے کے لئے برقعہ پہن کر آیا تھا, وہ برقعہ میں اس لیے ملبوس تھا کہ اس کی کوئی شناخت نہ کرے اور وہ اپنا کرایہ آسانی سے وصول کر کے واپس جائیں, لیکن بدقسمتی سے لوگوں نے اسے پکڑلیا اور پولس نے بھیڑ کے قبضے سے اسے باہر نکالا اور بحفاظت پولس اسٹیشن لے گئی اس کے بعد پولس نے اس کی تصدیق کی کہ وہ بچہ چوری کے لیے نہیں آیا تھا. اس معاملہ میں مزید تفتیش جاری ہے, پولس نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور توصیف کیوں یہاں آیا تھا اس کی جانچ کے ساتھ یہ بھی معلوم کیا جارہا ہے کہ واقعی وہ کرایہ وصول کرنے کے لیے آیا تھا یا نہیں یا پھر بچہ چور ہے. ابتدائی تفتیش میں عیاں ہوا ہے کہ وہ بچہ چور نہیں ہے۔ پولس نے اس کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ ڈرائیور بچہ چور نہیں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی عمل کو بے خوف، آزاد اور شفاف ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے : بھوشن گگرانی

Published

on

ممبئی؛ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی نظام ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے لیے انتخابی عمل کو مکمل طور پر بے خوف، آزاد، شفاف اور نظم و ضبط کے ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تمام تر اور وسیع پیمانے پر تیاریاں کی ہیں اور تمام ضروری اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ انتخابی عمل میں سیاسی جماعتوں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ جمہوری اقدار کے فروغ اور انتخابی عمل کو منصفانہ، شفاف اور قابل اعتبار بنانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں، ان کے عہدیداران اور کارکنان ریاستی الیکشن کمیشن کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ انتخابی عمل میں ایک مثبت اور مثالی مثال قائم کی جانی چاہئے، یہ اپیل میونسپل کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھوشن گگرانی نے کی ہے۔ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے سلسلے میں آج میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ اس موقع پرگگرانی نے الیکشن کے مختلف انتظامی، تکنیکی اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹراشونی جوشی، اسپیشل ڈیوٹی آفیسر (الیکشن) وجے بالموار، جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن)وشواس شنکروار، اسسٹنٹ کمشنر (ٹیکسیشن اینڈ کلیکشن) گجانن بیلے، یوپیزلا الیکشن آفیسر میٹنگ میں وجے کمار سوریاونشی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور نمائندے موجود تھے۔سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے خوش اسلوبی سے انعقاد کے لیے 23 الیکشن ڈیسیژن آفیسر کے دفاتر اور ان کے کام کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ کاغذات نامزدگی کے عمل، درخواستوں کی جانچ پڑتال، اعتراضات کے اندراج اور انتخابی عمل میں روزمرہ کے کاموں کے لیے ان دفاتر سے رابطہ کرنے کے طریقہ کار پر بھی رہنمائی کی گئی۔ میونسپل کمشنر شری نے کہا کہ الیکشن فیصلہ افسر کی سطح پر تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاکہ امیدواروں کو کسی تکنیکی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹراشونی جوشی نے کہا کہ تمام رہنما خطوط دیے گئے ہیں تاکہ امیدوار انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی (امیدوار کی درخواستیں) داخل کرتے وقت کوئی غلطی نہ کریں۔ متعلقہ افراد تمام معلومات مقررہ فارمیٹ میں جمع کرائیں۔ امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے کوئی درخواست مسترد نہ ہو۔ امیدواروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی درخواست کے ساتھ جمع کرائے جانے والے حلف نامے میں تمام معلومات کو درست اور واضح طور پر پُر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حلف نامے میں کوئی کالم خالی رہ جاتا ہے یا اگر غلط معلومات پائی جاتی ہیں تو دیگر تمام معاملات سمیت امیدوار کی نامزدگی منسوخ کی جا سکتی ہے۔
جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن) وشواس شنکروار نے کہا کہ انتظامیہ کا بنیادی مقصد جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹنگ فیصد کو بڑھانا ہے۔ اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو ووٹروں میں شعور بیدار کرنا چاہیے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ‘SVEEP’ پروگرام کے تحت ووٹروں میں عوامی بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ نیز، انتخابی اخراجات کے سلسلے میں معزز ریاستی الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے۔ امیدوار انتخابی مہم کے دوران ہونے والے ہر اخراجات کا ریکارڈ رکھیں اور انتخابی اخراجات کا حساب مقررہ وقت کے اندر جمع کرائیں۔سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے مختلف مسائل پر اٹھائے گئے مختلف شکوک و شبہات کو دور کیا گیا جن میں ذات کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ، بیت الخلا کے استعمال کا سرٹیفکیٹ، ضمیمہ 1 اور ضمیمہ 2، انتخابی امیدواروں کے نمائندوں کی تقرری شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

Published

on

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com