Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہا اسمبلی کا سرمائی اجلاس: سول اسپتال میں اموات پر اپوزیشن کا ریاستی حکومت اور وزیر صحت کے خلاف احتجاج

Published

on

ناگپور: مہاراشٹر میں ریاستی اسمبلی کے جاری سرمائی اجلاس کے درمیان، اپوزیشن جماعتوں نے سرکاری اسپتالوں میں اموات پر ریاستی حکومت اور وزیر صحت تانا جی ساونت کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مہاراشٹرا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے اپنے ہاتھوں میں ایک بورڈ پکڑا ہوا تھا جس پر علاقوں کے نام اور علاقے کے سرکاری اسپتال میں ہونے والی اموات کی تعداد لکھی تھی۔ احتجاج کے دوران انہوں نے آکسیجن ماسک بھی پہن رکھا تھا۔ اس سے پہلے اکتوبر میں مہاراشٹر کے ناندیڑ کے ایک سرکاری اسپتال میں مبینہ طور پر دوائیوں کی کمی کی وجہ سے 12 شیر خوار بچوں سمیت 24 افراد کی موت ہو گئی تھی۔

یہ واقعہ یہاں کے شنکر راؤ چوان گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال میں دوائیوں کی مبینہ قلت کی وجہ سے پیش آیا۔ میڈیکل کالج کے ڈین انچارج ڈاکٹر شیام راؤ وکوڑے نے بتایا کہ متوفی مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے جن میں سانپ کے کاٹے، آرسینک اور فاسفورس زہر وغیرہ شامل تھے۔ "گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 12 بچے ہلاک ہوئے… 12 بالغ افراد بھی مختلف بیماریوں (سانپ کے کاٹنے، آرسینک اور فاسفورس کے زہر وغیرہ) کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ مختلف عملے کی منتقلی کی وجہ سے ہمارے لیے کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہافکائن انسٹی ٹیوٹ سے ادویات خریدیں لیکن ایسا بھی نہیں ہوا۔اس کے علاوہ اس ہسپتال میں دور دور سے مریض آتے ہیں اور بہت سے ایسے مریض تھے جن کا منظور شدہ بجٹ بھی خراب ہو گیا تھا۔

چندر پور، ناندیڑ، کلوا (تھانے) اور چھترپتی سمبھاجی نگر کے سرکاری اسپتالوں میں ہونے والی اموات نے بھی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کو اپنی طرف متوجہ کیا، جنہوں نے اسپتالوں میں سہولیات کی کمی کے لیے ریاستی حکومت اور وزیر صحت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس سے قبل، پیر کو اسمبلی سرمائی اجلاس کے تیسرے دن اپوزیشن لیڈروں نے پیاز کی برآمدات پر پابندی لگانے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ اپوزیشن نے پیاز کی ایم ایس پی (کم سے کم امدادی قیمت) بڑھانے اور موسمی بارشوں سے متاثر کسانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ مظاہرے کے دوران حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، بھارت نے مارچ 2024 تک پیاز کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم، ڈی جی ایف ٹی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیاز کی برآمد کی اجازت مرکزی حکومت کی طرف سے دیگر ممالک کو دی گئی اجازت کی بنیاد پر دی جائے گی۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے پیاز کے معاملے اور اپوزیشن کے احتجاج پر بات کرتے ہوئے کہا، "ہم نے گزشتہ 1.5 سالوں میں کسانوں کو غیر موسمی بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے لیے 10,000 کروڑ سے 12,000 کروڑ روپے دیے ہیں۔ ہم نے اس سے آگے مزید ریلیف دیا ہے۔ ” پیاز کی برآمدات پر پابندی کے مرکز کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے شندے نے کہا، ”حکومت مرکز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، اور کسانوں کو ہر ممکن مدد دی جائے گی اور صارفین کے فائدے پر بھی غور کیا جائے گا۔” وہ اس معاملے پر مرکزی حکومت کے ساتھ غور کر رہی ہے۔ حکومت کسانوں کو ریلیف دینے کے لیے پرعزم ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

2027 میں، ہم 2017 کے مقابلے میں بڑی جیت حاصل کریں گے : کیشو پرساد موریا

Published

on

لکھنؤ : 2027 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بارے میں، نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی کارکن سماج وادی پارٹی کو ہرانے کے لیے پرجوش ہیں اور وہ 2017 کے مقابلے 2027 میں بڑی جیت حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اس کے نئے ریاستی صدر بی جے پی کو منتخب کیا جائے۔ ہفتہ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ بی جے پی اتر پردیش کے صدر کے لیے انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے، اور انتخاب 14 دسمبر کو ہوگا۔انہوں نے بیان دیا کہ بی جے پی کے نئے ریاستی صدر کی قیادت میں ہم 2027 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے اور جیتیں گے۔ جس طرح ہم نے بہار میں کامیابی حاصل کی، اسی طرح ہم اتر پردیش میں بھی جیتیں گے، اور ہمیں یقین ہے کہ ہم 2017 کے مقابلے 2027 میں اس سے بھی بڑی جیت حاصل کریں گے۔ ایس آئی آر کی تاریخ میں توسیع کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ لیتا ہے وہ آئینی مینڈیٹ ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے طور پر، بھارتیہ جنتا پارٹی اس کا خیر مقدم کرتی ہے، اور ہمارے کارکنان دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں۔ کیشو پرساد موریہ نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا، "بھارتیہ جنتا پارٹی آج دنیا کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی ہے، اس لحاظ سے کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت دیگر خاندانی پارٹیاں اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہیں۔ اتر پردیش میں 2017 کی جیت صرف ایک ٹریلر تھی؛ 2027 میں، اس کے عظیم کارکنوں کے آشیرواد سے اور اس کے بے شمار محنت کشوں کی جیت بھی۔ یہ یقینی ہے کہ وزیر اعظم مودی کی قابل قیادت میں، غریبوں کی فلاح و بہبود اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان اور ترقی یافتہ اتر پردیش کا عزم غیر متزلزل ہے۔ بی جے پی لیڈر آنند دویدی نے کہا کہ یہاں انتخابات جمہوری عمل کے ذریعے کرائے جاتے ہیں۔ نامزدگیوں کی تصدیق کی جائے گی، اور تصدیق کے عمل کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com